• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفى مرزائیوں کے نزدیک ایک معتبرفقہ ہے۔

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
وعلیکم السلام بھیا -
اگر آپ تعصب کی پٹی آنکھوں سے اتار کر قرآن و حدیث پڑھیں تو دونوں کا جواب قرآن میں آپ کو مل جائے گا -

تقلید کی نفی سے متعلق یہی آیت مقلدین کے لئے کافی ہے -



وَالَّذِينَ إِذَا ذُكِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمًّا وَعُمْيَانًا سوره الفرقان ٧٣
اور وہ لوگ جب انہیں ان کو ان کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے-


جب کہ مقلد اندھے بہروں کی طرح ہی اپنے امام کی پیروی کرتا ہے -
اسی لئے الله نے قرآن میں تقلید کو جانوروں کے" پٹے" سے تشبیہ دی ہے -


جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ وَالشَّهْرَ الْحَرَامَ وَالْهَدْيَ وَالْقَلَائِدَ ۚ سوره المائدہ ٩٧
الله نے کعبہ کو جو بزرگی والا گھر ہے لوگوں کے لیے قیام کا باعث کر دیا ہے اور عزت والے مہینے کو اور حرم میں قربانی والے جانور کو بھی اور جن کے گلے میں پٹہ ڈال کر کر کعبہ کو لے جائیں-


تصوف کی نفی بھی قرآن کی ان آیات اور نبی کریم صل الله علیہ وسلم کی اس حدیث سے ہو جاتی ہے -


ثُمَّ قَفَّيْنَا عَلَىٰ آثَارِهِمْ بِرُسُلِنَا وَقَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَآتَيْنَاهُ الْإِنْجِيلَ وَجَعَلْنَا فِي قُلُوبِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ رَأْفَةً وَرَحْمَةً وَرَهْبَانِيَّةً ابْتَدَعُوهَا مَا كَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلَّا ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِهَا ۖ فَآتَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا مِنْهُمْ أَجْرَهُمْ ۖ وَكَثِيرٌ مِنْهُمْ فَاسِقُونَ سوره الحدید ٢٧
پھر اس کے بعد ہم نے اپنے اور رسول بھیجے اور عیسیٰ ابن مریم کو بعد میں بھیجا اور اسے ہم نے انجیل دی اور اس کے ماننے والوں کے دلوں میں ہم نے نرمی اور مہربانی رکھ دی اور ترک دنیا جو انہوں نے خود ایجاد کی ہم نے وہ ان پرفرض نہیں کی تھی مگر انہوں نے رضائے الہیٰ حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا پس اسے نباہ نہ سکے جیسے نباہنا چاہیئے تھا تو ہم نے انہیں جو ان میں سے ایمان لائے ان کا اجر دے دیا اور بہت سے تو ان میں بدکار ہی ہیں-


حدیث :


لَا رَهْبَانِيَةُ فِی الاِسْلَامِ.
اسلام میں کوئی رہبانیت نہیں ہے۔
. قرطبی، الجامع لاحکام القرآن، 18 : 87
2. فتح الباری، 9 :


