• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طالبان اور ان کا پرتشدد سیاسی ایجنڈا – کامرہ بيس پر حملہ

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
طالبان اور ان کا پرتشدد سیاسی ایجنڈا – کامرہ بيس پر حملہ
محترم ممبران،
السلام عليکم!

جہاں تک امريکہ اورطالبان ميں مماثلت کے حوالے سے محترم ابوبکر کا نقطہ نظر ہے تو ميں واضح کر دوں کہ طالبان کے برخلاف امريکی حکومت کے اقدامات پاکستانی معصوم عوام کے خلاف نہيں جس کا آپ غلط پرچار کررہے ہيں۔ ہمارا مقصد بہت واضح ہے کہ ان انتہا پسندوں کے خلاف ايکشن ليا جائے جوخواتین اور بچوں سمیت معصوم پاکستانی لوگوں کو اندھا دھند قتل کررہے ہیں-

ميں امريکہ اور دہشت گرد طالبان کو ايک ہی پلڑے ميں ڈالنے کے حوالے سے آپ کی غير معقول منطق کو سمجھنے سے قاصر ہوں- امریکہ نے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے امداد میں اربوں ڈالر کی مدد فراہم کی ہے جبکہ طالبان نے جان بوجھ کر اور معمول کے مطابق پاکستانی فورسز پر حملے کرتے رہتے ہيں۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان فرق اس اورزیادہ واضح نہیں ہو سکتا۔

کسی بھی تنازعے کے ميرٹ اور اس کے اسباب کو سمجھنے کے لیے ان واقعات کا غير جانب دارانہ تجزيہ کرنا چاہيے جو بالاخر ايک فوجی کاروائ کی صورت اختيار کر جاتا ہے۔ اس تناظر ميں امريکہ پر ان تنازعات کو شروع کرنے کا الزام نہيں لگايا جا سکتا۔ 911 کے واقعات سے بہت پہلے دہشت گردوں نے امريکہ کے خلاف کھلی جنگ کا باقاعدہ اعلان کر ديا تھا۔ القائدہ کے دہشت گردوں کی جانب سے دنيا بھر ميں امريکی شہريوں کو نشانہ بنايا جا رہا تھا اور طالبان کی ليڈرشپ نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے باوجود عالمی برادری سے تعاون اور حمايت سے صاف انکار کر ديا تھا۔

جيسا کہ ميں نے پہلے بھی يہ لکھا تھا کہ تاريخ کے کسی بھی فوجی تنازعے کی طرح دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے نتيجے ميں بھی بے گناہ انسانوں کی ہلاکت ايک تلخ حقيقت ہے ليکن آپ کو يہ سوال بھی کرنا چاہیے کہ کون سا فريق دانستہ بے گناہ انسانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ يہ وہي لوگ ہيں جو اس تنازعے کو شروع کرنے کا موجب بنے تھے اور جنھوں نے مذاکرات، قراردادوں اور پرامن طريقوں سے کی جانے والی ہر کوشش اور دہشت گردی کی وبا کو روکنے کے لیے کيۓ جانے والے تمام مطالبات کو يکسر مسترد کر ديا تھا۔

تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov
U.S. Department of State
USUrduDigitalOutreach - Government Organization - Washington, DC | Facebook
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اچھا شہزادے۔۔۔
اور وہ جو پچھلے تیرسٹھ سال سے اسرائیل جو فلسطین کے نہتے عوام کو قتل کررہا ہے اس کو کیا نام دو گے۔۔۔
دہشتگردی کی تعریف اپنے لفظوں میں بیان کرنا پسند کروگے۔۔۔ تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے کے دہشتگردی کسے کہتے ہیں۔۔۔
نہتے عوام وہ جو امریکہ ڈرون سے میزائل حملہ کرتا ہے اس میں جو بےقصور شہید ہوتےہیں تو اُن کی کوئی گنتی ہے۔۔۔
اور اس طرح ناحق قتل پر کیا امریکہ دہشتگرد نہیں کہلائے گا۔۔۔
اصل دہشتگرد تو تم ہو۔۔۔ جو چاکری میں پڑے ہوئے ہو۔۔۔
یاد رکھو قبر کا تاریک اندھیرا تمہارا منتظر ہے۔۔۔
حقیقت پر فلسفے کی چھاپ لگانے سے سچائی کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔۔۔
اور اس سچائی سے تم بھی واقف ہو۔۔۔
 
