اُم حماد سسٹر
مسئلہ برائی کو برائی سے روکنے کا ہے یا نہیں، اس کی بحث ہم مؤخر کر دیتے ہیں
سردست پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کو ظلم سہنے کا عادی بنایا جاتا ہے اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ یہ لوگ ہمیں معاف بھی کرتے رہیں اور ہمارے خلاف بات بھی نہ کرنے پائیں۔
اسی طرح شاعری اور خطابت کے جوش میں نئی نئی شرکیہ ترجیحات کو پروان چڑھایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کے کانوں میں یہ الفاظ مانوس ہو جائیں۔ اور ان پر کسی بھی طرح کے ردِّعمل سے باز رہیں۔
غرض کیا کیا عرض کروں۔
رسول اللہ ﷺ کے ساتھیوں کو مکے کے اندر جتنی تکالیف دی گئیں، کیا کوئی تصور کر سکتا ہے؟ ہرگز نہیں۔ لیکن اس کے باوجود ‘‘عمر بن ہشام‘‘ کا نام ‘‘ابوجہل ‘‘ مکہ میں رکھا گیا تھا یا کہ مدینہ میں؟؟؟؟
‘‘عبدالعزیٗ‘‘ ابولہب اور اس کی بیوی کی بربادی کا تذکرہ مدینہ میں ہوا تھا یا کہ مکہ میں؟؟؟؟
رہا معاملہ یہ کہ مشرکین مکہ کلمہ نہیں پڑھتے تھے جبکہ
آج کے لوگ کلمہ بھی پڑھتے ہیں
تو
غور طلب بات یہ ہے کہ
کیا راقم نے جو نام (ظاہر الپادری) لکھا ہے یہ فتوی ہے یا نہیں۔
میں نے اس کی ظاہری حالت کو بیان کیا ہے۔ باقی اندرونِ خانہ نہ تو میں جھانک سکتا ہوں اور نہ مجھے اس کا مکلف بنایا گیا ہے۔
البتہ محمد عامر یونس بھائی کا آج والا تھریڈ دیکھ لیں جس میں اس لعنتی کردار شخص کو باقاعدہ سجدے کئے گئے ہیں۔
http://forum.mohaddis.com/threads/طاہر-القادری-کے-جھوٹے-خواب-کا-رد-سید-توصیف-الرحمٰن-الراشدی-حفظہ-اللہ.25302/#post-204379
اب ایسے میں جو کوئی شخص اس کے متعلق ظاہر الپادری کے الفاظ زیادہ سخت ہیں یا کہ طاغوت کے؟؟؟؟