• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی اور حرمت مصاہرت کے اختلافی فتاویٰ جات

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک کام کیجئے۔ مبہم اورغیر واضح باتوں کے بجائے نشاندہی کردیجئے کہ نواب صدیق حسن خان کی اورفلاں فلاں عالم کی فلاں فلاں باتیں خلاف قرآن وحدیث ہی۔ ہم مان جائیں گے۔تویہ نشاندہی کب تک کررہے ہیں۔​
زیر بحث مسئلہ قرآن کی کس آیت کے خلاف یاکس حدیث کے خلاف ہے اس کی واضح نشاندہی کریں۔ ادھر ادھر کی بات کرکے بات کو الجھانے کے بجائے یہ بتائیں کہ یہ کس نص شرعی کے خلاف ہے۔​
چلئے ایک بات یہ بتادیں کہ اگرایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین کااس بارے میں کیافتوی ہوگا۔اب پھر اس قسم کی مضحکہ خیز باتیں کرکے پیچھانہ چھڑایئے گاکہ ہم فرضی مسائل پر فتوی نہیں دیتے۔ چونکہ فقہ کی کتابوں میں فرضی طورپر مسائل کا ہی عموماجواب دیاجاتا۔اکثر مسائل ایسے ہیں جو عام طورپر پیش آتے ہیں۔ کچھ ہیں جو کم پیش آتے ہیں اوربہت کم ان کتابوں میں ایسے مسائل ہیں جو شاذونادر کےقبیل سے ہوں۔​
دوبارہ یاددہانی کرادوں کہ اگر ایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین اس بارے میں کیافتوی دیں گے؟اپنے دارالافتاء سے پوچھ کر یہاں پوسٹ کردیں۔​
جہاں تک بات گندے مسائل کی ہے تو مسائل بذات خود گندے نہیں ہوتے۔ یہ ہے کہ سامنے والے کا ذہن کیساہے۔ ایک شخص میڈیکل کا طالب علم ہے۔ یاوہ سرجن کی پڑھائی کررہاہے تواسے اعضائ جسمانی کا پورامطالعہ کرناپڑتاہے اس میں شرمگاہ بھی شامل ہے۔ اگر وہ صحیح الفطرت انسان ہے تو اس کو اپنی پڑھائی کا ایک حصہ سمجھے گااوراگراس کی فطرت مسخ ہوگئی تواس سے جنسی تسکین اورتلذذ حاصل کرے گا۔​
احناف کی کتابوں میں یہ مسائل صدیوں سے ہیں۔ شافعیوں اورمالکیوں سے ان کے مناظرات ہوئے۔ لیکن کبھی کسی شافعی نے یہ الزام نہیں دیاکہ تمہاری کتابوں میں گندے مسائل ہیں وجہ کیاتھی صرف یہ کہ ان حضرات کی فطرت صحیح تھی وہ یہ جانتے تھے کہ زندگی میں بہت سارے مسائل پیش آتے ہیں کچھ اچھے ہوتے ہیں کچھ خراب ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے مسائل فرض کرکے فقہاء نے ان کاجواب دیاہے۔​
غیرمقلدین حضرات جن کی فطرت مسخ ہوچکی ہے(مجھے یہ کہنے پر معاف کریں لیکن مجبوری ہے آپ حضرات کی شرارت کو دیکھتے ہوئے)انہوں نے عرصہ سے اس طرح کا کھیل شروع کررکھاہے کہ فقہ حنفی کے کچھ مسائل کو لے کر عوام الناس کو باور کراتے ہیں کہ دیکھو یہ کتنے گندے مسائل ہیں اس فقہ کی جس کو تم نےے اختیارکررکھاہے اورعوام الناس کو متنفر کراکر اہل حدیث بناتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کہاجائے تولوگوں کو غیرمقلدبنانے کیلئے نہ ان کے پاس توحید کی دعوت ہے(جس کا وہ بڑاشوروشراباکرتے ہیں)نہ حدیث شریف کی اہمیت ہے(جس کانام لے کر غلط سلط اپنی جماعت قائم کررکھی ہے)۔​
یہ مسائل زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ یعنی ان کا پیش آناممکن ہے۔ان کو ہرخاص وعام کے ہاتھ میں دے دیناہرایک سے بیان کرناغیرمقلدین کی نری حماقت ہے ۔غیرمقلدین ان کو ہرفورم پر ہرجگہ ایسے مسائل بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ غیرمقلدین حدیث رفاعہ کو اپنی گھر کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے ؟یہ غیرمقلدین حدیث عائشہ جس میں جماع وغیرہ کا ذکر ہے کہ غسل کب واجب ہوگا۔ اپنے خاندان کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے؟یہ غیرمقلدین حدیث ام سلیم جس میں عورتوں کے انزال کا ذکر ہے۔ خواتین کے جلسہ میں بیان کیوں نہیں کرتے؟آخر بات توحدیث کی ہے؟کیوں اپنی بہو بیٹیوں کے سامنے اس کو پیش نہیں کرتے۔ کیوں اپنی مائوں اوربہنوں کواس کی تشریح اورتفسیر نہیں سمجھاتے؟
