• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علمائےاہل حدیث کا ذوق تصوف

شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
اصطلاح تصوف کو ثابت کریں پھر اگلی بات کروں گا ہر بات کا جواب دوں گا لیکن پہلے لفظ تصوف کو کتاب و سنت سے ثابت کریں کہ اس پر آپ کی زندگی اور موت کا انحصار ہے اور آخری بات دین خیر خواہی کا نام ہے اس لیے ایک چھوٹی سی نصیحت ہے میری آپ سے ایک موضوع پر بحث ہو رہی ہے لیکن آج آپ ذاتیات پر اتر آئے ہیں اور دشنام طرازی کا اسلوب اختیار کر لیا ہے لہذا میرے لیے بہتری اسی میں ہے کہ آپ سے مزید بات نہ کی جائے صرف ایسا کریں کہ جس پوسٹ میں آپ نے تصوف کو کتاب و سنت سے ثابت کیا ہو اس کا حوالہ دے دیں میری مجبوری ہے کہ میں آپ کی طرح ذاتیات پر نہیں اتر سکتا اور نہ ہی آپ کا اسلوب استعمال کر سکتا ہوں جزاک اللہ خیرا اور اللہ آپ کو ہدایت دے
اصطلاح تصوف کا جواب میں اوپر دے چکا ہوں ، وہی موقف ہے میرا ہے کہ اصطلاح ضرورت کے تحت پیدا ہوئی ہیں تفصیل میں پہلے لکھ چکا ہوں ،مزید وضاحت میں اوپر والے تھریڈ میں کر چکا ہوں ، صوفیاء پر ابن تیمیہ کی رائے بھی پیش کی ہے ، آپ علمی گفتگو کرنے کے بجائے سلف و حلف کو کافر ،مشرک اور بدعتی کہنے پر زور دے رہے ،ابھی تو میں جب ابن حجر ؒ کی سند میں صوفیاء کا ذکر پیش کرونگا تو پھر آپ سے پوچھو گا کہ فتوی تو کفر کا،پھر دیکھتا ہوں آپکا کیا جواب ہوگا ۔چلو اپنے آپ کو آپ اہل حدیث بتاتے ہو ہنددوستان میں تاریخ اہل حدیث پیش کرو ،سترھویں اور آٹھارویں صدی کے مسلک اہلحدیث کے لوگ بتا دو یہ تو بالکل قریب کی تاریخ ہے؟؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میرے بھائی ا
اصطلاح تصوف کے بارے میں کہاں آپ نے جواب دیا ہے ذرا ایک مرتبہ پھر لکھ دیں اور تصوف کی اصطلاح کے بارے میں جو کچھ میں نے لکھا ہے اس کا بھی جواب دیں صرف اپنی بات لکھ دینا اور یہ سوچ لینا کہ میں نے لکھ دیا ہے تو بس یہی صحیح ہے تو یہ قطعا غیر معقول ہے آپ میری باتوں کا جواب دیں دعوی نہ کریں
اب اپ نے دو باتیں بیان کرنی ہیں
1۔ اصطلاح تصوف کے بارے میں آپ نے جو کچھ لکھا وہ برائے مہربانی دوبارہ لکھیں تاکہ میں اس دیکھوں اگر آپ کے دلائل مضبوط ہوئے تو میں آپ کی بات مان لوں گا ورنہ اس پر تنقیدی جائزہ میرا حق ہے
2۔ تصوف کی جو تعریف میں نے بیان کی ہے اس کا رد بھی مدلل انداز میں کریں
یعنی اپنی بات مدلل کریں اور رد بھی مدلل ہونا چاہیے پھر اس کے بعد دیگر امور پر بات ہو گی رہی بات ابن حجر کی سند تو وہ آپ اپنا وقت ضائع کریں گے کہ میں اس کا جواب ابھی نہیں دوں گا سب سے پہلے اوپر جن دو باتوں کا ذکر میں نے کیا ہے اس کا جواب ۔باقی سب باتیں بعد میں
اہل حدیث کی تاریخ بھی بیان کروں گا اور آپ کے تمام اعتراضات کا جواب دوں گا میں موجود ہوں بھاگوں گا نہیں لیکن طریقے سے ایک ایک کر کے کیوں کہ یہ تو ممکن ہی نہیں کہ لفظ تصوف پر ہم کسی نتیجے تک پہنچیں ہی نا اور اگلی باتیں شروع کر دیں
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
یہ فورم پر ایک بھائی ہیں ان کا نام ہے ساجد تاج یہ ان کی تحریر سے دو اقتباسات لیے ہیں مجھے وہ طریقہ نہیں آتا جس طرح آپ بھائی کسی تحریر سے اقتباس لیتے ہیں تو متا چل جاتا ہے اسی لیے مجھے الگ سے یہ لکھنا پڑ رہا ہے
آپ سے کیا گفتگو کی جائے یہ تو آپ کی حالت کہ ادھر ادھر سے کاپی پیسٹ کر لیا،اگر بات کرمی دو ٹوک بات کرو اور ایک موضوع کو لیکر چلو ،منکرین تصوف ہونا ہی اتنی بد نصیبی ہے کہ ان پر علم کے دروازے بند ہو جاتے ہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
محترم عامر رضا صاحب -

