• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدہ اہلسنت والجماعت

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
خلفائے راشدین خلافت کے سب سے زیادہ حقدار ہیں

ہمارا یہ بھی ایمان ہے کہ نبی کریم ﷺ کے خلفاء راشدین ہیں جو کہ آپ (ﷺ) کی اُمت میں علم و دعوت اور خلافت میں آپ کے (صحیح) جانشین ہیں۔ان میں سب سے افضل اور خلافت کے اولین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں پھر ترتیب وار حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ،حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا مقام و مرتبہ ہے۔
اور وہ اسی مقام و فضیلت کی ترتیب کے مطابق ہی خلیفہ بنے اور اللہ تعالیٰ کی یہ شان نہیں ہے کہ وہ خیرالقرون پر کسی ایسے شخص کو حکمران بنا دے جبکہ ان میں سے اس (حکمران) سے بہتر افضل اور خلافت کا زیادہ حق دار شخص موجود ہو۔جبکہ اس کا ہر کام بلیغ حکمت پر ہوتا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزوی فضیلت کے مطلق فضیلت ثابت نہیں ہوتی

ہم اس بات پر بھی یقین رکھتے ہیں کہ بعض دفعہ ان خلفاء میں سے مفضول (یعنی بعد والا خلیفہ) کسی جزوی فضیلت و خصوصیت کی وجہ سے اپنے سے افضل خلیفہ سے ممتاز اور فائق ہوتا ہے ،لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ مطلق افضلیت کا مستحق ہے ،کیونکہ فضل وکمال کے اسباب بہت اور متنوع ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فضیلت درجات

ہم اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ یہ اُمت ( اُمت محمدیہ) اللہ تعالٰٰ کے نزدیک تمام امتوں سے بہتر اور زیادہ عزت و منزلت والی ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
كُنْتُمْ خَيْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ ۭ
ترجمہ: تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لئے پیدا کی گئی ہے تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اور بری باتوں سے روکتے ہو اور اللہ تعالٰی پر ایمان رکھتے ہو (سورۃ آل عمران،آیت 110)
ہم اس کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اس اُمت کے بہترین لوگ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم ہیں،پھر تابعین عظام اور پھر تبع تابعین ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ایک طبقہ ہمیشہ حق پر قائم اور غالب رہے گا

اور اس اُمت میں ایک جماعت ہمیشہ حق اور قائم اور غالب رہے گی،ان کو بے یارومددگار چھوڑنے والا ،یا ان کی مخالفت کرنے والا کوئی شخص ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکے گا،تا آنکہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ پہنچے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صحابہ کرام کے باہمی اختلافات اجتہاد پر مبنی تھے

صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے درمیان جو فتنے اور اختلاف رونما ہوئے ان کے بارے میں ہمارا ایمان ہے کہ وہ سب اجتہاد پر مبنی تاویک کی وجہ سے رونما ہوئے ،سو اس میں جو حق پر تھا اس کو دو اجر میںر گے اور جو غلطی پر تھا وہ ایک اجر کا مستحق ہو گا اور اس کی غلطی معاف کر دی جائے گی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صحابہ کرام کے بارے میں سوء ادب سے پرہیز واجب ہے

ہم انتہائی ضروری سمجھتے ہیں کہ ان کی برائی ان پر تنقید اور حرف گیری کرنے سے باز رہیں اور ان کی ان اچھے الفاظ سے مدح سرائی کریں جس کے وہ مستحق تھے اور ان کے ہر ایک کے متعلق ہم اپنے دلوں کو کینے اور بغض سے پاک اور صاف رکھیں۔کیونکہ ان کی شان میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
لَا يَسْتَوِيْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقٰتَلَ ۭ اُولٰۗىِٕكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِيْنَ اَنْفَقُوْا مِنْۢ بَعْدُ وَقٰتَلُوْا ۭ وَكُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰى ۭ
ترجمہ: تم میں سے جن لوگوں نے فتح سے پہلے فی سبیل اللہ دیا ہے اور قتال کیا ہے وہ (دوسروں کے) برابر نہیں (۱) بلکہ ان کے بہت بڑے درجے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خیراتیں دیں اور جہاد کیے، (۲) ہاں بھلائی کا وعدہ تو اللہ تعالٰی کا ان سب سے ہے (سورۃ الحدید،آیت 10)
اور ہمارے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَالَّذِيْنَ جَاۗءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِيْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَآ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ
ترجمہ: اور (ان کے لئے) جو ان کے بعد آئیں اور کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے اور ایمانداروں کی طرف ہمارے دل میں کہیں (اور دشمنی) نہ ڈال اے ہمارے رب بیشک تو شفقت و مہربانی کرنے والا ہے۔(سورۃ الحشر،آیت 10)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فصل ششم
آخرت کے دن پر ایمان

