• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فقہ حنفی سے غیر مقلدین کی ناراضگی کے اسباب

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
سہج صاحب نے پوری کتاب کا لنک دے کر امین اوکاڑوی اور اپنی قبر کھود دی۔ اور خود اپنے ہاتھوں اپنے کذاب امام اور اسکے مقلدین کے جھوٹا ہونے کا ثبوت فراہم کردیا۔ جیسا کہ ہم نے کہا تھا کہ شاہجہاں پوری اگر اہل حدیث ہیں تو اہل حدیث کی مذمت نہیں کرسکتے اور نہ اسے اہل حدیث فرقہ کو نومولود فرقہ قرار دے سکتے ہیں۔ شاہ جہاں پوری صاحب نے کتاب کے صفحہ نمبر13 پر اپنے خیالات پیش نہیں کئے جیسا کہ امین اوکاڑوی اور اسکے چیلوں کا دعویٰ تھا بلکہ انہوں نے اہل حدیث کے مخالفین کا بیان پیش کیا ہے کہ وہ اہل حدیث کو نومولود فرقہ قرار دیتے ہیں اور انہیں غیرمقلد، وہابی اور لامذہب وغیرہ کہتے ہیں۔ اسی لئے انہوں نے صفحہ نمبر 18 پر ’’اہل حدیث سے نفرت کی اصل وجہ، غلط بیانیاں اور غلط فہمیاں‘‘ کے عنوان کے تحت لکھا: مجھ کو افسوس اور سخت افسوس ہےکہ اس فرقہ کے معاملہ میں جس کا ذکر میں نے شروع کیا ہے۔ اکثر لوگوں نے اس طریقہ انصاف سے کام نہ لیا ۔بلکہ ان غلط بیانیوں اور زیادتیوں پر جو مخالفین نے ان پر جوڑ دیں۔(الارشاد الی سبیل الرشاد،صفحہ18)

پھر اسی صفحہ کے حاشیہ میں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ یہ مخالفین کا نیا کام نہیں بلکہ وہ ہمیشہ ہی اہل حدیث کی طرف جھوٹی باتیں منسوب کرتے رہے ہیں۔

شاہد نزیر کا دجل یا ڈھکوسلہ بلکل کام نہیں کر رہا (ابتسامہ)
شاہجہاں پوری کی بات دیکھئے ۔
"کچھ عرصہ سے ہندستان میں ایک ایسے غیر مانوس مزھب کے لوگ دیکھنے میں آرہے ہیں جس سے لوگ بالکل ناآشنا ہیں۔پچھلے زمانہ میں شاذ و نادر اس خیال کے لوگ کہیں ہوں تو ہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آتئے۔بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے ہی دنوں سے سنا ہے۔ اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں،مگر مخالف فریق میں ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لامزھب لیا جاتا ہے۔"(صفحہ13)
اور اس عبارت کے ساتھ یا پہلے کوئی ایسا لفظ نہیں جس سے معلوم ہو کہ شاہ جہاں پوری صاحب نے کتاب کے صفحہ نمبر13 پر اپنے خیالات پیش نہیں کئےیہ الفاظ تو شاہد نزیر کا ڈھکوسلہ ہیں۔
اب دیکھو شاہجہاں پوری نے اپنے خیالات آگے بھی پیش کئے ہیں

1
"ہم کو خود بھی یاد ہے،جب تک ہم اس مزھب کی اصل حقیقت سے واقف نہیں ہوئے تھے ہم بھی ایسا ہی سمجھتے اور بیحد نفرت رکھتے تھے۔صفحہ 20الارشاد
2
"پس عوام کے لئے اس مزھب سے نفرت کی، بجائے ایک کے دو وجہیں ہوگئیں۔ایک تو اپنے موروثی ذہن نشین مزہب کے خلاف ہونا۔دوسری سخت نفرت دہ باتوں کا اس مزھب میں یقین دلایا جانا۔"صفحہ20الارشاد
3
"کسی عیسائی،ہندو،دہرئیے،رافضی،نیچری کے ساتھ ملنا جلنا،اٹھنا بیٹھنا، ایسا برا نہیں سمجھا گیا ،جیسا ان (غیر مقلدین) کے ساتھ۔ایسا بھی ہوا کہ اگر کوئی ان میں (فرقہ جدیدہ غیر مقلدین) کا کسی مسجد میں چلا گیا، تو مسجد خوب دھوئی اور پاک کی گئی۔"صفحہ20الارشاد
4
"اور ایسا تو بہت ہوا کہ کسی جماعت میں جاکر شریک ہوگئے اور زور سے آمین کہہ دی تو امام اور سارے مقتدیوں کی نماز میں خلل آگیا،بلکہ فاسد ہوگئی،اور دوبارہ ادا کی گئی۔"صفحہ21الارشاد
5

