مون لائیٹ آفریدی
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 30، 2011
- پیغامات
- 640
- ری ایکشن اسکور
- 409
- پوائنٹ
- 127
اس کو کہتے ہیں قیاس مع الفارق ۔اس آیت کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جناب؟
نسائکم حرث لکم فأتوا حرثکم أنی شئتم
تمہاری عورتیں تمہاری "کھیتیاں" ہیں سو تم اپنی "کھیتیوں" میں "جہاں سے چاہو آؤ"
ویسے اسی سے ملتا جلتا ایک اعتراض مشرکین نے بھی کیا تھا استہزاء کہ تمہارے نبی تو تمہیں قضائے حاجت کرنا بھی سکھاتے ہیں۔
نسائکم حرث لکم فأتوا حرثکم أنی شئتم قرآن میں موجود ہے ۔ قضائے حاجت کا طریقہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔
لیکن جس بات کی آپ دفاع کررہے ہیں
"جب شہوت کا غلبہ زیادہ ہو اور بیوی آنے میں دیر کردے تو اس دوران اپنا (الہ تناسل) اسکی بیٹی کی ٹانگوں کے درمیان رکھنے سے بیوی حرام نہیں ہوتی۔"
اس کو ثابت کرنا آپ لوگوں کا کام ہے ۔ ایسے مسائل گھڑتے ہو اور پھر تشبیہ قرآن وحدیث سے دیتے ہو، نعوذباللہ من ذالک ۔