محترم میں نے ایک گلی کے آوارہ جو آئمہ کی شان میں برابر گستاخیاں کرتا جارہا ہے اور علماء کرام کے متعلق سخت اور متعفن الفاظ کا استعمال کررہا ہے ۔ اس کے متعلق میرے بے لگام اور آوارہ سے آپ کو درد اٹھ گیا لیکن آپ کو یہ احساس نہیں ہوا کہ ایسا شخص علماء کرام کی شان میں کتنے سخت الفاظ استعمال کرہا ہے ذرا ملاحظہ فرمائیں، اور ان کی دیگر پوسٹ میں بھی آپ نے ملاحظہ فرمایا ہوگا کہ یہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے متعلق کتنے غلیظ الفاظ کا استعمال کرتا رہا ہے۔اور یہی پیغام پہلے اپنے لیے اور پھر اپنے ہم نواؤں کو بھی رسید کردیں تو عین نوارش ہوگی۔ آپ کے الفاظ ہی بتارہے ہیں کہ آپ میں بھی تہذیب کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔
امین اوکاڑوی دیوبندی بہت بڑا جھوٹا آدمی تھا جو احادیث کا مذاق اڑانے اور اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر دن رات بہتان باندھنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرتا تھا۔ یہ انتہاء درجے کا بدزبان اور شاتم رسول تھا۔
میں نے امین اوکاڑی کے کردار پر ایک مضمون لکھا ہے جس کا عنوان ہے۔ ’’دیوبندیوں کا دجال اکبر‘‘ ان شاء اللہ جلد ہی اپنے بلاگ پر اسے اپلوڈ کرونگا۔
سر شرم سے جھک جاتا ہے جب ایک مہذب فورم پر ایسی بازاری زبان کا استعمال ہورہا ہو اور پھر باز پرس کے بجائے اس کی وکالت بھی ہورہی ہو ، اسے پروتوکول بھی دیا جارہا ہو۔کیا غلط کہا؟!
کیا ثبوت درکار ہے؟!
ٹھہریئے! بہت جلد فقہ حنفی پر ایک مضمون ’’مہا کوک شاستر‘‘ کے نام سے میرے بلاگ کی زینت بننے والا ہے۔ ان شاء اللہ
محترم یہاں قریسی بھائی نے آپ کے علماء کرام کے حوالاجات سے بات کی ہے چاہئے تو یہ تھا کہ اس کا جواب دیا جاتا، لیکن افسوس وہی پرانا بازاری افسانہ