- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ :تَزْوِيْجُ الصَّغِيْرَةِ
چھوٹی (بچی) کا نکاح
چھوٹی (بچی) کا نکاح
(805) عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِسِتِّ سِنِينَ وَ بَنَى بِي وَ أَنَا بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ قَالَتْ فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَوُعِكْتُ شَهْرًا فَوَفَى شَعْرِي جُمَيْمَةً فَأَتَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَ أَنَا عَلَى أُرْجُوحَةٍ وَ مَعِي صَوَاحِبِي فَصَرَخَتْ بِي فَأَتَيْتُهَا وَ مَا أَدْرِي مَا تُرِيدُ بِي فَأَخَذَتْ بِيَدِي فَأَوْقَفَتْنِي عَلَى الْبَابِ فَقُلْتُ هَهْ هَهْ حَتَّى ذَهَبَ نَفَسِي فَأَدْخَلَتْنِي بَيْتًا فَإِذَا نِسْوَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقُلْنَ عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ وَ عَلَى خَيْرِ طَائِرٍ فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِنَّ فَغَسَلْنَ رَأْسِي وَ أَصْلَحْنَنِي فَلَمْ يَرُعْنِي إِلاَّ وَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ضُحًى فَأَسْلَمْنَنِي إِلَيْهِام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کیا اور میں (اس وقت)چھ برس کی تھی اور جب میری رخصتی ہوئی تو میں نو برس کی تھی اور کہتی ہیں کہ پھر ہم مدینہ میں آئے تو وہاں مجھے ایک ماہ تک بخار رہا اور میرے بال کانوں تک ہو گئے (یعنی اس مرض میں جھڑ گئے تھے) تب ام رومان (یہ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی والدہ ہیں) میرے پاس آئیں اور میں جھولے پر تھی اور میرے ساتھ میری سہیلیاں بھی تھیں اور انہوں نے مجھے پکارا تومیں ان کے پاس آئیـ اور میں نہ جانتی تھی کہ انہوں نے مجھے کیوں بلایا ہے ۔پس انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے دروازہ پر کھڑا کر دیا اور میں ہاہ ہاہ کر رہی تھی (جیسے کسی کی سانس پھول جاتی ہے) یہاں تک کہ میری سانس پھولنا بند ہو گئی اور مجھے وہ ایک گھر میں لے گئیں اور وہاں انصار کی چند عورتیں تھیں اور وہ کہنے لگیں کہ اللہ تعالیٰ خیر و برکت دے اور تمہیں خیر میں سے حصہ ملے۔ (غرض )میری ماں نے مجھے ان کے سپر د کر دیا اور انہوں نے میرا سر دھویا اور سنگار کیا اور مجھے کچھ خوف نہیں پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاشت کے وقت آئے اور مجھے ان کے سپرد کر دیا۔