• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبد الستار ایدھی ۔ ایک متنازعہ شخصیت

agha.akhlas7

رکن
شمولیت
فروری 14، 2016
پیغامات
4
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
43
This is a scam. Kindly check and identify them collecting funds in name of Edhi Foundation. Telcom company must identify the owners of fund.

Sent from my SM-J500F using Tapatalk
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
کیا مفتی زرولی خان صاحب نے عبدالستار ایدھی کے بارے میں کچھ غلط کہا ہے... ؟ یہ طوفانِ بدتمیزی کیوں ہے ؟؟
-------------------------------------------------------------------------
(... عبدالجبار ناصر سینئر صحافی و کالم نگار ....)

ایدھی کے انتقال ہوتے ہی ایک آڈیو تقریر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا ہے ... مفتی زرولی خان صاحب کے برسوں پرانے اس آڈیو کو ایک فرقہ پرست تنظیم کے فیس بُک پیج SK media یعنی شیعہ کلنگ shia killing نے اپ لوڈ کیا ہے ... نام سے ہی نیت کا پتہ چل جاتا ہے کہ اس کا مقصد سوائے شر کے اور کچھ نہیں ...
مفتی زرولی خان صاحب نے برسوں پہلے عبدالستار ایدھی کی عجیب و غریب ملحدانہ باتوں کے پس منظر میں ایدھی کو ملحد اور زندیق کہا تھا.... سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مفتی صاحب نے یہ غلط کہا تھا... ؟
اس سے پہلے ایدھی کی مذہب سے متعلق بیانات ایک نطر دیکھ لیں پھر فیصلہ خود ہی کریں ...
1... ایدھی صاحب کے نزدیک عورت کو حق مہر دینا کافی ہے یہ نکاح مکاح مولویوں کی قصے ہیں ...
2... ایدھی صاحب اپنے بیٹے کو لندن پیغام بھیجتے ہیں کہ یہ مولویوں کے نکاح والے قصے میں مت پڑنا ؛ بس کوئی چوکری دیکھ کر رکھ لو...
3 ... ایدھی صاحب حج کرنے گئے ؛ جمرات یعنی شیطان کو کنکریاں مارے بغیر واپس لوٹ گئے اور یہ غلط تاویل کردی کہ پاکستان میں بہت سے شیطان ہیں ؛ کسی کو کنکریاں ماردوں گا...
4 ... ایدھی صاحب فرماتے ہیں کہ کسی مذہب سے تعلق نہیں ؛ میرا مذہب انسانیت ہیومن ازم ہے..( جو کہ باطل اور الحادی نظریہ ہے )
5 ... ایدھی صاحب کو 2010 میں قادیانیوں کی طرف سے احمدیہ مسلم ایوارڈ دیاگیا جس پر مذہبی لوگوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا ... اور ایدھی کو ایوارڈ نہ لینے کی درخواست کی تھی...
6 ... ایدھی صاحب نے فرمایا کہ جنت میں تو خوشحال لوگ ہونگے ؛ میں تو جہنم میں ہی جاؤں گا۔ تاکہ وہاں دکھی لوگوں کی خدمت کروں ( جب انسانیت کی خدمت جنت جانے کی جذبے سے ہی خالی ہو تو...... الامان والحفیظ )
7... ایدھی صاحب کا جہاد سے متعلق نظریہ یہ ہے کہ انسانیت کی خدمت ہی جہاد ہے ؛ اور اس جہاد کے لئے انہوں نے اسرائیل بھی اپنے ایمبولینس بیجھے تھے... جہاں پر ایدھی صاحب کی گرفتاری بھی ہوئی تھی ... یاللعجب