""وہ صاف صاف اسی طریقہ پر چلتے ہیں اور چلنا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیم اور اس کا اصل منشاء ہے،اور جو کہ زمانہ صحابہ و تابعین اور ان چاروں اماموں کے وقت میں اور ان کے بعد بھی چوتھی صدی تک رہا(جس کو چوتھی صدی کے بعد تقلید کے عموما رواج پانے کے سبب سے لوگ بھول گئے اوراس سے بے خبر ہوجانے کی وجہ سے اس کو ناحق اور خلاف طریقہ اسلام ایک مسلک سمجھنے لگے،حالانکہ وہ ہی اصل طریقہ تھا جس کی اسلام نے تعلیم دی اور ایک جماعت بندگان الٰہی اس کی پابند ہمیشہ ہی سے چلی آرہی ہے اور اب تھوڑے دنوں سے ہندستان میں کچھ زیادہ ہوگئی۔جن سےلوگ ناواقفیت کی وجہ سے متعجب ہیں)پس غیر مقلدوں کا یہی عقیدہ ہے،اور یہی ان کا طرز عمل ہے"صفحہ32-33الارشاد

یعنی ان سب خیالات سے معلوم ہوا کہ انگریزی دور میں طاقت پکڑنے والا جدید مزھب پہلے شاید کسی غار وغیرہ میں رہتا تھا جسے انگریز بہادر کے سائے میں پروان چڑھنے والے مزھب جدید غیر مقلدیت کے بڑے بڑے اکابرین فرماتے ہیں ۔

دیکھئے مزید اکابرین فرقہ غیر مقلدین کے کیا کیا کہہ چکے ہیں جن سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ لامزھب یا غیر مقلدین فرقہ جدیدہ ہیں
صدیق حسن خان
"خلاصہ حال ہندستان کے مسلمانوں کا یہ ہے کہ جب سے یہاں اسلام آیا ہے، چونکہ اکثر لوگ بادشاہوں کے طریقہ اور مزھب کو پسند کرتے ہیں، اس وقت سے آج تک یہ لوگ حنفی مزھب پر قائم رہے ہیں اور اسی مزھب کے عالم فاضل اور قاضی اور مفتی اور حاکم ہوتے رہے۔یہاں تک کہ ایک جم غفیر نے مل کر فتاوٰی ہندیہ یعنی فتاوٰی عالمگیری جمع کیا۔"
(ترجمان وہابیہ صفحہ صدیق حسن خان10)
"حنفیہ جن سے یہ ملک بھرا ہوا ہے"
ترجمان وہابیہ صفحہ15
مولوی محمد حسین بٹالوی لکھ گئے
"اے حضرات !یہ مزھب سے آزادی اور خود سری و خود اجتہادی کی تیز ہوا یورپ سے چلی ہے اور ہندستان کے شہر و بستی و کوچہ میں پھیل گئی ہے۔جس نے غالبا ہندوؤں کو ہندو اور مسلمانوں کو مسلمان رہنے نہیں دیا۔ حنفی اور شافعی مزھب کا تو کیا پوچھنا ہے۔"
اشاعۃ السنۃج19،شمارہ8،ص255
مولانا عبدالجبار صاحب غزنوی لکھتے ہیں
"ہمارے اس زمانہ میں ایک فرقہ نیا کھڑا ہوا ہے جو اتباع حدیث کا دعوٰی رکھتا ہے اور درحقیقت وہ لوگ اتباع حدیث سے کنارہ کش ہیں۔"
فتاوٰی علمائے حدیث ج4ص79 بحوالہ فتاوٰی غزنویہ
مولوی ثناء اللہ امرتسری لکھتا ہے
"۔۔۔ماسوٰی شاہ محمد فاخر صاحب الہٰ آبادی کے جنہوں نے پہلی دفعہ جامع مسجد دہلی میں آمین بالجہر کہہ کر تقلید کی بکارت زائل کردی"
نقوش ابوالوفاء
مشہور مؤرخ اسحاق بھٹی رقم طراز ہے
"شیخ محمد فاخر جب (غالیبا)پہلی مرتبہ دہلی میں رونق افروز ہوئے تو انہیں ایک عجیب واقعہ پیش آیا،وہ واقعہ یہ ہے کہ انہوں نے جامع مسجد میں نماز پڑھی تو آمین بالجہر پڑھی،ان لوگوں کے لئے یہ ایک نئی بات تھی اور وہ شیخ کے مرتبہ علم و فضل سے بھی واقف نہ تھے۔ نماز میں آمین بالجہر کی آواز ان کے پردہ سماع سے ٹکرائی تو سخت حیران ہوئے نماز کے بعد شیخ کو گھیر لیا اور مختلف قسم کی باتیں کرنے لگے۔۔۔۔"
فقہائے ہند ج5حصہ دوم ص218،تحریک اہل حدیث تاریخ کے آئینہ میں ص177
پس ثابت شدہ بات ہے کہ فرقہ جدیدہ نام نہاد اہل حدیث کی جانب اشارتا بلکہ صریح، الارشاد صفحہ 13 پر جو عبارت ہے وہ کوئی اور مطلب بیان نہیں کرتی سوائے اس کے کہ یہ فرقہ چھپا ہوا تھا جو کہ اس وقت ظاہر ھوا ۔اور باقی حوالے بھی یہی بات بتاتے ہیں کہ اس وقت کے مسلمان ان کے عقائد و نظریات سے ناواقف تھے ۔جب ہی تو اختلافات شروع ہوئے اور اسی لئے انگریز سرکار کی مدد حاصل کی گئی مقدمات کی صورت میں جن کی تفصیل بھی الارشاد میں شاہجہان پوری نے لکھی ہے۔

