- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
۴۔علم غریب الحدیث:
غریب سے مراد حدیث کے غیر مانوس اور قلیل الاستعمال الفاظ ہیں۔ایسے الفاظ کا معنی ومفہوم چونکہ لوگوں پر مخفی ہوتا ہے اس لئے یہ شرح و تفسیر کے محتاج ہوتے ہیں۔حدیث فہمی کا یہی پہلا زینہ ہے تاکہ تفہیم حدیث کے ساتھ استنباط مسائل بھی صحیح ہوسکیں۔اس لئے جوحدیث با معنی بیان ہوتی ہے محدثین اس کے الفاظ پر خاص توجہ دیتے ہیں۔
وجوہات :
لوگوں کی اپنی عربی زبان بگڑتی یا عربی دانی کم ہوتی ہے تو ان پر ان الفاظ کا معنی و مفہوم واضح نہیں ہوتا۔ یا ان الفاظ کا استعمال کم ہو تو سمجھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے ا لفاظ کی شرح اور وضاحت گو دشوار کام ہے مگر پھر بھی درست معنی کی تلاش ضروری ہے جو غریب الحدیث کی قوامیس (Dictionaries) میں بآسانی مل جاتی ہے۔ محض ظن و تخمین کی بنیاد پر نبی کریمﷺ کے کلام کی تفسیر ووضاحت کی اجازت نہیں۔ غیر مانوس لفظ کی عمدہ ترین وضاحت وہ روایت ہوگی جس میں تفسیر مل جائے۔ اس علم نے استنباط واجتہاد کے دروازے بھی کھولے ہیں اور ذہنوںمیں دینی وفقہی وسعت پیدا کی ہے ۔قوامیس کو الفبائی ترتیب سے کس طرح مرتب کیا جائے اور تشکیل نہ ہونے کی صورت میں لفظ یا نام کے اعراب کو کیسے واضح کیا جائے یہی علم ہے جس نے ان مشکلات کا راستہ سہل بنا دیا۔ مشہور کتب درج ذیل ہیں۔
۱۔ مشارق الانوار از قاضی عیاض بن موسیٰ الیحصبی۔
۲۔ غریب الحدیث۔ از ابو عبید القاسم بن سلام۔
۳۔ النھایہ فی غریب الحدیث: از ابن الاثیر الجزری۔
غریب سے مراد حدیث کے غیر مانوس اور قلیل الاستعمال الفاظ ہیں۔ایسے الفاظ کا معنی ومفہوم چونکہ لوگوں پر مخفی ہوتا ہے اس لئے یہ شرح و تفسیر کے محتاج ہوتے ہیں۔حدیث فہمی کا یہی پہلا زینہ ہے تاکہ تفہیم حدیث کے ساتھ استنباط مسائل بھی صحیح ہوسکیں۔اس لئے جوحدیث با معنی بیان ہوتی ہے محدثین اس کے الفاظ پر خاص توجہ دیتے ہیں۔
وجوہات :
لوگوں کی اپنی عربی زبان بگڑتی یا عربی دانی کم ہوتی ہے تو ان پر ان الفاظ کا معنی و مفہوم واضح نہیں ہوتا۔ یا ان الفاظ کا استعمال کم ہو تو سمجھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے ا لفاظ کی شرح اور وضاحت گو دشوار کام ہے مگر پھر بھی درست معنی کی تلاش ضروری ہے جو غریب الحدیث کی قوامیس (Dictionaries) میں بآسانی مل جاتی ہے۔ محض ظن و تخمین کی بنیاد پر نبی کریمﷺ کے کلام کی تفسیر ووضاحت کی اجازت نہیں۔ غیر مانوس لفظ کی عمدہ ترین وضاحت وہ روایت ہوگی جس میں تفسیر مل جائے۔ اس علم نے استنباط واجتہاد کے دروازے بھی کھولے ہیں اور ذہنوںمیں دینی وفقہی وسعت پیدا کی ہے ۔قوامیس کو الفبائی ترتیب سے کس طرح مرتب کیا جائے اور تشکیل نہ ہونے کی صورت میں لفظ یا نام کے اعراب کو کیسے واضح کیا جائے یہی علم ہے جس نے ان مشکلات کا راستہ سہل بنا دیا۔ مشہور کتب درج ذیل ہیں۔
۱۔ مشارق الانوار از قاضی عیاض بن موسیٰ الیحصبی۔
۲۔ غریب الحدیث۔ از ابو عبید القاسم بن سلام۔
۳۔ النھایہ فی غریب الحدیث: از ابن الاثیر الجزری۔