8... عیدالاضحٰی کی قربانی سے متعلق ایدھی صاحب کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ قربانی کی کیا ضرورت ہے ؛ یہ پیسے شہر کے غریبوں میں ہی کیوں نہیں بھانٹے جارہے ہیں ؟ یادر ہے کہ یہ خالص الحادی نظریہ ہے ؛ جس کا اکثر سیکولر لادین لوگ بھی اظہار کرتے رہتے ہیں...
9 ... ایدھی صاحب کے نزدیک عبادات میں سے اہم رکن نماز کے بارے میں کیا نظریہ تھا... ؟ مشہور کالم نگار اوریا مقبول جان صاحب کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایدھی صاحب کے ساتھ شریکِ مجلس تھا ؛ نماز کا وقت ہوا ؛ ایدھی صاحب سے جب نماز کے لئے کہا تو جواب دیا کہ چلو آج آپ کی دل رکھنے کی خاطر پڑھتا ہوں ؛ورنہ میں ان چیزوں میں نہیں پڑتا ... نعوذ باللہ من ذالک
مفتی منیب الرحمن صاحب بریلوی مکتبہ فکر کے جید عالم دین ہے ؛ مگر انہوں نے ایدھی کے جنازہ پڑھانے سے انہی نظریات کی بنیاد پر انکار کیا ہے... کیونکہ ایدھی صاحب نے کبھی بھی ان چیزوں سے رجوع نہیں کیا ہے ...
محترم عظمت علی رحمانی صاحب روزنامہ امت سے وابستہ صحافی ہے ؛ انہوں نے ایدھی صاحب کی نظریات سامنے آنے کے بعد مفتی زرولی خان کے بیان پر کچھ یوں تبصرہ کیا ہے کہ ؛؛
مولانا نے مولانا ہونے کا حق ادا کیا ہے نظریہ اور عقیدہ پہ اسلام کا نقطہ نظر بغیر لگی لپٹی کے کہہ ڈالا ہے اب رہی ایدھی صاحب کی خدمات تو اس سے انکار کس کو ہے ۔
علمائے عقائد و اسلام کی بات نہیں کریں گے تو اداکاروں سے امید رکھ لیں ۔جیسا کہ لبرلیت کی گود میں جانے والے چاہ رہے ہیں ۔؛؛
...روغانی...
========∞======∞========∞===========∞============∞============
گزشتہ کئی روز سے سوشل میڈیا میں ایک مخصوص گروپ کی تیارہ کردہ ایک آڈیوگردش میں ہے، آڈیو میں شیخ الحدیث مولانا مفتی زرولی خان صاحب نے ایدھی مرحوم کا نام لئے بغیر کافی سخت زبان استعمال کی ہے اورہمیں بھی گفتگو کے بعض نکات سے شدید اختلاف ہے ۔ ہم یہ سمجھے کہ یہ آڈیو مرحوم ایدھی کے انتقال کے بعد یا حال ہی کی ہے ، جس پر بڑا افسوس ہوا مگر تحقیق کی تو پتاچلاکہ آڈیو برسوں پرانی ہے ۔اب معلوم نہیں جس ادارے نے اس آڈیو کو اپنے منوگرام کے ساتھ ویڈیو کی شکل دی ہے ، ایسا اس نے ایدھی مرحوم سے ہمدردی میں کیا ہے یا دشمنی میں یا اپنا خبث باطن کو مٹانے یا پھر ایدھی صاحب کے خلاف ایک محاذ کھولنے کے لئے کیا، تاہم ایسے موقع پر اس پرانے بیان کو جاری کرنا شر سے خالی نہیں ہے ۔ اب تک تمام علماء کی یہی رائے رہی ہے کہ ایدھی صاحب کے ’’نظریات و افکار سے اختلاف اپنی جگہ مگر وہ دور حاضر میں خدمت خلق کے شعبے میں اپنی مثال آپ تھے‘‘، اس لئے کسی بھی مکتبہ فکر کے کسی مستند اور نمائندہ عالم نے کوئی ایسی بات نہیں کی جس سے ایدھی صاحب کے حوالے سے منفی تاثر قائم ہو۔
مفتی زرولی خان کا بیان کب کا ؟
