بَابٌ :فِيْ مُتْعَةِ الْحَجِّ
حج تمتع کا بیان
(668) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَمَتَّعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ لَمْ يَنْزِلْ فِيهِ الْقُرْآنُ قَالَ رَجُلٌ بِرَأْيِهِ مَا شَاء
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا اور اس کے بارے میں قرآن نہیں اترا (یعنی اس سے نہی میں) جس شخص نے اپنی رائے سے جو چاہا کہہ دیا۔
وضاحت: مراد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ ہیں کہ وہ حج تمتع سے منع کرتے تھے۔مقام غور ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ جیسے صحابی کی بات جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات کے خلاف تھی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بات کا انکار کر دیا اور آج ہم اور ہمارے علماء منہ سے بھلے اقرار نہ کریں لیکن عملاً اماموں کی بات کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات (احادیث) چھوڑ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم کو سیدھا رستہ دکھائے۔ آمین!
(669) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَمَتَّعَ نَبِيُّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ تَمَتَّعْنَا مَعَهُ
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج تمتع کیا اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا۔
(670) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ نَحْنُ نَقُولُ لَبَّيْكَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ نَجْعَلَهَا عُمْرَةً
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آئے اور ہم حج کی لبیک پکارتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اس احرام حج کو احرام عمرہ میں تبدیل کر لیں۔