ہم یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور وہ قیامت کا دن ہے جس کے بعد کوئی دن نہ ہو گا۔جب اللہ تعالیٰ لوگوں کو دوبارہ زندہ رک کرکے اٹھا ئے گا،پھر یا تو وہ ہمیشہ کے لیے نعمتوں کے گھر جنت میں رہیں گے یا دردناک عذاب کے گھر جہنم میں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بعث بعدالموت،نامہ اعمال اور موازین اعمال پر ایمان

ہم مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر ایمان رکھتے ہیں یعنی جب اللہ تعالیٰ مُردوں کو اسرافیل کے دوبارہ صور پھونکنے پر زندہ کرے گا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَمَنْ فِي الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَاۗءَ اللّٰهُ ۭ ثُمَّ نُفِخَ فِيْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِيَامٌ يَّنْظُرُوْنَ 68؀
ترجمہ: اور صور پھونک دیا جائے گا پس آسمانوں اور زمین والے سب بےہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر جسے اللہ چاہے پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا پس وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے (سورۃ الزمر،آیت68)
چنانچہ تمام لوگ اپنی اپنی قبروں سے ننگے پیر،ننگے جسم اور بغیر ختنہ کے رب العالمین کی طرف جانے کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں گے۔ارشاد ہے:
كَمَا بَدَاْنَآ اَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيْدُهٗ ۭ وَعْدًا عَلَيْنَا ۭ اِنَّا كُنَّا فٰعِلِيْنَ ١٠٤؁
ترجمہ: جیسے کہ ہم نے اول دفعہ پیدائش کی تھی اسی طرح دوبارہ کریں گے۔ یہ ہمارے ذمے وعدہ ہے اور ہم اسے ضرور کرکے (ہی) رہیں گے۔(سورۃ الانبیاء،آیت104)
اور ہم نامہ اعمال پر بھی پورا یقین رکھتے ہیں کہ وہ دائیں ہاتھ یا پشت کی جانب سے بائیں ہاتھ میں دیے جائیں گے۔ارشاد ہے:
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِيَ كِتٰبَهٗ بِيَمِيْنِهٖ Ċ۝ۙفَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَّسِيْرًا Ď۝ۙوَّيَنْقَلِبُ اِلٰٓى اَهْلِهٖ مَسْرُوْرًا Ḍ۝ۭوَاَمَّا مَنْ اُوْتِيَ كِتٰبَهٗ وَرَاۗءَ ظَهْرِهٖ 10۝ۙفَسَوْفَ يَدْعُوْا ثُبُوْرًا 11۝ۙوَّيَصْلٰى سَعِيْرًا 12۝ۭ
ترجمہ: تو (اسوقت) جس شخص کے داہنے ہاتھ میں اعمال نامہ دیا جائے گا۔ اس کا حساب تو بڑی آسانی سے لیا جائے گا اور وہ اپنے اہل کی طرف ہنسی خوشی لوٹ آئے گا ہاں جس شخص کا اعمال نامہ اس کی پیٹھ پیچھے سے دیا جائے گا۔تو وہ موت کو بلانے لگے گا۔ اور بھڑکتی ہوئی جہنم میں داخل ہوگا۔ (سورۃ الانشقاق،آیت7تا12)
اور ارشاد ہے:
وَكُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰهُ طٰۗىِٕرَهٗ فِيْ عُنُقِهٖ ۭ وَنُخْرِجُ لَهٗ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ كِتٰبًا يَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا 13؀اِقْرَاْ كِتٰبَكَ ۭ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيْبًا 14۝ۭ
ترجمہ: ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے لگا دیا ہے اور بروز قیامت ہم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے جسے وہ اپنے اوپر کھلا ہوا پائے گا۔لے! خود ہی اپنی کتاب آپ پڑھ لے۔ آج تو تو آپ ہی اپنا خود حساب لینے کو کافی ہے۔(سورۃ الاسراء،آیت13-14)
اور ہم موازین اعمال پر بھی ایمان رکھتے ہیں جو قیامت ے روز رکھے جائیں گے،پھر کسی پر ذرہ برابر ظلم یا زیادتی نہ ہو گی۔ارشاد ہے:
فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَّرَهٗ Ċ۝ۭوَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٗ Ď۝ۧ
ترجمہ: پس جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ برابر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔ (سورۃ الزلزال،آیت7-8)
اور فرمایا:
فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُهٗ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ١٠٢؁وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِيْنُهٗ فَاُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَهُمْ فِيْ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَ ١٠٣؁ۚتَلْفَحُ وُجُوْهَهُمُ النَّارُ وَهُمْ فِيْهَا كٰلِحُوْنَ ١٠٤؁
ترجمہ: جن کی ترازو کا پلہ بھاری ہوگیا وہ تو نجات والے ہوگئے اور جن کے ترازو کا پلہ ہلکا ہوگیا یہ ہیں وہ جنہوں نے اپنا نقصان آپ کر لیا جو ہمیشہ جہنم واصل ہوئے ان کے چہروں کو آگ جھلستی رہے گی اور وہ وہاں بد شکل بنے ہوئے ہونگے (سورۃ المومنون،آیت 102تا104)
نیز فرمایا:
مَنْ جَاۗءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ عَشْرُ اَمْثَالِهَا ۚ وَمَنْ جَاۗءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزٰٓى اِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُوْنَ ١٦٠؁
ترجمہ: جو شخص نیک کام کرے گا اس کو اس کے دس گنا ملیں گے جو شخص برا کام کرے گا اس کو اس کے برابر ہی سزا ملے گی اور ان پر ظلم نہ ہو گا۔(سورۃ الانعام،آیت160)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
خصوصی اور عمومی شفاعت

