• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ سنی فساد کی تشخیص اور علاج

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
یہاں یہ بات بھی بتا دوں کہ ایک سنی ہونے کے لحاظ سے میرا یہ موقف ہے کہ شرعی لحاظ سےکسی شیعہ حتی کہ اصلی کافر کو بھی مارنا جائز نہیں سوائے کچھ وجوہات اور صورتحال کےجو پاکستان میں موجود نہیں- پس یہاں پر جو بھی لڑائی ہوتی ہے اس میں شریعت کی نسبت جذبات کا زیادہ دخل ہوتا ہے پس میری یہ بھی گزارش ہے کہ اس لڑائی کے جائز ہونے کا اگر کوئی موقف رکھتا ہے اور اس پر بحث کرنا چاہتا ہے تو وہ علیحدہ تھریڈ بنا کر وہاں بلا لے مگر یہاں توجہ کو مرکوز رکھنے کے لئے میری انتہائی مودبانہ گزارش ہے کہ اس موضوع میں ایسا نہ کرے کیونکہ شیعہ یا دیوبندی ہماری شرعی دلیل شاہد نہ مانیں مگر عقلی دلیل اور پاکستان کے قانون کی روشنی میں بحث شاید مان لیں
یوسف ثانی
دعا اعوان
محترم بھائیو اور بہنو میں نے اوپر والی گزارش کی تھی مگر کسی نے شاہد توجہ نہیں دی-اب دوبارہ کچھ وضاحت سے سمجھانا چاہوں گا
پاکستان میں امن کے لئے میں نے یہ موضوع شروع کیا تھا کہ شیعہ سنی فساد کی تشخیص (وجہ) جانتے ہوئے اسکا کیا علاج کیا جا سکتا ہے اسکے لئے میں نے اوپر عمل اور ردعمل کی مثال دی ہے
عمل شیعوں کا ہو تو ردعمل سنیوں کا ہو گا اور عمل سنیوں کا ہو تو ردعمل شیعوں کا ہو گا (اگرچہ زیادہ عمل شیعوں کی طرف سے ہوتا ہے کیونکہ سنے تو انکے اہل بیت کی توہیں نہیں کرتے)
اس کے تناظر میں یہ علاج میرے نزدیک مندرجہ ذیل طریقوں سے ہو سکتا ہے
1۔ردعمل کو طاقت سے کنٹرول کیا جائے اور یہ حکومت کر رہی ہے اسکے لئے ہمیں اتنی محنت کی ضرورت نہیں
2۔ردعمل کو بحث کے ذریعے کنٹرول کیا جائے جیسا کہ کچھ محترم بھائی اوپر کر رہے ہیں مگر اسکی افادیت پر بحث سے قطع نظر کرتے ہوئے میں کہوں گا کہ اس میں بحث جہاں تک جاتی ہے اسکے لئے مخصوص سیکشن میں لکھنے کا فورم کا قانون موجود ہے پس میری محترم شاکر بھائی سے گزارش ہے کہ اس طرح کی پوسٹوں کو لازمی ڈیلیٹ کر دیں کیونکہ اوپر خضر بھائی نے کچھ اور لوگوں کو بھی مدعو کیا ہے تو ایسا نہ ہو کہ ہماری لڑائی ہی انکو متنفر کرنے کا سبب بن جائے جزاک اللہ
3۔ردعمل کی بجائے عمل کو کنٹرول کیا جائے مثلا جلوس عمل ہے جس کے ردعمل میں معاملہ ہوتا ہے اس پر جی بھر کر بحث کریں اور مدلل انداز میں میری اور والی تجویز سے اختلاف یا اتفاق کریں
جزاکم اللہ
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
کمزور دل حضرات اس وڈیو کو نہ دیکھیں
یہ اسدی کفار فوجی دیکھیں ایک نہتے شخص پر کیسا تشدد کر رہے ہیں اور مجاہدین جب انکو نشانہ بناتے ہیں تو دنیا انکو پھر ظالم کہتی ہے ، دکھایئں لوگوں کو کہ ملک شام کے مسلمانوں پر کیسا بدترین ٹارچر یہ رافضی کر رہے ہیں !!

