ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
شیخ القراء قاری اِظہار احمد تھانوی
قاری محمد فیاض
شیخ المشایخ قاری اظہار احمد تھانوی وہ جلیل القدر شخصیت ہیں کہ بلا مبالغہ جن کی خدماتِ جلیلہ کی بدولت پاکستان میں علم تحوید و قراء ات کا سلسلہ جاری ہے۔ حضرت قاری صاحب کی شخصیت اس اعتبار سے انتہائی اعلیٰ مقام رکھتی ہے کہ آج پاکستان میں علم تجوید و قراء ات کے فروغ میں سطح اوّل کے تمام اساتذہ قراء آپ ہی کے تلامذۃ ہیں۔ قابل توجہ نکتہ یہ ہے کہ ادارہ رُشد کے قراء ات نمبرز کی مجلس مشاورت میں شامل تمام مکاتب ِفکر (اہل حدیث، دیوبندی، بریلوی حضرات) کے اساتذہ علمی طور پر آپ سے فیض یاب ہیں۔ اگرچہ ہم نے اہل تشیع میں سے کوئی نمایاں شخصیت مجلس مشاورت میں شامل نہیں کی لیکن اندرون لاہور میں شیعہ حضرات کے ’قراء ات کالج‘ کے ذمہ داران بھی حضرت قاری صاحب سے ہی سند یافتہ ہیں۔
آپ کے ہم عصر اساتذہ میں شیخ القراء قاری محمد شریف اور شیخ القراء قاری حسن شاہ صاحب رحمہما اللہ وغیرہ شامل ہیں لیکن درس و تدریس میں جس طرح آپ کا سلسلہ جاری و ساری ہے شائد ہی کوئی اور شخصیت اس میں آپ کی مماثل ہو۔ اساتذہ کرام اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ قاری صاحب اگرچہ مسلک کے اعتبار سے ’دیوبندی‘ تھے لیکن دیگر مکاتب ِفکر سے آپ نے کبھی تعصب کا مظاہرہ نہیں کیا۔ شیخ القراء قاری محمد ادریس﷾ کے بقول جب کبھی سفر میں اہل حدیث مسجد آجاتی تو حضرت قاری صاحب فرماتے کہ لو بھئی! اپنی مسجد آگئی ہے، آؤ نماز پڑھیں۔
قاری اظہار احمد تھانوی جہاں ایک ماہر فن قاری تھے وہیں جلیل القدر عالم دین بھی تھے۔ علم قراء ات کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنانے سے قبل آپ جامعہ اشرفیہ میں جامع ترمذی کا درس دیا کرتے تھے۔ شیخ القراء قاری محمد یحییٰ رسولنگری﷾ فرماتے ہیں کہ بسا اوقات شیخ فرماتے کہ میں پختہ عالم تھا، لیکن سب کچھ چھوڑ کر قرآن اور علوم قرآن سے اپنے آپ کو مختص کرلیا، تو ہم کہتے کہ جناب شیخ! پھر لوگ کبھی قاری اظہار احمد سے واقف نہ ہوتے، جبکہ فقہ وحدیث کے پڑھانے والے تو سینکڑوں ہیں۔
قراء ات نمبر کے آخری شمارہ میں ہم نے اس احساس کے تحت کہ عرب و عجم میں ایسی شخصیت کے حالات کو قارئین کے سامنے پیش کریں جن کے فیض کی بدولت مجلہ رُشد کی قراء ات کے حوالے سے متعدد اشاعتیں منظر عام پر آئی ہیں، اس غرض سے برصغیر پاک و ہند میں جس شخصیت کا ہم نے انتخاب کیا وہ حضرت شیخ کی ذاتِ گرامی ہے۔ قاری صاحب کے تفصیلی حالات جاننے کیلئے قارئین کو قراء ات اکیڈمی لاہور سے مطبوع کتاب سوانح قاری اظہار صاحب کا مطالعہ کرنا چاہئے۔ (ادارہ)