- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
لیکن برما میں مسلمانوں کو قتل کرنا اور ان کے گھروں کو نذرِآتش کرنا دہشت گردی نہیں ہے۔فلپائن، انڈونیشیا اور کشمیر میں مسلمانوں کے جسموں کے ٹکڑے کرکے آنتیں نکالنا اور ان کے پیٹ چاک کرنا دہشت گردی نہیں ہے۔قفقاز میں مسلمانوں کو مارنا اور بے گھر کرنا دہشت گردی نہیں ہے۔بوسنیا اور ہر زیگوینا میں مسلمانوں کی اجتماعی قبریں بنانا اور ان کے بچوں کو عیسائی بنانا دہشت گردی نہیں۔فلسطین میں مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کرنا، ان کی زمینوں کو سلب کرنا، ان کی عزتوں کو لوٹنا اور ان کی حرمات کو پامال کرنا دہشت گردی نہیں۔مصر میں مساجد کو جلانا، مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کرنا، پاکباز خواتین کی عزتیں لوٹنا اور سینا ودیگر علاقوں میں مجاہدین کا قلع قمع کرنا دہشت گردی نہیں ۔مشرقی ترکستان اور ایران میں مسلمانوں پر بدترین تشدد کرنا، اُنہیں (زمین میں) دھنسانا، اُنہیں ذلیل ورسوا کرکے انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا دہشت گردی نہیں ہے۔ہر جگہ پر جیلوں کو مسلمانوں سے بھرنا دہشت گردی نہیں ہے۔فرانس اور تیونس وغیرہ میں پاکبازی کے خلاف جنگ برپا کرنا اور حجاب سے روکنا، فحاشی، بدکاری اور زنا کو پھیلانا دہشت گردی نہیں ہے۔ربّ العزت کو برا بھلا کہنا، دین کو گالی دینا اور ہمارے نبیﷺ کا مذاق اُڑانا دہشت گردی نہیں ہے۔وسطی افریقہ میں مسلمانوں کو ذبح کرنا اور بھیڑ بکریوں کی طرح اُن کے گلے کاٹنا دہشت گردی نہیں ہے۔ ان سارے (مظالم) پر نہ کوئی رونے والا اور نہ ہی کوئی مذمت کرنے والا ہے۔ یہ سب کچھ دہشت گردی نہیں ہے بلکہ یہ تو آزادی، جمہوریت، امن اور بقائے باہم ہے!! سو ہمارے لیے اللّٰہ ہی کافی ہے، اور وہ ہی تمام اُمور کا بہترین کارساز ہے۔