شکریہ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

یار آپ سب بھائیوں سے سٹرونگلی گزارش ھے کہ مثبت مراسلوں پر اپنی کوشش جاری رکھیں ایسے مراسلوں سے نقصان ہوتا ھے جسے آپ سمجھنے کی کوشش نہیں کر رہے اس سے آپکا وقار بھی متاثر ہوتا ھے۔

والسلام
 
شمولیت
اکتوبر 31، 2013
پیغامات
85
ری ایکشن اسکور
54
پوائنٹ
28
حنفی تھا بعد میں غیر مقلد ہوا اور جاہلانا اجتہاد کر کے ایک نیادین ایجاد کیا ۔اور الحمدللہ حنفی بزرگ نے ہی اس غیر مقلد مجتہد کے باطل نظریات کا صفایہ کیا تھا ۔اور ویسا ہی کام غیر مقلدین نے انگریز کی سرپرستی میں انجام دیا مگر منہ کی کھائی ۔تفصیل کے لئے مراسلہ نمبر ایک پڑھئے ۔ شکریہ
یہ حنفی بعد میں غیر مقلد کیوں ہو جاتے ہیں؟محمد یوسف کی طرح کیش کرنا ہو تو اپنا آئینہ دکھائے تو پھر اوروں کا۔اس کے دو چیلے بھی تو پکے حنفی تھے جنہوں نے انکو خرافات سکھائے ۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
شاہد نزیر کا دجل یا ڈھکوسلہ بلکل کام نہیں کر رہا (ابتسامہ)
شاہجہاں پوری کی بات دیکھئے ۔


اور اس عبارت کے ساتھ یا پہلے کوئی ایسا لفظ نہیں جس سے معلوم ہو کہ شاہ جہاں پوری صاحب نے کتاب کے صفحہ نمبر13 پر اپنے خیالات پیش نہیں کئےیہ الفاظ تو شاہد نزیر کا ڈھکوسلہ ہیں۔
اب دیکھو شاہجہاں پوری نے اپنے خیالات آگے بھی پیش کئے ہیں

