- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
جرح کے بھی چھ مراتب ہیں جن کے الفاظ کی ترتیب درج ذیل ہے:
۱۔ فیہِ مَقَالٌ :
ایسے الفاظ جرح جن میں نرمی ہو یہ ضعف کی انتہائی ہلکی مگر تعدیل کے قریب کی صورت ہے۔جیسے: فِیہِ مَقَال : اس کے بارے میں کچھ اقوال ہیں۔یا فُلَانٌ لَیِّنُ الْحَدیثِ۔ فلان حدیث میں نرم ہے۔یا غَیرُہُ أَوْثَقُ مِنْہُ: دوسرا اس سے زیادہ ثقہ ہے۔متابعت یا شاہد میں اسے تسلیم کیا جاتا ہے اور اگر منفرد ہو تو پھرنہیں۔
۲۔ فُلانٌ لَا یُکْتَبُ حَدیثُہُ:
ایسے الفاظ جو راوی کی عدم کتابت حدیث کی صراحت کردیں۔ جیسے: فُلانٌ لَا یُکْتَبُ حَدیثُہُ۔ فلان سے حدیث نہیں لکھی جاتی۔یا لَا تَحُلُّ الرِّوایةُ عَنْہُ۔ فلاں سے روایت جائز نہیں۔ یا واہٍ بِمَرّةۃٍ۔ وہ تو بہت ہی واہی ہے۔
۳۔ رَدُّوا حَدیثَہُ:
ایسے الفاظ جن میں راوی کے ناقابل حجت ہونے کی صراحت ہو یا اس سے ملتے جلتے الفاظ ہوں جن سے راوی کا شدید ضعف سامنے آتا ہو۔ جیسے: رَدُّوا حَدِیثَہُ اس کی حدیث علماء نے رد کردی۔ ضَعِیفٌ جِدًا: بہت ہی ضعیف۔یا لَہُ مَنَاکِیْرُ: اس کی بہت سی منکر روایات ہیں۔
۴۔ مُتَّھَمٌ بِالْکَذِبِ:
وہ الفاظ جن کے ذریعے علماء نقد نے راوی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا جیسے: مُتَّھَمٌ بِالکِذْبِ: جھوٹ میں وہ متہم ہے۔ اتَّھَمُوہُ: اسے علماء نے متہم کیا ہے۔ یَسْرُقُ الْحَدیثَ: وہ حدیث چوری کرتا ہے۔یا سَاقِطٌ، مَترُوكٌ، لَیْسَ بِثِقَةٍ وغیرہ۔
۵۔ کَذَّابٌ:
ایسے الفاظ جو راوی کے جھوٹا ہونے کو مبالغہ کی حد تک بتاتے ہوں جیسے: کَذَّابٌ بہت ہی زیادہ جھوٹا، وَضَّاعٌ بہت ہی زیادہ گھڑنے والا۔ یَضَعُ الحدیثَ : وہ حدیث گھڑتا ہے۔یا دَجَّالٌ سب سے زیادہ دھوکہ دینے والا۔
۶۔ أکْذَبُ النَّاسِ:
وہ الفاظ جو راوی کے عادۃ ً جھوٹا ہونے کے بارے میں آگاہ کریں۔ یہ جرح کی انتہائی اعلی قسم ہے۔ جیسے: أکْذَبُ النَّاسِ۔ لوگوں میں سب سے زیادہ جھوٹا۔ رُکْنُ الْکِذْبِ: جھوٹ کا ستون۔یا إِلَیہِ الْمُنْتَھَی فِی الْکِذْبِ۔ جھوٹ کی انتہاء اسی تک ہے۔
۱۔ فیہِ مَقَالٌ :
ایسے الفاظ جرح جن میں نرمی ہو یہ ضعف کی انتہائی ہلکی مگر تعدیل کے قریب کی صورت ہے۔جیسے: فِیہِ مَقَال : اس کے بارے میں کچھ اقوال ہیں۔یا فُلَانٌ لَیِّنُ الْحَدیثِ۔ فلان حدیث میں نرم ہے۔یا غَیرُہُ أَوْثَقُ مِنْہُ: دوسرا اس سے زیادہ ثقہ ہے۔متابعت یا شاہد میں اسے تسلیم کیا جاتا ہے اور اگر منفرد ہو تو پھرنہیں۔
۲۔ فُلانٌ لَا یُکْتَبُ حَدیثُہُ:
ایسے الفاظ جو راوی کی عدم کتابت حدیث کی صراحت کردیں۔ جیسے: فُلانٌ لَا یُکْتَبُ حَدیثُہُ۔ فلان سے حدیث نہیں لکھی جاتی۔یا لَا تَحُلُّ الرِّوایةُ عَنْہُ۔ فلاں سے روایت جائز نہیں۔ یا واہٍ بِمَرّةۃٍ۔ وہ تو بہت ہی واہی ہے۔
۳۔ رَدُّوا حَدیثَہُ:
ایسے الفاظ جن میں راوی کے ناقابل حجت ہونے کی صراحت ہو یا اس سے ملتے جلتے الفاظ ہوں جن سے راوی کا شدید ضعف سامنے آتا ہو۔ جیسے: رَدُّوا حَدِیثَہُ اس کی حدیث علماء نے رد کردی۔ ضَعِیفٌ جِدًا: بہت ہی ضعیف۔یا لَہُ مَنَاکِیْرُ: اس کی بہت سی منکر روایات ہیں۔
۴۔ مُتَّھَمٌ بِالْکَذِبِ:
وہ الفاظ جن کے ذریعے علماء نقد نے راوی پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا جیسے: مُتَّھَمٌ بِالکِذْبِ: جھوٹ میں وہ متہم ہے۔ اتَّھَمُوہُ: اسے علماء نے متہم کیا ہے۔ یَسْرُقُ الْحَدیثَ: وہ حدیث چوری کرتا ہے۔یا سَاقِطٌ، مَترُوكٌ، لَیْسَ بِثِقَةٍ وغیرہ۔
۵۔ کَذَّابٌ:
ایسے الفاظ جو راوی کے جھوٹا ہونے کو مبالغہ کی حد تک بتاتے ہوں جیسے: کَذَّابٌ بہت ہی زیادہ جھوٹا، وَضَّاعٌ بہت ہی زیادہ گھڑنے والا۔ یَضَعُ الحدیثَ : وہ حدیث گھڑتا ہے۔یا دَجَّالٌ سب سے زیادہ دھوکہ دینے والا۔
۶۔ أکْذَبُ النَّاسِ:
وہ الفاظ جو راوی کے عادۃ ً جھوٹا ہونے کے بارے میں آگاہ کریں۔ یہ جرح کی انتہائی اعلی قسم ہے۔ جیسے: أکْذَبُ النَّاسِ۔ لوگوں میں سب سے زیادہ جھوٹا۔ رُکْنُ الْکِذْبِ: جھوٹ کا ستون۔یا إِلَیہِ الْمُنْتَھَی فِی الْکِذْبِ۔ جھوٹ کی انتہاء اسی تک ہے۔