کسی انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے یہ ہی کافی ہے کہ وہ سنی ہوئی بات کو بغیر تحقیق کے آگے بیان کردے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
علامہ یمن مقبل بن ہادی الوادعی رحمہ اللہ کا ایک دفعہ ایک اقتباس پڑھنے کو ملا تھا جس کا مفہوم یہ تھا کہ اگر ان رافضیوں کا بس چلے تو یہ اہل سنت پر ظلم ڈھانے میں یہودیوں کو پیچھے چھوڑ جائیں ۔
یہاں فورم پر ایک شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے صاحب ہیں انہیں اگر فرصت ہو تو یہاں آکر ان کو اپنے موقف کی وضاحت کرنی چاہیے ۔
بہرام



بشکریہ
http://e.jang.com.pk/11-18-2013/karachi/pic.asp?picname=08_08.gif
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
عامر لیاقت صاحب اپنے مسخرے پن کی وجہ سے مشہور ہیں ۔ دلوں کے حال اللہ بہتر جانتا ہے ۔ لیکن مذکورہ کالم ان کا کم ازکم مجھے بہت پسند آیا ہے ۔ تقریبا چار پانچ سال پہلے انہوں نے حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بھی بہت اچھا لکھا تھا ۔
البتہ اختلاف کو ختم کرکے اتفاق کی دعوت دینے میں ذرا ’’ غلو ‘‘ کر گئے ہیں لیکن اس بات میں دو رائے نہیں ہونی چاہییں کہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی ’’ قوت ‘‘ پیدا کرنےکی ضرورت ہے۔
میرے خیال سے صرف ’’ اختلاف ‘‘ نقصان دہ نہیں وہ تو قرون اولی سے ہی چلا آرہا ہے ۔ ہاں اختلاف کے نتیجے میں جو ’’ عمل یا رد عمل ‘‘ ہوتا ہے اس میں نرمی لانے کی ضرورت ہے ۔
ویسے بھی ’’ اختلاف ‘‘ ختم کرنے پر وقت صرف کرنا یہ وقت کا صحیح استعمال نہیں ہوگا ۔اتحاد کی دعوت دینے والے کیا یہ سمجھتے ہیں کہ صحابہ کو برا بھلا کہنے والے اپنے موقف سے رجوع کرلیں گے یا پھر صحابہ کا دفاع کرنے والے ہتھیار ڈال دیں گے ۔ ایسا ہرگز نہیں ہونےوالا ۔
ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کا حتی الامکان خیال رکھیں اور فساد سے بچیں ۔
ایک اور بڑا بنیادی مسئلہ ہےکہ ہر مسلک ، مذہب اورجماعت کی مقدس شخصیات ہوتی ہیں اور اسی طرح بالمقابل میں کچھ شخصیات کو ناپسندیدہ بھی سمجھا جاتا ہے ۔
مثلا شیعہ حضرات اہل بیت سے محبت کا دعوی اور صحابہ سےبغض کا اظہار کرتے ہیں جبکہ سنی حضرات تمام صحابہ (بشمول اہل بیت ) سے محبت کا دعوی کرتے ہیں جبکہ صحابہ کے دشمن مثلا ابو لؤلو ، ابن سباء وغیرہ وغیرہ سے نفرت کا اظہا رکرتے ہیں ۔
اب یہ تو سیدھی سے بات ہے کہ سنی ابو لؤلؤ کو ایصال ثواب کرنے سے تو رہے اسی طرح شیعہ حضرات صحابہ کرام کے گن گائیں اس کی بھی امید نہیں رکھنی چاہیے (الا التقیہ )
یہ ہونا چاہیے کہ ہر کوئی اپنی پسندیدہ شخصیات کی تعریف کرے لیکن اپنی ناپسندیدہ شخصیات ( جو کہ فریق مخالف کے لیے قابل احترام ہوسکتی ہیں ) کے خلاف بغض عناد کا اعلانیہ اظہار نہ کرے ۔
اسی طرح کسی کے خلاف ’’ رد عمل ‘‘ اس صورت میں نہیں ہونا چاہیے کہ وہ میری نا پسندیدہ شخصیات کی تعریف کیوں کر رہا ہے ؟
میں دو باتین کہنا چاہ رہا ہوں :
