• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیعہ سنی فساد کی تشخیص اور علاج

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اگر مدرسہ سے یا کسی مسجد سے شیعہ کو نا قبول باتیں بڑے سپیکر پر کی جاتیں تو فساد ہوتا اسکو ختم کیا جائے
اسی حق کو سنیوں کے لئے استعمال کریں تو
ان مدرسے والوں اور انکے ہم عقیدہ کو جاہلوں کی طرح پیٹنا اور یزید کے پتلے جلانا ناگوار گزرتا ہے پھر اسکو بھی بین کرنا ہو گا

محمد ارسلان
ام عبدالرحمٰن
عبدہ سب سے پہلے تو مجھے یہ بتائیں۔۔۔
کہ ناقبول باتیں کیا ہوتی ہیں؟؟؟۔۔۔
یا ہم کس اصول کی بنیاد پر بات کو۔۔۔
قبول اور ناقبول کے درجے پر فائز کریں گے۔۔۔
ذرا اُن اصول کی نشاندہی کریں گے۔۔۔
تاکہ آپ کے موقف کو سمجھنے میں ہر قسم کی دقت کو دور کیا جاسکتے۔۔۔

نوٹ!۔
خواتین کو بحث کا حصہ نہ بنائیں اگر کوئی ممبر اظہار خیال کرنا چاہے تو وہ آزاد ہے لیکن اس طرح سے ٹیگ کرنا میری نظر میں قطعی طور پر درست نہیں۔۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بات کو سیدھا سیدھا کیا کریں نہ کے پوری کہانی بنا کر پیش کریں کہ پوری رات قصہ سننے کے بعد صبح سوال کیا جائے رضیہ مرد تھی یا عورت۔ اپنا موقف پیش کیجئے سادے اور آسان لفظوں میں تاکہ ہم جیسے عام افراد کے سمجھنے میں آسانی ہو


یہ اسلامی ریاست ہے یہاں پر مجوسیوں کا وجود ہمیں گوارہ نہیں اور ہم تو کریں گے یہ باتیں جن کو برداشت نہیں تو ایران کا بارڈر کھلا ہے جاسکتے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا

محترم بھائی معاف کرنا آپکی دل آزاری مقصور نہیں اصل میں آپکو یہ بتانا چاہتا تھا کہ آپکی باتوں میں مطابقت نہیں لگ رہی-
آپکے نزدیک اگر یہ اسلامی ریاست ہے تو پھر اسکی اطاعت بھی لازمی ہے جبکہ ریاست (یعنی حکومت) انکو نہیں نکالنا چاہتی تو ہم اسکو نکالنے پر مجبور نہیں کر سکتے پس میرا حل ہی کام آ سکتا ہے کہ جذبات کے مجروح ہونے کا موقع ہی نہ دیں

