اول تو جو عنوان ہے مضمون اس سے بالکل ہی غیرمتعلق ہے بلکہ یہ تحریر مختلف اور متضاد الزامات کا مجموعہ ہے۔اور اس میں تو بے تحاشہ موضوعات ہیں آخر کس کس موضوع کا جواب دیا جائے؟ اگرچہ ان تمام اعتراضات کے بارہا جوابات دئے جاچکے ہیں پھر بھی ایک دو الزامات پر تبصرہ پیش خدمت ہے۔
جب موضوع میں اسباب کا زکر ہے تو پھر اسباب تو کئی ہوں گے اور بیان بھی کئی تو یہ اعتراض آپ کی عادت کا نتیجہ ہے اور اس اعتراض کو اپنے پاس رکھئیے ویسے ایک کام کرنا جتنے موضوعات اس تھریڈ میں آئے ہیں ان سب کی اک فہرست بناکر دکھادینا ۔
سہج اور دیگر مقلدین انتہائی بے شرم اور بے حیا ہیں نہ یہ اپنے دعوؤں کی لاج رکھتے ہیں نہ اس بات کا خیال کہ پہلے کیا کہہ چکے ہیں اور اب کیا کہہ رہے ہیں۔ وحیدالزماں کے معاملے میں بحث کے دوران جب ہم نے امین اوکاڑوی کا مذکورہ حوالہ یہ ثابت کرنے کے لئے پیش کیا کہ امین اوکاڑوی کے نزدیک بھی وحیدالزماں کی یہ کتابیں اہل حدیث کے نزدیک مردود ہیں تو سہج نے ہماری بات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے امین اوکاڑوی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں کچھ ایسے غیرمقلد پیدا ہونگے جو ان کتابوں کا انکار کرینگے۔ اور اب موصوف شرم و حیا کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یہاں اسی حوالے کو یہ بتانے کے لئے پیش کررہے ہیں کہ اہل حدیثوں نے بلاتفاق وحیدالزماں کی کتابوں کو رد کردیا تھا۔ اوکاڑوی کلچر کے حاملین مقلدوں نے اپنی شرافت اور حیا بہت سستے داموں بیچ کھائی ہے۔ اس دوغلے پن کا سہج صاحب کے پاس کیا جواب ہے؟؟؟
الحمدللہ اکابرین اہل سنت والجماعت نے جو باتیں فرمائیں تھیں فرقہ جدید نام نہاد اہل حدیث کے بارہ میں وہ حرف بحرف درست ثابت ہورہی ہیں اور ان پر مہر تصدیق شاہد نزیر جیسے بھولے بھالے اہل حدیث بننے کے شوقین ،ثبت کر رہے ہیں ۔اب اسی عبارت کو لے لیں جس میں حضرت امین صفدر رحمۃ اللہ علیہ نے ایک ایسی بات کی جس کو شاہد نزیر اور اس جیسے کئی بھولے بھالے غیر مقلدیت کے دعویداروں نے حقیقت کرکے دکھادیا ھے ۔
اس کے بعد نواب وحید الزمان غیر مقلد نے ھدیۃ المہدی،نزل الابرار من فقہ نبی المختار اور کنز الحقائق اور میر نورالحسن نے عرف الجادی من جنان ھدی الھادی اور صدیق حسن نے بدور الاھلہ وغیرہ کتابیں لکھیں، مگر ان کتابوں کا جو حشر ہوا وہ خدا کسی دشمن کی کتاب کا بھی نہ کرے۔ نہ ہی غیر مقلد مدارس نے ان کو قبول کیا کہ ان میں سے کسی کتاب کو داخل نصاب کرلیتے،نہ ہی غیر مقلد مفتیوں نے ان کو قبول کیا کہ اپنے فتاوٰی میں ان کو لیتے اور ناہی غیر مقلدین عوام نے ان کو قبول کیا۔ وہ مرزا کادیانی اور سوامی دیانند کی کتابوں سے اتنا نہیں جلتے جتنا ان کتابوں کے نام سے جلتے ہیں۔
ماشاء اللہ
کتنا سچ فرمایا تھا حضرت نے ! الحمدللہ پہلے کہیں کہیں صرف دھواں سا نظر آیا کرتا تھا وحید الزمان کے نام پر اب باقائدہ آگ کے شعلے بھی نظر آتے ہیں ۔ کچھ ایسا ہی حال ہوجاتا ہے مسٹر شاہد نزیر کا بھی جب یہ وحید الزمان وغیرہ اکابرین فرقہ جماعت اہل حدیث کے کارنامے دیکھتے ہیں تو تمام اہل حدیثیت کے لبادے اتار کر ننگے ہوجاتے ہیں اور حیاء شرم کو بالائے طاق رکھدینے کے بعد کزابوں اور دجالوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کہتے ہیں کہ وحید الزمان مردود اور امرتسری و نورالحسن و صدیق حسن کو ایک گالی سمجھ کر بیزاری کا اظہار کرتے ہیں اور دوسری جانب جس فرقے پر گامزن ہیں مسٹر شاہد نزیر اس ہی فرقہ کے اکابرین نے اپنے بڑے اکابرین میں ان ہی گالی بنالئے گئے بڑے بڑے اکابرین کو فرقہ "اہل حدیث" کے بڑے اکابرین مانا ہے اور باقائدہ نمبر لگا لگا کر ان کی تعریفوں میں صفحات ناپاک کئے ہیں ۔ یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ کذاب و دجال دو فریقوں میں سے کوئی ایک ضرور ہوتا ہے اس کو سمجھ لیں کہ کذاب اصل میں کون ثابت ہوا؟
بات نمبر 1
مسٹر شاہد نزیر کی حیاسوزی آپ سب حضرات نے دیکھ ہی لی ، کہ نواب وحید الزمان ،نورالحسن،اور صدیق حسن وغیرہ کے گندے اور پلید بلکہ اصل عقائد کو دیکھ کر تلملا کر کیا کچھ اول فول بکنا شروع ہوجاتے ہیں بلکل مصداق اس بات کے جو مولانا امین صفدر رحمہ اللہ صاحب نے عرصہ پہلے فرمادی تھی "" وہ مرزا کادیانی اور سوامی دیانند کی کتابوں سے اتنا نہیں جلتے جتنا ان کتابوں کے نام سے جلتے ہیں۔""
الحمدللہ ثمہ الحمدللہ
مسٹر شاہد نزیر کا طرز عمل شاہد بناہوا ہے کہ مولانا رحمہ اللہ کی بات کا ایک ایک لفظ حقیقت ہے ۔
بات نمبر ایک میں یہ ثابت ہوا کہ مولانا رحمہ اللہ کی بات سچی تھی جب ہی مسٹر شاہد نزیر کے اندر کا گند باھر آجاتا ہے ۔
بات نمبر 2
دوسری بات یہ کہ مسٹر شاہد نزیر وحید الزمان ،نور الحسن ،صدیق حسن وغیرہ کے نام ،کتاب،مسائل دیکھنے کے بعد ان سب کو گالی سمجھتا ہے اور دوسری جانب ان ہی گالی بنے افراد کو بڑے اور چھوٹے اکابرین فرقہ جماعت اہل حدیث نے القابات اور عزت عطا فرماتے ہوئے ناجانے کیا کیا جتن کئے ہوئے ہیں کہ آج بھی آپ کو فتاوٰی کی کتابوں سے لیکر احادیث کے ترجمہ اور تاریخی حوالوں میں ان ہی گالی بنے ہوئے اکابرین فرقہ اہل حدیث کے نام کچھ نام نہاد اہل حدیثوں کو چمکتے اور کچھ کو بدنماداغ کی طرح نظر آتے ہیں ۔ تو اس دوسری بات سے یہ ثابت ہوا کہ کذاب و دجال کون ثابت ہوا؟
مسٹر شاہد نزیر اور اس جیسی سوچ رکھنے والے لوگ؟
یا
گالی بنادئیے گئے اکابرین فرقہ جماعت اہل حدیث کی جھوٹی تعریفیں کرنے والے لوگ؟
اس کا فیصلہ میں حاضرین و ناضرین و غیرہ وغیرہ پر چھوڑتا ہوں کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ جھوٹا،دجال،کزاب،بےحیا وغیرہ کون ہے تعریفیں کرنے والا یا گالی سمجھنے والا؟
دوغلا پن ہمارا نہیں ہے بلکہ دوغلاپن نام نہاد اہل حدیث فرقے کے افراد اور خاص طور پر شاہد نزیر جیسے افراد میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے جو ان ہی گالی بنے اکابرین فرقہ جماعت اہل حدیث کو اپنا مولوی بھی کہتے ہیں اور جب اس بات کو پکڑا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ ہم اس اس کو اور اس اس کو فرقہ جماعت اہل حدیث کا مولوی ہی نہیں مانتے بلکہ اس سے بھی آگے اسی مولوی کو جو اپنے فرقہ اہل حدیث کی خدمت کرتا کرتا مرگیا اسے کافر تک کہہ دیتے ہیں ،یہ سب صرف اسلئے کہ ان مولویوں کے قلم سے لکھے وہ اعترافات فرقہ اہل حدیث کے عقائد و مسائل کے بارے میں ظاہر ہوجاتے ہیں صاف اور صریح الفاظ میں ، کہ جن پر عموما دوسرے افراد تقیہ کا پردہ ڈال کر بیٹھے ہوتے ہیں ۔اب یہ دوغلا پن ہے کہ نہیں ؟کہ فرقہ جماعت اہل حدیث وحید الزمان وغیرہ کو اکابرین کی صف میں شامل کرے اور پھر انہی اکابرین کو کافر بھی کہیں ؟
