اللہ آپکو اپنے اکابرین کی طرح جھوٹ اور مکروفریب میں مزید بڑھائے۔آمین
دیکھئے مسٹر شاہد نزیر کو! معاذاللہ جھوٹ مکر فریب بڑھانے کی نسبت اللہ تعالٰی کی جانب کے اللہ مجھے ان سب میں آگے بڑھائے؟
اور کوئی نام نہاد فرقہ جدیدہ اہل حدیث کا ماننے والا یہاں ایسا نہیں جو ایسی خرافات بکنے پر اپنے ہم مزھب کو پٹا ڈالے؟
اب مسٹر شاہد نزیر آیت یا حدیث پیش کریں کہ کس دلیل نے انہیں ایسی بکواس کرنے کی اجازت دی ؟
موضوع بحث یہ تھا کہ اگر شاہ جہاں پوری اہل حدیث ہے تو وہ عبارت اہل حدیث کے متعلق نہیں بلکہ کسی اور کے متعلق ہے اور اگر وہ عبارت اہل حدیث کے متعلق ہے تو شاہ جہاں پوری اہل حدیث نہیں تھا۔
اگر یہی وجہ تھی آپ کے داخل تھریڈ ہونے کی تو یہ تو کتاب کے 13 نمبر صفحہ پر صاف صاف لکھا ہوا ہے۔
"کچھ عرصہ سے ہندستان میں ایک ایسے غیر مانوس مزھب کے لوگ دیکھنے میں آرہے ہیں جس سے لوگ بالکل ناآشنا ہیں۔پچھلے زمانہ میں شاذ و نادر اس خیال کے لوگ کہیں ہوں تو ہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آتئے۔بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے ہی دنوں سے سنا ہے۔ اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں،مگر مخالف فریق میں ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لامزھب لیا جاتا ہے۔"
(الارشاد ص13)
مخالف فریق میں ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لامزھب لیا جاتا ہے
1
یہ الفاظ کوئی غیر لامزھب نہیں کہہ سکتا ،لامزھب مؤرخ شاہجہاں کے ہی ہیں کسی اہل سنت والجماعت کے نہیں۔
2
غیر مقلد ،وہابی،اور لامزھب فرقہ جدیدہ کو ہی کہا جاتا ہے ۔پس یہ تو پہلے سے ہی ثابت شدہ امر تھا کہ یہ عبارت فرقہ جدیدہ لامزھبی ٹولے کی طرف ہی تھی اس پر شور شرابا کرنا جب کہ خود مسٹر شاہد نزیر کا اعتراف لکھا ہوا پڑا ھے یعنی یہ کہ شاہد نزیر نے اپنے جاہل ہونے کا اعتراف کیا ۔دیکھئے
کیونکہ نہ تو شاہ جہاں پوری کے متعلق میں کچھ جانتا تھا اور نہ ہی اس کتاب کے بارے میں۔
لیکن ڈھیٹائی کی کوئی حد ہے ہی نہیں اس لامزھب ٹولے کے افراد میں کہ جب اعتراف کیا بھی تو اس کے بعد بھی یہی ڈھکوسلہ دیا جارہا ہے کہ
اس لئے اب ہم کہتے ہیں کہ امین اوکاڑوی نے جھوٹ بولا کہ شاہ جہاں پوری خود اہل حدیث ہوکر اہل حدیث فرقے کی مذمت اور اسے نومولود قرار دے رہے ہیں۔
ہم نے کب کہا کہ لامزھب مولوی شاہ جہاں نے اس ٹولے کی مزمت کی؟ اچھا یہ بھی ڈھکوسلہ تھا۔
یہ سب ڈھکوسلے دیکھے؟ اب کچھ اور ڈھکوسلےدکھاتا ہوں
1
امین اوکاڑوی صاحب ایک اہل حدیث شاہ جہاں پوری کا بیان نقل کررہے ہیں کہ انکے زمانے میں ایک نامانوس مذہب کے لوگ دیکھنے میں آرہے تھے جو خود کو اہل حدیث اور مخالفین انہیں غیرمقلد کہتے تھے۔
2
اب ان جہلاء اور فریب کاروں سے کوئی پوچھے کہ اگر شاہ جہاں پوری کی آنکھوں کے سامنے غیر مقلد اہل حدیث فرقہ وجود میں آیا تو وہ خود پھر کس فرقے سے تعلق رکھتے تھے؟
3
یقینا پھر وہ خود اہل حدیث نہیں تھے۔
4
اور اگر وہ خود بھی اہل حدیث تھے جیسا کہ امین اوکاڑوی نے انکے نام کے ساتھ ہی غیرمقلد لکھا ہے بلکہ انہیں غیرمقلد فرقے کا مورخ قرار دیا ہے تو پھر یہ بیان جھوٹ ہے کہ انکے زمانے میں نامانوس اہل حدیث فرقہ وجود میں آیا۔
5
یعنی بقول امین اوکاڑوی شاہ جہان پوری صاحب پہلے فرقہ اہل حدیث کے مورخ بنے پھر انہیں کے آنکھوں کے سامنے فرقہ اہل حدیث وجود میں آیا۔ ہے نا! اہل حدیثوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والی بات۔