اور یہ بھی جان لیں کہ قران احکامات کو ضمنی طور پر بیان کرتا ہے اور احدیث نبوی ان احکامات کی تشریح کرتی ہیں -یہ ضروری نہیں کہ ہر
چیز کا حکم نام بنام قرآن میں موجود ہو-لهذا آپ کا یہ کہنا کہ گانجہ۔ افیم،حشیش،بھانگ،وغیرہ کا ذکر قرآن میں کہاں ہے ایک لغو بات ہے-
السلام علیکم
ہر بات کا جواب، جواز اور عدم جواز کے تمام دلائل قرآن و حدیث سے مل جائیں گے بس اپنے تفکر بصارت بصیرت اور قلبی طہورت تفقہ فی الدین کی ضرورت ہے یہی وجہ ہے کہ خاندان ولی اللہؒ و شاہ اسماعیل شہیدؒ نواب خاندان اور خاندان ثناءاللہ ۔اور غزنوی خاندان یہ سب سلوک اور تصوف پر عمل پیرا تھے ،جس کو قرآن وحدیث میں زہد تقویٰ ،سلوک،احسان وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔صرف اصطلاحات بدلی ہیں تعلیم وہی ہے یعنی اصلاح نفس وغیرہ۔جیسے نشہ آور چیزیں حرام ہیں لیکن نام مختلف ہیں فتدبر
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
یہاں پر جنہوں نے حنفیت مسلک کے خلاف زہر اگلا ہے ان کے لئیے ہم صرف دعا ہی کرسکتے ہیں کہ اللہ ہم سب کو ھدایت دے
میاں تلمیذ کیوں بچگانہ حرکتوں پہ اتر آئے ہیں۔؟ کس نے زہر اگلا ہے یہاں پر ؟ ۔۔۔ زہر اگلنے کس کو کہتے ہیں ؟ آپ کو معلوم ہے؟۔۔۔ جناب بادلائل کتب احمدیہ سے کچھ اقتباسات سے روشناس کروانے کی کوشش کی گئی ہے۔۔۔ اگر حقائق دکھانا اور سچ بتانا زہر اگلنا ہے۔ تو پھر آپ کی بات درست ہے۔۔۔ لیکن اگر آپ یہ بات کسی اور تناظر (تعصب) میں کہہ رہے ہیں تو پھر اصلاح کی ضرورت ہے۔ ۔۔ باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
موضوع کے متعلق میں یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ غلام احمد قادیانی چاہے مقلد ہو غیر مقلد وہ نہ حنفی تھا اور نہ اہل حدیث۔
اگر وہ فقہ حنفی کو نہیں ماننے والا تھا۔ تو پھر انہی کے کتب سے جو ثابت ہے اس کا کیا کیا جائے ؟
بعض افراد جو اس کو زبردستی حنفی بنانے پر تلے ہوئے ہیں ان کی خدمت میں قادیانی کے فتاوی میں سے ایک صفحہ کا اسکین لگانا چاہوں گآ


فاتحہ خلف الامام کے احناف تو قائل نہیں ، کون قائل ہیں ان کے نام بتانے کی ضرورت نہیں ۔ اس لئیے فقہ حنفی مرزائیوں کے ہاں معتبر کیسے ہوگئی ؟؟؟؟
1۔ تلمیذ میاں کوئی زبردستی نہیں کی گئی۔ حقیقت سے پردہ چاک کیا گیا ہے۔ باقی ضروری نہیں کہ آپ لوگ اس حقیقت کو تسلیم بھی کریں۔
2۔ آپ نے ایک عجیب حرکت کی ہے۔ جس کو کم از کم بچگانہ حرکت بھی نہیں کہہ سکتے۔ جناب کیا فقہ حنفی کو ماننے والا اور اسی کے مطابق فیصلہ کرانے کی دہائیاں دینے والا فقہ حنفی سے کسی مسئلہ میں اختلاف نہیں کرسکتا ؟ ۔۔۔ اگر نہیں کرسکتا تو پھر حیاتی مماتی کا کیا چکر ہے؟ جس طرح فقہ حنفی کو مان کر حیاتی مماتی کا چکر چل گیا ہے۔ اس مسئلہ کو بھی اسی ضمن میں لیں۔شکریہ۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
میاں تلمیذ کیوں بچگانہ حرکتوں پہ اتر آئے ہیں۔؟ کس نے زہر اگلا ہے یہاں پر ؟ ۔۔۔ زہر اگلنے کس کو کہتے ہیں ؟ آپ کو معلوم ہے؟۔۔۔ جناب بادلائل کتب احمدیہ سے کچھ اقتباسات سے روشناس کروانے کی کوشش کی گئی ہے۔۔۔ اگر حقائق دکھانا اور سچ بتانا زہر اگلنا ہے۔ تو پھر آپ کی بات درست ہے۔۔۔ لیکن اگر آپ یہ بات کسی اور تناظر (تعصب) میں کہہ رہے ہیں تو پھر اصلاح کی ضرورت ہے۔ ۔۔ باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
جو زہر اگلنے کی بات میں نے کی تھی وہ اس طرح کے جملوں کی طرف اشارہ تھا
یہ آپ کا مذہب ہے یا چوں چوں کا مربہ جس کا نہ کوئی سر ہے نہ پیر اور نہ کوئی سرا۔
آپ نے کہا
اگر وہ فقہ حنفی کو نہیں ماننے والا تھا۔ تو پھر انہی کے کتب سے جو ثابت ہے اس کا کیا کیا جائے ؟
اس نے بعض مسائل حنفی سے لئیے اور بعض اہل حدیث مسلک سے تو وہ حنفی کیسے ہوا ؟؟؟؟