محترم بھائی ویسے آپکی پوسٹیں اسلامی ریاست کے خلاف نظر آتی ہیں اور اب جب آپ شیعوں کو ایران کی طرف نکالنا چاہتے ہیں تو یہ اسلامی ریاست بن گئی
کہیں ایسا تو نہیں کہ آپ ریاست کو بمعنی معاشرہ لے رہے ہوں یعنی پاکستان امارتِ اسلامی تو نہیں مگر ریاستِ اسلامی (اسلامی معاشرہ) ہے تو محترم بھائی پھر بھی شیعوں کو نکالنے پر وہی اعتراض آئے گا کہ اگر یہ اسلامی معاشرہ بغیر سلطہ (امارت) کے ہے تو انکو کیسے نکالا جا سکتا ہے پس آپکا شیعوں کو نکالنے والا حل میرے علم کے مطابق ٹھیک نہیں
باقی بھائی بھی اس پر (یعنی صرف ضدی بھائی کے حل کے نا قابل عمل ہونے پر) رائے دے دیں جزاک اللہ
متلاشی
محمد مزمل سلفی
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ سب سے پہلے تو مجھے یہ بتائیں۔۔۔کہ ناقبول باتیں کیا ہوتی ہیں؟؟؟۔۔۔یا ہم کس اصول کی بنیاد پر بات کو۔۔۔قبول اور ناقبول کے درجے پر فائز کریں گے۔۔۔ذرا اُن اصول کی نشاندہی کریں گے۔۔۔تاکہ آپ کے موقف کو سمجھنے میں ہر قسم کی دقت کو دور کیا جاسکتے۔۔۔
محترم بھائی معذرت کہ میرے خیال میں شاہد یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا اسلئے میں نے اس پر بات ابھی غیر ضروری سمجھی تھی اس خیال کی تھوڑی سی وضاحت کر دیتا ہوں
اسکے لئے پہلے یہ سوچیں کہ یہ پابندی کس نے لگوانی ہے تو وہ لازمی بات ہے حکومت ہے تبھی تو میں نے یہی مشورہ دیا ہے کہ اسکو ایجیٹیشن سے مجبور کیا جائے کیونکہ میں جامعہ حفصہ کی طرح کرنے کے حق میں نہیں
اب حکومت کا تو اس بارے قانون بھی ہے اور ججز اور انتظامیہ اس بارے بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں
ویسے اگر کوئی معیار بنانا چاہتے ہیں تو اسکی بھی مثال موجود ہے کہ ویسے تفریح ہر طرح کی جائز ہے مگر جس تفریح میں فساد ہوتا ہے یعنی بسنت تو قانون نے میڈیا، سیاستدانوں اور مجارٹی عوام کی ہی رائے کے مطابق بسنت کو بین کیا ہے اسی طرح فساد والے تمام واقعات کو بین کیا جا سکتا ہے

عبدہ
نوٹ!۔
خواتین کو بحث کا حصہ نہ بنائیں اگر کوئی ممبر اظہار خیال کرنا چاہے تو وہ آزاد ہے لیکن اس طرح سے ٹیگ کرنا میری نظر میں قطعی طور پر درست نہیں۔۔۔
محترم بھائی اگر یہ بات میرے لئے ہے تو میں اپنی کچھ وضاحت کر دوں

جہاں تک خواتین سے دین سمجھنے یا سمجھانے کا معاملہ ہے تو میرے نزدیک اسمیں کوئی حرج نہیں جب تک فتنے کا ڈر نہ ہو-

میرے کسی کو ٹیگ کرنے کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں چند لکھ دیتا ہوں
1۔کوئی مجھے بلائے جیسے آپنے بلایا تھا
2۔جن ممبران سے بحث چل رہی ہوتی ہے یا جو اس بحث میں موجود ہوتے ہیں انکو انکی سوچ دیکھتے ہوئے باری باری ٹیگ کرتا ہوں
3۔جن کے ساتھ بحث نہیں ہو رہی ہوتی مگر اس کے نظریات دوسری پوسٹ میں پڑھے ہوتے ہیں اور اسکی بھی اصلاح یا اسکی حمایت یا اسکا موقف جاننے کے لئے ٹیگ کرتا ہوں

جہاں تک فتنے والی بات ہے تو اب تو میرے خیال میں بچہ بچہ جانتا ہے کہ کیسے مرد خواتین بن کر اور خواتیں مرد بن کر انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہوتے ہیں پس الحمد للہ یہ تو کوئی بھی یقین سے نہیں کہ سکتا کہ جو بہن بنی ہے وہ بھائی ہے یا بھائی بہن ہے پس اس وجہ سے ایک ذی شعور کے لئے اس میں فتنہ شاہد نہ ہو

محترم بھائی میرے علم کے مطابق تو اس میں ضرورت کے تحت کوئی فتنہ نہیں ہے اسلئے کرتا ہوں البتہ آپ میرے محترم بھائی ہیں اگر آپکا حکم ہے کہ ضرورت کے تحت بھی کسی خاتون کو پوسٹ نہ کروں تو پھر نہیں کروں گا

واللہ محترم بھائی میری خیر خواہی پر آپکے حرص سے میں اللہ سے دعاگو ہوں کہ اللہ اپکو اسکا اجر دے امین جزاک اللہ
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
تو پھر اُن عقائد کا کیا کریں گے۔۔۔
جو کتب روافض میں آئمہ کرام سے منسوب کی گئیں ہیں؟؟؟۔۔۔
خوش آمدید بہت دنوں بعد آئے سب خیریت تو تھی امید ہے خیریت ہی ہوگی
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا


سیاد کو نہ پکڑیں بس اپنے شناختی کارڈ پر دیکھیں کیا عبارت لکھی ہے اور اسی طرح سے پاسپورٹ اگر آپ نے بنوایا ہے تو اس پر دیکھیں کیا عبارت لکھی ہے اور کبھی پاکستان کے آئین جو کے نیٹ پر موجود ہے اس پر دیکھیں کیا عبارت لکھی ہے "اسلامی جمہوریہ پاکستان" دوسری بات آپ کو یہ خوش فہمی کیسے لاحق ہوئی یا میری کس بات سے لاحق ہوئی کہ اہل تشیع حضرات کو نکال دیا جائے دوبارہ وہ عبارت پڑھیں جس میں لکھا ہے کہ "یہ باتیں جن کو برداشت نہیں تو ایران کا بارڈر کھلا ہے جاسکتے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں" جیسے حج کرنے جاتے ہیں ایران اور زیارتیں کرنے جاتے ہیں۔ اور ایک مفید مشورہ ہے کہ کسی دوسرے کے ذہن کو پڑھنے کی کوشش کرنے سے بہتر ہے کہ اپنے وژن کو تھوڑا سا ایکپلور کیجئے
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
پاکستان میں اکثریت سنیوں کی ہے اور سپاہ صحابہ تمام سنیوں کو شعیت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوششیں بھی کر رہی ہے۔ تمام سنیوں کا اہل تشیع حضرات کے خلاف ایک سہ ہی موقف ہے بس فرق اتنا ہے کہ کوئی زیادہ متشدد ہے تو کوئی کم۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ سنیوں کے پاک سپاہ صحابہ کی شکل میں ایک پلیٹ فارم موجود ہیں جس کو بھرپور انداز میں استعمال کیا جانا چاہیے۔
جہاں تک اشتعال انگیزی کی بات ہے تو اس سلسلے میں صاف و شفاف بات یہ ہوسکتی ہے کہ پاکستان میں نظام اسلامی جمہوریہ ہے لیحاظہ اکثریتی بات کا ہی اعتبار کرنا چاہیے جو اقلیت میں ہیں اُن کو اکثریت کا احترام کرنا چاہیے۔ لیحاظہ اکثریت کو بنیاد بنا کر فیصلہ کیا جائے کہ ایسے جلسے جلوس کو اکثریت میں اشتعال پہلا رہے ہیں اُس کے بارے میں کیا کرنا ہے یقینی بات ہے کہ ایسی چیزوں کو بند کر کے یا پھر مخصوص مقامات کی ہد تک اجازت دے کر ہی اشتعال انگیزی سے بچا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر شیعہ متعہ کی تشہیر کریں اور سرے عام اشتہار بازی شروع کردیں تو کیا حکومت کا کام نہیں کے ان کو ایسے کام سے روکے حالانکہ متعہ شعیہ حضرات کا مذہبی شعار ہے۔ لیحاظہ ایسے ہی ایسے جلسے جلوسوں کو روکنا چاہیے یا پھر اپنے ایک خاص مقام تک محدود کردینا چاہیے۔
مسلمانوں نے تو صاف صاف بولا ہوا ہے کہ ناموس صحابہ رضوان و اجماعین پر کوئی سودے بازی برداشت نہیں کی جائے گی اور یہی ناموس صحابہ عام طور پر شیعہ حضرات کو کھٹکتی رہتی ہے۔ تبرے بازی ان کی عبادت کا لازمی جُز ہے تو اس صورت میں ایک محدود مقام متعین کرنا ہی زیادہ درست ہے۔ سیکورٹی کے لیحاظ سے بھی درست ہے اور امن و امان کے حوالے سے بھی۔ مذہبی لٹریچر بلخصوص آڈیو و ویڈیو پر سخت پالیسی اپنائی جانی چاہیے اور جو بھی مذہبی ویڈیو یا آڈیو سیڈیز بنائیں ہوں تو اس کی تقسیم سے پہلے حکومت کا اجازت نامہ ضروری ہونا چاہیے اور بلا اجازت تشہیر کی جائے تو ویڈیو ڈلیٹ کردینی چاہیے اور ملزمان کو سزا دینی چاہیے۔ کیونکہ آج کل جس کا جو دل چاہتا ہے ویڈیو بنا بنا کر سوشل میڈیا وغیرہ پر اپلوڈ کردیتا ہے جس سے نفرتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور ملکی سالمیت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
باقی یہ خیال کے پاکستان کے سارے شیعہ ایران چلے جائیں اور ایران کے سارے سنی پاکستان آجائیں تو یہ بات ممکن نہی لگتی اور نہ ایسا ہونا چاہیے اس سے مذہب اسلام کی شدید بدنامی ہوگی کیونکہ غیر مسلم شیعہ سنی کو ایک مسلمان ہی سمجھتے ہیں۔
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
متلاشی لفظ لیحاظہ نہیں لہٰذا ہوتا ہے تصحیح کرلیجئے اسی طرح لیحاظ نہیں لحاظ ہوتا ہے
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
شیعہ سنی اختلافات تو واضح ہیں ،مگر یہ شدت کب اختیار کرتے ہیں جب انھیں ہوا دی جاتی ہے۔۔۔اور ہوتا بھی یہی ہے ،آپ کسی سنی عالم دین کی مجلس میں شرکت کریں یا شیعہ کی مجلس میں،وہاں آنے والے لوگوں کے دماغ میں یہ نفرت ،عداوت ،فرقہ پرستی کوٹ کوٹ کے بھر دی جاتی ہے، جس کا اظہار محرم اور دیگر مواقع پر سامنے آجاتا ہے ،اور " جذباتی عقیدت " کا کچھ زیاد ہ مظاہر سنی بھی کرتے ہیں اور شیعہ بھی!!! یوں یہ شدید اختلاف کی صورت اختیار کر جاتا ہے۔
بھائیوں "سسٹم" سے شروعات کریں،عوام تو مجموعی طور پر ناقص العقل ہوتی ہے ،اور مذہب کے معاملے میں حد سے زیادہ جذباتی، جب جذبات ہی غلبہ میں رہیں تو شعور کیسے آئے!!!
جب تک بنیاد ہی ٹھیک نہیں ہو گی تو اس کے تحت ہونے والے کام یا عمل کیونکر درست ہوں گے!!
جو بیج زمین میں بویا جاتا ہے ،شجر اسی کے مطابق حاصل ہوتا ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
کوئی بھی شخص اگر۔۔۔
صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں گستاخی کا مرتکب ہوگا۔۔۔
تو اُس کے ساتھ یہ ہی معاملہ رکھا جانا چاہئے۔۔۔
صحابہ کرام کون ہیں؟؟؟۔۔۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ارشاد!۔
لوگو! بیشک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس اُمت میں سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، پھر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہیں۔ اور اگر تیسرے کا نام لینا چاہوں تو لے سکتا ہوں اور آپ سے یہ بھی مروی ہے کہ منبر سے اترتے ہوئے فرمایا پھر عثمان رضی اللہ عنہ عثمان رضی اللہ عنہ، (البدایہ والنہایہ جلد ٨ صفحہ ١٣)۔۔۔