باتیں کچھ تلخ کہہ گیالیکن یہ ضروری تھاکیوں کہ غیرمقلدین کے اس قسم کے گندے کھیل کوعرصہ سے دیکھ رہاہوں کہ جوچیز علماء کیلئے خاص تھی اس کو عوام الناس کے سامنے بیان کرنا بدترین قسم کی جہالت توہے ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے قول کے بھی خلاف ہے۔​
ہرشخص اس کا اہل نہیں ہوتاکہ ہربات اس کے سامنے بیان کی جائے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ​
لوگوں سے ان کی عقل کے مطابق بیان کرو کیاتم چاہتے ہو کہ اللہ اوراس کے رسول کی بات جھٹلائی جائے۔ کیوں غیرمقلدین کی عقل اتنی تنگ ہوگئی ہے کہ وہ اس قسم کی واضح باتوں کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔ وہ خود اپنے گریبان میں جھانکیں اورسوچیں کہ وہ فقہ حنفی کے خلاف جس قسم کے گندے پرچاراورتبلیغ میں مبتلاہیں۔اس کو علم سے کوئی تعلق ہے۔​
آخر میں یہ واضح کردوں کہ لولی آل ٹائم نے انتہائی خیانت سے کام لیتے ہوئے عنوان ہی غلط رکھاہے اورترجمہ بھی غلط کیاہے۔ صحیح ترجمہ ہے"کہ اگرکسی شخص کی نظرپڑگئی "یعنی بغیر ارادہ کے۔ جب لولی آل ٹائم کے ترجمہ میں بالارادہ دیکھنے کا بیان ہے۔ کیونکہ اسی کتاب میں آگے چل کر یہ بھی بیان ہے کہ محرم عورت کے جسم کے کس حصے کو دیکھناجائز ہے اورکس کو دیکھناحرام ہے۔​
خدا سے دعاہے کہ کسی غیرمقلد کو اس مرض سے شفاء ملے۔​
ایں دعاازمن وازجملہ جہاں آمین باد​
آپ لوگوں کو اللہ سے ڈر کر قرآن و حدیث کی آ جانا چاہیے اسی آپ کی اور میری فلاح ہے ورنہ کل آپ پچھتاؤ گے اور اس وقت پچھتاوا کا م نہ آئے گا
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک کام کیجئے۔ مبہم اورغیر واضح باتوں کے بجائے نشاندہی کردیجئے کہ نواب صدیق حسن خان کی اورفلاں فلاں عالم کی فلاں فلاں باتیں خلاف قرآن وحدیث ہی۔ ہم مان جائیں گے۔تویہ نشاندہی کب تک کررہے ہیں۔​
زیر بحث مسئلہ قرآن کی کس آیت کے خلاف یاکس حدیث کے خلاف ہے اس کی واضح نشاندہی کریں۔ ادھر ادھر کی بات کرکے بات کو الجھانے کے بجائے یہ بتائیں کہ یہ کس نص شرعی کے خلاف ہے۔​
چلئے ایک بات یہ بتادیں کہ اگرایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین کااس بارے میں کیافتوی ہوگا۔اب پھر اس قسم کی مضحکہ خیز باتیں کرکے پیچھانہ چھڑایئے گاکہ ہم فرضی مسائل پر فتوی نہیں دیتے۔ چونکہ فقہ کی کتابوں میں فرضی طورپر مسائل کا ہی عموماجواب دیاجاتا۔اکثر مسائل ایسے ہیں جو عام طورپر پیش آتے ہیں۔ کچھ ہیں جو کم پیش آتے ہیں اوربہت کم ان کتابوں میں ایسے مسائل ہیں جو شاذونادر کےقبیل سے ہوں۔​
دوبارہ یاددہانی کرادوں کہ اگر ایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین اس بارے میں کیافتوی دیں گے؟اپنے دارالافتاء سے پوچھ کر یہاں پوسٹ کردیں۔​
جہاں تک بات گندے مسائل کی ہے تو مسائل بذات خود گندے نہیں ہوتے۔ یہ ہے کہ سامنے والے کا ذہن کیساہے۔ ایک شخص میڈیکل کا طالب علم ہے۔ یاوہ سرجن کی پڑھائی کررہاہے تواسے اعضائ جسمانی کا پورامطالعہ کرناپڑتاہے اس میں شرمگاہ بھی شامل ہے۔ اگر وہ صحیح الفطرت انسان ہے تو اس کو اپنی پڑھائی کا ایک حصہ سمجھے گااوراگراس کی فطرت مسخ ہوگئی تواس سے جنسی تسکین اورتلذذ حاصل کرے گا۔​
احناف کی کتابوں میں یہ مسائل صدیوں سے ہیں۔ شافعیوں اورمالکیوں سے ان کے مناظرات ہوئے۔ لیکن کبھی کسی شافعی نے یہ الزام نہیں دیاکہ تمہاری کتابوں میں گندے مسائل ہیں وجہ کیاتھی صرف یہ کہ ان حضرات کی فطرت صحیح تھی وہ یہ جانتے تھے کہ زندگی میں بہت سارے مسائل پیش آتے ہیں کچھ اچھے ہوتے ہیں کچھ خراب ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے مسائل فرض کرکے فقہاء نے ان کاجواب دیاہے۔​