شمولیت
اگست 08، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
519
پوائنٹ
57
امریکہ، تاریخ کا سب سے بڑا دھشت گرد ہے ۔ ہزاروں لوگوں کو ایک لمحہ میں ہلاک کرنا ، یہ امریکہ کا ہی کمال ہے ۔ اسکی مثال "ھیروشیما" کا اٹیم بم ہے ۔
یہ بھیانک مثال ، امریکی درندہ ہی پیش کر سکتا تھا - اس کے بعد آج تک کسی کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہے ۔

واقعی ! تم لوگوں کا مقصد بالکل واضح ہے ، انتہا پسندی ( یعنی اسلام ) کے خلاف جنگ ۔ صلیبی جو ہوئے۔

تم لوگوں کی اربوں ڈالر کی امداد ، مفاد اور مطلب کی امداد ہے ۔ تاکہ پاکستانی حکومت ، تم لوگوں سے ، اس جنگ میں، تعاون کرتی رہے۔

غریب عوام کا نام استمعال کیا جارہا ہے ۔ کیا تم امریکی بتاسکتے ہو، کہ اسوقت تمہاری امداد کہاں تھی ، جب ٧ امریکی بیڑے ، پاکستان آرہے تھے ؟؟

پاکستانی عوام ، امریکی بے ایمان سے دھوکا کھا گئ۔

تاریخ کی بات کرنے والو !

طالبان پر الزام لگانے سے پہلے ، اپنی تاریخ بھی دیکھ لیتے ۔

عالمی دھشت گرد کا کردار تم نے ادا کیا ۔ صومالیہ ، عراق ، افغانستان ، کویت ، ایران ، پاکستان ، لیبیا ، فلسطین ، کوی مسلمان ملک ایسا نہیں ہے ، جہاں تم نے دراندازی نہ

کی ہو۔ لہذا دنیا کا امن برباد کرنے کا ذمے دار امریکہ ہے ۔

اگر جنگ میں بے قصور عوام کا قتل ہونا، تلخ حقیقت ہے ، تو امریکی عوام کا قتل عام بھی ، تلخ حقیقت ہے ۔ جنگ میں ایسی تلخ حقیقت کو قبول کرنا چاہئے۔ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کو اس میں شامل سمجھو۔

اگر جنگ میں بے قصور عوام کا قتل تلخ حقیقت ہے ، تو کیا میں پوچھ سکتا ہوں ، کہ "ورلڈ ٹریڈ سنٹر" کی تلخ حقیقت کو ، کیوں قبول نہیں کیا گیا ؟؟ کیونکہ طالبان حالت جنگ میں تھے ؟؟ افغانستان پر حملہ کیوں کیا گیا؟؟

اگر اس تلخ حقیقت کو قبول نہیں کیا گیا ، اور جواب میں مزید قتل عام کیا گیا ہے ، تو امریکہ کو بھی مزید " تلخ حقیقتوں " کے لیے تیار رہنا چاہیے ۔

امریکی دوغلہ پن سب کے سامنے واضح ہے ۔ یہی طالبان پہلے "دوست" تھے ، اب "دشمن" ہیں ۔

تمہارا، ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں ، افغانستان کو ملوث کرنا ، اور اسکا ثبوت مہیا کرنا بھی سب کو یاد ہے ۔
امریکیو !
یاد رکھو ! عنقریب یہی طالبان " وائٹ ہاؤس" پر جھنڈا لہرائں گے ان شاءاللہ ۔ کیونکہ یہ لوگ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں ۔ تمہاری طرح عیسی ابن مریم کو نہیں پکارتے۔
 
شمولیت
اگست 20، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
84
پوائنٹ
38
سب سے بڑا دہشتگرد یقینا امریکہ ہی ہے۔ انہیں شرم نہیں آتی کسی ایسے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے جس میں چند افراد ہلاک ہو گئے ہوں۔ اور خود پاکستانی فوج کی ایک پوری پوسٹ کو بھون کر رکھ دیا تو "غلطی ہو گئی" کہہ کر فارغ۔