یہاں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ وحیدالزماں وغیرہ نے اہل حدیثوں کے لئے ایک نئی فقہ مدون کرنے کی کوشش کی لیکن تمام اہل حدیثوں نے ان کتابوں کو بالاتفاق رد کردیا حتی کہ آج اس فقہ کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہا۔ امین اوکاڑوی اور اسکے مقلدین کبھی ایک بات پر نہیں ٹکتے بلکہ ضرورت کے تحت بار بار اپنے بیانات بدلتے رہتے ہیں۔ جب خود امین اوکاڑوی نے ان کتابوں کے عنداہل حدیث مردود ہونے کا اعتراف کرلیا تو پھر وہ تمام عمر جگہ جگہ انہیں مردود کتابوں کے حوالے اہل حدیث کے خلاف کیوں پیش کرتا رہا؟؟؟ اور آج بھی دیوبندی کیوں ان مسترد شدہ کتابوں کو اہل حدیث کے خلاف مسلسل پیش کررہے ہیں؟؟؟
مسٹر شاہد نزیر وحید الزمان ،نورالحسن،صدیق حسن خان سمیت جتنے بھی تمہارے ایسے اکابرین جنہیں تم اپنے لئے گالی سمجھتے ہو ان سب کے نام ایک ہی بار یہاں لکھ کر بتادو پھر ان پر سارے فورم کے غیر مقلد اراکین سے تصدیق حاصل کرلو ۔ اگر تم ایسا کرلو اور پھر اس کے بعد تمہارے فرقے کی جتنی بھی ایسی ویبسائٹیں ہیں جہاں وحید الزمان وغیرہ جیسے غیر اہل حدیث اور شیعہ رافضیوں کی تعریفیں وغیرہ موجود ہیں ان سے لاتعلقی بلکہ ان کے خلاف جنگ کا اعلان کرو بھی اور کرواو بھی ان سب سے جو جو اراکین تمہارے موقف کی تصدیق کریں اور پھر یہ بھی کرکے دکھاو کہ تم اور تمہارے موقف سے اتفاق رکھنے والے اراکین تمہاری نمائندہ آفیشل جماعتیں ان سب اکابرین اہل حدیث سے لاتعلقی کا اظہار کریں جنہیں تم غیر اہل حدیث اور کافر سمجھتے ہو ۔لاتعلقی ہی نہیں اپنی جہالت غلاظت وغیرہ کا بھی اعتراف کریں کہ کافروں کو وہ اپنا اکابر مانتے رہے لکھتے رہے اس بات سے وہ توبہ بھی کرتے ہیں اور آئندہ ایسا نہ کرنے کا اعلان بھی کریں ۔پھر وہ سب کتابیں جو ان ہی کافر مولویوں جن کا نام سن کر شاہد نزیر جیسے غیر مقلدین بھڑک اٹھتے ہیں ، کو اکٹھا کر کے کہیں گم کرو۔ تاکہ تمہارے ماتھے پر لگا کنک کا بلکہ کفر کا ٹیکا صاف کرنے کی کوششوں کو دیکھا تو جاسکے۔
اگر یہ سب کچھ نہیں کرسکتے تو پھر پڑے رہو ان ہی گندے غلیظ نجس پلید مسائل کو لکھنے والے مولویوں کے گند میں اور میں تمہیں دکھاتا بھی رہوں گا اور بتاتا بھی رہوں گا کہ دیکھو یہ ہیں تمہارے وہ مولوی جنکا نام دیکھ کر ہی تم بے شرمی کی دلدل میں ڈوب جاتے ہو ۔
پس مقلدوں بشمول امین اوکاڑوی کا یہ طرز عمل انہیں دھوکے باز، جھوٹا اور قول و فعل میں تضاد رکھنے والا ثابت کرتا ہے۔ اور ظاہر ہے جب ان کا دعویٰ ہی جھوٹا ہے تو انکا اہل حدیث پر یہ الزام بھی ثابت نہیں ہوا۔الحمدللہ
جھوٹا دھوکے باز دجال قول و فعل میں تضاد تو فرقہ اہل حدیث عمل میں نظر آتا ہے دیکھو
"وحید الزمان کی خدمات حدیث ناقابل فراموش"؟؟؟ اور مسٹر شاہد نزیر کیا فرماتے ہیں ؟ وحید الزمان کو گالی سمجھتے ہیں ؟
یہ ہوتا ہے تضاد قول و فعل کا کہ علماء فرقہ جماعت اہل حدیث والے کہیں وحید الزمان کی حدیث کے لئے خدمات ہیں اور اسی وحید الزمان کو کہیں شاہد نزیر جیسا بندہ جو خود کہتا ہے کہ میں عربی نہیں جانتا وغیرہ ۔۔۔ یہ کہتے ہیں کہ وحید الزمان کافر تھا ؟
جھوٹا کون ؟شاہد نزیر اور اس جیسی باتیں کرنے والے یا وہ علماء فرقہ جماعت اہل حدیث جنہوں نے وحید الزمان کے مرنے کے تقریبا نوے سال بعد لکھا "وحید الزمان کی خدمات حدیث ناقابل فراموش ہیں" ۔
فیصلہ کرو دیکھنے پڑھنے والو
شکریہ