1۔ تلمیذ میاں کوئی زبردستی نہیں کی گئی۔ حقیقت سے پردہ چاک کیا گیا ہے۔ باقی ضروری نہیں کہ آپ لوگ اس حقیقت کو تسلیم بھی کریں۔
2۔ آپ نے ایک عجیب حرکت کی ہے۔ جس کو کم از کم بچگانہ حرکت بھی نہیں کہہ سکتے۔ جناب کیا فقہ حنفی کو ماننے والا اور اسی کے مطابق فیصلہ کرانے کی دہائیاں دینے والا فقہ حنفی سے کسی مسئلہ میں اختلاف نہیں کرسکتا ؟ ۔۔۔ اگر نہیں کرسکتا تو پھر حیاتی مماتی کا کیا چکر ہے؟ جس طرح فقہ حنفی کو مان کر حیاتی مماتی کا چکر چل گیا ہے۔ اس مسئلہ کو بھی اسی ضمن میں لیں۔شکریہ۔
ایک مجتھد حنفی اگر فقہ حنفی سے اختلاف کرتا ہے تو وہ کرسکتا ہے لیکن غلام احمد قادیانی کو میں تو مجتھد نہیں مانتا تو اگر وہ حنفی تھا تو مجتھد نہ ہونے کی وجہ سے اسے حنفی مسلک سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہ تھی ۔ کیا آپ اس کو مجتھد مانتے ہیں ؟؟؟؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جو زہر اگلنے کی بات میں نے کی تھی وہ اس طرح کے جملوں کی طرف اشارہ تھا
یہ آپ کا مذہب ہے یا چوں چوں کا مربہ جس کا نہ کوئی سر ہے نہ پیر اور نہ کوئی سرا۔