1۔ کسی کے ہاں قابل احترام شخصیات کو برا بھلا نہ کہیں اس دلیل سے کہ وہ آپ کے نزدیک نا پسندیدہ ہیں ۔
2۔ اگر کوئی شخص کسی ہستی کو قابل احترام سمجھتے ہیں تو اس پر نہ چڑھ دوڑیں کہ وہ ہستیاں آپ کے نزدیک نا پسندیدہ ہیں ۔
شیعہ سنی فساد میں بلکہ اس حالیہ سانحہ راولپنڈی میں بعض شیعہ حضرات نے حملے کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ وہ حضرات حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو برا بھلا کہہ رہے تھے ۔ کہا گیا جناب حسین رضی اللہ عنہ آپ کے پیارے ہیں تو سنیوں کے بھی تو چہیتے ہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے ؟ توجواب ملاکہ جناب وہ یزید کی تعریف کر رہے تھے اس سے بڑی حسین رضی اللہ عنہ کی کیا گستاخی ہوسکتی ہے؟ لہذا جلوس نے حملہ کردیا ۔
اگر اسی طرح جمع تفریق کرکے ہم دشمنیاں اور حملے شروع کریں گے تو بات بہت بڑھ جائے گی ۔ اب کل کو کوئی سنی جا کر شیعوں پر حملہ کردے گا کہ جناب یہ ابولولو کی تعظیم و تکریم کرتے ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قاتل ہے ۔ لیکن پھر یہی یزید کے حوالے دینے والے حضرات امن اور رواداری کا درس شروع کرلیں گے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اگر وقت ہو تو یہ ایک دو دھاگے ملاحظہ کرلیں :
مباحثہ
http://www.zemtv.com/2013/11/18/to-the-point-rawalpindi-saneha-intehahe-afsos-naq-kya-pakistan-bari-tabahe-say-bach-gya-18th-november-2013/
دانشور صاحب قرآن کی آیت صحیح نہیں پڑھ سکے معذور سمجھیں کہ دانشورانہ مصروفیات اتنی ہوتی ہیں کہ قرآن وسنت پر توجہ کا زیادہ وقت نہیں ملتا ۔
کالم
http://dunya.com.pk/index.php/author/munir-ahmed-baloch/2013-11-18/5046/96275800#.UoqN_sSl5d0
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عامر لیاقت صاحب اپنے مسخرے پن کی وجہ سے مشہور ہیں ۔ دلوں کے حال اللہ بہتر جانتا ہے ۔ لیکن مذکورہ کالم ان کا کم ازکم مجھے بہت پسند آیا ہے ۔
محترم بھائی میں نیچے ضدی بھائی کی ایک بات کوٹ کروں گا اور اسکا ثبوت بھی دوں گا
ہاں پتہ ہے موصوف کتنے پائے کے فنکار ہیں
اوپر کالم میں شاہد کسی نے غور نہیں کیا میں نے تو کل جب پڑھا تھا تو اللہ کے قران کی بات یاد آگئی تھی خضر بھائی نے کہا کہ
البتہ اختلاف کو ختم کرکے اتفاق کی دعوت دینے میں ذرا '' غلو '' کر گئے ہیں
سانحہ راولپنڈی کے بارے عامر لیاقت نے اوپر کالم میں لکھا ہے
سجدوں پر مصر توحید کے علمبردارنمازیوں (مدرسہ والوں) نے حسین کے سجدے کو بھلایا اور پیارے نواسے کی شہادت پر انسے گہرے تعلق کے دعوے دار، عزادار اپنے مظلوم امام کا صبر ہی فراموش کر بیٹھے
آپ سوچیں یعنی غلطی مدرسے والوں کی ہی تھی اور شیعوں نے صرف صبر نہیں دکھایا اسکو غلو نہیں جا نبداری کہتے ہیں
قرآن کہتا ہے قد بدت البغضاء من افواھھم وما تخفی صدورھم اکبر (یہ جو غلو آپکو یا مجھے نظر آیا ہے صرف انکے منہ کی باتیں ہیں مگر جو انکے دلوں میں ہے وہ اللہ ہے جانتا ہے)