اللہ وحدہ لاشریک کا فرمان۔۔۔
راضی ہوا اللہ اُن سے اور وہ راضی ہوئے اللہ سے۔۔۔
یہ حق تعالٰی شانہ کی طرف سے دوطرفہ رضامندی کا اعلان ہے اسی اعلان کا اثر ہے کہ عام طور سے اہل ایمان جب کسی صحابی کا نام لیتے ہیں تو بےساختہ رضی اللہ عنہ کے الفاظ ان کی زبان پر جاری ہوجاتے ہیں حق تعالٰی شانہ کے اس اعلان رضامندی کے بعد کسی شخص کو، جو اللہ تعالٰی پر اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتا ہو صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ناراضگی کا حق نہیں رکھتا اور جو شخص اس کے بعد بھی ناراض ہو وہ گویا اعلان خداوندی پر ایمان نہیں رکھتا۔۔۔

شیخ الاسلام حافظ ابن حجر عسقلانی نے الاصابہ کے دیباچہ میں امام ابوزرعہ رازی کا قول نقل کیا ہے ملاحظہ ہو۔۔۔
جب تم کسی شخص کو دیکھو کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے کسی کی تنقیص کرتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ زندیق ہے وجہ اس کی یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم برحق ہیں، قرآن برحق ہے، اور جو دین آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم لائے وہ برحق ہے اور یہ ساری چیزیں ہم تک صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے پہنچائی لہذا صحابہ کرام ہمارے لئے رسالت محمدیہ کے گواہ ہیں اور یہ لوگ ہمارے گواہوں کو مجروھ کر کے کتاب وسنت کو باطل کرنا چاہتے ہیں لہذا یہ لوگ خود لائق جرح ہیں اور یہ بدین زندیق ہیں (الاصابہ صفحہ ١٠ جلد ١)۔۔۔

خلاصہ یہ کہ ہمارا دین حق تعالٰی شانہ کی جانب سے نازل ہوا اور چند واسطوں کے ذریعہ ہم تک پہنچا ہے دین پر اعتماد اسی صورت میں ممکن ہے کہ وہ ہم تک لائق اعتماد واسطوں سے پہنچا ہو اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان اور بعد کی اُمت کے درمیان سب سے پہلا واسطہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین ہیں اگر وہ لائق اعتماد نہیں تو دین کی کوئی چیز بھی لائق اعتماد نہیں رہتی لہذا صحابہ کرام کے اعتماد کو مجروھ کرنا درحقیقت دین کے اعتماد کو مجروح کرنا ہے۔۔۔

ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں۔۔۔
اللہ وحدہ لاشریک نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری کائنات میں سے منتخب کیا فرمایا، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم زبدہ کائنات ہیں، سید البشر اور فخر اولاد آدم ہیں۔۔۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کتاب خیرالکتب ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کادین خیر الادیان ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت خیرالامم ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ خیرالقرون ہے لازما آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب بھی خیرالاصحاب ہیں (رضی اللہ عنہم)۔۔۔

چنانچہ مستدرک حاکم میں بسند صحیح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد موجود ہے۔۔۔
حضرت عویم بن ساعدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! بےشک اللہ وحدہ لاشریک نے مجھے چُن لیا اور میرے لئے اصحاب کا چُن لیا پس ان میں بعض کو میرے وزیر، میرے مددگار اور میرے سسرالی رشتہ دار بنادیا پس جو شخص ان کو برا کہتا ہے اس پر اللہ کی لعنت فرشتوں کی لعنت اور سارے انسانوں کی لعنت، قیامت کے دن نہ اس کا کوئی فرض قبول ہوگا نہ نفل (مستدرک حاکم صفحہ٦٣٢ جلد ٤)۔۔۔