غیرمقلدین حضرات جن کی فطرت مسخ ہوچکی ہے(مجھے یہ کہنے پر معاف کریں لیکن مجبوری ہے آپ حضرات کی شرارت کو دیکھتے ہوئے)انہوں نے عرصہ سے اس طرح کا کھیل شروع کررکھاہے کہ فقہ حنفی کے کچھ مسائل کو لے کر عوام الناس کو باور کراتے ہیں کہ دیکھو یہ کتنے گندے مسائل ہیں اس فقہ کی جس کو تم نےے اختیارکررکھاہے اورعوام الناس کو متنفر کراکر اہل حدیث بناتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کہاجائے تولوگوں کو غیرمقلدبنانے کیلئے نہ ان کے پاس توحید کی دعوت ہے(جس کا وہ بڑاشوروشراباکرتے ہیں)نہ حدیث شریف کی اہمیت ہے(جس کانام لے کر غلط سلط اپنی جماعت قائم کررکھی ہے)۔​
یہ مسائل زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ یعنی ان کا پیش آناممکن ہے۔ان کو ہرخاص وعام کے ہاتھ میں دے دیناہرایک سے بیان کرناغیرمقلدین کی نری حماقت ہے ۔غیرمقلدین ان کو ہرفورم پر ہرجگہ ایسے مسائل بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ غیرمقلدین حدیث رفاعہ کو اپنی گھر کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے ؟یہ غیرمقلدین حدیث عائشہ جس میں جماع وغیرہ کا ذکر ہے کہ غسل کب واجب ہوگا۔ اپنے خاندان کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے؟یہ غیرمقلدین حدیث ام سلیم جس میں عورتوں کے انزال کا ذکر ہے۔ خواتین کے جلسہ میں بیان کیوں نہیں کرتے؟آخر بات توحدیث کی ہے؟کیوں اپنی بہو بیٹیوں کے سامنے اس کو پیش نہیں کرتے۔ کیوں اپنی مائوں اوربہنوں کواس کی تشریح اورتفسیر نہیں سمجھاتے؟
باتیں کچھ تلخ کہہ گیالیکن یہ ضروری تھاکیوں کہ غیرمقلدین کے اس قسم کے گندے کھیل کوعرصہ سے دیکھ رہاہوں کہ جوچیز علماء کیلئے خاص تھی اس کو عوام الناس کے سامنے بیان کرنا بدترین قسم کی جہالت توہے ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے قول کے بھی خلاف ہے۔​
ہرشخص اس کا اہل نہیں ہوتاکہ ہربات اس کے سامنے بیان کی جائے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ​
لوگوں سے ان کی عقل کے مطابق بیان کرو کیاتم چاہتے ہو کہ اللہ اوراس کے رسول کی بات جھٹلائی جائے۔ کیوں غیرمقلدین کی عقل اتنی تنگ ہوگئی ہے کہ وہ اس قسم کی واضح باتوں کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔ وہ خود اپنے گریبان میں جھانکیں اورسوچیں کہ وہ فقہ حنفی کے خلاف جس قسم کے گندے پرچاراورتبلیغ میں مبتلاہیں۔اس کو علم سے کوئی تعلق ہے۔​
آخر میں یہ واضح کردوں کہ لولی آل ٹائم نے انتہائی خیانت سے کام لیتے ہوئے عنوان ہی غلط رکھاہے اورترجمہ بھی غلط کیاہے۔ صحیح ترجمہ ہے"کہ اگرکسی شخص کی نظرپڑگئی "یعنی بغیر ارادہ کے۔ جب لولی آل ٹائم کے ترجمہ میں بالارادہ دیکھنے کا بیان ہے۔ کیونکہ اسی کتاب میں آگے چل کر یہ بھی بیان ہے کہ محرم عورت کے جسم کے کس حصے کو دیکھناجائز ہے اورکس کو دیکھناحرام ہے۔​
خدا سے دعاہے کہ کسی غیرمقلد کو اس مرض سے شفاء ملے۔​
ایں دعاازمن وازجملہ جہاں آمین باد​
'اس کا جواب لولی بھائی دیں گے
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
استغفراللہ۔
سمجھ نہیں آتا کہ ایسی پوسٹس کو فورم پر رہنے دیا جائے یا ڈیلیٹ کیا جائے۔ یہ چیزیں کتابی صورت میں شائع ہو رہی ہیں، ان کا اپنا مذہب ہے جو چاہے کریں۔ گند میں ہاتھ ڈال کر ہم کیوں گندے ہوں۔ اور کبھی یہ خیال آتا ہے کہ شاید کسی کو توفیق ہو اور کوئی بلبلا اٹھے کہ یہ فقہ کے نام پر کیا گند ذہنوں میں انڈیلی جا رہی ہے۔
محترم شاکر بھائی:
السلام علیکم
ہمیں لولی صاحب کی اس پوسٹ سے کوئی دلچسپی نہیں، نہ دکھ ہوا ہے نہ پریشانی، کیونکہ یہ ایک جاہل اور فتنہ پرور شخص ہے۔مسئلہ کیا ہوتا ہے اور اسے کیا رنگ دے کر احناف کو بدنام کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس سے پہلے بھی غیر مقلدین نے کیا اب بھی ہورہا ہے۔ چاند پر تھوکنے سےگند اسی کے منہ پر لوٹتا ہے۔
شاکر بھائی!
