• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرض غسل کا صحیح طریقہ

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
کیا کوئی عالم صاحب بتا سکتے ہیں کہ غسل میں سابن کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
ہر وہ چیز استعمال کی جاسکتی ہے، جس سے مقصود صفائی ہو۔ اور اس سے کسی قسم کا نقصان نہ ہوتا ہو۔۔واللہ اعلم
مزید رہنمائی اہل علم ہی پیش کریں گے۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
اس کی دلیل پیش کریں گذ مسلم صاحب
دلیل گڈ مسلم نہیں بلکہ آپ پیش کریں حسین صاحب کیونکہ معاملات میں اصل حلت ہے۔اورعبادات میں اصل حرمت ہے۔صابن کااستعمال معاملات کی قبیل سےہے۔اور اللہ ہےفرمایاہے تمہارٰےلئے زمین وآسمان میں جوکچھ ہےوہ حلال ہے۔الا یہ کہ اس کی حرمت آجائے۔
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
196
پوائنٹ
84
غسل عبادات میں سے ہے، معاملات میں سے نہیں، بلکہ عبادات کی جڑ ہے کہ اس کے بغیر کئی عبادات قابل قبول نہیں۔ جس طرح ہمارے نبی ّ نے دوسرے مناسک عبادات بتائے ہیں اسی طرح اس کی بھی تفصیل دکھائے ہیں۔ لیکن اس تفصیل میں ہمیں کہیں سابن کا استعمال کرتے نہیں ملتا۔ اب جو لوگ سابن کے استعمال کے قائل ہیں وہ دلیل پیش کریں ورنہ یہ ایک بدعت ہوگی، اللہ اعلم بالصواب۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اس کی دلیل پیش کریں گذ مسلم صاحب
اس کا بہترین جامع جواب کیلانی صاحب کی طرف سے
دلیل گڈ مسلم نہیں بلکہ آپ پیش کریں حسین صاحب کیونکہ معاملات میں اصل حلت ہے۔اورعبادات میں اصل حرمت ہے۔
بجائے اس کے کہ آپ اس بات کو سمجھتے آپ نے بغیر سمجھے فٹ کہہ دیا کہ
غسل عبادات میں سے ہے، معاملات میں سے نہیں، بلکہ عبادات کی جڑ ہے کہ اس کے بغیر کئی عبادات قابل قبول نہیں۔ جس طرح ہمارے نبی ّ نے دوسرے مناسک عبادات بتائے ہیں اسی طرح اس کی بھی تفصیل دکھائے ہیں۔ لیکن اس تفصیل میں ہمیں کہیں سابن کا استعمال کرتے نہیں ملتا۔ اب جو لوگ سابن کے استعمال کے قائل ہیں وہ دلیل پیش کریں ورنہ یہ ایک بدعت ہوگی، اللہ اعلم بالصواب۔
ڈاکٹر صاحب ایک ہے غسل کرنا۔۔ اور ایک ہے غسل کرنے میں صابن وغیرہ کا استعمال کرنا۔۔۔ غسل کرنے میں آپ کی بات درست ہے، کیونکہ اس سے پاکی آتی ہے۔۔ لیکن اس غسل میں صابن وغیرہ کا استعمال اس سے مقصود صفائی ہوتا ہے پاکی نہیں۔۔۔ کیونکہ پاکی تو پانی سے ہی حاصل ہوجاتی ہے۔۔۔
اس لیے ایسی چیزیں جن سے مقصود صفائی ہو اس کو اصل چیز یعنی پاکی سے نہ ملائیں۔۔۔شکریہ
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
غسل عبادات میں سے ہے، معاملات میں سے نہیں، بلکہ عبادات کی جڑ ہے کہ اس کے بغیر کئی عبادات قابل قبول نہیں۔ جس طرح ہمارے نبی ّ نے دوسرے مناسک عبادات بتائے ہیں اسی طرح اس کی بھی تفصیل دکھائے ہیں۔ لیکن اس تفصیل میں ہمیں کہیں سابن کا استعمال کرتے نہیں ملتا۔ اب جو لوگ سابن کے استعمال کے قائل ہیں وہ دلیل پیش کریں ورنہ یہ ایک بدعت ہوگی، اللہ اعلم بالصواب۔
السلام علیکم
اگر غسل کرنے یا نہانے میں صابن کا استعمال کرنا بدعت ہے تو
کپڑے دھونے میں ’’صابن‘‘ اور’’ سرف‘‘ کے استعمال کو کیا کہا جائےگا
اسی طرح برتن دھونے کے لیے جو ’’سرف‘‘ استعمال کیا جاتا ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہونا چاہئے؟
پہلے اس کی وضاحت ہوجائے تو پاکی حاصل کرنے کا طریقہ بعد میں بتا یا جائے گا
 
Top