اگر آپ کو ٹائم ملے تو لنک میں دی گئی کتاب "آسمانی جنّت اور درباری جہنم: مصنف امیر حمزہ" کا مطالعہ ضرور کیجئے گا -خاص کر اس کتاب کے فصل ششم کا مطالعہ امید ہے کہ آپ پر صوفیت کے حقیقت کو واضح کرنے میں کافی مفید ثابت ہو گا- عنوان ہے "کیا برصغیر میں اسلام صوفیاء کے ذریے پھیلا ؟؟؟ " اور اہل حدیث مسلک سے متعلق آپ کی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہو گا -

http://www.scribd.com/doc/67996662/Aasmani-Jannat-Aur-Darbari-Jahannum

آپ کے کمنٹس کا انتظار رہے گا -

والسلام
جی یہ کتاب پڑھی ہوئی ہے بات یہ کہ آپ نقل کو دیکھ کر اصل کا انکار نہ کریں آپ مشہور اہلھدیث عالم وصوفی مولانا میر سیالکوٹی ؒ کی سراجا منیر ا کا مطالعہ فرمائیں نیٹ پر ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
میرے بھائی ا
اصطلاح تصوف کے بارے میں کہاں آپ نے جواب دیا ہے ذرا ایک مرتبہ پھر لکھ دیں اور تصوف کی اصطلاح کے بارے میں جو کچھ میں نے لکھا ہے اس کا بھی جواب دیں صرف اپنی بات لکھ دینا اور یہ سوچ لینا کہ میں نے لکھ دیا ہے تو بس یہی صحیح ہے تو یہ قطعا غیر معقول ہے آپ میری باتوں کا جواب دیں دعوی نہ کریں
اب اپ نے دو باتیں بیان کرنی ہیں
1۔ اصطلاح تصوف کے بارے میں آپ نے جو کچھ لکھا وہ برائے مہربانی دوبارہ لکھیں تاکہ میں اس دیکھوں اگر آپ کے دلائل مضبوط ہوئے تو میں آپ کی بات مان لوں گا ورنہ اس پر تنقیدی جائزہ میرا حق ہے
کتاب الایمان، مذاہب، ج1ص44پر ہے۔ہمارے اہل حدیث عالم و صوفی سید عبد اللہ محدث روپڑی رحمہ اللہ علیہ ست طریقت اور شریقت کے متعلق پوچھا گیا تو کیا خوب آپ نے جواب دیا،سبحان اللہ ہمارے علماء ایلحدیث تصوف وسلوک کسی سے کم نہیں ہیں چند اقتباس پیش کرتا ہوں،فرماتے ہیں:۔
رسول اللہﷺ کے زمانہ میں اور اس کے بعد خیر قرون میں شریعت ، طریقت ، حقیقت ، معرفت وغیرہ کوئی خاص اصطلاح نہ تھیں۔ صرف شریعت کا لفظ دین کے معنی میں استعمال ہوتا تھا باقی الفاظ قریباً اپنے لغوی معنی پر تھے۔ اس کے بعد جیسے فقہ والوں نے احکام کے درجات بتلانے کی غرض سے فرض واجب وغیرہ اصطلاحات مقرر کی ہیں۔ اسی طرح صوفیائے کرام نے تہذیب اخلاق یعنی علم تصوف میں سلوک عبد کے درجات کو ظاہر کرنے کی غرض سے یہ الفاظ مقرر کیے۔ مثلاًشریعت عقائد اور ظاہری احکام کا نام رکھا جیسے نماز۔۔۔ روزہ وغیرہ۔ طریقت ان پر عمل کرنے میں ریاضت اور مجاہدۂ نفس کرنا اور اپنے اندر اخلاص اور للٰہیت پیدا کرنا۔ حقیقت ان کے اسرارپر مطلع ہوکر اپنا عمل اس کے مطابق کرنا جیسے شاہ ولی اللہ صاحب نے حجۃ اللہ البالغۃ میں ان احکام کے اسرار لکھے یا نفس اور دل کے امراض پر مطلع ہو کر ہر ایک مرض کا مناسب علاج کرنا اور باطنی صحت قائم رکھنے کے اسباب پیدا کرنا۔ معرفت کشف اور مراقبہ کی حالت ہے۔ جو یقین اور اطمینان قلبی کا اعلیٰ مقام ہے۔ اس وقت اللہ کے سوا کسی شے کی طرف نظر نہیں رہتی اور ذکر الہی میں وہ حلاوت اورلذت پاتا ہے کہ کوئی لذت اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی بلکہ ذکر الہی ایک طرح سے اس کی غذا ہوجاتا ہے جس کے بغیر اس کی زندگی مشکل ہے۔
مثال ان چاروں مراتب کی مثال درخت کی سی ہے۔ مثلاً درخت کے لئے جڑیں اور تنا ہے ان کے بغیر درخت کا وجود ہی نہیں۔ پھر ٹہنے اورشاخیں ہیں یہ بھی درخت کےلئے لازمی ہیں۔ پھر پھل ہے پھر اس کی لذت ہے۔ ٹھیک اسی طرح تصوف ہے۔ شریعت کے بغیر تو تصوف کوئی چیز ہی نہیں۔ نہ وہاں طریقت ہے نہ حقیقت نہ معرفت کیونکہ شریعت بمنزلہ جڑ اور تنے کے ہے۔ اس کے بعد طریقت کا مرتبہ ہے جو بمنزلہ ٹہنوں اورشاخوں کے ہے۔ اس کے بغیر بھی تصوف کالعدم ہے۔ پھر حقیقت پھل کے قائم مقام ہے اورمعرفت اس کی لذت کے قائم مقام ہے۔ جیسے درخت پھل اور اس کی لذت کے بغیر کامل نہیں اس طرح بندہ بھی خدا کے نزدیک کمال کو نہیں پہنچتا جب تک اس کے اندر حقیقت اور معرفت پیدا نہ ہو جائے۔
اور خلاصہ میں فرماتے ہیں:۔
خلاصہ خلاصہ یہ کہ شریعت ، طریقت ، حقیقت ، معرفت خواہ الگ الگ شاخیں ہوں یا ایک ہوں اور الگ ہونے کی حالت میں چارہوں یا کم ہوں۔ کسی صورت میں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے۔ جو ایک دوسرے سے جدا ہونے کے قائل ہیں وہ ان کی حقیقت سے ناواقف ہیں۔ اللہ ان کو سمجھ دے اور راہ راست کی توفیق بخشے۔ آمین ۔بحوالہ فتوی اہل حدیث۔
بھائی یہ ہما رے نزدیک تصوف ہے ،آپ اس پر جو آپکو اعتراض وہ پیش کریں، اس میں دوسری بات یہ کہ یہ ایک اہلحدیث کا فتوی ہے ،نمبر2 ان کے تعلق تصوف کا ثبوت ہے ،
اب آپ ان کے صوفی ہونے کی وجہ سے کفر ،بدعتی ،جائل ہونے کا فتو ی پیش کریں۔
(گفتگو اسی دائرے میں رہ کرنی ہے کاپی پیسٹ کے بجائے دو ٹوک جواب دینا ہے)
حافظ ابن حجرؒ کا نام میں نے اس لئے لیا کہ وہ محدث بھی تھے ،جب انکی سند میں صوفیاء کا نام آئے گا تو آپکے نزدیک وہ کافر بدعتی مشرک ہوئے تو پھر میں آپ سے پو چھوں گا کہ تواتر توارث سے سند حدیث ثابت کرو ،تو پھر میں دیکھو ں گا کہ کافر مشرک کون ہوتے ہیں یہ کسی سے پوچھ لینا کہ جب کوئی کافر نہ ہو تو اسے کافر کہا جائے تو ایسے بد نصیب فتوی گو کے بارے میں اللہ رسول کا کیا حکم ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
جی یہ کتاب پڑھی ہوئی ہے بات یہ کہ آپ نقل کو دیکھ کر اصل کا انکار نہ کریں آپ مشہور اہلھدیث عالم وصوفی مولانا میر سیالکوٹی ؒ کی سراجا منیر ا کا مطالعہ فرمائیں نیٹ پر ہے۔
چلیں پڑھ لیں گے -

