• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غیرمقلد کی نماز اور تقلید

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
اب آپ میرا چیلنج یاد کریی یہ ترتیب اور تفصیل آپ کی ھے یاں حدیث میی ھے
(سیدنا) ابو حمید الساعدی ؓنے دس صحابہ کرامؓ ، جن ،میں (سیدنا) ابوقتادہ ؓبھی تھے، کے مجمع میں فرمایا: میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی نماز کو جانتا ہوں، انہوں نے کہا : کیسے؟ اللہ کی قسم ! آپ نے نہ تو ہم سے زیادہ آپ ﷺ کی اتباع کی ہے اور نہ ہم سے پہلے آپ ﷺ کے صحابی بنے تھے۔ انہوں (سیدنا ابو حمیدؓ) نے کہا: جی ہاں ! صحابیوںؓ نے کہا: تو پیش کرو !، (سیدنا ابوحمید ؓ نے) کہا : رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھاتے (یعنی رفع یدین کرتے) پھر تکبیر (اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔پھرآپ ﷺقرأت کرتے، پھر تکبیر(اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔ پھر آپ (ﷺ) قرأت کرتے ، پھر تکبیر کہتے تو کندھوں تک رفع یدین کرتے، پھر رکوع کرتے اور اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھتے۔ پھر (پیٹھ سیدھی کرنے میں) اعتدال کرتے ، نہ تو سر زیادہ جھکاتے اور نہ اُٹھائے رکھتے (یعنی آپ ﷺ کا سر مبارک اور پیٹھ ایک سیدھ میں برابر ہوتے تھے) پھر سر اُُٹھاتے تو سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے، پھر کندھوں تک اعتدال سے رفع یدین کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے، پھر زمین کی طرف جھکتے ۔ (سجدے میں) اپنے دونوں بازو اپنے پہلوؤں سےدُور رکھتے۔ پھر آپ ﷺسر اُٹھاتے اور بایاں پاؤں دُھرا کرکے (بچھا کر) اس پر بیٹھ جاتے ۔ آپ ﷺ سجدے میں اپنی انگلیاں کھلی رکھتے تھے۔ پھر آپ ﷺ سجدہ کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے اور سجدے سے سر اٹھاتے ، آپ ﷺ بایاں پاؤں دھرا کرکے اس پر بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پہنچ جاتی۔پھر دوسری رکعت میں (بھی ) اسی طرح کرتے۔ پھر جب آپﷺ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور کندھوں تک رفع یدین کرتے ، جیساکہ آپ ﷺ نے شروع نماز میں رفع یدین کیا تھا۔ پھر باقی نماز بھی اسی طرح پڑھتے حتی کہ جب آپﷺ کا (آخری) سجدہ ہوتا جس میں سلام پھیرا جاتا ہے تو آپﷺ تو رک کرتےہوئے ، بایاں پاؤں(دائیں طرف) پیچھے کرتے ہوئے ، بائیں پہلو پر بیٹھ جاتے تھے۔(سارے) صحابہ کرامؓ نے کہا: "صدقت، ھکذا کان یصلي صلی اللہ علیہ وسلم"
آپ نے سچ کہاہے ، آپ ﷺ اسی طرح نماز پڑھتے تھے (رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین)

