• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدہ اہلسنت والجماعت

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
فصل پنجم
رسولوں پر ایمان

ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کی طرف (انبیاء اور) رسول بھیجے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
رسولوں کے بھیجنے کی حکمت

رُسُلًا مُّبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ لِئَلَّا يَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَي اللّٰهِ حُجَّــةٌۢ بَعْدَ الرُّسُلِ ۭوَكَانَ اللّٰهُ عَزِيْزًا حَكِيْمًا ١٦٥؁
ترجمہ: ہم نے انہیں رسول بنایا، خوشخبریاں سنانے والے اور آگاہ کرنے والے تاکہ لوگوں کی کوئی حجت اور الزام رسولوں کے بھیجنے کے بعد اللہ تعالٰی پر رہ نہ جائے اللہ تعالٰی بڑا غالب اور بڑا باحکمت ہے۔(سورۃ النساء،آیت 165)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
سب سے پہلے رسول نوح علیہ السلام اور آخری محمد ﷺ ہیں

ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ سب سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام اور سب سے آخری حضرت محمد ﷺ ہیں۔فرمایا:
اِنَّآ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ كَمَآ اَوْحَيْنَآ اِلٰي نُوْحٍ وَّالنَّـبِيّٖنَ مِنْۢ بَعْدِهٖ
ترجمہ: یقیناً ہم نے آپ کی طرف اسی طرح وحی کی ہے جیسے کہ نوح (علیہ السلام) اور ان کے بعد والے نبیوں کی طرف کی(سورۃ النساء،آیت 163)
نیز فرمایا:
مَا كَانَ مُحَـمَّـدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّـبِيّٖنَ ۭ
ترجمہ: (لوگو) تمہارے مردوں میں کسی کے باپ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) نہیں (١) لیکن اللہ تعالٰی کے رسول ہیں اور تمام نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں(سورۃ الاحزاب،آیت40)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
صاحب عزم و فضل رسولوں کا تذکرہ

انبیاء و رسل کی جماعت میں سب سے افضل حضرت محمد ﷺ ہیں ۔پھر آپ کے بعد علی الترتیب حضرت ابراہیم،حضرت موسی،پھر حضرت نوح اور پھر حضرت عیسی بن مریم علیھم السلام کا مقام و مرتبہ ہے۔یہی وہ پانچ رسول ہیں جو بالخصوص درج ذیل آیت میں مذکور ہیں:
وَاِذْ اَخَذْنَا مِنَ النَّـبِيّٖنَ مِيْثَاقَهُمْ وَمِنْكَ وَمِنْ نُّوْحٍ وَّاِبْرٰهِيْمَ وَمُوْسٰى وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ ۠ وَاَخَذْنَا مِنْهُمْ مِّيْثَاقًا غَلِيْظًا
ترجمہ: جب کہ ہم نے تمام نبیوں سے عہد لیا اور (بالخصوص) آپ سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور مریم کے بیٹے عیسیٰ سے، اور ہم نے ان سے (پکا اور) پختہ عہد لیا (سورۃ الاحزاب،آیت 7)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تمام شریعتوں سے افضل شریعت

ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کی لائی ہوئی شریعت شابقہ تمام رسولوں کی شریعت کی جملہ خوبیوں پر محیط اور مشتمل ہے۔اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے:
شَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّيْنِ مَا وَصّٰى بِهٖ نُوْحًا وَّالَّذِيْٓ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهٖٓ اِبْرٰهِيْمَ وَمُوْسٰى وَعِيْسٰٓى اَنْ اَقِيْمُوا الدِّيْنَ وَلَا تَتَفَرَّقُوْا فِيْهِ ۭ
ترجمہ: اللہ تعالٰی نے تمہارے لئے وہی دین مقرر کر دیا ہے جس کے قائم کرنے کا اس نے نوح (علیہ السلام) کو حکم دیا تھا اور جو (بذریعہ وحی) ہم نے تیری طرف بھیج دی ہے، اور جس کا تاکیدی حکم ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ (علیہم السلام) کو دیا تھا کہ اس دین کو قائم رکھنا اور اس میں پھوٹ نہ (سورۃ الشوری،آیت13)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
تمام رسول بشر ،مخلوق اور اللہ کے بندے تھے

