ان شاء الله مل جاےگاالسلام علیکم
صحیح کہا نوید بھائی جان
ابھی تک فائنل جواب نہیں ملا
ویسے ہمارے لئے تو بخاری کی حدیث میں ہی جواب موجود ہیں جب تک علما اسکا اور کوئی جواب جو اس حدیث سے قوی نہ دے دیں
الله ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرماے آمین
ان شاء الله مل جاےگاالسلام علیکم
صحیح کہا نوید بھائی جان
ابھی تک فائنل جواب نہیں ملا
نہیں
علماء کو مطمئن جواب دینا ہو گا۔
کیا آپ وہ احادیث بیان کر سکتے ہیں جس میں تفصیل سے غسل کا طریقہ بیان کیا گیا ہو اور واضح طور پر سر کے مسح کرنے اور پاؤں دھونے سے منع کیا گیا ہو،ہم اپنی سمجھ کے مطابق احادیث کا جو مطلب سمجھ رہے ہیں کہ نماز جیسا وضو کرنا ہے تو عرب علمائے اہلحدیث نے بھی یہی مفہوم سمجھا ہے۔دوسرے لفظوں میں نماز جیسے وضوء کے اجمال کو دوسری حدیثوں میں تفصیل سے بیان کر دیا گیا ہے کہ
نماز جیسا ہی وضوء کرنا ہے مگر سر کا مسح نہیں کرنا اور پاؤں نہیں دھونا
مفتی صاحب،حدیث مبارکہ کا حوالہ بھی لکھا کریں۔ایک حدیث میں ھے نا فتوضاء وضوءہ للصلوۃ وہ حدیث اس کی وضاحت ھے کہ نماز کی طرح وضوء