- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ :فِيْ الْمَوَاقِيْتِ فِيْ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ
حج اور عمرہ کے میقات کا بیان
(652) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَ لِأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ وَ لِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ وَ لِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ قَالَ فَهُنَّ لَهُنَّ وَ لِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ فَمِنْ أَهْلِهِ وَ كَذَا فَكَذَلِكَ حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَاسیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر فرمایا اور اہل شام کے لیے جحفہ اور اہل نجد کے لیے قرن المنازل اور اہل یمن کے لیے یلملم کو میقات مقررفرمایا اور یہ سب میقات ان لوگوں کے لیے بھی ہیں جو ان ملکوں میں رہتے ہیں ،اور ان کے لیے بھی جو اور ملکوں سے حج یا عمرہ کی نیت سے و ہاں آئیں ۔ پھر جو ان میقاتوں کے اندررہنے والے ہوں یعنی مکہ سے قریب تو وہ وہیں سے احرام باندھیں یہاں تک کہ اہل مکہ، مکہ سے ہی لبیک پکاریں۔ ''
(653) عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُسْأَلُ عَنِ الْمُهَلِّ فَقَالَ سَمِعْتُ أَحْسَبُهُ رَفَعَ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ مُهَلُّ أَهْلِ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَالطَّرِيقُ الآخَرُ الْجُحْفَةُ وَ مُهَلُّ أَهْلِ الْعِرَاقِ مِنْ ذَاتِ عِرْقٍ وَ مُهَلُّ أَهْلِ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ وَ مُهَلُّ أَهْلِ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ
سیدنا ابو زبیر سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے سنا (جب) ان سے احرام باندھنے کی جگہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا اور میرے خیال میں انہوں نے یہ مرفوعاً بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' مدینہ والوں کے لیے اہلال (احرام باندھنے کی جگہ) ذوالحلیفہ ہے اور دوسرا رستہ حجفہ ہے اور عراق والوں کے لیے احرام باندھنے کی جگہ ذات العرق ہے اور نجد والوں کے لیے قرن ہے اور یمن والوں کی یلملم ہے۔''