صوفیت کی حقیقت کو جاننے کے لئے یہ کتاب بھی مفید ہے - "مطالعہ تصوف : مصنف غلام قادر لون " اگر نہیں پڑھی تو ضرور پڑھیں -لنک نہیں ہے اس کتاب کا لیکن میرے پاس موجود ہے -
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یہ فورم پر ایک بھائی ہیں ان کا نام ہے ساجد تاج یہ ان کی تحریر سے دو اقتباسات لیے ہیں مجھے وہ طریقہ نہیں آتا جس طرح آپ بھائی کسی تحریر سے اقتباس لیتے ہیں تو متا چل جاتا ہے اسی لیے مجھے الگ سے یہ لکھنا پڑ رہا ہے
بھائی! آپ اقتباس کرنے کا طریقہ یہاں سے سیکھیں۔
اقتباس
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
آپ سے کیا گفتگو کی جائے یہ تو آپ کی حالت کہ ادھر ادھر سے کاپی پیسٹ کر لیا،اگر بات کرمی دو ٹوک بات کرو اور ایک موضوع کو لیکر چلو ،منکرین تصوف ہونا ہی اتنی بد نصیبی ہے کہ ان پر علم کے دروازے بند ہو جاتے ہیں ۔
ابتسامہ
یہ ہے صوفی اور بات دو ٹوک کرنا چاہتا ہے۔۔۔ ابتسامہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
مارے اہل حدیث عالم و صوفی سید عبد اللہ محدث روپڑی رحمہ اللہ علیہ ست طریقت اور شریقت کے متعلق پوچھا گیا
واہ جی واہ! قارئین حضرات ذرا اس شخص کی "پہاڑ" دلیل دیکھیں جو دے کر اس نے "میدان مار لیا" ہے۔
اگر یہ شخص تصوف کی دلیل دیتے ہوئے لکھتا:

قرآن میں اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد دلیل ہے
حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں دلیل ہے۔

تو میں، محمد علی جواد بھائی اور محمد فیض الابرار بھائی قائل ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے تھے۔ لیکن قرآن و حدیث سے دلیل دینا اس صوفی کے بس میں کہاں؟ یہ قرآن و حدیث پڑھتا تو کیا صوفی رہتا؟

اس کا سارا زور اہلحدیثوں کو صوفی بنانے پر ہے، پتہ نہیں یہ نیا فتنہ کہاں سے اٹھا ہے، ویسے سوچنے کی بات ہے اگر یہ اتنی محنت، اتنا وقت قرآن و حدیث کو فہم صحابہ رضی اللہ عنھم اجمعین کے مطابق سمجھنے میں کرے تو کتنا فائدہ ہو

اللہ ہمیں فضول کاموں سے بچا کر مثبت اور مسنون کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
 
Top