دوسری طرف ہم مسلمان بھی ہر معاملے میں سدا کے جذباتی۔ امریکہ کی اس عسکری چالاکی کی داد نہ دینا زیادتی ہوگی کہ یہ لوگ چاہے دہشتگردانہ کاروائیوں میں پورے پورے ملک کو تباہ کر دیں، لیکن دنیا کے دیگر ممالک کو شیشے میں اتار کر ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ اور ہم مسلمان ہر معاملے میں سولو فلائٹ کے حامی ہیں۔ غیر مسلموں سے تو کیا اتحاد کریں گے، خود مسلمان ہی آپس میں غیر مسلموں کے معاملے میں متحد ہونے کو تیار نہیں۔ ہر فرقہ دوسرے کو کافر قرار دے کر مطمئن ہے اور اسی کی تبلیغ میں مصروف ہے کہ بہت اہم شرعی مقصد پورا ہو رہا ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سب سے پہلی بات جو سمجھنے کی ہے وہ یہ کے امریکہ ان کو دہشتگرد کیوں کہتا ہے؟؟؟۔۔۔
یا امریکہ مسلمانوں کے ایک خاص گروہ کو دہشتگرد کیوں ثابت کرنے پر تُلا ہوا ہے؟؟؟۔۔۔
یہ ہیں سنجیدہ سوالات۔۔۔
امریکہ یورپ، اور ایران کی نظر میں ہر وہ گروہ جو اسلامی ممالک میں قرآن وسنت کی بالادستی چاہتا ہے اُن کی نظر میں یہ دہشتگرد ہیں۔۔۔
تو ثابت کیسے ہوا۔۔۔
دیکھیں بات سیدھی سی اور سمجھنے کی ہے۔۔۔
یہ سلسلہ کہاں سے شروع ہوا۔۔۔
افغانستان سے تو امریکہ نے طالبان کے مخالف کس کو کھڑا کیا؟؟؟۔۔۔
شمالی اتحاد وہ سب کون ہیں اور کس کی حمایت حاصل ہے۔۔۔
بالکل اسی طرح عراق میں امریکی فوجی جب داخل ہوئے تو کن کے علاقوں سے داخل ہوئے؟؟؟۔۔۔
دیکھیں یہ وہ زمینی حقائق ہیں جن کو سمجھنا ہر خاص وعام کے لئے بےحدضروری ہے۔۔۔
اب رہ گئے ہمارے شمالی علاقاجات تو وہاں ڈرون کیوں نہیں بند کئے جارہے؟؟؟۔۔۔
آپ کی فوج میں اکثریت کن لوگوں کی ہے؟؟؟۔۔۔
دیکھیں اگر فوج یہ کام کرے گی تو پورا پاکستان کھڑا ہوجائے گا۔۔۔
لہذا یہ کام امریکہ سے کروایا جارہا ہے۔۔۔
یعنی سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔۔۔
کیونکہ اگر یہ کام فوج کرے گی تو اندر بغاوت ہونے کا خدشہ۔۔۔
ہر طرف سے حالات اور پہلوؤں کا جائزہ لینا پڑتا ہے۔۔۔
اور بقول شیخ حذیفی(امام مسجدنبوی) کے ہمارے دشمن یہودونصارٰی نہیں بلکہ شیعہ ہیں۔۔۔
دیکھیں لیں نا سازشوں کے پیچھے کون ہوتا ہے مدد کے لئے سامنے کون آتا ہے۔۔۔
ہم آج تک کیوں اسلامی نظام نافذنہیں کرسکے؟؟؟۔۔۔
سوچنے والی بات ہے ۔۔۔
کے اسلام کے نافذ ہونے سے مسجدیں آباد ہوں گیں۔۔۔
تو یہ امام بارگاہیں کہاں جائیں گی؟؟؟۔۔۔
میں اسی لئے کہتا ہوں کے اہلحدیث علماء کو اب سیاست میں آنا چاہئے۔۔۔
تاکہ قومی سطح پر بھی تو کچھ ہو۔۔۔
کب تک اس طرح ہم مجلے اور فورمز یا یوٹیوب یا پال ٹاک پر بڑ بڑاتے رہیں گے۔۔۔
ان سب سے کچھ نہیں ہونے والا۔۔۔
تبدیلی لانی ہے تو اس سسٹم کا حصہ بننا ہوگا جس کو بدلنا ہے۔۔۔
عمران خان کی مثال ہمارے سامنے ہے۔۔۔
تبدیلی کا نعرہ اورکرپشن کے خلاف پوری قوم اس کے ساتھ۔۔۔
ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں کے ہم ایک نظریاتی قوم ہیں۔۔۔
ہمارا وجود دو قومی نظریہ ہے۔۔۔
ہمیں جب جہاد جیسے عظیم فریضے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے تو۔۔۔
آج کے علماء قوم کو اسلامی نظام کے لئے کیوں نہیں جمع کرپارہے۔۔۔
ہماری منزل اسلامی نظام ہے پاکستان کا امن اسی اسلامی نظام سے وابسطہ
لہذا علماء حق کو چاہئے کہ وہ بھی سیاست میں آئیں۔۔۔ پرانی کہاوت ہے لوہا لوہے کو کاٹتا ہے۔۔۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
مسلم دنیا ميں امريکی کردار

