السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا اس تھریڈ اور اس ایسے دوسرے تھریڈز پر تبصرہ کرنے کا قطعا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ ۔ لیکن اس کے دور رس اثرات کی خطرناکی !!!
ایک جیسی لگتی ہیں چوڑیاں اور لڑکیاں
ٹوٹتی ہیں بنتی ہیں،چوڑیاںاور لڑکیاں
انتہا ہے نازکی کی،اک ذرا سی ٹھیس سے
ٹوٹ کر بکھرتی ہیں چوڑیاں اور لڑکیاں
توڑ جانے والے کو احساس تک نہیں ہوتا
کب سنبھل پھر پاتی ہیں، چوڑیاں اور لڑکیاں
اپنے دل کو دکھ کے ساتھ رکھ کے بھول جاتی ہیں
باہر سے چمکتی ہیں چوڑیاں اور لڑکیاں
لو بہنو ۔ ۔ ۔ اب بیٹھ کر خوب خوب آنسو بہاؤ۔ ۔ بلا وجہ کا رونا زیادہ مزا نہیں دیتا!!!
یہ موضوع فارم پر ایک نہیں کئی جگہ موجود ہے۔ ۔ اور اختتام لڑائی جھگڑے سے قبل ہو جائے؟؟؟محال!!
۱)اتنا نازک موضوع نا تجربہ کار ’بچے‘ زیر بحث لائیں گے تو صورت حال بہت خوف ناک ہو جائے گی۔
۲)یہ موضوع آج کل اتنا رواج کیوں پا رہا ہے؟؟مجھے تو اس کے پیچھے ایک مخصوص سوچ کارفرما نظر آتی ہے۔ ۔ مغربی معاشرے میں’مساوات‘ کا نعرہ اور خاندانی نظام کی تباہی کسی سے چھپی نہیں جبکہ اسکی نسبت ہمارا مشرقی،اسلامی معاشرہ اپنے خاندانی نظام میں بہت حد تک مضبوط تھا۔ ۔ اب یہ ’’مساوات،مظلومیت،ظلم ،پامالیِ حقوق نسواں ‘‘ کے نام پر اچھے خاصے اہل علم گھرانے بھی اس تباہی کا شکار ہو رہے ہیں!!گھرانے کس سے بنتے ہیں؟؟مرد اور خواتین سے۔ ۔ جب خاندان کی اکائی ہی لڑے گی تو خاندان کیسے قائم ہو گا؟؟
۳)ایک مرد کی غلطی کا سزاوار سارے مرد حضرات کو بہت آرام سے ٹھہرایا جاتا ہے اور جب مرد ایک غلطی پر تمام خواتین کو ایک ترازو میں تولیں تو ہمیں سخت غصہ آتا ہے کہ ان کی تنگ نظری کا عالم ملاحظہ کیجیے!!۔ ۔ کوئی جان کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھاتی تو ہم کیوں اٹھوانے پر مصر ہیں؟؟
۴)’’عورتیں بہت بری ہیں۔ ۔ جی ہاں بہت بری ہیں‘‘محض کوسنے سے کام نہیں چلے گا!!صاف سی بات ہے عورتیں بری ہیں تو ان سے ہر رشتہ ختم کر لیجیے۔ ۔ ماں بہن،بیٹی،بھتیجی،بھانجی!!فساد کی جڑ ختم تو سکون ہی سکون۔ ۔ اسی طرح مرد حضرات برے ہیں تو بھائی،باپ،بیٹے سے ہر رشتہ توڑ لیں۔ ۔ برائی سے جان چھٹ جائے گی ناں۔ ۔
آپ یہ تعلق ختم نہیں کر سکتے ؟؟تو پھر غصہ کرنے کا فائدہ؟؟؟یہ زندگی کے رنگ ہیں ،گزارنا سیکھیں!!