آپ ایک ذمہ دار اور صاحب بصیرت انسان ہے، لیکن آپ کی اس پوسٹ نے مایوس کیا، اسلام صرف نماز ، روزے ، یا چند اعمال اور ان کے مسائل کا نام نہیں، ممکن ہے غیر مقلدین کے خودساختہ مذہب کی حد یہی تک ہو؟؟؟؟
اسلام تمام معاملات میں کلی رہنمائی کرتا ہے۔ یہاں زیر بحث مسئلہ حرمت مصاہرت کا ہے۔
چلیں میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ اپنے مذہب کے کسی مستند مفتی یا عالم سے اپنے دعوی قرآن و حدیث کے مطابق اس سوال کا جواب حاصل کرکے فراہم کریں،
ایک شخص کی نظر اپنی دختر کے فرج پر پڑتی ہے لیکن اسے اس دوران کوئی شہوت نہیں ہوتی، پھر اسے خیال آتا ہے اور تمنا کرتا ہےکہ کاش اس کی کوئی لونڈی ہوتی۔ اس لونڈی کے خیال میں اسے شہوت ہوتی ہے۔
1۔جب دختر کی فرج دیکھی تو شہوت نہیں ہوئی۔ تو ایسی صورت میں اس کی بیوی اس پر حرمت مصاہرہ کی وجہ حرام ہوگئی؟؟؟؟
2۔ لیکن جب اس شخص کو خیال آیا اور تمنا کی کہ اس کی کوئی لونڈی ہوتی، اس خیال میں اسے شہوت ہوئی تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی؟؟؟؟
شاکر صاحب! ظاہر ہے ایسے مسائل ہماری زندگی کا لازمی حصہ ہے، اور خاص کر آج کے حیاسوز معاشرہ میں جہاں ننگی ، واہیات فلموں کا رواج عام ہو، اکثر خاندان والے ایک جگہ مل بیٹھ کر انڈین فلمیں دیکھتے ہوں، عورتیں اور لڑکیاں ایسے حیاسوز کپڑے پہنتی ہوں، جہاں کپڑےبرائے نام ہو ، دختر باپ کے سامنے، بہن بھائی کے سامنے ، ایسی صورت میں ایسے مسائل کا جنم لینا کوئی عجوبہ نہیں۔
یقنا میرے سوال کا جواب ضرور ہوگا، جو جواب آئے گا اسے آپ فورم پر جاری کریں گے پھر کوئی اس سوال اور جواب پر وہی تبصرہ کرے گا جو آپ نے کیا ہے یعنی اسے آپ کی طرح کسی کا ذاتی مذہب اورگند کہا جائے گاتو آپ کو کیسا محسوس ہوگا، محسوس ہونے والےجنون کے رد عمل میں شاید اس کی پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔
گنڈ فقہ حنفی میں نہیں لیکن جو لوگ اپنے بد باطن اور خباثت سے ایسے فقہی مسائل کے پرنالے کو زبر دستی گٹر میں ڈالنے کی کوشش کرے تو اس سے فقہ حنفی پر کیا فرق آئے گا،
ایک صاحب بصیرت اور سمجھ دار انسان صرف یہ دیکھ کر نتیجہ اخذ کرلیتا ہے کہ یہ فقہ صدیوں سے چلی آرہی ہیں بڑے بڑے اہل علم کا تعلق رہا ہے لیکن کسی کو اس میں کوئی گنڈ نظر نہیں آیا آج غیر مقلدین کوگند کیسے نظر آگیا، یقینا یہ گند غیر مقلدین کے ذہنوں اور سوچ میں پایا جاتا ہے۔، فقہ کا قصور نہیں قصور غیر مقلدین کی ذہنی پسماندگی کا ہے۔
پھر بڑی عجیب بات ہے لولی صاحب بار بار فرماتے ہیں کہ چاہئے کوئی اہل حدیث کی بات ہو ، دیوبندی کی، بریلوی کی، میں تو صرف قرآن اور حدیث کو مانتا ہوں میرے سامنے کسی کا قول یا کتاب پیش نہ کی جائے۔
سوال یہ ہے کہ کیا یہ گنڈ صرف فقہ حنفی میں ہے غیر مقلدین کے اماموں کے مذہبی کتابوں میں نہیں؟؟؟؟ اسے کیوں اس انداز سے پیش نہیں کیا جاتا؟؟؟؟
حیرت کی بات ہے، ہم پر الزام امام کے قول پر عمل کرنے کا لگایا جاتا ہے اور آپریشن کے نام پر احناف کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ہمارا جو مذہب ہو اور جس کے قول پر عمل کریں بقول آپ لوگوں کے ، یہ ہمارا مسئلہ ہے۔
ضرورت اور اشد ضرورت تو ان نام نہاد اماموں اور ان کی کتابوں اور ان کے فاسد نظریات کا تعاقب کرنے کی ہے جو رات دن قرآن و حدیث، قرآن و حدیث کے نام سے گنڈ پھیلارہے ہیں۔ جو قرآن کا نام لے کر ، حدیث کا نام لے کرگند لکھتا ہے۔ اس کے خلاف آپریشن کیوں نہیں ہوتا؟؟؟؟؟؟
محترم شاکر صاحب!
ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں کے سلف و صالحین کے فہم کی روشنی میں اس دعوتی فورم پر کیا ہورہا ہے، لیکن جو انداز یہاں لولی صاحب نے اختیار کیا ہے ، کیا اسی انداز سے ہم بھی غیرمقلدین کے گنڈ کو فورم چسپاں کریں تاکہ بقول آپ کہ
اور کبھی یہ خیال آتا ہے کہ شاید کسی کو توفیق ہو اور کوئی بلبلا اٹھے کہ یہ قرآن و حدیث کے نام پر کیا گند ذہنوں میں انڈیلی جا رہی ہے۔
کیا ہمیں اجازت ہوگی؟؟؟؟
امید ہے مثبت جواب دیا جائے گا۔۔۔۔۔ پوسٹ ڈیلیٹ نہیں ہوگی۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
ایک کام کیجئے۔ مبہم اورغیر واضح باتوں کے بجائے نشاندہی کردیجئے کہ نواب صدیق حسن خان کی اورفلاں فلاں عالم کی فلاں فلاں باتیں خلاف قرآن وحدیث ہی۔ ہم مان جائیں گے۔تویہ نشاندہی کب تک کررہے ہیں۔​
زیر بحث مسئلہ قرآن کی کس آیت کے خلاف یاکس حدیث کے خلاف ہے اس کی واضح نشاندہی کریں۔ ادھر ادھر کی بات کرکے بات کو الجھانے کے بجائے یہ بتائیں کہ یہ کس نص شرعی کے خلاف ہے۔​
چلئے ایک بات یہ بتادیں کہ اگرایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین کااس بارے میں کیافتوی ہوگا۔اب پھر اس قسم کی مضحکہ خیز باتیں کرکے پیچھانہ چھڑایئے گاکہ ہم فرضی مسائل پر فتوی نہیں دیتے۔ چونکہ فقہ کی کتابوں میں فرضی طورپر مسائل کا ہی عموماجواب دیاجاتا۔اکثر مسائل ایسے ہیں جو عام طورپر پیش آتے ہیں۔ کچھ ہیں جو کم پیش آتے ہیں اوربہت کم ان کتابوں میں ایسے مسائل ہیں جو شاذونادر کےقبیل سے ہوں۔​
دوبارہ یاددہانی کرادوں کہ اگر ایسی صورت پیش آہی گئی تو غیرمقلدین اس بارے میں کیافتوی دیں گے؟اپنے دارالافتاء سے پوچھ کر یہاں پوسٹ کردیں۔​
جہاں تک بات گندے مسائل کی ہے تو مسائل بذات خود گندے نہیں ہوتے۔ یہ ہے کہ سامنے والے کا ذہن کیساہے۔ ایک شخص میڈیکل کا طالب علم ہے۔ یاوہ سرجن کی پڑھائی کررہاہے تواسے اعضائ جسمانی کا پورامطالعہ کرناپڑتاہے اس میں شرمگاہ بھی شامل ہے۔ اگر وہ صحیح الفطرت انسان ہے تو اس کو اپنی پڑھائی کا ایک حصہ سمجھے گااوراگراس کی فطرت مسخ ہوگئی تواس سے جنسی تسکین اورتلذذ حاصل کرے گا۔​
احناف کی کتابوں میں یہ مسائل صدیوں سے ہیں۔ شافعیوں اورمالکیوں سے ان کے مناظرات ہوئے۔ لیکن کبھی کسی شافعی نے یہ الزام نہیں دیاکہ تمہاری کتابوں میں گندے مسائل ہیں وجہ کیاتھی صرف یہ کہ ان حضرات کی فطرت صحیح تھی وہ یہ جانتے تھے کہ زندگی میں بہت سارے مسائل پیش آتے ہیں کچھ اچھے ہوتے ہیں کچھ خراب ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے مسائل فرض کرکے فقہاء نے ان کاجواب دیاہے۔​
غیرمقلدین حضرات جن کی فطرت مسخ ہوچکی ہے(مجھے یہ کہنے پر معاف کریں لیکن مجبوری ہے آپ حضرات کی شرارت کو دیکھتے ہوئے)انہوں نے عرصہ سے اس طرح کا کھیل شروع کررکھاہے کہ فقہ حنفی کے کچھ مسائل کو لے کر عوام الناس کو باور کراتے ہیں کہ دیکھو یہ کتنے گندے مسائل ہیں اس فقہ کی جس کو تم نےے اختیارکررکھاہے اورعوام الناس کو متنفر کراکر اہل حدیث بناتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں کہاجائے تولوگوں کو غیرمقلدبنانے کیلئے نہ ان کے پاس توحید کی دعوت ہے(جس کا وہ بڑاشوروشراباکرتے ہیں)نہ حدیث شریف کی اہمیت ہے(جس کانام لے کر غلط سلط اپنی جماعت قائم کررکھی ہے)۔​
یہ مسائل زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ یعنی ان کا پیش آناممکن ہے۔ان کو ہرخاص وعام کے ہاتھ میں دے دیناہرایک سے بیان کرناغیرمقلدین کی نری حماقت ہے ۔غیرمقلدین ان کو ہرفورم پر ہرجگہ ایسے مسائل بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ غیرمقلدین حدیث رفاعہ کو اپنی گھر کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے ؟یہ غیرمقلدین حدیث عائشہ جس میں جماع وغیرہ کا ذکر ہے کہ غسل کب واجب ہوگا۔ اپنے خاندان کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے؟یہ غیرمقلدین حدیث ام سلیم جس میں عورتوں کے انزال کا ذکر ہے۔ خواتین کے جلسہ میں بیان کیوں نہیں کرتے؟آخر بات توحدیث کی ہے؟کیوں اپنی بہو بیٹیوں کے سامنے اس کو پیش نہیں کرتے۔ کیوں اپنی مائوں اوربہنوں کواس کی تشریح اورتفسیر نہیں سمجھاتے؟
