• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غوثِ اعظم کون ہے ؟

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
غالبا آپ کا اس موضوع پر کسی جگہ @عبدہ بھائی سے مکالمہ چل رہا ہے ، اس کو آگے بڑھائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔
اس میں اور لوگوں نے بھی بحث شروع کر دی تھی
بھئی باقیوں کو سائیڈ پر رکھ کر ہم دوبارہ وہیں سے بات شروع کر لیتے ہیں میں تو آپ کا انتظار کر رہا ہوں
دوسرا کوئی اگر بات کرے تو نہ آپ جواب نہ دیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا
(سورة الإسراء)
لیکن اللہ نے ضرور ماں باپ کو ربی یعنی پالنے والا کہہ کر پکارا ہے اور ہمیں یہ سکھایا ہے کہ اپنے والدین کے لئے ان الفاظ کے ساتھ دعا کریں
محترم بہرام صاحب -

کلمہ حق ہے لیکن مراد باطل -

دنیا میں تو والدین کی ہی ذمہ داری ہے اولاد کو پالنا - لیکن چوں کہ یہ پالنا حقیقی نہیں اس لئے دنیا میں ان کو "یا ربّی" کہنا نہ تو جائز ہے اور نہ ہی اہل سلف سے ثابت ہے- کیوں کہ ان کو یا ربّی کہنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آپ ان کو حقیقی پالنہار سمجھتے ہیں - یہی معامله یا غوث اعظم پکارنے کا ہے - کیوں کہ آپ حضرت عبدالقادر جیلانی کو مافوق الاسباب سمجھ کر ہی ان کو غوث اعظم پکارتے ہیں جو کہ صریح شرک ہے -

حضرت یوسف علیہ سلام کا فرمان بھی نوٹ کرلیں - جن کے صرف والد حضرت یعقوب علیہ سلام ہی نہیں بلکہ دادا حضرت اسحاق علیہ سلام اور پر دادا حضرت ابراہیم علیہ سلام بھی الله کے برگزیدہ پیغمبر تھے - آپ علیہ سلام اپنے جیل خانے کے رفیقوں سے فرماتے ہیں -

يَا صَاحِبَيِ السِّجْنِ أَأَرْبَابٌ مُتَفَرِّقُونَ خَيْرٌ أَمِ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سوره یوسف ٣٩

اے قید خانہ کے رفیقو کیا کئی جدا جدا معبود بہتر ہیں یا اکیلا الله جو زبردست ہے؟؟

بتائیں کہ ایک نبی کے آباؤ اجداد پیغمبر پر پیغمبر ہیں -لیکن وہ نبی صرف الله رب العزت کو ہی الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ سمجھتا اور کہتا ہے -

اور ایک ہم نام نہاد مسلمان - جو کبھی عبدالقادرجیلانی کو غوث اعظم تو کبھی حضرت علی کو مشکل کشا تو کبھی محمّد صل الله علیہ و آ له وسلم کو حاجت روا سمجھتے اور پکارتے ہیں -اور پھر کہتے ہیں کہ ہمیں مشرک نہ کہو٠
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
میرے خیال سے ہر مسلمان اللہ سے ہی مدد مانگتا ہے اور میں خود اس بات کی قا ئل ہوں کہ مدد صرف اللہ ہی سے مانگنی چاہیے ہاں اگر کوئی غیر اللہ سے مانگتا ہے تو یہ شرک نہیں۔
مدد مانگنا یا استعانت طلب کرنا مافوق الاسباب طریقے سے عبادت میں شامل ہوتا ہے، جب بھی انبیاء و صحابہ رضی اللہ عنہم پر کوئی مشکل آئی انہوں نے اللہ سے مدد طلب کی۔

حسین رضی اللہ عنہ نے کربلا میں اور اہل بیت رضی اللہ عنہم نے اپنی پوری زندگی جب بھی مشکل آئی صرف اللہ کو پکارا کیونکہ وہ نیک لوگ غیراللہ سے مدد مانگنے کو شرک سمجھتے تھے۔

لہذا جو باتیں عبادت میں شامل ہوں وہ صرف اللہ کے لئے ہے، اللہ کے علاوہ شرک ہے، ہاں اگر دنیاوی اسباب کے تحت نیکی کے کاموں میں تعاون کرنے کے لئے مدد کرنا شرک نہیں ہے۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
((ومن یدعوا مع الله الہ آخر لا برهان لہ بہ فإنما حسابہ عند ربہ))المؤمنون. 117
اور جو اللہ کو چھوڑ کر کسی دوسرے معبود کو پکارتا ہے اس کے پاس اس بات کی کوئی دلیل نہیں ہے. پس اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہے''
الحمد اللہ کوئی بھی مسلمان کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
دنیا میں تو والدین کی ہی ذمہ داری ہے اولاد کو پالنا - لیکن چوں کہ یہ پالنا حقیقی نہیں اس لئے دنیا میں ان کو "یا ربّی" کہنا نہ تو جائز ہے اور نہ ہی اہل سلف سے ثابت ہے- کیوں کہ ان کو یا ربّی کہنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آپ ان کو حقیقی پالنہار سمجھتے ہیں
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا
کیا گر میں اس طرح دعا کروں تو یہ بھی شرک ہوگا کیونکہ میں اس دعا میں اپنے والدین کو پالنے والا کہہ رہا ہوں
اگر ہاں تو کیا اللہ نے قرآن میں ہمیں شرک کی تعلیم دی ہے نعوذباللہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
مدد مانگنا یا استعانت طلب کرنا مافوق الاسباب طریقے سے عبادت میں شامل ہوتا ہے،
قَالَ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَيُّكُمْ يَأْتِينِي بِعَرْشِهَا قَبْلَ أَن يَأْتُونِي مُسْلِمِينَ
سورہ نمل آیت 38
سلیمان نے کہا کہ اے دربار والو! کوئی تم میں ایسا ہے کہ قبل اس کے کہ وہ لوگ فرمانبردار ہو کر ہمارے پاس آئیں ملکہ کا تخت میرے پاس لے آئے
کہا جارہا ہے مافوق الاسباب طریقے سے مدد مانگنا عبادت میں شامل ہے تو کیا اس آیت مبارکہ میں حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے درباریوں کی عبادت کر رہے ہیں نعوذباللہ کہ ایک مافوق الاسباب مدد مانگ رہیں کہ ملکہ بلقیس کا تخت جو کہ سباء کی سرزمین پر ہے اسے اپنے دربار میں ملکہ بلقیس کے مسلمان ہوکر حاضر ہونے سے پہلے پیش کرنے کے لئے اپنے درباریوں سے مافوق الاسباب مدد مانگ رہے ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
حضرت علی رضی اللہ عنہ
لیکن کیا کبھی آپ نے ابو بکر کو صدیق اکبر
عمر کو فاروق ا عظم
اور عثمان کو غنی کہے یا لکھنے پر اعتراض کیا ہے ؟؟؟
 
Top