وضاحت کا بہت بہت شکریہ۔ لیکن الفاظ سے یہی محسوس ہورہا ہے کہ جیسے آپ کا اشارہ اس تھریڈ کی پہلی پوسٹ کی طرف ہو۔۔۔ چپکے سے حقیقت بھی سنتے جائیں کہ جس کو آپ زہر اگلنا کہہ رہے ہیں وہ اصل میں حقیقت ہی ہے۔ آپ فرضی نام جو مرضی دے ڈالیں کوئی فرق نہیں پڑنے والا میاں تلمیذ صاحب ۔۔۔
آپ نے کہا
اگر وہ فقہ حنفی کو نہیں ماننے والا تھا۔ تو پھر انہی کے کتب سے جو ثابت ہے اس کا کیا کیا جائے ؟
اس نے بعض مسائل حنفی سے لئیے اور بعض اہل حدیث مسلک سے تو وہ حنفی کیسے ہوا ؟؟؟؟
حنفیوں سے مسائل لینے والی بات درست ہے کیونکہ وہ اور اس کے ہم مسلک حنفی فقہ کو ماننے والے ہے۔ اور یہی باتیں ان کی کتب سے عیاں ہیں، جن کو اسی تھریڈ میں ثابت بھی کردیا گیا ہے۔ لیکن جو آپ نے اہل حدیث سے بعض مسائل لینے کی بات کی ہے۔ وہ بے دلیل ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔۔ جناب دو باتیں ہوتی ہیں۔
1۔ کسی مسلک کی تائید میں بات مان لینا۔(یعنی اہل حدیث یا حنفیت کا فلاں مسئلہ میں یہ مؤقف ہے، اس لیے میں بھی یہی مؤقف اختیار کرتا ہوں)
2۔ خود تحقیق کرکے بات مان لینا اور اس میں کسی مسلک کی تائید کا شامل ہوجانا۔
آپ نے کہا کہ اس نے بعض مسائل اہل حدیث سے لیے۔ کیا آپ اس بات کا ثبوت کتب قادیانیہ سے دے سکتے ہیں کہ ان کے جو جو مسائل اہل حدیث سے ملتے ہیں۔ کیا واقعی انہوں نے یہ مسائل اہل حدیثوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ہی لیے ہیں۔ یا کوئی اور بات ہے۔ ؟
ایک مجتھد حنفی اگر فقہ حنفی سے اختلاف کرتا ہے تو وہ کرسکتا ہے لیکن غلام احمد قادیانی کو میں تو مجتھد نہیں مانتا تو اگر وہ حنفی تھا تو مجتھد نہ ہونے کی وجہ سے اسے حنفی مسلک سے اختلاف کی کوئی گنجائش نہ تھی ۔ کیا آپ اس کو مجتھد مانتے ہیں ؟؟؟؟
1۔ آپ نے فرمایا کہ مجتہد فقہ حنفی سے اختلاف کرسکتا ہے۔ مطلب کہ حیاتی اور مماتی کا جو چکر ہے وہ اجتہاد کی وجہ سے ہے۔تو کیا آپ اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ دونوں پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے تمام کے تمام افراد مجتہد ہی ہیں؟ اور اگر ممکن ہو تو دونوں پارٹیوں میں سے ایک ایک یا دو دو مجتہدین کے نام بھی بتا دینا۔
2۔ میں اس کو شرعی مجتہد نہیں کہتا۔بلکہ ملحد کہتا ہوں۔ ہاں اگر مجتہد کا استعمال مرزا پر لغوی طور کردیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ لیکن پھر بھی احتیاط بہتر ہے۔ کیونکہ مجتہد کی اصطلاح ایسی ٹرم ہے جو شرعی مجتہد پر بولی جاتی ہے۔ کسی کافر پر اس کو نہیں بولا جاسکتا۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
پہلی بات تو یہ کہ کسی ایسے گمراہ گروہ یا شخصیت کا ، جس کی گمراہی پر امت کی کثیر تعداد متفق ہو، خود کو کسی بھی مسلک، فقہ کی جانب منسوب کرنا بذات خود ذرا بھی اہمیت کا حامل نہیں۔ یہی قادیانی ہیں جو قرآن کو اپنی آخری کتاب بھی مانتے ہیں، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر بھی ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جب ہم دلائل کی بنیاد پر ان کی اس بات کا انکار کرتے ہیں، تو دلائل کی بنیاد پر ہی ان کی فقہ حنفی پر عمل والی بات کا بھی اقرار یا انکار کرنا چاہئے۔
اس سے نہ تو فقہ حنفی کی کوئی فضیلت ثابت ہوتی ہے اور نہ مذمت۔ مرزا صاحب نے بھی فقہ حنفی پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت اسی لئے جاری کی کہ اکثر لوگ اس پر عامل ہیں۔

ایسی باتوں سے مخالفین پر حجت قائم کرنا درست نہیں۔ اگر مرزا صاحب حنفی تھے اور پھر دعوی نبوت کر کے گمراہ ہوئے، تو اس سے حنفیت پر کوئی زد نہیں آتی۔ آخر لوگ مسلمان ہوتے ہیں اور پھر عیسائی بن جاتے ہیں، اس سے اسلام پر کیا حرف آتا ہے؟ کیا خود کو اہلحدیث کہلانے والے لوگ بلکہ علماء، گمراہ نہیں ہوئے؟ کیا اس سے مسلک غلط ہو جائے گا ، ہرگز نہیں۔ یہ فقط جذباتی باتیں ہیں اور اشتعال ہی پیدا کرتی ہیں۔

