اگر بحوالہ اقوال شیئر کئے جائیں تو انشا ءاللہ بات بھی مستند معلوم ہوگی۔وگرنہ ہم نے دیکھا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دوسرے بزرگان دین کی طرف لوگوں نے ایسی باتیں و اقوال منسوب کر دئے ہیں،جن سے وہ حضرات بری الذمہ ہیں۔
جزاک اللہ خیرا۔
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ،السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
جزاک اللہ برادر ۔ آپ نے ایک نہایت اہم نکتہ کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اگر کوئی قول ”دینی نوعیت“ کا ہو تو قول کا مآخذ اور حوالہ ضرور دینا چاہئے۔ دیگر اقوال زریں اگر بلا حوالہ بھی پیش کئے جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔
ویسے ایک بات آپ سے بھی کہنا ہے کہ درست املا ” ان شاء اللہ“ ہے، وہ نہیں جو آپ نے لکھا ہے، آئندہ خیال رکھئے گا۔ والسلام
اللہ عدل کرنے والے ہیں اور عدل کا مطلب ہر ایک کو اس کے حق کے مطابق دینا ہے ۔آپ اپنی بات پر غور کریں
بے شک اللہ عدل کرنے والے ہیںاللہ عدل کرنے والے ہیں اور عدل کا مطلب ہر ایک کو اس کے حق کے مطابق دینا ہے ۔آپ اپنی بات پر غور کریں