موسیٰحضرت خضرکے پاس کون سا علم سیکھنے گئے تھے اس سلسلے میں آپ کے پاس اگر کوئی واضح نص موجود ہے یا اس ضمن میں آپ کو کوئی الہام ہوا ہے تو ہمیں آگاہ کیجئے ہم اس پر ضرور غور کریں گے۔
اس بحث کی وضاحت سے قبل یہ ضروری ہے کہ حضرت کی شخصیت کا تعین کر لیا جائے اس لیے آپ مختصراً یہ بتا دیجئے کہ حضرت خضر نبی تھے ولی یا فرشتہ؟
السلام علیکم
موسیٰحضرت خضرکے پاس کون سا علم سیکھنے گئے تھے اس سلسلے میں آپ کے پاس اگر کوئی واضح نص موجود ہے یا اس ضمن میں آپ کو کوئی الہام ہوا ہے تو ہمیں آگاہ کیجئے ہم اس پر ضرور غور کریں گے۔
تیر ونشتر لگانے کی تو ضرورت ہے نہیں آپ کا جواب اللہ تعالیٰ کے اس الہام میں ہے :
قَالَ لَہٗ مُوْسٰي ہَلْ اَتَّبِعُكَ عَلٰٓي اَنْ تُعَلِّمَنِ مِمَّا عُلِّمْتَ رُشْدًا۶۶
موسیٰ نے ان سے (جن کا نام خضر تھا) کہا کہ جو علم (خدا کی طرف سے) آپ کو سکھایا گیا ہے اگر آپ اس میں سے مجھے کچھ بھلائی (کی باتیں) سکھائیں تو میں آپ کے ساتھ رہوں
اور
اس بحث کی وضاحت سے قبل یہ ضروری ہے کہ حضرت کی شخصیت کا تعین کر لیا جائے اس لیے آپ مختصراً یہ بتا دیجئے کہ حضرت خضر نبی تھے ولی یا فرشتہ؟
اس کا جواب یہ ہے:
فَوَجَدَا عَبْدًا مِّنْ عِبَادِنَآ اٰتَيْنٰہُ رَحْمَۃً مِّنْ عِنْدِنَا وَعَلَّمْنٰہُ مِنْ لَّدُنَّا عِلْمًا۶۵ [١٨:٦٥]
(وہاں) انہوں نے
ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ دیکھا جس کو ہم نے اپنے ہاں سے رحمت (یعنی نبوت یا نعمت ولایت) دی تھی اور اپنے پاس سے علم بخشا تھا
نبی یا ولی یا فرشتہ:
فرشتہ تو آپ کی ایجاد ہیں
البتہ بات کو دوسرا رخ نہ دیں
کیوں کہ میں اپنا موقف رکھ چکا ہوں آپ معترض اور مصلح الکل فی الکل ہیں تو یہ آپ کو بتانا ہوگا کہ حضرت خضر علیہ السلام کے پاس کون سا علم تھا بس یہ واضح فرمادیں؟؟
اور دوسرا اعتراض آپ نے یہ قائم کیا تھا
اگر حضرت موسیٰ علیہ السلام حضرت خضر علیہ السلام کی باتوں پر باوجود عہدو پیمان کے اعتراض نہ کرتے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی
دنیا کے عجائبات کی اور سیر ہوجاتی اس میں کون سی بات قابل اعتراض ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