مفتی زرولی خان کا یہ بیان برسوں پرانا ہے ۔ بعض کا کہنا ہے کہ 2013 کا ہے اور بعض کا کہنا ہے کہ ایدھی مرحوم کے مذہبی امور بالخصوص حج اور قربانی کے حوالے سے بعض متنازع بیانات کے ردعمل کا تسلسل ہے ، ان بیانات کو تمام مکاتب فکرکے علماء نے نہ صرف مسترد کیا بلکہ سخت گرفت بھی کی اور غالباً یہی وجہ ہے کہ ایدھی مرحوم نے خاموشی اختیار کی تاہم رجوع کرنے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ اسی ملتا جلتا ایک بیان مرحوم حکیم سعید شہید کا بھی ایدھی صاحب کے بیانات سے قبل آیا مگر اطلاعات ہیں کہ شہید نے بعد میں رجوع کرلیا۔
کیا مفتی زرولی خان کو ردعمل نہیں دینا چائے تھا ؟؟
بعض احباب کا خیال ہے کہ مفتی زر ولی خان کو کبھی یہ بیان نہیں دینا چائے تھا ، اگر وہ یہ بیان نہ دیتے تو آج سوشل میڈیا میں لوگوں کی لعن طعن کا شکار نہ ہوتے ، مگر ہم اس سے اختلاف کرتے ہیں یہ علما کا کام ہے کہ جب اصول دین کے خلاف کوئی بات ہوتو اپنا ردعمل شرعی احکام کے مطابق ظاہر کریں، یہ نہ دیکھیں کہ مستقبل میں کیا ہوگا۔ اگر مستقبل کے ردعمل کے خوف سے جواب نہ دیں تو پھرایسے علماء کا کیا فائدہ اور یہ خوف فتنوں کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔
مفتی زر ولی خان اور تخت سلمانی کے فتوے !
یہ بات درست ہے کہ شیخ الحدیث مفتی زرولی خان نے کئی جید علماء کو بھی معاف نہیں کیا اور اپنے تخت سلمانی سے ایسے احکام صادر فرمائے کہ اللہ کی پناہ ، یہ ان کا مزاج ہے ۔ بعض مواقع پر جائز امور پر بھی سخت مزاجی کی وجہ سے دو درجن کے قریب اساتذہ و طلباء کو قربان بھی کیا، لوگوں نے علاقے سے نکالنے کی کوشش بھی کی ، جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی مگرعلاقہ چھوڑا اور نہ انداز بدلا ۔ ان کا یہی رویہ بعض قوتوں کو پریشان کر رہا ہے ، جو آج برسوں پرانی آڈیوکو بنیا د بناکر ایک نیا فساد برپا اور علمائے کرام کے خلاف محاذ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ۔
شریروں اور شیطانوں سے بچئے
یہ موقع ایدھی مرحوم کو ان کی گرانقدر خدمات پر خراج عقیدت پیش کرنے کا ہے نہ کہ پرانی یادوں کو تازہ کرکے مرحوم ایدھی کی خدمات اور شخصیت کو سوالیہ نشان بنانے کی ۔ کچھ شریروں اور شیطانوں کا یہ خیال ہے کہ اس طرح کی آڈیو سے مذہبی طبقہ مشتعل ہوگا اور پھر ایک نیا محاذ کھلے گا ، بعض جذباتی افراد ایسا بھی کرتے ہیں مگر یہ موقع سوچ سمجھکر اقدام کرنے کی ضرورت ہے اور ان شریروں اور شیطانوں سے بچنے کی بھی ضرورت ہے ۔ ہم سب کی کوشش یہی ہونی چاہئے ابلیسوں سے بچیں ۔ شریروں اور شیطانوں کا مقصد شر نہ ہوتا تو یہ لوگ قوم کو یہ بھی بتاتے کہ ایدھی کو ملنے والی قربانی کی کھالیں سالانہ کیا مولوی چھینتے تھے؟ ان کی ایمبولنسیں اسلحے کی منقتلی کے لئے مولویوں نے استعمال کی تھیں؟ کیا ایدھی صاحب نے مولوی یا مفتی زر ولی خان کی وجہ سے ملک چھوڑ نے کا فیصلہ کیا تھا ؟؟ کیا کچھ عرصہ کے لئے ملک مولویوں کی وجہ سے چھوڑا تھا؟؟ انتہائی سنگین الزامات مولویوں نے لگائے تھے؟؟ کیا متبادل تنظیم مولویوں نے کھڑی کی تھی ؟؟​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
صف بندی:

میڈیا اور سوشیل میڈیا میں جب بھی کوئی ایسا معاملہ زور و شور سے اٹھتا ہے، جس میں کسی نہ کسی طرح سے ”دین اسلام“ بھی بائی ڈیفالٹ ”شامل“ ہوتا ہے یا زبر دستی کر لیا جاتا ہے تو ایسے میں بالعموم عوام الناس کی تین صفیں بن جاتی ہیں۔
  1. کچھ لوگ زیر بحث ”ایشو“ میں ”شامل“ فرد اور اُن کے (بظاہر) غیر اسلامی عقائد و اعمال کو ”عین اسلامی“ ثابت کرنے میں لگ جاتے ہیں۔
  2. کچھ لوگ لگی لپٹی کے بغیر ،صاف صاف الفاظ میں ان غیر اسلامی عقائد و اعمال اور اُن کے ”فاعل“ کو نمایاں کرکے اُن پر نقد کرتے ہیں۔
  3. کچھ لوگ ”مصلحت پسندی“ کا لبادہ اوڑھ کر ”تنقید و تعریف“ کے ان دونوں رویوں کے درمیان خود کو ”غیر جانبدار“ بتلا کر یہ کہتے ہیں کہ ہم کون ہوتے ہیں کسی کے مبنی بر حق اور ناحق ہونے کا فیصلہ کرنے والے، یا یہ کون سا وقت ہے وغیرہ وغیرہ
اس وقت ایدھی کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ”ایشو“ بھی میڈیا اور سوشیل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔ گو کہ اس احقر کی رائے کی ”میڈیا کے سمندر“ میں کوئی نمایاں وزن نہیں ہے۔ اس کے باوجود میں اپنی اُخروی ”عافیت“ اسی میں سمجھتا ہوں کہ جہاں ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اُن کے مشن کو سپورٹ کروں، اُن پر دہشت گردی کا الزام لگانے والوں کی مخالفت کروں۔ وہیں میں یہ طرز عمل بھی اپنے حق میں بہتر سمجھتا ہوں کہ ملک کے سب سے بڑے اور قابل فخر سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی ذات سے متعلق جتنے بھی ”غیر اسلامی عقائد و اعمال“ کا ذکر خود ان کی زبان و عمل سے ہوا ہو یا دیگر ذرائع سے دستیاب ہو، انہیں نمایاں کرکے پیش کروں تاکہ میڈیا کے بہاؤ میں بہہ جانے والے سیدھے سادھے عوام، بحیثیت مسلم، عبدالستار کو اپنا رول ماڈل نہ بنا لیں یا ان کے غیر اسلامی عقائد و اعمال کو کسی نہ کسی درجہ مین ”قبولیت“ کا درجہ نہ دے دیں۔ میرے لکھنے لکھانے کا واحد ”مقصد“ یہی ہے۔ کیونکہ میں متذکرہ بالا تینوں صفوں موجود ”حقیقی اصحاب رائے“ کی رائے کو تو تبدیل نہیں کرسکتا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
أرأيت من اتخذ إلهه هواه
جس طرح معروف سماجی شخصیت ’ خدمت خلق ’ میں مصروف ہوئے اور ایسے ہوئے کہ مبادیات دین بھی ان کے ہاں اہمیت کھو گئے . بالکل اسی طرح کی نفسیات والے کچھ اور لوگ بھی ہیں ، ’ اتحاد امت ’ اور ’ غلبہ اسلام ’ کے لیے بیقرار کچھ شخصیات بھی بعض دفعہ ان خوابوں کی تعبیر کی خواہش میں مسلمات دین کی قربانی دینے پر تیار ہو جاتے ہیں .
گویا ان کے نزدیک کل اسلام اور مقصد زندگی وہی ہے ، جو فکر ان کے دلوں کو بھا گئی ، باقی سب کچھ جاتا ہے تو جاتا رہے ۔
حالانکہ یہ اللہ کے دین سے انحراف ، اور خالق کائنات کے مقرر کردہ اصول و ضوابط سے اعراض ہے .
مسلمان کا خاصہ یہ ہے کہ وہ شتر بے مہار نہیں ہوتا کہ اپنی دلچسپیوں یا مشغلوں کے پیچھے بھٹکتا پھرے ۔
بلکہ وہ اللہ تعالی کے احکامات کے سامنے اس نکیل زدہ اونٹ کی طرح ہے ، جو اپنی حرکات و سکنات میں مالک کی مرضی کا پابند ہوتا ہے ۔
یہ جو لوگ کہتے ہیں کہ فلاں ابنے ’ مشن ’ میں سب کچھ بول گیا ، حتی کہ دین کے فرائض و واجبات کو بھی پس پشت ڈال دیا ، میری نظر میں ان کے بارے میں اس آیت بر غور و فکر کرنا چاہیے :
أرأيت من اتخذ إلهه هواه
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ہمیں عبد الستار ایدھی صاحب سے کوئی سروکار نہیں ، نہ ہماری ان سے کوئی ذاتی دشمنی ہے ، نہ کوئی خاندانی جھگڑا ہے ، نہ کوئی معاصرانہ چشمک ہے ، نہ کوئی کاروباری حسد ہے .
نہ ہی کبھی ایسا ہوا ہے کہ ہم نے ایدھی ایمبولینس مانگی ہو ، اور انہوں نے ہمیں سیدھا صاف جواب دیا ہو .
الغرض دنیاوی لالچ ، مفاد ، حرص ، طمع ، عداوت وغیرہ جتنی وجوہات ایدھی صاحب کے خلاف بولنے کی ہوسکتی ہیں ، بخدا ان میں سے کوئی بھی ہماری کسی تحریر یا تقریر کا محرک نہیں ہیں ۔
ہم صرف اتنا کہنا چاہتے ہیں ، کہ ’ خدمت خلق ’ کا تعلق مخلوق یعنی حقوق العباد سے ہے ، جبکہ نماز ، حج وغیرہ کا تعلق حقوق اللہ سے ہے .
لہذا اگر کے دین کی بات کرنی ہے ، اسلام کی بات کرنی ہے ، تو پھر ساری انسانیت کی خدمت اللہ کے فرض کردہ ایک سجدے کا بدل نہیں ہوسکتی .
اللہ تعالی نے اپنے اور اپنے بندوں کے حقوق میں جو توازن رکھا ہے ، ان میں کوئی بھی دوسرے کا نعم البدل نہیں بن سکتا .
حتی کہ ایک عبادت میں مشغولیت دوسری عبادت کے ترک کے لیے جواز نہیں بن سکتی .
چہ جائیکہ کہ کوئی اپنی طرف سے حسن و قبح کی لکیریں کھینچ کر بیٹھ جائے ، نیکی کیا ہے برائی کیا ہے ؟ افضل کیا ہے مفضول کیا ہے ، راجح کیا ہے ، مرجوح کیا ہے ، اس کا فیصلہ اللہ اور اس کے رسول کے فرامین کی روشنی میں کرنے کی بجائے اپنی دلچسپیوں کے مطابق طے کرنا شروع کردے .
رب ذو الجلال کی قائم کردہ اس آزمائشگاہ ، اور امتحان گاہ میں ، وہی کچھ ہوگا ، جو اللہ چأہے گا ، اگر کسی کی ہزاروں ایمبولینسیں ، یا سینکڑوں ہسپتال ، یا لاکھوں ، کروڑوں مستحقین کی امداد کا مطلب یہ ہے کہ اب اسے اللہ کے احکام و فرامین ، اوامر و نواہی سے استثناء مل چکا ہے تو یہ عین گمراہی و ضلالت ہے ۔