مسلم دنیا ميں امريکی کردار


محترم عبدالحنان،
السلام عليکم ،

میں آپ کی ذاتی رائے کا احترام کرتا ہوں ۔ ليکن دنیا میں جاری مسائل میں امریکہ کی کردار کے متعلق آپ کا تجزیہ صحيح نہيں اور زمینی حقائق سے بہت دور ہے ۔ آپ بہت سے ايسے مضوعات زیر بحث لائے ہيں جن کا ايشوز سے کوئی بھی ربط نہيں ہيں ۔ اس کے علاوہ، گزشتہ دو دہائیوں میں ہونے والے واقعات بھی آپ کے بے بنیاد رائے کی حمایت نہیں کرتا. ميں آپ کو اور دوسرے ممبران کو کچھ معلومات سے روشناس کرانا چاہتا ہوں تاکہ آپ کو بہتر طریقے سے دنیا میں موجودہ مسائل کو سمجھنے میں مدد مل سکے۔

سب سے پہلے، آپ جان بوجھ کر "دہشت گردی" جيسے سب سے اہم مسئلے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

اگر امریکہ کی افغانستان میں کسی بھی دوسرے قسم کے مقاصد ہرتے جس طرح آپ نے جھوٹا دعوی کیا ہے، تو وہ افغانستان ميں ستمبر کے حملوں سے پہلے گۓ ہوتے ۔ ان حملوں کے بعد ہی ، امریکہ اور دوسرے بین الاقوامی ممالک وہاں افغان علاقے میں القاعدہ کے استعمال ميں محفوظ پناہ گاہ کو ختم کرنے کے لئے اور افغان سرزمين کو دنیا بھر میں دہشت گرد کارروائیوں اور سرگرمیوں کے لئے استعمال ہونے سے روکھنے کيلۓ گئے ، مزید اہم بات یہ ہے، کہ امریکہ اور دوسرے ممالک رضاکارانہ طور پر افغانستان میں نہیں گئے ۔ سلامتی کونسل نے افغانستان میں صورت حال کے شدت کو فوری طور سے تسلیم کيا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں 1368 (2001) اور 1373 (2001) کے مطابق دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کی بھرپور حمايت کی. اقوام متحدہ کی قراردادوں ميں واضح طور پر افغانستان کے سرزمين کو اسامہ بن لادن اور القاعدہ کے دیگر گروپوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کی اجازت دینے کے لئے طالبان کی حکومت کی بھر مذمت کی ہے.
یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے لئے لنک ہے:

ODS HOME PAGE

حقیقت یہ ہے کہ 1999 میں سلامتی کونسل نے طالبان سے القائدہ کی حمايت ختم کرنے سے روکا تھا۔

یہ ذکر کرنا اہم ہے کہ امریکی حکومت افغانستان میں مزيد رہنے کے لئے کسی قسم کا بھی ارادہ نہيں رکھتی - تاہم آپ کو ایک زمینی حقيقت بھولنا نہیں چاہیے ۔ بین الاقوامی افواج کا مقصد القاعدہ کو شکست دینے اور افغانستان میں استحکام قائم کرنے کا ہے تا کہ القاعدہ اس ملک میں دوبارہ اپنے اڈے قائم نہ کرسکے ۔ اس مقصد کے حصول کیے بعد، امریکی افواج دوسرے ممالک کے افواج کے ساتھ افغانستان سے واپس چھوڑ دينگے.

مجھے مختصر طور پر عراق میں جنگ کے بارے میں بتانے ديجيۓ ۔ امریکہ نے کبھی يہ دعوی نہیں کیا کہ ان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ 100 فیصد درست ہوتی ہے ، حقيقت ميں ایک کامل پالیسی کے طور پرکوئی ایسی چیز موجود ہی نہيں ۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ عراق ميں مہلک ہتھياروں کے ذخيرے کی موجودگی کے حوالے سے ماہرين کے تجزيات غلط ثابت ہوۓ۔ اور اس حوالے سے امريکی حکومت نے حقيقت کو چھپانے کی کوئ کوشش نہيں کی۔ لیکن یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ صدام حسین نے ماضی میں اپنے ہی شہریوں اور ہمسایہ ممالک کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کو کئی بار استعمال کیا ہيں ۔ ميں بتاتا چلوں کہ امریکی حکومت نےعراق کی جنگ ميں ایمانداری سے اپنی اس دوش کو قبول کيا ہے ، جو واضح طور پر امریکہ کی خارجہ پالیسی کی شفافیت کی طرف اشارہ کرتا ہے اور آپکے اس نقطہ نظر کو مسترد کرتا ہے کہ امریکہ مسلم ممالک پر قبضہ جمانے کے لے ایک خفیہ ایجنڈا پر کارفرما ہے ۔

مجھے اعادہ ہے کہ مسلم دنیا میں مسائل کی طرف امریکہ کے ملوث ہونے کی متعلق اپکی ذہنیت اور نقطہ نظر بنیادی طور پر غلط ہے ۔ آپ کا يہ الزام کہ دنیا بھر میں سب کچھ امريکہ کررہا ہے اور مسلم دنیا کو کنٹرول کرنے کے لئے يہ امریکی حکومت کی طرف سے منصوبہ بندی کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، يہ الزام مکمل طور پر مضحکہ خیز اور حقائق سے مبرا ہے.

آخر ميں، ميں آپ کے سوالات سے بھاگنے کی کوشش نہيں کررہا ہوں۔ ميں ہميشہ غلط خبروں کا مقابلہ کرنے کيلۓ فورم پر موجود رہونگا اور حقائق کی روشنی ميں آپ کو مختلف مسائيل پر صحيح فيصلہ لينے ميں مدد فراہم کرونگا۔


تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov
U.S. Department of State
USUrduDigitalOutreach - Government Organization - Washington, DC | Facebook
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
 

ابوبکر

مبتدی
شمولیت
جولائی 02، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
432
پوائنٹ
0

آخر ميں، ميں آپ کے سوالات سے بھاگنے کی کوشش نہيں کررہا ہوں۔ ميں ہميشہ غلط خبروں کا مقابلہ کرنے کيلۓ فورم پر موجود رہونگا اور حقائق کی روشنی ميں آپ کو مختلف مسائيل پر صحيح فيصلہ لينے ميں مدد فراہم کرونگا۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سوال نمبر ایک : ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم سے سوال - امریکا اسلام اور مسلمانوں کا دشمن ہے یا نہیں ؟
http://www.kitabosunnat.com/forum/اسلام-اور-مغرب-535/ڈيجيٹل-آؤٹ-ريچ-ٹيم-سے-سوال-امریکا-اسلام-اور-مسلمانوں-کا-دشمن-7101/
سوال نمبر دو : امریکی سفارتکار ہم جنس پرستوں کے سرپرست بن گئے - ڈیجیٹل آوٹ ریچ ٹیم کے لیے سوال
http://www.kitabosunnat.com/forum/اسلام-اور-مغرب-535/امریکی-سفارتکار-ہم-جنس-پرستوں-کے-سرپرست-بن-گئے-ڈیجیٹل-آوٹ-ریچ-7547/

اب دیکھتے ہیں تم انکا جواب کب دیتے ہو ؟
 
شمولیت
اگست 08، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
519
پوائنٹ
57
محترم قارئین !

