محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,787
- پوائنٹ
- 1,069
ہمارے محلے میں کافی عرصہ پہلے ایک فیملی کرائے کے مکان میں رہتی تھی ، ان کی ایک بیٹی جو سب سے چھوٹی غالبا 4 یا 5 سال کی تھی کچھ نفسیاتی تھی ۔ اس سے بات ہم اسکول کی پوچھتے تھے تو جواب میں اس نے جو کھانا رات کو کھایا ہوتا تھا اس کی تفصیل بتاتی تھی ، اگر اس کے بہن بھائیوں کے متعلق کچھ ہنسی مذاق میں کچھ دریافت کیا جاتا تو جواب میں اپنی ٹیچر کے متعلق کچھ بتادیتی
آپ سے گفتگو کرنے کے بعد نجانے مجھے وہ معصوم و ذھنی عدم توازن کا شکار بچی کیوں یاد آرہی ہے
آپ کے گفتگو کے دوران بھی کچھ یوں ہی ہوتا ہے موضوع کچھ ہوتا ہے اور آپ غیر متعلق امور کاپی پیسٹ کرنا شروع کردیتے ہیں
آپ نے یہاں ایک موضوع چھیڑا ہے کہ صف بندی کے دوران طریقہ کار کیا ہونا چاہئیے۔ ٹھیک ہے اسی موضوع پر بات کرلیتے ہیں اور آپ صرف اسی کے متعلق گفتگو کریں گے اور کوئی دوسرے موضوع نہ چھيڑیں گے اس تھریڈ کی حد ٹک نہ آپ سجدہ کے مسائل چھیڑیں گے نہ روزہ کے متعلق و علی ھذا القیاس
اگر کا پی پیسٹ بھی کریں گے تو صف بندی کے متعلق کریں گے ۔ اگر آپ یہ وعدہ کریں تو بات کو آگے بڑھالیتے ہیں اور دیکھ لیتے ہیں
جو مسئلہ آپ نے چھيڑا ہے اس میں حدیث پر عامل کون ہے غیر مقلد یا احناف
اگر اب بھی غیر متعلق جواب آیا تو پھر میری طرف سے کسی جواب کی امید نہ رکھیں
تلمیذ بھائی کیا یہ آپ نہ نہیں کہا ہے-
اسی طرح آپ کہیں بھی ثابت نہیں کرسکتے کہ احناف نے قرآن و حدیث کو چھوڑ کر امام کا قول اپنایا ہو
اس پر میں نے آپکو یہ چیزیں پوسٹ کی بھائی اللہ اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم کی کسی بھی بات کو آپ غیر متعلق نہ کہیں -
اللہ تعالیٰ ھم کو حق بات کہنے اور سمجھنے کی توفیق دے - آمین