ابلیس بھی اسی قسم کے دھوکے میں مبتلا ہوا تھا ، اللہ تعالی کی عبادت گزاری اور اطاعت شعاری کے زعم میں آکر خود کو ’ عقل کل ’ سمجھنا شروع کردیا ، اور یہ گمان کرلیا کہ شاید اب مجھے خیر و شر طے کرنے کا مکمل اختیار دے دیا گیا ہے ۔
نوٹ :
علیم بذات الصدور صرف اللہ کی ذات ہے ، ایدھی صاحب دنیا سے جاتے وقت کیا تھے ، کیا نہیں ؟ ان کی دل کی پوشیدہ باتوں کی رعایت رکھنا یہ اللہ کے ہی بس میں ہے ۔
البتہ مسلمان قرآن وسنت کی روشن میں جو کچھ ظاہر ہے ، اس پر تبصرہ و تجزیہ کرسکتے ہیں ۔
اور اس سلسلے میں ہم نے قرآن وسنت دیکھنا ہے ، ’ لوگ کیا کہیں گے ؟ ’ اس کی ہمیں کوئی پرواہ نہیں ۔
کچھ اہل علم و فضل صرف اس بنیاد بر ایدہی صاحب کے قصیدے پڑھ رہے ہیں ، اور ان کی شعائر اسلام سے کراہت و تنفر بیان کرنے سے کترا رہے ہیں کہ جناب اتنے بڑے سماجی کارکن ہیں تو اگر ان کے خلاف کوئی بات کردی تو لوگ ہمارے خلاف ہوجائیں گے ..
حالانکہ اہل اسلام و ایمان کو حق بات بیان کرتے ہوئے ’ لا یخافون لومۃ لائم ’ کا مصداق ہونا چاہیے ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
انسانیت ہے ذرا بھی تم میں.....؟

