ابو مالک
رکن
- شمولیت
- اگست 05، 2012
- پیغامات
- 115
- ری ایکشن اسکور
- 453
- پوائنٹ
- 57
کیا امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ائمہ اربعہ میں داخل نہیں ہیں؟لہذا محض ابوحنیفہ کے بارے میں کچھ کہہ دینے کو ائمہ اربعہ سے منسوب کردینا صریح ظلم اور مجھ پر بہتان ہے۔
کیا امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ائمہ اربعہ میں داخل نہیں ہیں؟لہذا محض ابوحنیفہ کے بارے میں کچھ کہہ دینے کو ائمہ اربعہ سے منسوب کردینا صریح ظلم اور مجھ پر بہتان ہے۔
دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اور انصاف کی بات کرتے ہوئے تو اسکا جواب نفی میں ہے۔کیا امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ائمہ اربعہ میں داخل نہیں ہیں؟
مہربانی فرما کر علماء اہلحدیث اور تصوف پر اس تھریڈ میں بات کریں۔دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اور انصاف کی بات کرتے ہوئے تو اسکا جواب نفی میں ہے۔
لیکن میں نے جو اعتراض کیا ہے اس کو آپ سمجھے نہیں فی الحال میرا یہ مطلب نہیں تھا بلکہ میرا اعتراض یہ تھا کہ جب بھی ہم ابوحنیفہ سے متعلق کوئی جرح نقل کرتے ہیں یا ان جروح کی بنیاد پر اپنے الفاظ میں کوئی تبصرہ کردیتے ہیں تو کیا اپنے اور کیا غیر ائمہ اربعہ کے نام کی دہائی دینے لگتے ہیں۔ اگر ہم امام صاحب کو ائمہ اربعہ میں سے ایک امام تسلیم کر بھی لیں تو ابوحنیفہ پر جرح نقل کرنا ائمہ اربعہ پر جرح کرنا تو نہیں ہے یا ابوحنیفہ پر کوئی تبصرہ کردینا امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ پر تبصرہ تو نہیں ہے۔ تو پھر ابوحنیفہ کی باری پر باقی تینوں ائمہ کو کیوں بلاوجہ گھسیٹا جاتا ہے؟؟؟ بہرحال یہ ایک طرح کا مغالطہ ہے جس کے ذریعے ابوحنیفہ پر جرح کرنے والے کو امام مالک،امام شافعی اور امام احمد بن حنبل کا جارح بتا کر بلاوجہ اپنی بات میں وزن پیدا کیا جاتا ہے اور مسلمانوں کی ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ غیروں سے تو ہمیں انصاف کی کوئی امید نہیں لیکن کم ازکم اہل حدیث بھائیوں کو تو اس دھوکہ دہی اور الزام تراشی سے اپنا دامن بچانا چاہیے۔اور جس کے متعلق اعتراض کیا جائے صرف اسی کا نام لینا چاہیے اور ائمہ اربعہ کی اصطلاح کے ذریعے باقی تین اماموں کو بھی اس میں ناحق شامل نہیں کرنا چاہیے۔
اہل حدیث علماء نے تزکیہ نفس کے لئے محض تصوف کی اصطلاح استعمال کی ہے لیکن دیوبندی اور بریلوی تصوف میں ابن عربی کے پیروکار ہیں جو عقیدہ وحدت الوجود کا بانی تھا جسے دیوبندی اور بریلوی حضرات شیخ اکبر کے لقب سے پکارتے ہیں۔ دیوبندیوں اور بریلویوں کے شیخ اکبر کو ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہ اللہ نے یہودیوں اور عیسائیوں سے بدتر کافر قراردیا ہے اور اس کے پیروکاروں کا بھی یہی حکم ہے۔ تصوف میں ابن عربی کی تقلید کی وجہ سے دیوبندی اور بریلوی حضرات بھی بدترین کافر اور مشرک ہیں کیونکہ یہ لوگ خالق اور مخلوق میں کوئی فرق روا نہیں رکھتے۔ دیوبندی اور بریلوی حضرات کے تصوف کی ایک جھلک ملاحظہ فرمائیں:
حاجی امداد اللہ تھانہ بھونی نے لکھا ہے۔ اور ظاہر میں بندہ اور باطن میں خدا ہوجاتا ہے۔(کلیات امدادیہ ص 36)
امداد اللہ نے مزید لکھا: اور اس کے بعد اس کو ہوہو کے ذکر میں اس قدر منہمک ہو جانا چاہیے کہ خود مذکور یعنی (اللہ) ہو جائے۔(کلیات امدادیہ ص18)
دیوبندیوں کے عقیدہ کے مطابق کوئی بھی انسان ہوہو کا وظیفہ کرکے خود اللہ بن سکتا ہے۔ نعوذبااللہ