امریکی ایجنٹ ، تاشفین ، مجھے کوی دیسی امریکی لگتا ہے ، جو امریکہ کی چاکری کررہا ہے ، اور وفاداری دیکھا رہا ہے ۔

قارئین سے گزارش ہے کہ اگر میری گفتگو انھیں سخت معلوم ہو تو ، درگزر کیجیے گا، کیونکہ امریکی ،کسی کی نرمی کے مستحق نہیں ہیں ۔

ایجنٹ تاشفین نے جو بکواسات کی ہیں ، انکا جواب مندرجہ ذیل ہے ۔ وما توفیقی الا باللہ

١۔ امریکہ ، اقوام متحدہ ، اور دنیا کی دوسری بڑی قوتیں ، کسی ایسے بین الاقوامی قانون کی پابند نہیں ہیں ،جو ساری دنیا کے ممالک اور انسانوں کے لیے قابل قبول ہو۔

نوٹ:: دنیا میں کسی ایسے بین الا قوامی قانون کا وجود نہیں ہے ، کہ جو انسانوں کا بنایا ہوا ہو اور اس پر تمام دنیا کے تمام ممالک ، اور تمام انسان متفق ہوں۔

٢۔ جو قانون انسان کا بنایا ہوا ہو ، ناممکن ہے کہ تمام انسان ، اس پر متفق ہوجائیں۔ یہی وجہ ہے ہر ملک کا اپنا قانون ہے ، اور دوسرے ممالک کو اس میں دخل اندازی کی اجازت نہیں ہے ۔

٣۔ اگر امریکہ ، اقوام متحدہ ، اور دوسری قوتیں ، اپنے قانون کوصحیح سمجھتے ہوے ، دوسرے ملک کے قانون کو غلط سمجھتے ہوے ، اپنی قوت ، طاقت کے بل بوتے
اس کمزور ملک میں خونریزی کریں ، تو کیا یہ فرعونیت ، اور بدمعاشی نہیں ہے ؟؟

٤۔کیا کوی ایسا (دنیاوی) قانون ہے ، جس سے امریکہ کا غلط ہونا ، دوسرے ملک کا صحیح ہونا ثابت ہوسکے ؟؟ یقینا نہیں!

٥۔ لہذا امریکہ کا اپنے قانون کو صحیح سمجھتے ہوے ، کمزور ملکوں پر ، جبرا مسلط کرنا ، طاقت کاقانون ، اور جنگل کاقانون ہے ۔

٦۔ ہوسکتا ہے کہ بعض ذہنوں میں ،اقوام متحدہ ، بین الاقوامی عدالت، اور سلامتی کونسل کا نام آے ۔ کیونکہ ان ناموں سے بظاھر دھوکا ہوتاہے کہ شاید یہ ادرے
ساری دنیا کے متفق ادارے ہیں ، اور انصاف پر مبنی ہیں ۔ یہ ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے ۔

٧۔ حقیقت میں ، سلامتی کونسل ، بین الاقوامی عدالت ، اقوام متحدہ کے ادارے ہیں،اور اقوام متحدہ ، امریکہ اور اسکے حواریوں کی ملکیت ہے ۔

٨۔ اسکی دلیل یہ ہے کہ ، سلامتی کونسل ، جسکی قراردادوں کی بنیاد پر ، کمزور ملکوں اوراسلامی ملکوں میں ، خونریزی کی جاتی ہے ، اسکے تمام مستقل ممبران ، کفار کی بڑی قوتیں ہیں ۔ انکے نام یہ ہیں۔ امریکہ، برطانیہ ، روس،فرانس، شمالی آئرستان، چین۔