ہم ایمان رکھتے ہیں کہ سارے رسول بشر اور مخلوق تھے۔ربوبیت کے خصائص میں سے کوئی چیز ان میں موجود نہ تھی۔اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق ارشاد فرمایا:
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاۗىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ ۚ
ترجمہ: آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں (سورۃ الانعام،آیت 50)
اور حضرت محمد ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایاکہ آپ اعلان کریں:
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاۗىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ ۚ
ترجمہ: آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں (سورۃ الانعام،آیت 50)
اور یہ بھی فرما دیں کہ
قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِيْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَاۗءَ اللّٰهُ ۭ
ترجمہ: آپ فرما دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کا، مگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ نے چاہا (سورۃ الاعراف،آیت188)
پھر یہ بھی فرما دیں کہ
قُلْ اِنِّىْ لَآ اَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَّلَا رَشَدًا 21؀ قُلْ اِنِّىْ لَنْ يُّجِيْرَنِيْ مِنَ اللّٰهِ اَحَدٌ ڏ وَّلَنْ اَجِدَ مِنْ دُوْنِهٖ مُلْتَحَدًا 22؀ۙ
ترجمہ: کہہ دیجئے کہ مجھے تمہارے کسی نفع نقصان کا اختیار نہیں کہہ دیجئے کہ مجھے ہرگز کوئی اللہ سے بچا نہیں سکتا اور میں ہرگز اس کے سوا کوئی جائے پناہ بھی نہیں پا سکتا۔(سورۃ جن،آیت21-22)
اور ہمارا ایمان ہے کہ وہ (حضرت انبیاء و رسل ) اللہ تعالیٰ کے بندے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے نبوت و رسالت سے مشرف فرمایا ہے اور ان کی مدح و تعریف کے اعلیٰ مقامات میں ان کے وصف عبدیت کا ذکر فرمایا۔چنانچہ سب سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام کے متعلق فرمایا:
ذُرِّيَّــةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ ۭ اِنَّهٗ كَانَ عَبْدًا شَكُوْرًا
ترجمہ: اے ان لوگوں کی اولاد! جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کر دیا تھا، وہ ہمارا بڑا ہی شکر گزار بندہ تھا (سورۃ الاسراء،آیت3)
اور خاتم المرسلین حضرت محمد ﷺ کے بارے میں ارشاد فرمایا:
تَبٰرَكَ الَّذِيْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰي عَبْدِهٖ لِيَكُوْنَ لِلْعٰلَمِيْنَ نَذِيْرَۨا
ترجمہ: بہت بابرکت ہے وہ اللہ تعالٰی جس نے اپنے بندے پر فرقان اتارا تاکہ وہ تمام لوگوں کے لئے آگاہ کرنے والا بن جائے۔(سورۃ الفرقان،آیت1)
اور دیگر رسولوں کے بارے میں فرمایا:
وَاذْكُرْ عِبٰدَنَآ اِبْرٰهِيْمَ وَاِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ اُولِي الْاَيْدِيْ وَالْاَبْصَارِ 45 ؀
ترجمہ: ہمارے بندوں ابراہیم، اسحاق اور یعقوب (علیہم السلام) کا بھی لوگوں سے ذکر کرو جو ہاتھوں اور آنکھوں والے تھے۔(سورۃ ص،آیت45)
اور داود علیہ السلام کے متعلق فرمایا:
وَاذْكُرْ عَبْدَنَا دَاوٗدَ ذَا الْاَيْدِ ۚ اِنَّهٗٓ اَوَّابٌ 17؀
ترجمہ: اور ہمارے بندے داؤد (علیہ السلام) کو یاد کریں جو بڑی قوت والا تھا یقیناً وہ بہت رجوع کرنے والا تھا۔(سورۃ ص،آیت17)
وَوَهَبْنَا لِدَاوٗدَ سُلَيْمٰنَ ۭ نِعْمَ الْعَبْدُ ۭ اِنَّهٗٓ اَوَّابٌ 30؀ۭ
ترجمہ: اور ہم نے داؤد کو سلیمان (نامی فرزند) عطا فرمایا، جو بڑا اچھا بندہ تھا اور بیحد رجوع کرنے والا تھا۔(سورۃ ص،آیت30)
اور حضرت عیسی علیہ السلام کے متعلق ارشاد ہے:
اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنٰهُ مَثَلًا لِّبَنِيْٓ اِسْرَاۗءِيْلَ 59؀ۭ
ترجمہ: عیسٰی (علیہ السلام) بھی صرف بندہ ہی ہے جس پر ہم نے احسان کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لئے نشان قدرت بنایا(سورۃالزخرف،آیت59)
اور ہم ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کی بعثت و رسالت پر سلسلہ رسالت ختم فرما دیا ہے اور آپ ﷺ کو تمام لوگوں کے لیے رسول بنا کر بھیجا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
قُلْ يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَيْكُمْ جَمِيْعَۨا الَّذِيْ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۚ لَآ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ يُـحْيٖ وَيُمِيْتُ ۠ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهِ النَّبِيِّ الْاُمِّيِّ الَّذِيْ يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَكَلِمٰتِهٖ وَاتَّبِعُوْهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُوْنَ ١٥٨؁
ترجمہ: آپ کہہ دیجئے کہ اے لوگو! میں تم سب کی طرف سے اس اللہ کا بھیجا ہوا ہوں، جس کی بادشاہی تمام آسمانوں پر اور زمین میں ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت دیتا ہے سو اللہ تعالٰی پر ایمان لاؤ اور اس کے نبی امی پر جو کہ اللہ تعالٰی پر اور اس کے احکام پر ایمان رکھتے ہیں اور ان کی پیروی کرو تاکہ تم راہ پر آجاؤ (سورۃ الاعراف،آیت158)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
نبی کریم ﷺ کی شریعت ہی دین اسلام ہے

