اسلام علیکم ورحمۃ اللہ
عرض هے :
آپ جہاں ہیں وہاں سے آپ نے بڑی شدت سے ان اختلاف کے خاتمہ کی ضرورت کو سمجها ۔ یہ آپ کی دور بینی قرار دی میں نے ۔ محسوس یوں هو کہ اخےلافات کے سبب ماحول میں کشیدگی شدید هو گئی هو گی آپ کے یہاں ۔ پتہ یہ چلا آپ کی پوسٹ سے کہ جس جگہ آپ ہیں وہاں صرف "دو" عدد (2) غیر مقلد پائے جاتے ہیں ، هم ان 2 دو کی استقامت کو سلام کرتے ہیں اور آپ پر حیرت کہ صرف دو سے اتنا گهبرا کر اپنی فریادیں لیکر فورم فورم گهومنا شروع کردیا ۔ بڑا نازک سا تعلق رکهتے ہیں آپ اسلام سے صرف 2 کے اختلاف سے اتحاد خطرہ میں نظر آگیا۔
بات جب آپ سا کوئی یہ باور کروانا چاہے کہ برصغیر میں صرف احناف ہیں اور هم سا کوئی جغرافیہ پڑهائے یا شوافع و حنابل کے وجود سے انکار پر اعتراض کرے تو اس پر تلملا کر میری سلفی فکر سے کیوں پریشان ہیں ۔ جناب تو دو کو برداشت کرسکتے پہر دیوبند کی سائٹ پر جانے کے بجائے اہل حدیث کے فورم پر کیوں مہمان بنے هوئے ہیں !؟ یہاں کس طرح برداشت کرپائینگے بهلا؟ طبعا، بدون ابتسامة۔
مشورہ تو بهائی محمد نعیم یونس نے بهی دیا ، کیوں نا مان لیا!؟
آپ نے کمال کردیا کہاں کی بات کو کہاں جوڑ دیا۔
دو کا ذکر میں نے اپنے قصبہ کا کیا۔ ان سے زایدہ گفتگو ہو ہی نہیں سکی۔
مین اس وقت سرگودھا میں مقیم ہوں۔ یہاں اہل حدیث کے مدارس بھی ہیں اور ہر محلہ میں دو چار اہل حدیث بھی دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں بھی ایک جنرل سٹور چلانے والے اہل حدیث اور ایک حجام کی دکان والے اہل حدیث سے کچھ گفتگو ہوئی۔
جنرل سٹور والا تو بے چارہ بالکل ہی فارغ تھا اس لئے کہنے لگا کہ ہمارے عالم کے پاس چلو۔ وقت طے کرکے قریب ہی اہل حدیث مدرسہ گئے اور اس کے مہتمم صاحب سے بات چیت ہوئی۔ میں انہیں احادیث پیش کر رہا تھا اور وہ قیاس فرما رہے تھے یعنی اپنی طرف سے توجیہات۔ ابتسامہ
حجام صاحب سے بات ہوئی تو انہوں نے صحیفہ نکال لیا اور کہنے لگے دیکھو اس میں یہ لکھا ہے۔ میں نے کہا کہ اس میں صرف ترجمہ لکھا ہے۔ آپ نے اس ترجمہ کو کو قابل اعتبار کس سبب سمجھا؟ عاسلم پر اعتبار کرتے ہوئے نہ کہ خود عربی متن ملاحظہ کرکے۔ عربی متن کہاں سے دیکھتا اس کے پاس کعی حدیث کتاب ہی نہیں تھی نہ دکان پر اور اس کے بتانے کے مطابق نہ ہی اس کے گھر۔
اہم بات
اپنے محلہ والے اون صاحبان سے گتگو سے ایک بات بڑی شدت سے مجھ پر عیاں ہوئی کہ یہ لاعلم عامی لوگ جو اہل حدیث کہلاتے ہیں ان کی اپنی تحقیق تو ہے نہیں اپنے علماء پر اعتماد کرتے ہیں اور انہی کی مانتے ہیں۔
کوئی حنفی کتنی ہی احادیث پیش کرے ان کے رد کے لئے رٹے رٹائے فقرے ہوتے ہیں۔ ابتسامہ
توضیح
اتحاد کی فکر ایسے اشخاص سے گفتگو نہیں بنی بلکہ نیٹ پر ایک دوسرے کے کلاف گالم گلوچ اور کافر مشرک کے الزامات جیسے شنیع باتیں بنیں۔ اس فورم کا انتخاب اسی سبب ہؤا کہ یہاں علماء ہیں جب وہ ایک بات پر متفق ہوجائیں گے تو عوام خود بخود متحد ہوجائے گی۔
خدشات
عین ممکن ہے کہ نیٹ پر کچھ اسلام دشمن اس قسم کے اختلافات کو ہوا دے کر انتشار پھیلانا چاہتے ہوں۔ لہٰذا ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کرکے ان کے اس فتنہ کی سرکوبی کریں اور سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