کسی کی قابلیت معلوم کرنے کابہترین طریقہ اس کاعمل ہے۔
اگرمیں غلط ترجمہ کروں تو اسی سے نتیجہ نکل جائے گاکہ میری قابلیت کیاہے۔کسی کے سابقہ اورلاحقہ میں فضیلۃ الشیخ اورحفطہ اللہ کادم چھلاہونااس کی نشاندہی نہیں کرتاکہ موصوف کو علم وفن سے کچھ مس بھی ہے۔ رہی امام ابوحنیفہ کی بات تواس کا جواب دیاجاچکاہے۔دوبارہ اس کو دوہراکرآپ کو شرمندہ نہیں کرناچاہتا۔
ویسے مجھے واقعتاحیرت ہے کہ دبے لفظوں میں بھی ترجمہ کے تعلق سے آپ نے کوئی بات نہیں کی ۔واضح نتیجہ یہی نکلتاہے کہ ترجمہ کے غلط ہونے کاآپ کو بھی اقرار ہے لیکن بس اعتراف کاحوصلہ نہیں ہے۔ہم دعاگوہیں کہ خداآپ کو غلطی کے اعتراف کا حوصلہ بھی دے ۔
رہ گئی بات تقلید اورجہالت کی تواس حوالے سے امام شاطبی کاماضی میں حوالہ پیش کیاجاچکاہے۔ اس مقام پر خاموشی اختیار کرنے کے بعد پھر دوسری جگہ وہی اعتراض کرنا کسی اندرونی کجی اورٹیڑھ پن کی نشاندہی کرتاہے۔ ہم اس کی بھی دعاکرتے ہیں کہ خداآپ کو اس مرض سے شفادے۔
کوئی بات جواب دینے کی چھوٹ گئی ہو تو بتادیجئے گا۔
آپ کا مخلص ندوی