کبھی انسانیت محض ایک وصف تھا ..خوبی ہوتی تھی ...لیکن کچھ عرصے سے یہ ایک مذہب بن کر سامنے آیا...اور جب سے ایدھی صاحب "پرلوک" کو پدھارے تب سے اس مذھب کی کچھ زیادہ ہی جے جے کار ہو رہی ہے
مذہب بیزار طبقے کو ایک جھنجھنا ہاتھ آ گیا جو اسے صبح شام بجا رہا ہے...ہمارے ہاں کا لبرل طبقہ بھی عجیب دو رخی کا شکار ہے کہ ویسے تو مذھب اور دین کے خلاف صبح شام بولتا ہے..لیکن تنقید صرف اسلام پر ..گالیاں صرف مولوی کو..کبھی کسی پادری پر تنقید کرتے کسی نے ان کو دیکھا ؟....
مہینہ بھر پرانی بات ہے ایک صاحب میرے پاس آئے..اور لگے انسانیت کا راگ الاپنے..کہنے لگے
"بھائی میں نہ تو مسلمان ہوں نہ عیسائی اور نہ ہندو میں تو صرف انسان ہوں اور انسانیت میرا مذھب ہے"
.....میں نے ان سے پوچھا کہ
"آپ کے بیوی بچے بھی مسلمان ہیں یا صرف انسان "...
..بولے.." نہیں وہ تو نماز روزہ کرتے ہیں لیکن میں ان کو بھی کہتا ہوں کہ صرف انسان بنو"
...اب میری باری تھی .. میری ان سے کبھی بہت ملاقات رہی تھی لیکن یہ تازہ ملاقات شائد پندرہ برس بعد ہو رہی تھی ...میں نے ان سے کہا کہ
"... کبھی آپ نے کسی کتے کو کتے پر ڈرون حملہ کرتےدیکھا ؟.
.. ..کیا کبھی کسی کتے کو کوئی میڈیا ہاوس بنا کر دوسرے کتے پر تھوتھنی اونچی کر کے بھونکتے اور لگاتار بھونکتے دیکھا؟
....کیا کسی کتے نے کتوں کی بستی پر بیرل بم یا ایٹم بم برسا کر بستی کی بستی برباد کی ؟
....کیا کسی کتے نے پابندیاں لگا کر دوسرے کتوں کی زندگی کو جہنم بنایا؟
....کیا کسی کتے نے کسی کی کتیا کو گھر سے بھگایا آیا پٹایا؟
.....یہ سب انسان کرتے ہیں "
..سچی بات ہے میں بول رہا تھا ...اور مسلسل بول رہا تھا ....پھر میں نے ان صاحب کو کہا کہ "آپ یوں کیوں نہیں کہتے کہ کاش میں انسان نہ ہوتا کتا ہوتا...کہ انسانیت سے زیادہ "کتانیت" بڑا مذھب ہے آپ اسے اختیار کیجئے"
...میں نے ان کو کہا کہ "جناب انسانیت ایک خوبی ہے جو کسی بھی مذہب کے ماننے والے میں ہو سکتی ہے اور ہونی بھی چاہیے..اور مذھب زندگی کی کسی اصول اور ربط و ضبط سے گزارنے کا نام ہے ..اپنی خوبی کو تو مذہب بنا لیا اور پھر اس پر بھی قائم نہ رہے...دھوکہ ہے جو آپ لوگوں کو دیتے ہیں"
لیجئے یہ جو ہمارے معاشرے میں انسانیت کے "ماموں جان " بنے پھرتے ہیں ..ان سے چند سوالات پوچھ لیجئے...ان کا بھرم اور انسانیت کا پردہ کھل جائے گا
ان سے صرف ان کے ملازم کے حقوق اور معاملات پوچھ لیجئے
کیا اس کو ساتھ بیٹھا کے کبھی کھانا کھلایا ؟
کیا بے تکلفی سے اسے گلے لگا سکتے ہیں ؟
اور پھر بعد میں ہاتھ تو نہیں دھوتے ؟
کیا اس کی تنخواہ اور اپنے بچے کے برگر ، پیزا کے بل کا کبھی تقابل کیا ؟
اس کے علاج معالجے اور اپنے بچے کے معمولی نزلے زکام کے ڈاکٹر کے بل میں تفاوت کو کبھی دیکھا؟
کیا اس کو بھی گھر میں پکے سات سات کھانوں کی چوائس کی سہولت دی ؟
.
بھرم کھل جائے ظالم تیرے قامت کی درازی کا
جو اس طرہ پر پیچ و خم کے خم نکلیں
.