باتیں کچھ تلخ کہہ گیالیکن یہ ضروری تھاکیوں کہ غیرمقلدین کے اس قسم کے گندے کھیل کوعرصہ سے دیکھ رہاہوں کہ جوچیز علماء کیلئے خاص تھی اس کو عوام الناس کے سامنے بیان کرنا بدترین قسم کی جہالت توہے ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے قول کے بھی خلاف ہے۔​
ہرشخص اس کا اہل نہیں ہوتاکہ ہربات اس کے سامنے بیان کی جائے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ​
لوگوں سے ان کی عقل کے مطابق بیان کرو کیاتم چاہتے ہو کہ اللہ اوراس کے رسول کی بات جھٹلائی جائے۔ کیوں غیرمقلدین کی عقل اتنی تنگ ہوگئی ہے کہ وہ اس قسم کی واضح باتوں کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔ وہ خود اپنے گریبان میں جھانکیں اورسوچیں کہ وہ فقہ حنفی کے خلاف جس قسم کے گندے پرچاراورتبلیغ میں مبتلاہیں۔اس کو علم سے کوئی تعلق ہے۔​
آخر میں یہ واضح کردوں کہ لولی آل ٹائم نے انتہائی خیانت سے کام لیتے ہوئے عنوان ہی غلط رکھاہے اورترجمہ بھی غلط کیاہے۔ صحیح ترجمہ ہے"کہ اگرکسی شخص کی نظرپڑگئی "یعنی بغیر ارادہ کے۔ جب لولی آل ٹائم کے ترجمہ میں بالارادہ دیکھنے کا بیان ہے۔ کیونکہ اسی کتاب میں آگے چل کر یہ بھی بیان ہے کہ محرم عورت کے جسم کے کس حصے کو دیکھناجائز ہے اورکس کو دیکھناحرام ہے۔​
خدا سے دعاہے کہ کسی غیرمقلد کو اس مرض سے شفاء ملے۔​
ایں دعاازمن وازجملہ جہاں آمین باد​
جزاکم اللہ خیرا واحسن الجزاء
بہت اعلی نصیحت۔۔۔۔ صرف صاحب بصیرت لوگوں کے لئے۔
اللہ تعالی مسلمانوں کو فتنوں سے اور فتنپ پرور شریروں کے شر سے محفوظ رکھے۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
احناف کی کتابوں میں یہ مسائل صدیوں سے ہیں۔ شافعیوں اورمالکیوں سے ان کے مناظرات ہوئے۔ لیکن کبھی کسی شافعی نے یہ الزام نہیں دیاکہ تمہاری کتابوں میں گندے مسائل ہیں وجہ کیاتھی صرف یہ کہ ان حضرات کی فطرت صحیح تھی وہ یہ جانتے تھے کہ زندگی میں بہت سارے مسائل پیش آتے ہیں کچھ اچھے ہوتے ہیں کچھ خراب ہوتے ہیں۔ اسی اعتبار سے مسائل فرض کرکے فقہاء نے ان کاجواب دیاہے
ساتھ ساتھ ان حضرات کے نام بھی لکھ دے۔ جن کے ساتھ یہ مذکورہ مسائل شریفہ پیش آچکے ہیں ۔ تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو۔ شکریہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
یہ گنڈ صرف فقہ حنفی میں ہے غیر مقلدین کے اماموں کے مذہبی کتابوں میں نہیں؟؟؟؟ اسے کیوں اس انداز سے پیش نہیں کیا جاتا؟؟؟؟​
حیرت کی بات ہے، ہم پر الزام امام کے قول پر عمل کرنے کا لگایا جاتا ہے اور آپریشن کے نام پر احناف کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔​
ہمارا جو مذہب ہو اور جس کے قول پر عمل کریں بقول آپ لوگوں کے ، یہ ہمارا مسئلہ ہے۔​


اللہ کا شکر ہے کہ ایک حنفی مانا تو سہی کہ فقہ حنفی میں بھی گند موجود ہے
اللہ ہم سب کو دین کی سمجھ عطا کرے
آمین
فقہ حنفی شریف قرآن اور صحیح احادیث کا نچوڑ ہے بلکہ یہ کہہ سکتے ہے کہ فقہ حنفی شریف قرآن
اور صحیح احادیث کا عرق ہے
۔​
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
اللہ کا شکر ہے کہ ایک حنفی مانا تو سہی کہ فقہ حنفی میں بھی گند موجود ہے
اللہ ہم سب کو دین کی سمجھ عطا کرے
آمین
فقہ حنفی شریف قرآن اور صحیح احادیث کا نچوڑ ہے بلکہ یہ کہہ سکتے ہے کہ فقہ حنفی شریف قرآن
اور صحیح احادیث کا عرق ہے
۔​
انا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ تعالی جہالت جیسی ناسور بیماری سے بچائے۔۔۔۔ واقعی جہالت اللہ تعالی کا بڑا عذاب ہے۔۔۔۔