چونکہ وحدت الوجود کے صوفی عقیدے میں خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں رہتا بلکہ فاعل اور مفعول ایک ہی ہوجاتے ہیں اسی لئے دیوبندیوں نے اللہ کو زانی بھی قرار دیا ہے۔ (دیکھئے تذکرۃ الرشید ص 242 ج2 )
اسی طرح خواجہ محمد یار فرید بریلوی لکھتے ہیں۔
بندگی سے آپ کی ہم کوخداوندی ملی
ہے خداوند جہاں بندہ رسول اللہ کا
(دیوان محمدی ص 207)
یہ ہے بریلویوں کا وحدت الوجود کا مردود عقیدہ جس میں خالق اور مخلوق کے فرق کو مٹا دیا جاتا ہے اسی لئے محمد یار فریدی بریلوی نے اللہ کو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بندہ قرار دے دیا۔
دیوبندیوں اور بریلویوں کے صوفی مذہب کی ان چند جھلکیوں کے بعد علمائے اہل حدیث اور دیوبندیوں کو تصوف میں ایک جیسا قرار دینا بدترین ظلم ہے۔جس کا حساب قریشی صاحب کو اللہ کی بارگارہ میں دینا ہوگا۔ان شاء اللہ
آپ کے اس مضمون کا انتظار ہے۔ اگر آپ نے لکھ لیا ہے تو اس کا لنک دے دیں۔اس کا تفصیلی جواب میرے ایک مضمون میں نقریب آ جائے گا
مولانا! کیا جواب دوں ،ابھی"گھس کٹے" کئی گھسا دیا گیا ہے۔ویسے آپ میرے دسخط میں "کیا مولانا نذیرحسین دہلویؒ صوفی تھے "کو باغور پڑھیں کچھ باتوں کا جواب آپکو مل جائیں گا۔اور دوسرا یہ جس شخص نے لکھا ہے بے چارہ علم کے علاوہ عقل سے بھی محروم ہے۔اگر آپ نے کوئی اعتراض بھی کرنا ہے تو بودے بودے اعتراضات کے بجائے کوئی بات سامنے لیکر آئے ۔آور آپ نے تو ایک جگہ فرمایا ہے کہ گھڑے مردے نہ اکھیڑے جائے۔آپ کے اس مضمون کا انتظار ہے۔ اگر آپ نے لکھ لیا ہے تو اس کا لنک دے دیں۔
میں اصل میں وحدت الوجود کے حوالے سے آپ کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں اہل تصوف کے ساتھ ہمارا بنیادی اختلاف وحدت الوجود کا ہی ہے اگر یہ حل ہو جائے تو ذیل مسائل از خود حل ہو جائیں گے۔مولانا! کیا جواب دوں ،ابھی"گھس کٹے" کئی گھسا دیا گیا ہے۔ویسے آپ میرے دسخط میں "کیا مولانا نذیرحسین دہلویؒ صوفی تھے "کو باغور پڑھیں کچھ باتوں کا جواب آپکو مل جائیں گا۔اور دوسرا یہ جس شخص نے لکھا ہے بے چارہ علم کے علاوہ عقل سے بھی محروم ہے۔اگر آپ نے کوئی اعتراض بھی کرنا ہے تو بودے بودے اعتراضات کے بجائے کوئی بات سامنے لیکر آئے ۔آور آپ نے تو ایک جگہ فرمایا ہے کہ گھڑے مردے نہ اکھیڑے جائے۔
جب بھی آپ کوئی موضوع شروع کریں تو پھر اس پر اٹھنے والے اعتراضات کا دلیل کے ساتھ جواب دینا آپ کا فرض بنتا ہے۔ دلیل مانگنے پر جب آئیں بائیں شائیں کرتے ہیں تو اس تھریڈ کا فورم پر موجود رہنا کوئی معنی نہیں رکھتامولانا! کیا جواب دوں ،ابھی"گھس کٹے" کئی گھسا دیا گیا ہے۔
میرے بھائی آپ مجھے صرف اتنا بتا دے کہ میں نے آئیں بائیں شائیں کون سی کی ہے،تاکہ مجھے بھی پتہ چل۔آپ صاف کیوں نہیں کہ دیتے کہ یہ حقیقتیں ہم سے برداشت نہیں ہو رہی ہیں۔جب بھی آپ کوئی موضوع شروع کریں تو پھر اس پر اٹھنے والے اعتراضات کا دلیل کے ساتھ جواب دینا آپ کا فرض بنتا ہے۔ دلیل مانگنے پر جب آئیں بائیں شائیں کرتے ہیں تو اس تھریڈ کا فورم پر موجود رہنا کوئی معنی نہیں رکھتا
اہل تصوف کے دو نظریات و حدت الوجود اور وحدت الشہود کا کیا مطلب ہے ۔وضاحت فرمائیے ۔میں اصل میں وحدت الوجود کے حوالے سے آپ کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں اہل تصوف کے ساتھ ہمارا بنیادی اختلاف وحدت الوجود کا ہی ہے اگر یہ حل ہو جائے تو ذیل مسائل از خود حل ہو جائیں گے۔
اس لیے براہ کرم وحدت الوجود پر اپنے رشحات فکر پیش کر دیجئے۔