٩۔ یہ تمام قوتیں ،کفر سے تعلق رکھتی ہیں اور اپنی اسلام دشمنی میں مشہور ہیں ۔

١٠۔یہی وجہ ہے کہ یہی قوتیں ، مسلمانوں کے ساتھ خونریزی کرتی نظر آئیں گی۔ ( الکفر ملتہ واحدہ)

١١۔ اب یہ سمجھ آ جانا چاہیے ، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل ، کیوں اتنی جلدی ، اسرائیل اور امریکہ کی قرارداتیں پاس کرتی ہے ، اور کشمیر ، فلسطین ، عراق اور دوسرے اسلامک ممالک کی قرارداتیں پاس نہیں کرتی ،اور انکے خلاف جنگ کی حمایت کرتی ہے ۔

١٢۔ اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل ، امریکہ اور اسکے حوا ریوں کی کٹھ پتلی ہے ۔

١٣۔ اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل ،کو ساری دنیا کا نمائندہ کہنا ، شیطانی ترکیب ہے ، جو لاعلم عوام دھوکا دینے کے مترادف ہے ۔

١٤۔اقوام متحدہ کی تاریخ دیکھتے ہی ، یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ یہ تو "کفار متحدہ " ہے ۔ اور کفار بھی وہ ، جو اپنی اسلام دشمنی میں پیش پیش ہیں ۔ جیسے امریکہ،
برطانیہ ، روس ۔

١٥۔ اقوام متحدہ ،کو کٹھ پتلی کے طور پر استعمال کرنا ، بالکل واضح ہے ۔

١٧۔مثلا فلسطین کے مسئلہ پر ، امریکہ " ویٹو" ( اختلاف کرتا رہا ، مستقل ممبر اگر اختلاف کرے تو قرارداد پاس نہیں ہوتی ) کرتا رہا، اور اسرائیل کے قیام کے وقت
متفقہ طور پر قرارداد پاس کی گئ ، اور اسرائیل کی حمایت کی گئ۔

١٨۔ امریکی ایجنٹ ، تاشفین نے ، افغانستان پر حملے کا جواز ، اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل کو بنایا ہے ۔

١٩۔ یہ بات واضح کی جا چکی ہے کہ ، اقوام متحدہ کا مطلب ، ساری دنیا کی اقوام نہیں ہیں ، بلکہ چند گنی چنی کفار طاقتیں ہیں۔

٢٠۔ اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل کا کردار اور وجود ،جب خود مشکوک ہے ، تو اسے کسی اسلامی ملک کے خلاف ، خونریزی کا جواز بنانا ، شیطانیت ہے ۔

٢١۔ امریکی ایجنٹ تاشفین ، نے افغانستان کی کاروای پر " بین الاقوامی افواج " کا لفظ ، استعمال کرکے ، یہ دھوکا دینے کی کوشش کی ہے ، جیسے یہ کاروائ ساری دنیا کی افواج ، متفقہ طور پر کررہی ہیں ۔

٢٢۔ جبکہ یہ واضح دھوکا اور شیطانییت ہے ۔ کیونکہ یہ " بین الاقوامی افواج" ، وہی کفار گھٹ جوڑ ہے ، جو مسمانوں کے خلاف ، خونریزی کررہی ہیں۔
ان کو ساری دنیا کی قطعا حمایت حاصل نہیں ہے۔

٢٣۔ افغانستان میں جنگ کرنی والی ، وہی کافر طاقتیں ہیں ، جو سلامتی کونسل کی مستقل ممبر ہیں۔ جیسے امریکہ ، برطانیہ ، فرانس وغیرہ ( تھانہ بھی اپنا ، اور تھانیدار بھی اپنا ، ملزم کا اللہ حافظ)۔

٢٤۔ اور یہی افواج آپ کو افغانستان میں مسلمانوں کا قتل عام کرتی نظر آئیں گی ، اور امریکہ ان سب میں سر فہرست ہے ۔

اسی پر اکتفاء کرتا ہوں ۔ ان شآءاللہ جلد ہی، امریکہ کا اصل کردار ، اور اسکا دھشت گردی کو پھیلانا ، بیان کونگا ۔

تمت
 
Top