ہم ایمان رکھتے ہیں کہ شفاعت کبری کا اعزاز صرف حضرت محمد رسول اللہ ﷺکا حاصل ہو گا،چنانچہ آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کی اجازت سے اس کے حضور (لوگوں کے لیے) شفاعت کریں گے،تاکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ صادر فرما دے،یہ اس وقت ہو گا جب لوگ ناقابل برداشت پریشانی اور تکلیف میں مبتلا ہوں گے،چنانچہ وہ یکے بعد دیگرے حضرت آدم،حضرت نوح،حضرت ابراھیم،حضرت موسی ،حضرت عیسی علیھم السلام اور پھر آخر میں حضرت محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوں گے ،تو آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کی اجازت سے ان کی سفارش کریں گے۔
اور اسی طرح ہم آپ ﷺ کے علاوہ دیگر انبیاء کرام،ملائکہ اور مومنین کی شفاعت کے بھی قائل ہیں جو وہ اللہ کے حضور (ان) ایمانداروں کو جہنم سے نکالنے کے لیے کریں گے (جو اپنے گناہوں کے سبب جہنم میں داخل ہو چکے ہوں گے۔)
اور ہمارا یہ بھی عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے مومنین کی ایک بڑی تعداد کو بغیر کسی سفارش کے دوزخ سے نکالے گا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
نبی اکرم ﷺ کے حوض کوثر پر ایمان

ہم رسول اللہ ﷺ کے حوض پر بھی پورا یقین رکھتے ہیں ،جس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید،شہد سے زیادہ شیریں اور کستوری سے بڑھ کر خوشبودار ہو گا۔اس کا طول و عرض ایک ماہ کی مسافت کے برابر ہو گا۔اس کے پیالے حسن و جمال اور کثرت تعداد میں آسمان کے ستاروں کی طرح ہوں گےاور اُمت محمدیہ کے ایماندار وہاں پانی پئیں گے ،جس نے ایک بار اس کا پانی پی لیا وہ کبھی پیاسا نہیں ہو گا۔
 
Top