لیکن اس بات میں دو رائے نہیں ہونی چاہییں کہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی '' قوت '' پیدا کرنےکی ضرورت ہے۔میرے خیال سے صرف '' اختلاف '' نقصان دہ نہیں وہ تو قرون اولی سے ہی چلا آرہا ہے ۔ ہاں اختلاف کے نتیجے میں جو '' عمل یا رد عمل '' ہوتا ہے اس میں نرمی لانے کی ضرورت ہے ۔
اسی عمل اور ردعمل پر میں نے اوپر تین باتیں لکھیں ہیں اور بحث کی دعوت دی ہے میں نے علاج بتایا ہے یا اتفاق کریں یا اختلافی دلائل دیں تاکہ میری بھی اصلاح ہو

اتحاد کی دعوت دینے والے کیا یہ سمجھتے ہیں کہ صحابہ کو برا بھلا کہنے والے اپنے موقف سے رجوع کرلیں گے یا پھر صحابہ کا دفاع کرنے والے ہتھیار ڈال دیں گے ۔ ایسا ہرگز نہیں ہونےوالا ۔
اسی تناظر میں میں نے کہا ہے کہ ردعمل کی بجائے عمل کو کنٹرول کیا جائے اسکے لئے میں سانحہ راولپنڈی کے اسباب پر شیعوں کا نقطہ نظر لکھتا ہوں اور اسی کو اپنی اوپر والی تجویز کی دلیل بناتا ہوں
اگر مدرسہ سے یا کسی مسجد سے شیعہ کو نا قبول باتیں بڑے سپیکر پر کی جاتیں تو فساد ہوتا اسکو ختم کیا جائے
اسی حق کو سنیوں کے لئے استعمال کریں تو
ان مدرسے والوں اور انکے ہم عقیدہ کو جاہلوں کی طرح پیٹنا اور یزید کے پتلے جلانا ناگوار گزرتا ہے پھر اسکو بھی بین کرنا ہو گا

اسی بات کے لئے میں نے یہ تھریڈ شروع کیا ہے


میرا چیلنج ہے کہ اس حل کو غلط ثابت کر کے دکھائیں یا اسکے لئے اجیٹیشن کریں
محمد ارسلان
ام عبدالرحمٰن
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
میرا چیلنج ہے کہ اس حل کو غلط ثابت کر کے دکھائیں یا اسکے لئے اجیٹیشن کریں
عبدہ بات کو سیدھا سیدھا کیا کریں نہ کے پوری کہانی بنا کر پیش کریں کہ پوری رات قصہ سننے کے بعد صبح سوال کیا جائے رضیہ مرد تھی یا عورت۔ اپنا موقف پیش کیجئے سادے اور آسان لفظوں میں تاکہ ہم جیسے عام افراد کے سمجھنے میں آسانی ہو

اگر مدرسہ سے یا کسی مسجد سے شیعہ کو نا قبول باتیں بڑے سپیکر پر کی جاتیں تو فساد ہوتا اسکو ختم کیا جائے
یہ اسلامی ریاست ہے یہاں پر مجوسیوں کا وجود ہمیں گوارہ نہیں اور ہم تو کریں گے یہ باتیں جن کو برداشت نہیں تو ایران کا بارڈر کھلا ہے جاسکتے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
کسی انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے یہ ہی کافی ہے کہ وہ سنی ہوئی بات کو بغیر تحقیق کے آگے بیان کردے
تو پھر اُن عقائد کا کیا کریں گے۔۔۔
جو کتب روافض میں آئمہ کرام سے منسوب کی گئیں ہیں؟؟؟۔۔۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top