....................................ابو بکر قدوسی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
میرے نام سے منسوب عبدالستار ایدھی کے حوالے سے میسج سراسر جھوٹ اور بہتان ہے، مفتی منیب
اسٹاف رپورٹر، بدھ 13 جولائ 2016

کراچی: مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پرمیرے نام سے منسوب میسج سرا سر جھوٹ اور بہتان ہے.


مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیرمین مفتی منیب الرحمن نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ عبدالستار ایدھی کے انتقال پر مجھ سے نمازجنازہ پڑھانے کے لیے رابطہ کیا گیا تومیں اس وقت اپنے ایک عزیزکی شادی میں شرکت کے لیے ایبٹ آباد میں تھا، میں نے بتایا کہ چند گھنٹوں میں میراکراچی پہنچنا عملاً ممکن ہی نہیں ہے۔ میرا آفیشل پیج Mufti Muneeb-ur-Rehman Office کے نام سے ہے اس کے علاوہ جس قدر پیج میرے نام سے منسوب ہیں، سب جعلی ہیں اور اُن سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حساس اداروں سے رجوع کر رہا ہوں کہ وہ اس کی تحقیق کریں کہ یہ سازش کس نے کی ہے اور اس فتنہ انگیزی کے پیچھے کس کا ہا تھ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مفتی منیب الرحمن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش تھیں کہ انہوں نے عبدالستار ایدھی کی نماز جنازہ میں اس لئے شرکت نہیں کی کیونکہ عبدالستار ایدھی ایک ملحد شخصیت تھے۔

ح
 

ام حماد

رکن
شمولیت
ستمبر 09، 2014
پیغامات
96
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
42
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ھوئے مفتی منیب الرحمن صاحب نے کہا کہ مجھ سے ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی نے رابطہ کیا تھا جنازہ کیلیئے مگر میں نے انکار کر دیا ۔ وجہ یہ تھی کہ ایدھی ایک ملحد اور منکرحدیث پرویزی فرقہ سے منسلک تھے ۔ اور ایدھی نے بارھا اسلامی شعائر حج ؛ روزہ اور قربانی کے بارے توھین آمیز جملے بولے ۔ قادیانیوں سے ایوارڈ لینا اور انکے بارے نرم اور رحمدل جذبات رکھنا ایدھی صب کو تمام امت مسلمہ کی نظروں سے گرا چکا ھے ۔ باقی یہ کہ ننگوں کو کپڑے پھنانا اور بھوکوں کو کھانا کھلانا اور دیگر تمام خدمت خلق کے اعمال اچھے ضرور ھیں مگر ملحد کو آخرت میں اس سے کچھ نہیں ملے گا ۔ بہرحال میں جنازہ نہیں پڑھا سکتا میرے نبی کی محبت مجھے روکتی ھے ۔
نامہ نگار شکیل رضوی ایکسپریس
محمود نواز میمن ڈیلی قدرت
اشرف چانڈیو بی بی سی اردو
مفتی منیب الرحمن صاحب نے ان سب باتوں کو جھٹلا دیا ہے آج کے اخبارات میں یہ خبر موجود ہے
 
Top