اسی طرح دوسری انتہا پر جانے والے وہ لوگ ہیں جو فقط کسی ایک آدھ مسئلے کی بنیاد پر مرزا کو غیر مقلد باور کروانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ وہ غیرمقلد رہا بھی ہو تو اس سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا۔ لیکن پھر بھی عجیب بات ہے کہ کیا فاتحہ خلف الامام کے قائل صرف غیرمقلد اہلحدیث ہی ہیں اور مقلدین میں سے کوئی اس کا قائل نہیں رہا؟ لہٰذا اس بحث میں اپنے اوقات ضائع کرنے کے بجائے کسی مثبت کام کی جانب توجہ کرنی چاہئے۔ یا کوئی ایسا تعمیری کام کریں کہ جس سے اپنی یا دوسروں کی اصلاح ہو۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
پہلی بات تو یہ کہ کسی ایسے گمراہ گروہ یا شخصیت کا ، جس کی گمراہی پر امت کی کثیر تعداد متفق ہو، خود کو کسی بھی مسلک، فقہ کی جانب منسوب کرنا بذات خود ذرا بھی اہمیت کا حامل نہیں۔ یہی قادیانی ہیں جو قرآن کو اپنی آخری کتاب بھی مانتے ہیں، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر بھی ایمان رکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جب ہم دلائل کی بنیاد پر ان کی اس بات کا انکار کرتے ہیں، تو دلائل کی بنیاد پر ہی ان کی فقہ حنفی پر عمل والی بات کا بھی اقرار یا انکار کرنا چاہئے۔
اس سے نہ تو فقہ حنفی کی کوئی فضیلت ثابت ہوتی ہے اور نہ مذمت۔ مرزا صاحب نے بھی فقہ حنفی پر عمل پیرا ہونے کی ہدایت اسی لئے جاری کی کہ اکثر لوگ اس پر عامل ہیں۔

ایسی باتوں سے مخالفین پر حجت قائم کرنا درست نہیں۔ اگر مرزا صاحب حنفی تھے اور پھر دعوی نبوت کر کے گمراہ ہوئے، تو اس سے حنفیت پر کوئی زد نہیں آتی۔ آخر لوگ مسلمان ہوتے ہیں اور پھر عیسائی بن جاتے ہیں، اس سے اسلام پر کیا حرف آتا ہے؟ کیا خود کو اہلحدیث کہلانے والے لوگ بلکہ علماء، گمراہ نہیں ہوئے؟ کیا اس سے مسلک غلط ہو جائے گا ، ہرگز نہیں۔ یہ فقط جذباتی باتیں ہیں اور اشتعال ہی پیدا کرتی ہیں۔

اسی طرح دوسری انتہا پر جانے والے وہ لوگ ہیں جو فقط کسی ایک آدھ مسئلے کی بنیاد پر مرزا کو غیر مقلد باور کروانا چاہتے ہیں۔ اگرچہ وہ غیرمقلد رہا بھی ہو تو اس سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا۔ لیکن پھر بھی عجیب بات ہے کہ کیا فاتحہ خلف الامام کے قائل صرف غیرمقلد اہلحدیث ہی ہیں اور مقلدین میں سے کوئی اس کا قائل نہیں رہا؟ لہٰذا اس بحث میں اپنے اوقات ضائع کرنے کے بجائے کسی مثبت کام کی جانب توجہ کرنی چاہئے۔ یا کوئی ایسا تعمیری کام کریں کہ جس سے اپنی یا دوسروں کی اصلاح ہو۔
شاکر بھائی کل میں آن لائن تو ہوا لیکن پوسٹ کرنے کا ارادہ ایک دن کے لئیے موخر کردیا تاکہ دیکھ سکوں آپ کی پوسٹ پر کوئی جواب آتا ہے یا نہی اگر یہی پوسٹ میں کرتا کہ
اگر مرزا صاحب حنفی تھے اور پھر دعوی نبوت کر کے گمراہ ہوئے، تو اس سے حنفیت پر کوئی زد نہیں آتی۔
تو مجھے یہ وہی گھسا پٹا جواب ملتا کہ دیوبندیوں نے دعوی نبوت کا دروازہ کھلا چوڑا ہوا ہے اور حوالا جات کے طور پر اشرف علی تھانوی کے مرید کا خواب والا واقعہ اور تحذیر الناس کا حوالہ آجاتا
محترم شدت پسندی نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا ، خواہ وہ شدت پسندی مجاہدین میں آئی ہو یا اہل حدیث میں یا احناف میں اور یہاں میرا سامنا اہل حدیث شدت پسندوں سے ہے ۔ آپ جیسے کچھ معتدل اہل حدیث تو اس بات کو مانتے ہیں کہ ان الزامات کی کوئی حیثیت نہیں اور اس سے حنفیت پر کوئي زد نہیں آتی لیکن عملی زندگي میں نظر آرہا ہے کہ اہل حدیث مسلک پر یہی شدت پسند غالب آرہے ہیں ، ان کی اصلاح ہو یا نہ ہو لیکن ان کی پوسٹ دیکھ کوئی اور گمراہ نہ ہو اس لغيے میں کچھ تحریر کر دیتا ہوں ، باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے
میں پہلے ہی وضاجت کرچکا ہوں کہ
موضوع کے متعلق میں یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ غلام احمد قادیانی چاہے مقلد ہو غیر مقلد وہ نہ حنفی تھا اور نہ اہل حدیث ۔
اس لئیے میں قادیانی کو اہل حدیث ٹابت کرنے کی کوشش نہیں کر رہا بلکہ میں یہ ثابت کر رہا ہوں کہ غلام احمد قادیانی تقلید و اجتھاد کے دائرہ میں نہیں آتا اور غیرمقلد کہنے کی وجہ یہی ہے اور ضروری نہیں ہر غیر مقلد اہل حدیث ہو ۔ میرے آفس میں ایک صاحب کام کرتے ہیں اور ان کیا تعلق "توحیدی فرقہ" سے ہے وہ تقلید کو شرک بتلاتے ہیں لیکن اہل حدیث کو بھی حق پر نہیں سمجتھے ۔ غیر مقلد کا بس یہ مطلب ہے وہ تقلید کے دائرے سے باہر ہے خواہ وہ اہل حدیث ہو یا جماعت المسلمیں وغیرہ کسی سے بھی تعلق ہو
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
وضاحت کا بہت بہت شکریہ۔ لیکن الفاظ سے یہی محسوس ہورہا ہے کہ جیسے آپ کا اشارہ اس تھریڈ کی پہلی پوسٹ کی طرف ہو۔۔۔ چپکے سے حقیقت بھی سنتے جائیں کہ جس کو آپ زہر اگلنا کہہ رہے ہیں وہ اصل میں حقیقت ہی ہے۔ آپ فرضی نام جو مرضی دے ڈالیں کوئی فرق نہیں پڑنے والا میاں تلمیذ صاحب ۔۔۔
یعنی آپ بھی شاہد نذیر صاحب کی پوسٹ سے متفق ہیں ۔ اس پر مذید بحث فضول ہے ۔ ویسے بھی یہ معاملات آخرت میں طے ہوجائیں گے اور یہ ہمارے خلاف بدزبانی ان شاء اللہ ہمارے لئیے آخرت میں نیکیوں کا زخیرہ بڑہائے گي