اس روایت کی سند بالکل صحیح ہے
 
شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
94
نماز کی ترتیب آپ کی لکھی کیا امت پر حجہت ھے
واہ بھائی کمال کرتے ہیں آپ بھی!
یہ تو رسول اللہ ﷺ کا نماز پڑھنے کا طریقہ کار ہے جو میں نے احادیث کی کتابوں سے لے کر یہاں پیسٹ کیا ہے،میں نے اپنی طرف سے تو کوئی بات بیان نہیں کی اس میں۔
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
(سیدنا) ابو حمید الساعدی ؓنے دس صحابہ کرامؓ ، جن ،میں (سیدنا) ابوقتادہ ؓبھی تھے، کے مجمع میں فرمایا: میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی نماز کو جانتا ہوں، انہوں نے کہا : کیسے؟ اللہ کی قسم ! آپ نے نہ تو ہم سے زیادہ آپ ﷺ کی اتباع کی ہے اور نہ ہم سے پہلے آپ ﷺ کے صحابی بنے تھے۔ انہوں (سیدنا ابو حمیدؓ) نے کہا: جی ہاں ! صحابیوںؓ نے کہا: تو پیش کرو !، (سیدنا ابوحمید ؓ نے) کہا : رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھاتے (یعنی رفع یدین کرتے) پھر تکبیر (اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔پھرآپ ﷺقرأت کرتے، پھر تکبیر(اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔ پھر آپ (ﷺ) قرأت کرتے ، پھر تکبیر کہتے تو کندھوں تک رفع یدین کرتے، پھر رکوع کرتے اور اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھتے۔ پھر (پیٹھ سیدھی کرنے میں) اعتدال کرتے ، نہ تو سر زیادہ جھکاتے اور نہ اُٹھائے رکھتے (یعنی آپ ﷺ کا سر مبارک اور پیٹھ ایک سیدھ میں برابر ہوتے تھے) پھر سر اُُٹھاتے تو سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے، پھر کندھوں تک اعتدال سے رفع یدین کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے، پھر زمین کی طرف جھکتے ۔ (سجدے میں) اپنے دونوں بازو اپنے پہلوؤں سےدُور رکھتے۔ پھر آپ ﷺسر اُٹھاتے اور بایاں پاؤں دُھرا کرکے (بچھا کر) اس پر بیٹھ جاتے ۔ آپ ﷺ سجدے میں اپنی انگلیاں کھلی رکھتے تھے۔ پھر آپ ﷺ سجدہ کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے اور سجدے سے سر اٹھاتے ، آپ ﷺ بایاں پاؤں دھرا کرکے اس پر بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پہنچ جاتی۔پھر دوسری رکعت میں (بھی ) اسی طرح کرتے۔ پھر جب آپﷺ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور کندھوں تک رفع یدین کرتے ، جیساکہ آپ ﷺ نے شروع نماز میں رفع یدین کیا تھا۔ پھر باقی نماز بھی اسی طرح پڑھتے حتی کہ جب آپﷺ کا (آخری) سجدہ ہوتا جس میں سلام پھیرا جاتا ہے تو آپﷺ تو رک کرتےہوئے ، بایاں پاؤں(دائیں طرف) پیچھے کرتے ہوئے ، بائیں پہلو پر بیٹھ جاتے تھے۔(سارے) صحابہ کرامؓ نے کہا: "صدقت، ھکذا کان یصلي صلی اللہ علیہ وسلم"
آپ نے سچ کہاہے ، آپ ﷺ اسی طرح نماز پڑھتے تھے (رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین)

اس روایت کی سند بالکل صحیح ہے
بہت اچھا مگر معضرت آپ زرہ یہ بھی وضاحت کر دیی یہ قرآن ھے یاں حدیث شکریہ
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
واہ بھائی کمال کرتے ہیں آپ بھی!
یہ تو رسول اللہ ﷺ کا نماز پڑھنے کا طریقہ کار ہے جو میں نے احادیث کی کتابوں سے لے کر یہاں پیسٹ کیا ہے،میں نے اپنی طرف سے تو کوئی بات بیان نہیں کی اس میں۔
جناب اگر آپ نے اپنی طرف سے کچھ نہیی لکھا تو ترتیب آپ نے کیوں لکھی
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بھائی جان! مقلدین حنفیہ کو دلائل سمجھ آتے ہیں! بھائی جان! آپ کو فقہائے احناف کی اوقات معلوم ہے؟
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
کہنے کا مطلب یہ تھا کہ احادیث کی کتابوں سے حدیثیں میں نے خود تلاش کر کے یہاں پیسٹ کی ہیں
تو جناب معضرت میرا چیلنج ھے ترتیب اور تفصیل بھی حدیث سے پیش کریی نہ کہ آپ کی بنای ترتیب شکریہ
 