پہلی بار محترم ممیں آپ سے مخاطب ہونا نہیں چاہتا اور نہ ہی آپ کو مخاطب کیا تھا۔
1۔آپ نے بڑی خیانت سے کام لیا ہے میری بات کو آپ نے ندوی بھائی کی طرف منسوب کرکے بددیانتی اور جھوٹ لکھا ہے۔
2۔ میں نے سوالیہ انداز میں لکھا ہے کیونکہ یہ جہالت غیرمقلدین کی ہے کہ فقہ کے ایسے مسائل کو گند کہتے ہیں جس پر میں نے لکھا ہے کہ اگر یہ گند ہے تو غیرمقلدین کی کتابوں میں (غیرمقلدین کی سوچ کے مطابق) جو گند ہے اس کا آپریشن کیوں نہیں ہوتا؟؟؟؟
لیکن جاہل اور فتنہ پرست شخص سے توقع کیا کی جاسکتی ہے کہ وہ جھوٹ اور فتنہ سے باز آجائے۔


آج بھی ہمارا یہی دعوی ہے کہ فقہ حنفی الحمد للہ قرآن و سنت کا خالص نچوڑ ہے۔


جو سوال اور باتیں شاکر بھائی سے کی ہے جواب انہوں نئ دینا ہے۔ صرف اسی کا انتظار ہے۔
ندوی بھائی نے آپ سے جو سوال کیا ہے اور پوسٹ کی ہے آپ اس کا جواب دیں۔ آئیں بائیں سائیں نہ کریں۔

یہ مسائل زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ یعنی ان کا پیش آناممکن ہے۔ان کو ہرخاص وعام کے ہاتھ میں دے دیناہرایک سے بیان کرناغیرمقلدین کی نری حماقت ہے ۔غیرمقلدین ان کو ہرفورم پر ہرجگہ ایسے مسائل بیان کرتے ہیں۔ لیکن یہ غیرمقلدین حدیث رفاعہ کو اپنی گھر کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے ؟یہ غیرمقلدین حدیث عائشہ جس میں جماع وغیرہ کا ذکر ہے کہ غسل کب واجب ہوگا۔ اپنے خاندان کی عورتوں کے سامنے بیان کیوں نہیں کرتے؟یہ غیرمقلدین حدیث ام سلیم جس میں عورتوں کے انزال کا ذکر ہے۔ خواتین کے جلسہ میں بیان کیوں نہیں کرتے؟آخر بات توحدیث کی ہے؟کیوں اپنی بہو بیٹیوں کے سامنے اس کو پیش نہیں کرتے۔ کیوں اپنی مائوں اوربہنوں کواس کی تشریح اورتفسیر نہیں سمجھاتے؟
بقول ندوی بھائی اس قسم کی احادیث کے متعلق غیر مقلدین مذہب کا کیا نظریہ ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
کیا ہم بھی غیرمقلدین کے گنڈ کو فورم چسپاں کریں


کیا فقہ حنفی شریف کا جواب غیر مقلدین کے گند سے دو گے یا قرآن اور صحیح احادیث سے​
آپ خود ہی کہتے ھو کہ فقہ حنفی شریف قرآن اور صحیح احادیث کا نچوڑ ہے​
کیا آپ کے پاس فقہ حنفی کے گند کا جواب قرآن اور صحیح احادیث کی صورت میں نہیں ہے​
اگر ایک حنفی آپ سے اس گند کا پوچھے کہ اس گند کو ثابت کرو قرآن اور صحیح احادیث سے تو​
آپ کا جواب یہ ھو گا کہ غیر مقلد کا بھی یہ گند ہے اس لیے خیر ہے​
رہنے دو​
کیا بات ہے آپ کی​
۔​
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
آج بھی ہمارا یہی دعوی ہے کہ فقہ حنفی الحمد للہ قرآن و سنت کا خالص نچوڑ ہے۔
تو اس نچوڑ سے ابویوسف اور محمد رح نے کیوں نعمان بن ثابت رح سے دو تہائی مسائل میں اختلاف کیا ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
نواب صدیق حسن خان ودیگر غیرمقلدین کی کتابوں سے اگرہم فورم پر کچھ پیش کریں تورہنے دیاجائے گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟یابلبلاکر ڈیلیٹ کردیاجائے گابغیر کچھ بتائے ہوئے۔
گویا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس حمام میں آپ ننگے ہیں تو اپنا ستر چھپانے کے بجائے دوسرے کے ننگے پن کی تشہیر کریں گے؟
ہمارا تو اصولی جواب ایک ہی ہے اور وہی رہے گا۔ ہمارے علمائے کرام میں سے کچھ نے اگر ایسی بے ہودہ باتیں کی ہیں تو ہم ان بے ہودگیوں سے براءت کا عمومی اعلان ہمیشہ سے کرتے آئے ہیں اور جہاں ضرورت پڑی خصوصی طور پر بھی براءت کا اظہار کیا گیا ہے۔ آپ عرف الجادی، نزل الابرار اور ہدیۃ المہدی لے آئیں گے اعتراضات کے لئے۔ تو ان کتب سے علمائے اہلحدیث خصوصی براءت کا اعلان کر چکے ہیں۔ حوالہ جات چاہئیں تو بتائیے گا۔ خیر، یہ کتب ہوں یا ان کے علاوہ اور کتابیں ہوں۔ آپ جوابی اعتراض کے طور پر تو تب پیش کریں جب اہلحدیث آپ کی فتاویٰ عالمگیری کی مانند انہیں متفقہ طور پر تسلیم کریں اور ان کتب کی بنیاد پر فتوے جاری کریں۔ جب ایسا ہرگز ثابت نہیں کیا جا سکتا تو کہاں فتاویٰ عالمگیری طرز کی حنفی فقہ کی چوٹی کی مایہ ناز کتاب، جو سینکڑوں حنفی علماء کی تحقیق کا نچوڑ اور کہاں اکا دکا اہلحدیث علماء کے تفردات؟ کچھ تو مناسبت پیدا کیجئے اپنے کلام میں۔ اور عدل سے کام لیں۔

