کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
شیخ
کوئی راوی جس استاذ سے حدیث کو حاصل کرتا ہے، اس استاذ کو شیخ کہا جاتا ہے۔ استاذ کے استاذ کو شیخ الشیخ کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر بخاری کی یہ حدیث دیکھیے:
اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی مشہور زمانہ کتاب "الجامع الصحیح" میں نقل کیا ہے۔ امام بخاری کے شیخ قبیصہ بن عقبہ ہیں، قبیصہ کے شیخ سفیان ہیں، سفیان کے شیخ اعمش ہیں، اعمش کے شیخ عبداللہ بن مرۃ ہیں جن کے شیخ مشہور تابعی مسروق ہیں۔ مسروق اس حدیث کو صحابی رسول سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے سن کر آگے بیان کر رہے ہیں۔
کوئی راوی جس استاذ سے حدیث کو حاصل کرتا ہے، اس استاذ کو شیخ کہا جاتا ہے۔ استاذ کے استاذ کو شیخ الشیخ کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر بخاری کی یہ حدیث دیکھیے:
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص میں یہ چار خصوصیات ہوں، وہ خالص منافق ہے اور جس میں کوئی ایک خصلت ہو، تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے جب تک کہ یہ اس میں موجود رہے: جب اس کے سپرد کوئی امانت کی جائے تو وہ خیانت کرے، جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو اسے توڑ دے اور جب لڑائی جھگڑا کرے تو اس میں گالی گلوچ پر اتر آئے۔حدثنا قبيصة بن عقبة قال: حدثنا سفيان، عن الأعمش، عن عبد الله بن مرة، عن مسروق، عن عبد الله بن عمرو: أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: أربع من كن فيه كان منافقا خالصا، ومن كانت فيه خصلة منهن كانت فيه خصلة من النفاق حتى يدعها: إذا اؤتمن خان، وإذا حدث كذب، وإذا عاهد غدر، وإذا خاصم فجر۔ تابعه شعبة عن الأعمش۔ (بخاری، حدیث 34)
اس حدیث کو امام بخاری نے اپنی مشہور زمانہ کتاب "الجامع الصحیح" میں نقل کیا ہے۔ امام بخاری کے شیخ قبیصہ بن عقبہ ہیں، قبیصہ کے شیخ سفیان ہیں، سفیان کے شیخ اعمش ہیں، اعمش کے شیخ عبداللہ بن مرۃ ہیں جن کے شیخ مشہور تابعی مسروق ہیں۔ مسروق اس حدیث کو صحابی رسول سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے سن کر آگے بیان کر رہے ہیں۔