یہ پانچ ڈھکوسلے ملاحظہ کئے آپ نے پوسٹ نمبر 5 سے
وہاں تک تو یہ ڈھکوسلہ تھا کہ شاہجہاں پوری غیر مقلد لامزھبوں کا مولوی ہے ہی نہیں اگر تھا تو لامزھبیت کے خلاف کیسے لکھ سکتا ہے؟
اب جب شاہجہاں نامی مولوی لامزھب فرقہ جدیدہ نام نہاد اہل حدیث کا علامہ ثابت کردیا ہے تو اب ڈھکوسلوں کی طرز تبدیل ہوگئی ہے دیکھئیے۔
1
شاہ جہان پوری اپنے فرقہ اہل حدیث کو تبع تابعین کے زمانہ سے موجود قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں:
2
اسکے علاوہ ''اہلحدیث کے کے عقائد و اعمال اور مذہب'' کے عنوان کے تحت اہل حدیث کو آغاز اسلام سے ہی موجود بتاتے ہیں۔چناچہ لکھتے ہیں:
3
ایک اور مقام پر اہل حدیث کے متعلق رقم طراز ہیں:
ان سب ڈھکوسلوں کو آپ نے دیکھا جو مسٹر شاہد نزیر نے پیش کئے اب ایک اور ڈھکوسلہ دیکھئیے
ان حوالہ جات سے ثابت ہوا امین اوکاڑوی ازلی جھوٹا تھا کیونکہ شاہ جہان پوری تو اہل حدیث فرقہ کو شروع اسلام سے موجود بتارہے ہیں اور امین اوکاڑوی کہہ رہا ہے کہ اہل حدیث کے مورخ شاہ جہاں پوری کے نزدیک اہل حدیث فرقہ انہی کی زندگی میں انکی آنکھوں کے سامنے پیدا ہوا۔
یہاں پھر شاہد نزیر نے ڈھکوسلہ مارا ہے کہ
1
ان حوالوں سے ثابت ہوا کہ امین اوکاڑوی(رحمہ اللہ) ازلی جھوٹا تھا کیونکہ شاہجہاں پوری تو اہل حدیث فرقہ کو شروع اسلام سے موجود بتارہے ہیں۔
اگر امین صفدر رحمہ اللہ جھوٹے تھے تو شاہ جہاں پوری لامزھب ثابت کیسے ہوا؟ کیا امین صفدر رحمہ اللہ کی لکھی بات سچ ثابت نہیں ہوچکی کہ شاہجہاں پوری غیر مقلد مولوی تھا ؟
کیا شاہد نزیر کے کلابے تعریفی شاہجہاں پوری کے بارے میں یہ نہیں بتارہے کہ یہ اپنے مورخ مولوی کو لامزھب ثابت شدہ مان چکے ہیں ؟
کیا یہ الفاظ شاہجہاں پوری کی کتاب میں نہیں لکھے ہوئے کہ "
"کچھ عرصہ سے ہندستان میں ایک ایسے غیر مانوس مزھب کے لوگ دیکھنے میں آرہے ہیں جس سے لوگ بالکل ناآشنا ہیں۔پچھلے زمانہ میں شاذ و نادر اس خیال کے لوگ کہیں ہوں تو ہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آتئے۔بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے ہی دنوں سے سنا ہے۔ اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں،مگر مخالف فریق میں ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لامزھب لیا جاتا ہے۔
یہ الفاظ شاہجہاں پوری کے ہی ہیں اور ان سے الحمدللہ ثابت ہوا کہ اس بارے میں جوکچھ ہم نے لکھا تھا وہ روز روشن کی طرح سچ لکھا تھا اور لامزھب ٹولے کی کشتی کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے جو بھی ڈھکوسلے مارے گئیے ،پہلے الگ انداز میں اور بعد میں الگ انداز میں ، یہ سب صاٖ ف اور واضح کر کے دکھا دیا ہے۔
2
اور امین اوکاڑوی کہہ رہا ہے کہ اہل حدیث کے مورخ شاہ جہاں پوری کے نزدیک اہل حدیث فرقہ انہی کی زندگی میں انکی آنکھوں کے سامنے پیدا ہوا۔
یہ دجل بھرا جملہ آپ مسٹر شاہد نزیر ثابت کیجئے کہاں لکھا ہے میں نے ؟
یہ ایک ڈھکوسلہ ہی ہے تو بتادو ورنہ اقتباس پیش کرو اس عبارت کا ؟یا کس عبارت کا معنی یہ سمجھا ہے آپ نے ؟
شکریہ
مورخ ابن ندیم فرماتے ہیں :
والعلم برا و بحرا شرقا و غربا بعدا وقربا تدوینہ رضی اللہ عنہ
(الفھرست صفحہ 299)
خشکی و سمندر،مشرق و مغرب،بعید اور قریب ہر جگہ علم امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا ہی مرتب کردہ ہے۔