لیکن عدل سے آپ نے کیا کام لینا ہے، بلبلا کر ڈیلیٹ کرنے کی بات تو آپ نے ایسے کی ہے جیسے آپ کی کئی پوسٹس ہم ڈیلیٹ کر چکے ہیں یا کرتے رہتے ہیں۔ ایمان سے کہئے کہ آج تک محدث فورم پر آپ کی کوئی پوسٹ ڈیلیٹ ہوئی؟ غالباً ایسی باتیں آپ حضرت گوئبلز کے مقولہ پر ایمان لانے کی وجہ سے کرتے ہیں، کہ جھوٹ کو سو دفعہ دہرائیں تو وہ سچ بن جاتا ہے۔


یہ مسائل زندگی کا ایک حصہ ہیں۔ یعنی ان کا پیش آناممکن ہے۔ان کو ہرخاص وعام کے ہاتھ میں دے دیناہرایک سے بیان کرناغیرمقلدین کی نری حماقت ہے ۔غیرمقلدین ان کو ہرفورم پر ہرجگہ ایسے مسائل بیان کرتے ہیں۔
باتیں کچھ تلخ کہہ گیالیکن یہ ضروری تھاکیوں کہ غیرمقلدین کے اس قسم کے گندے کھیل کوعرصہ سے دیکھ رہاہوں کہ جوچیز علماء کیلئے خاص تھی اس کو عوام الناس کے سامنے بیان کرنا بدترین قسم کی جہالت توہے ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے قول کے بھی خلاف ہے۔
وہ خود اپنے گریبان میں جھانکیں اورسوچیں کہ وہ فقہ حنفی کے خلاف جس قسم کے گندے پرچاراورتبلیغ میں مبتلاہیں۔اس کو علم سے کوئی تعلق ہے۔
ندوی صاحب،​
ہائی لائٹ کردہ باتیں یاد رکھئے۔ اور پھر یہ فرمائیے کہ فتاویٰ عالمگیری کا اردو ترجمہ کیا کسی اہل حدیث نے کیا ہے؟ آپ ہی کے علماء نے کیا ہے۔ کن کے لئے؟ جاہل مفتیوں کے لئے جو عربی سے ناواقف ہیں، تاکہ وہ اردو پڑھ کر فتویٰ دے سکیں؟؟؟ یا پڑھی لکھی دیوبندی عوام کے لئے کہ وہ خود ان مسائل کو پڑھیں تاکہ کبھی ایسا مسئلہ درپیش آ جائے تو ان کو حل پہلے سے معلوم ہو؟؟ یا پھر اس لئے کہ جسے یہ غلیظ باتیں نہیں معلوم، اسے بھی معلوم ہو جائیں۔ اور جو ان بری باتوں کو فقط سوچ کر رہ جاتا ہو، اسے بھی شہ ملے کہ وہ ان برائیوں میں تنہا نہیں ہے، بلکہ حنفی ملت میں پہلے بھی اس کے ایسے بھائی بند گزر چکے ہیں جو اس قسم کی حرکتیں کر چکے ہیں۔​
آپ نے فرمایا کہ یہ چیز خاص علماء کے لئے تھی، اس کو عوام الناس کے سامنے بیان کرنا بدترین قسم کی جہالت ہے۔ ذرا اس بات کو ابھی ذہن میں رکھیں اور بہشتی زیور کھول لیں۔ یہ کتاب تو خاص علماء کے لئے نہیں نا حضرت؟ بلکہ دیوبندی خواتین کے لئے لکھی گئی ہے۔ اور برصغیر میں عام چلن ہے کہ بہن بیٹی کو یہ کتاب شادی سے قبل دی جاتی ہے۔ یہی گند وہاں بھی انڈیلا ہوا ہے۔ مجھے ویسے ہی ایسی باتوں سے گھن آتی ہے ورنہ میں یہاں بہشتی زیور کے اسکین لگا کر آپ سے پوچھتا کہ اپنے حکیم الامت اشرف علی تھانوی کے حق میں بھی بدترین قسم کی جہالت اور قول علی کی مخالفت کا طعن گوارا کرتے ہیں؟ ۔ لیکن ایسے عدل کی توقع بھی مجھے آپ سے نہیں۔​
آپ حضرات کا یہ رویہ کتنا عجیب اور تکلیف دہ ہے۔ ایسی بات کے دفاع سے بھی نہیں چوکتے کہ جس کی شناعت و قباحت ہر کامن سینس رکھنے والے مسلمان پر عیاں ہے۔ تب ہی تو اہلحدیث جب ایسے مسائل کسی دیوبندی عامی کو بھی دکھاتے ہیں تو وہ کرب میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ لیکن آپ احباب ہیں کہ ذرا دیر کو رک کر سوچتے بھی نہیں کہ بات کیا ہو رہی ہے۔ کیسی ہو رہی ہے اور اس کے اثرات کہاں تک جا رہے ہیں۔ اور آپ کیسی لچر بات کے دفاع میں اپنی توانائیاں ضائع کر رہے ہیں۔ خدارا، ایسی غلاظت سے براءت کا اعلان کیجئے۔​
خدا سے دعاہے کہ کسی غیرمقلد کو اس مرض سے شفاء ملے۔
اگر ہم کسی مرض میں واقعتاً مبتلا ہیں تو اس دعا پر آمین کہتے ہیں اور نہیں تو آپ کے لئے انہی الفاظ کے ساتھ دعاگو ہیں۔​
 
Top