ہم یہ بھی اعتقاد رکھتے ہیں کہ آپ ﷺ کی لائی ہوئی شریعت ہی دین اسلام ہے ،جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے منتخب اور پسند فرمایا ہے اور اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ کے ہاں کسی کا کوئی دین و شریعت قابل قبول نہیں۔چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اِنَّ الدِّيْنَ عِنْدَ اللّٰهِ الْاِسْلَامُ ۣ
ترجمہ: بیشک اللہ تعالٰی کے نزدیک دین اسلام ہے (سورۃ آل عمران،آیت19)
اور فرمایا:
اَلْيَوْمَ اَ كْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا ۭ فَمَنِ اضْطُرَّ فِيْ مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّاِثْمٍ ۙ فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ
ترجمہ: آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنا نام بھرپور کر دیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا۔ پس جو شخص شدت کی بھوک میں بیقرار ہو جائے بشرطیکہ کسی گناہ کی طرف اس کا میلان نہ ہو تو یقیناً اللہ تعالٰی معاف کرنے والا ہے اور بہت بڑا مہربان ہے (سورۃ المائدہ،آیت3)
مزید ارشاد ہے:
وَمَنْ يَّبْتَـغِ غَيْرَ الْاِسْلَامِ دِيْنًا فَلَنْ يُّقْبَلَ مِنْهُ ۚ وَھُوَ فِي الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ 85؀
ترجمہ: جو شخص اسلام کے سوا اور دین تلاش کرے، اس کا دین قبول نہ کیا جائے گا اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا۔(سورۃ آل عمران،آیت85)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اسلام کے علاوہ کسی اور دین کو قبول کرنا کفر ہے

ہمارا عقیدہ ہے کہ جو شخص آج دین اسلام کے علاوہ کسی اور دین مثلا یہودیت و عیسائیت وغیرہ کو اللہ تعالیٰ کے ہاں معتبر اور مقبول جانے وہ کافر ہے۔چنانچہ اس سے توبہ کرائی جائے گی ،اگر وہ توبہ کر لے تو بہتر وگرنہ اسے مرتد و منکر قرآن سمجھ کر قتل کر دیا جائے گا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
نبی ﷺ کی رسالت کے عالمگیر ہونے کا انکار تمام رسولوں کا انکار ہے

ہمارا عقیدہ ہے کہ جو شخص پوری کائنات و انسانیت کے لیے حضرت محمد ﷺ کی بعثت کا انکار کرے وہ تمام انبیاء اور رسل کا منکر ہے حتی کہ وہ اس رسول کا بھی منکر ہے جس پر ایمان لانے اور اس کی اتباع کرنے کا وہ دعویدار ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحِۨ الْمُرْسَلِيْنَ
ترجمہ: قوم نوح نے بھی رسولوں کو جھٹلایا (سورۃ الشعراء،آیت105)
چنانچہ اللہ تعالیٰ نے قوم نوح کو سارے انبیاء و مرسلین کا منکر اور تکذیب کرنے والا ٹھہرایا ہے۔جبکہ نوح علیہ السلام سے پہلے کوئی رسول نہیں آیا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖ وَيُرِيْدُوْنَ اَنْ يُّفَرِّقُوْا بَيْنَ اللّٰهِ وَرُسُلِهٖ وَيَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّنَكْفُرُ بِبَعْضٍ ۙ وَّيُرِيْدُوْنَ اَنْ يَّتَّخِذُوْا بَيْنَ ذٰلِكَ سَبِيْلًا ١٥٠؀ۙ اُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ حَقًّا ۚ وَاَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابًا مُّهِيْنًا ١٥١؁
ترجمہ: جو لوگ اللہ کے ساتھ اور اس کے پیغمبروں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ بعض نبیوں پر تو ہمارا ایمان ہے اور بعض پر نہیں اور چاہتے ہیں کہ اس کے درمیان راہ نکالیں۔ یقین مانو کہ سب لوگ اصلی کافر ہیں اور کافروں کے لئے ہم نے اہانت آمیز سزا تیار کر رکھی ہے۔(سورۃ النساء،آیت150-151)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
سید ولد آدم ہی صرف خاتم الانبیاء (ﷺ) ہیں

ہم ایمان رکھتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا جس نے آپ ﷺ کے بعد نبوت کا دعوی کیا یا کسی مدعی نبوت کی تصدیق کی وہ بلاشبہ کافر ہے،کیونکہ وہ اللہ اور اس کے رسول اور امت اسلامیہ کے اجماع کا منکر ہے۔
 
Top