حنفیوں سے مسائل لینے والی بات درست ہے کیونکہ وہ اور اس کے ہم مسلک حنفی فقہ کو ماننے والے ہے۔ اور یہی باتیں ان کی کتب سے عیاں ہیں، جن کو اسی تھریڈ میں ثابت بھی کردیا گیا ہے۔ لیکن جو آپ نے اہل حدیث سے بعض مسائل لینے کی بات کی ہے۔ وہ بے دلیل ہونے کی وجہ سے مردود ہے۔۔ جناب دو باتیں ہوتی ہیں۔
1۔ کسی مسلک کی تائید میں بات مان لینا۔(یعنی اہل حدیث یا حنفیت کا فلاں مسئلہ میں یہ مؤقف ہے، اس لیے میں بھی یہی مؤقف اختیار کرتا ہوں)
2۔ خود تحقیق کرکے بات مان لینا اور اس میں کسی مسلک کی تائید کا شامل ہوجانا۔
آپ نے کہا کہ اس نے بعض مسائل اہل حدیث سے لیے۔ کیا آپ اس بات کا ثبوت کتب قادیانیہ سے دے سکتے ہیں کہ ان کے جو جو مسائل اہل حدیث سے ملتے ہیں۔ کیا واقعی انہوں نے یہ مسائل اہل حدیثوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ہی لیے ہیں۔ یا کوئی اور بات ہے۔ ؟

1۔ آپ نے فرمایا کہ مجتہد فقہ حنفی سے اختلاف کرسکتا ہے۔ مطلب کہ حیاتی اور مماتی کا جو چکر ہے وہ اجتہاد کی وجہ سے ہے۔تو کیا آپ اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ دونوں پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے تمام کے تمام افراد مجتہد ہی ہیں؟ اور اگر ممکن ہو تو دونوں پارٹیوں میں سے ایک ایک یا دو دو مجتہدین کے نام بھی بتا دینا۔
2۔ میں اس کو شرعی مجتہد نہیں کہتا۔بلکہ ملحد کہتا ہوں۔ ہاں اگر مجتہد کا استعمال مرزا پر لغوی طور کردیا جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ لیکن پھر بھی احتیاط بہتر ہے۔ کیونکہ مجتہد کی اصطلاح ایسی ٹرم ہے جو شرعی مجتہد پر بولی جاتی ہے۔ کسی کافر پر اس کو نہیں بولا جاسکتا۔
قادیانیوں کی کتب اس پر شاہد ہیں کہ غلام احمد قادیانی عقائد میں اہل حدیث تھا ۔

