بَابٌ : فَضْلُ مَنْ صَلَّى ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً فِيْ يَوْمٍ وَ لَيْلَةٍ
اس شخص کی فضیلت جس نے (ایک) دن اور رات میں بارہ رکعت (سنتیں) پڑھیں
(371) عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ مُسْلِمٍ يُصَلِّي لِلَّهِ كُلَّ يَوْمٍ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ رَكْعَةً تَطَوُّعًا غَيْرَ فَرِيضَةٍ إِلاَّ بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ أَوْ إِلاَّ بُنِيَ لَهُ بَيْتٌ فِي الْجَنَّةِ ـ قَالَتْ أَمُّ حَبِيبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَمَا بَرِحْتُ أُصَلِّيهِنَّ بَعْدُ وَ قَالَ عَمْرٌو مَا بَرِحْتُ أُصَلِّيهِنَّ بَعْدُ ـ وَ قَالَ عَمْرَوٌ (يَعْنِي: ابْنَ أَوْسٍ) مَا بَرِحْتُ أُصَلِّيْهِنّ بَعدُ ـ وَ قَالَ النُّعْمَانُ (يَعْنِي : ابْنَ سَالِمٍ) مِثْلَ ذالكَ ـ وَ فِيْ رِوَايَةٍ : فِيْ يَوْمٍ وَ لَيْلَةٍ
ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی مسلمان بندہ ایسا نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہر دن میں بارہ رکعت سنتیں خوشی سے پڑھے سوا ئے فرض کے مگر اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک گھر جنت میں بناتا ہے ۔یا یہ فرمایا:'' اس کے لیے ایک گھر جنت میں بنایا جاتا ہے۔'' ام المومنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ میں اس دن سے ہمیشہ پڑھتی ہوں اور عمرو (یعنی ابن اوس) نے کہا کہ میں بھی اس دن سے ہمیشہ پڑھتا ہوں اور نعمان (یعنی ابن سالم) نے بھی ایسا ہی کہا۔ اور ایک روایت میں ہے کہ ''ایک دن اور رات میں بارہ رکعت'' ۔