دراصل ہمارے اپنے وجود برے ہوتے ہیں۔ ۔ عورتیں ختم ہو گئیں تو ساتھی مرد زہر لگنے لگیں گے اسی طرح ساتھی عورتیں!!پھر وہ بھی ختم ہو جائیں؟؟؟اور آپ اکیلے دنیا میں زندگی بسر کریں۔ ۔ بہت اچھے لگیں گے!!
۵)ہر شخص دوسرے کو روکتا،ٹوکتا ہے۔ ۔۔ ہر انسان کے اپنے مخصوص نظریات ہوتے ہیں۔ ۔ جس طرح آ پ کے ہیں،اسی طرح دوسرے کے ہیں ۔۔ کوئی کسی کے مطابق نہیں ڈھلتا ،اور چاہتا ہے کہ لوگ میرے مطابق،میرے نظریات کے مطابق ڈھلیں مگر’کوئی کسی کے مطابق نہیں ڈھلتا‘کیوں کہ ہر ایک میں انا کا بت موجود ہے۔ ۔آ پ کو کسی کا رویہ برا لگتا ہے تو کسی کو آپ کا رویہ برا معلوم ہوتا ہے!
انتظامی کام سنبھالنے والے ہر شخص کی زندگی گھبیر ہوتی ہے۔ ۔اسے انتظای کاموں کا بروقت پورا کرنا ہوتا ہے،چھوٹے چھوٹے مسئلے دیکھنے بھالنے ہوتے ہیں۔ ۔ آفس ہو یا گھر۔ ۔مرد ہو یا عورت۔ ۔ اس کی طبعیت میں کچھ غصہ،کچھ چڑچڑا پن آ جانا فطری سی بات ہے۔ ۔اس پر تنقید غیر ضروری ہے!!
۶)لڑکیوں کی تعلیم،گھر سے باہر نکلنا وغیرہ۔ میں اس کی ذمہ دار خواتین کو ہی ٹھہراؤں گی کہ غلطی ایک کرتی ہے اور الزام سب پر آتا ہے اور پھر ہمیں مردوں کی تنگ نظری پر غصہ آتا ہے ۔ ۔ یہ صحیح ہے کہ پھرمرد تنگ نظر ہوجاتے ہیں مگر اس کا سبب ؟؟وہ باہر جس چیز کو دیکھتے ہیں گھر والوں کو اس سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں جس میں اکثر توازن نہیں رہتا!!وہ آپ کاتحفظ چاہتے ہیں مگر آپ کی بے جا لڑائی ۔ ۔انہیں سختی کا عادی بناتی ہے!!
۷)رونا دھونا،پریشانی خواتین کی کمزوری ہے اور شعراء کی حالت کہ اس کو عورت کی خوبی بنا دیا ہے۔ ۔ اور وہ اسی پر نازاں ہیں!!
۸)یاد رکھیے۔۔ ایسے موضوعات زیر بحث لانے سے ہماری آئیندہ ذاتی زندگی سخت متاثر ہوتی ہے۔ ۔ بالکل ان جانے میں ۔ ۔یہاں پر بحث ہوتی ہے،اور ذہن لا شعوری طور پر ایک مواد ذہن میں منتقل کرتا رہتا ہے اور ایسا کچھ بھی ہونے پر یہاں کا سارا غبار لا باہر!!!
۹)یہ تھریڈز کب سے فارم کی زینت بنتے چلے آ رہے ہیں۔ کوئی فائدہ،کوئی حاصل،حصول؟؟؟؟؟گر ہوا ہے تو جاری رکھیے اگر نہیں تو برائے مہربانی اوپن فارم پر ایسے قصے چھیڑنے سے گریز کریں۔۔ اگر بات ڈسکس کرنی ہے تو دلچسپی رکھنے والے اراکین پرائیویٹ چیٹ میں بات کر لیں۔۔ حقوق منوا لیں تو ہمیں بھی اطلاع کر دیجیے گا!! کسی حقیقی دنیا کی بات کریں،اس واقعے کی وجوہات تلاشیں تو شاید پھر بھی فائدہ ہو۔ ۔ ذاتی نظریات،سوچوں کو حقیقت کا نام نہ دیں!!