اگر پہلے جزو کو مان لیا جائے کہ غلام احمد قادیانی اپنے آپ کو حنفی ظاہر کوتا تھا تو دوسرے جزو کو بھی مان لیں کہ وہ عقائد اور تعامل میں حنفیوں سے زیادہ اہل حدیث کے قریب تھا
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
یعنی آپ بھی شاہد نذیر صاحب کی پوسٹ سے متفق ہیں ۔ اس پر مذید بحث فضول ہے ۔ ویسے بھی یہ معاملات آخرت میں طے ہوجائیں گے اور یہ ہمارے خلاف بدزبانی ان شاء اللہ ہمارے لئیے آخرت میں نیکیوں کا زخیرہ بڑہائے گي
1۔جب میں ناں مانوں داخل ہوجائے تو پھر بحث فضول ہی ہوتی ہے۔
2۔ ہمارا بھی اس بات پر ایمان ہے کہ یہ معاملات آخرت میں طے ہو جائیں گے۔ لیکن ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی یقین ہے کہ فرق باطلہ جو ہم پر بدزبانیاں کرتے رہتے ہیں۔ان کے سبب ہمارے درجات بہت بلند ہوجائیں گے۔ ان شاءاللہ۔ اور آپ اس بات سے بھی متفق ہوں گے کہ بدزبانیاں کس کی طرف سے زیادہ ہوتی ہیں؟۔۔۔ ہمارا قصور صرف اتنا ہوتا ہے کہ ہم حقائق تک رسائی کرا دینے کے ساتھ ساتھ دلائل سے رد فرما دیا کرتے ہیں۔۔۔ اور ہمارے یاروں کو ہماری یہی حرکتیں بہت بری لگتی ہیں۔۔۔ اللہ ہی رحم کرے۔
قادیانیوں کی کتب اس پر شاہد ہیں کہ غلام احمد قادیانی عقائد میں اہل حدیث تھا۔

اگر پہلے جزو کو مان لیا جائے کہ غلام احمد قادیانی اپنے آپ کو حنفی ظاہر کوتا تھا تو دوسرے جزو کو بھی مان لیں کہ وہ عقائد اور تعامل میں حنفیوں سے زیادہ اہل حدیث کے قریب تھا
1۔ آپ نے فرمایا کہ ’’ قادیانیوں کی کتب اس پر شاہد ہیں کہ غلام احمد قادیانی عقائد میں اہل حدیث تھا۔‘‘ اور پھر آپ نے فرمایا کہ ’’ وہ عقائد اور تعامل میں حنفیوں سے زیادہ اہل حدیث کے قریب تھا ‘‘ ۔۔۔ یعنی پہلے آپ کا دعویٰ کہ وہ عقائد میں اہل حدیث تھا۔پھر آپ نے کہہ دیا کہ نہیں نہیں بلکہ عقائد میں اہل حدیث کے قریب تھا۔۔۔۔ایک ہی پوسٹ میں تضاد کیوں میاں تلمیذ صاحب ؟ آپ دونوں جگہ ایک بات بھی تو لکھ سکتے تھے۔؟ کیا دال میں کچھ کالا کالا تو نہیں ؟