رد کفر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2015
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
22
ای
(سیدنا) ابو حمید الساعدی ؓنے دس صحابہ کرامؓ ، جن ،میں (سیدنا) ابوقتادہ ؓبھی تھے، کے مجمع میں فرمایا: میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی نماز کو جانتا ہوں، انہوں نے کہا : کیسے؟ اللہ کی قسم ! آپ نے نہ تو ہم سے زیادہ آپ ﷺ کی اتباع کی ہے اور نہ ہم سے پہلے آپ ﷺ کے صحابی بنے تھے۔ انہوں (سیدنا ابو حمیدؓ) نے کہا: جی ہاں ! صحابیوںؓ نے کہا: تو پیش کرو !، (سیدنا ابوحمید ؓ نے) کہا : رسول اللہ ﷺ جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک اُٹھاتے (یعنی رفع یدین کرتے) پھر تکبیر (اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔پھرآپ ﷺقرأت کرتے، پھر تکبیر(اللہ اکبر) کہتے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ اعتدال سے ٹھہر جاتی ۔ پھر آپ (ﷺ) قرأت کرتے ، پھر تکبیر کہتے تو کندھوں تک رفع یدین کرتے، پھر رکوع کرتے اور اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھتے۔ پھر (پیٹھ سیدھی کرنے میں) اعتدال کرتے ، نہ تو سر زیادہ جھکاتے اور نہ اُٹھائے رکھتے (یعنی آپ ﷺ کا سر مبارک اور پیٹھ ایک سیدھ میں برابر ہوتے تھے) پھر سر اُُٹھاتے تو سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے، پھر کندھوں تک اعتدال سے رفع یدین کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے، پھر زمین کی طرف جھکتے ۔ (سجدے میں) اپنے دونوں بازو اپنے پہلوؤں سےدُور رکھتے۔ پھر آپ ﷺسر اُٹھاتے اور بایاں پاؤں دُھرا کرکے (بچھا کر) اس پر بیٹھ جاتے ۔ آپ ﷺ سجدے میں اپنی انگلیاں کھلی رکھتے تھے۔ پھر آپ ﷺ سجدہ کرتے، پھر اللہ اکبر کہتے اور سجدے سے سر اٹھاتے ، آپ ﷺ بایاں پاؤں دھرا کرکے اس پر بیٹھ جاتے حتیٰ کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پہنچ جاتی۔پھر دوسری رکعت میں (بھی ) اسی طرح کرتے۔ پھر جب آپﷺ دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور کندھوں تک رفع یدین کرتے ، جیساکہ آپ ﷺ نے شروع نماز میں رفع یدین کیا تھا۔ پھر باقی نماز بھی اسی طرح پڑھتے حتی کہ جب آپﷺ کا (آخری) سجدہ ہوتا جس میں سلام پھیرا جاتا ہے تو آپﷺ تو رک کرتےہوئے ، بایاں پاؤں(دائیں طرف) پیچھے کرتے ہوئے ، بائیں پہلو پر بیٹھ جاتے تھے۔(سارے) صحابہ کرامؓ نے کہا: "صدقت، ھکذا کان یصلي صلی اللہ علیہ وسلم"
آپ نے سچ کہاہے ، آپ ﷺ اسی طرح نماز پڑھتے تھے (رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین)

اس روایت کی سند بالکل صحیح ہے
ایک تو اس کا ہوالہ پیش کریی اور دوسری بات حدیث کی تعریف کریی
 
شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
137
پوائنٹ
94
تو جناب معضرت میرا چیلنج ھے ترتیب اور تفصیل بھی حدیث سے پیش کریی نہ کہ آپ کی بنای ترتیب شکریہ
یہ احادیث، حدیث کی کتابوں میں ایسے ہی لکھی ہیں جیسے میں نے یہاں پیش کی ہیں اگر آپ کو کوئی شک ہو تو
یہاں http://www.islamicurdubooks.com/download/index.html سے حدیث کی کتابیں ڈاؤنلوڈ کر کے خود مطالعہ کر لیں تانکہ آپ کا شک دور ہو جائے۔
 
Top