کیا اب بھی ہمیں تبرا کرنے والون پر لعنت کا حکم نہیں ہے؟؟؟۔۔۔
کیا ہم اس بات کے مجاز نہیں ہیں کہ جن لوگوں نے اپنا۔۔۔
مذہب ہی اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر۔۔۔ تبرا کرنا ہے۔۔۔سمجھ لیا ہو۔۔۔
ان کے عقائد کو عامی کے سامنے پیش کرنے سے باز رہیں۔۔۔
اگر ایسا ہی ہے تو پھر عامی کو کیوں مقلد اور غیرمقلد کی بحثوں میں الجھایا ہوا ہے۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
یہ شدت کب اختیار کرتے ہیں جب انھیں ہوا دی جاتی ہے۔آپ کسی سنی عالم دین کی مجلس میں شرکت کریں یا شیعہ کی مجلس میں،وہاں آنے والے لوگوں کے دماغ میں یہ نفرت ،عداوت ،فرقہ پرستی کوٹ کوٹ کے بھر دی جاتی ہے،
بھائیوں "سسٹم" سے شروعات کریں،عوام تو مجموعی طور پر ناقص العقل ہوتی ہے جب تک بنیاد ہی ٹھیک نہیں ہو گی تو اس کے تحت ہونے والے کام یا عمل کیونکر درست ہوں گے!!
آپ کی بات سوفیصد ٹھیک ہے کہ فسادات کی بنیاد وہی ہے جو آپنے بیان کی ہے اور علاج کے لئے بنیاد کو ہی دیکھنا چاہیے
البتہ جہاں تک یہ سوال کہ کیا ہمیشہ بنیاد سے ہی شروع کرنے سے فائدہ ہوتا ہے تو میرے خیال میں یہ مطلقا نہیں کہا جا سکتا کبھی استثنائی حالات میں اسکے خلاف بھی ہو سکتا ہے مثلا اگر کوئی مرگی کی وجہ سے چھت سے گر کر زخمی ہو جاتا ہے تو اسوقت کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے پہلے خون بند کرنا ہو گا پھر باقی چیزیں بھی دیکھنیں ہوں گی پس میں نے اسی چیز کو دیکھ کر چیلنج دیا تھا
اب یہاں دو گروہ ہیں ایک یہ کہتا ہے کہ حکومت اس کو کنٹرول کرے دوسرا کہتا ہے ہم خود اپنے ہاتھ میں معاملہ لے لیں- میرے خیال میں میں اور آپ تو حکومت والے موقف کے حامی ہیں پس دوسرے موقف والے سے بعد میں بات ہو جائے گی
حکومت اسوقت فساد کو ختم کرنے کے لئے دو کام کر سکتی ہے
1۔میری تجویز کے مطابق وقتی ضرورت اور قابل عمل دیکھتے ہوئے یہ پابندی لگائے کہ باہر نکل کر آپس میں نفرت پھیلانے والی باتیں کوئی جماعت نہ کرے اپنی ذاتی مجلس میں جو مرضی کرے- اس سے عمل کنٹرول ہو گا جس کے نتیجہ میں ردعمل کنٹرول ہو گا
2۔آپکی تجویز کے مطابق بنیاد کو دیکھتے ہوئے آپس میں نفرت پھیلانے والی باتیں کوئی جماعت اپنی ذاتی مجلس میں نہ کرے- پس باہر نکل کر ایسا کرنا تو دلالت اولی یا قیاس جلی کے تحت ویسے ہی منع ہو گا جیسے والدین کو اف نہ کہنے سے مرنا بھی منع ہو جاتا ہے

میرے خیال میں حکومت کو دوسری پر ابھی عمل کروانا مشکل ہو گا البتہ آپکی تجویز کے مطابق علماء وغیرہ اپنے طور پر اسکو پروموٹ کر سکتے ہیں پس یہ کام اوپر حکومت کو دی جانے والی میری تجویز کے آڑے نہیں ہے یہ کام تو کر رہے ہیں مگر ان کوششوں کے باوجود بھی بار بار یہ ہو رہا ہے پس میں کوئی ٹھوس اور قابل عمل اور موثر حل چاہتا ہوں- آپ سے اور باقی بھائیوں سے اصلاح کی درخواست ہے جزاک اللہ

کیا اب بھی ہمیں تبرا کرنے والون پر لعنت کا حکم نہیں ہے؟؟؟۔۔۔کیا ہم اس بات کے مجاز نہیں ہیں کہ جن لوگوں نے اپنا۔۔۔
مذہب ہی اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر۔۔۔ تبرا کرنا ہے۔۔۔سمجھ لیا ہو۔۔۔ان کے عقائد کو عامی کے سامنے پیش کرنے سے باز رہیں۔۔۔اگر ایسا ہی ہے تو پھر عامی کو کیوں مقلد اور غیرمقلد کی بحثوں میں الجھایا ہوا ہے۔۔

محترم بھائی مجھے آپکی بات واضح نہیں ہوئی گزارش ہے کہ مقصد بتا دیں اللہ آپکو جزا دے امین
محمد ارسلان
خضر حیات
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top