2۔ میں نے جب آپ سے اس بات کا ثبوت مانگا کہ
کیا آپ اس بات کا ثبوت کتب قادیانیہ سے دے سکتے ہیں کہ ان کے جو جو مسائل اہل حدیث سے ملتے ہیں۔ کیا واقعی انہوں نے یہ مسائل اہل حدیثوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ہی لیے ہیں۔ یا کوئی اور بات ہے۔ ؟
آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ ان چند الفاظ میں لکھا کیا ہے؟ کیا آپ سمجھ بھی گئے تھے کہ نہیں ؟ پھر اس مطالبے کو سوال گندم جواب چنا کے طرز پر دور کرنے کی ناکام کوشش کی۔ جس عبارت کو ہائی لائٹ کرکے آپ نے ثبوت دینے کی کوشش کی۔ وہ میں یہاں ٹائپ ہی کردیتا ہوں۔
’’ حالانکہ اگر عقائد وتعامل کے لحاظ سے دیکھیں تو آپ کا طریق حنفیوں کی نسبت اہل حدیث سے زیادہ ملتا جلتا ہے۔ ‘‘
یہاں پر عقائد وتعامل میں مرزا کے طریق کی بات ہے ۔ اور آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہاں پر جس طریق کی بات ہے وہ کیا ہے؟ ۔۔ یہاں سے یہ ثابت نہیں ہورہا کہ وہ عقائد میں اہل حدیث تھا یا اہل حدیث کے قریب تھا۔۔۔ میاں صاحب گزارش یہ ہے کہ دھوکہ دہی سے پرہیز ہی آدمی کرے تو بہتر ہے۔ ۔۔شکریہ
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
۔ کیا آپ اس بات کا ثبوت کتب قادیانیہ سے دے سکتے ہیں کہ ان کے جو جو مسائل اہل حدیث سے ملتے ہیں۔ کیا واقعی انہوں نے یہ مسائل اہل حدیثوں کی ہاں میں ہاں ملا کر ہی لیے ہیں۔ یا کوئی اور بات ہے۔ ؟
قادیانیوں کے وہ مسائل جو اہل حدیث کے ساتھ مطابقت رکتھے ہیں وہیں سے لئیے ہیں جہاں سے اہل حدیث نے لئیے ہیں
میں نےفاتحہ خلف الامام کا ذکر کیا تھا ، اس مسئلہ میں اس کا استدلال اہل حدیث سے ملتا ہے
ثبوت


اب میرا آپ سے ایک سوال ہے کہ مرزائیوں کے جو مسائل احناف سے مطابقت رکھتے ہیں تو کیا ان کا طریقہ استنباط احناف کا ہے یا کوئی اور بات ہے ۔
امید ہے آپ مذید سوال کرنے سے پہلے مجھے ٹو دی پوائنٹ جواب دیں گے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

ماضی کے فلسفیوں کا کام تھا کہ وہ صرف بحث کرتے تھے اور تحقیق پر ذرہ برابر دیہان نہیں دیتے تھے۔ مثلاً وہ یہ بحث کررہے ہوتے تھے کہ گھوڑے کے دانت کتنے ہیں لیکن کسی کو یہ توفیق نہیں ہوتی تھی کہ گھوڑے کا منہ کھول کردیکھ لے تا کہ یہ بحث ہی ختم ہوجائے۔ یہاں بھی ایسی ہی بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ حنفی حضرات چند ایک مسائل کی موافقت سے غلام احمد قادیانی کے اہل حدیث ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں جبکہ ہمارے بھائی بھی اس کی حنفی مسلک سے محبت کی بنیاد پر یہ مضبوط دعویٰ کررہے ہیں کہ غلام احمد قادیانی فروعی مسائل میں دیوبندیوں اور بریلویوں کی طرح حنفی تھا۔ بجائے اس کے کہ حنفی اور اہل حدیث اندازے لگائیں خود غلام احمد قادیانی ہی سے کیوں نہیں پوچھ لیتے کہ وہ حنفی تھا یا اہل حدیث؟

غلام احمد قادیانی کے اعترافی بیان اور اسکے ماننے والوں کی شہادت سے معلوم ہوتا ہے کہ غلام احمد قادیانی اہل حدیثوں سے نفرت کرتا تھا اور مذہب اہل حدیث کی طرف انتساب کو ناپسند کرتا تھا اسکے برعکس ابوحنیفہ سے انتہائی محبت کرتا تھا اور خود بھی فروعی مسائل میں فقہ حنفی کا پابند تھا اور اپنے پیروکاروں کو بھی اسکی پابندی کی وصیت کرگیا۔

اس وضاحت سے ثابت ہوا کہ غلام احمد قادیانی دعویٰ نبوت سے پہلے بھی حنفی تھا اور دعویٰ نبوت کے بعد بھی حنفی تھا۔
 
Top