1
"ہم کو خود بھی یاد ہے،جب تک ہم اس مزھب کی اصل حقیقت سے واقف نہیں ہوئے تھے ہم بھی ایسا ہی سمجھتے اور بیحد نفرت رکھتے تھے۔صفحہ 20الارشاد
2
"پس عوام کے لئے اس مزھب سے نفرت کی، بجائے ایک کے دو وجہیں ہوگئیں۔ایک تو اپنے موروثی ذہن نشین مزہب کے خلاف ہونا۔دوسری سخت نفرت دہ باتوں کا اس مزھب میں یقین دلایا جانا۔"صفحہ20الارشاد
3
"کسی عیسائی،ہندو،دہرئیے،رافضی،نیچری کے ساتھ ملنا جلنا،اٹھنا بیٹھنا، ایسا برا نہیں سمجھا گیا ،جیسا ان (غیر مقلدین) کے ساتھ۔ایسا بھی ہوا کہ اگر کوئی ان میں (فرقہ جدیدہ غیر مقلدین) کا کسی مسجد میں چلا گیا، تو مسجد خوب دھوئی اور پاک کی گئی۔"صفحہ20الارشاد
4
"اور ایسا تو بہت ہوا کہ کسی جماعت میں جاکر شریک ہوگئے اور زور سے آمین کہہ دی تو امام اور سارے مقتدیوں کی نماز میں خلل آگیا،بلکہ فاسد ہوگئی،اور دوبارہ ادا کی گئی۔"صفحہ21الارشاد
5

""وہ صاف صاف اسی طریقہ پر چلتے ہیں اور چلنا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیم اور اس کا اصل منشاء ہے،اور جو کہ زمانہ صحابہ و تابعین اور ان چاروں اماموں کے وقت میں اور ان کے بعد بھی چوتھی صدی تک رہا(جس کو چوتھی صدی کے بعد تقلید کے عموما رواج پانے کے سبب سے لوگ بھول گئے اوراس سے بے خبر ہوجانے کی وجہ سے اس کو ناحق اور خلاف طریقہ اسلام ایک مسلک سمجھنے لگے،حالانکہ وہ ہی اصل طریقہ تھا جس کی اسلام نے تعلیم دی اور ایک جماعت بندگان الٰہی اس کی پابند ہمیشہ ہی سے چلی آرہی ہے اور اب تھوڑے دنوں سے ہندستان میں کچھ زیادہ ہوگئی۔جن سےلوگ ناواقفیت کی وجہ سے متعجب ہیں)پس غیر مقلدوں کا یہی عقیدہ ہے،اور یہی ان کا طرز عمل ہے"صفحہ32-33الارشاد

یعنی ان سب خیالات سے معلوم ہوا کہ انگریزی دور میں طاقت پکڑنے والا جدید مزھب پہلے شاید کسی غار وغیرہ میں رہتا تھا جسے انگریز بہادر کے سائے میں پروان چڑھنے والے مزھب جدید غیر مقلدیت کے بڑے بڑے اکابرین فرماتے ہیں ۔

دیکھئے مزید اکابرین فرقہ غیر مقلدین کے کیا کیا کہہ چکے ہیں جن سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ لامزھب یا غیر مقلدین فرقہ جدیدہ ہیں
صدیق حسن خان



مولوی محمد حسین بٹالوی لکھ گئے

مولانا عبدالجبار صاحب غزنوی لکھتے ہیں

مولوی ثناء اللہ امرتسری لکھتا ہے

مشہور مؤرخ اسحاق بھٹی رقم طراز ہے

پس ثابت شدہ بات ہے کہ فرقہ جدیدہ نام نہاد اہل حدیث کی جانب اشارتا بلکہ صریح، الارشاد صفحہ 13 پر جو عبارت ہے وہ کوئی اور مطلب بیان نہیں کرتی سوائے اس کے کہ یہ فرقہ چھپا ہوا تھا جو کہ اس وقت ظاہر ھوا ۔اور باقی حوالے بھی یہی بات بتاتے ہیں کہ اس وقت کے مسلمان ان کے عقائد و نظریات سے ناواقف تھے ۔جب ہی تو اختلافات شروع ہوئے اور اسی لئے انگریز سرکار کی مدد حاصل کی گئی مقدمات کی صورت میں جن کی تفصیل بھی الارشاد میں شاہجہان پوری نے لکھی ہے۔

شکریہ
اهل حديث علما کے اقتباسات ایسے ہی لگاے گئے ہیں جیسے کوئی یہ آدھی آیت پڈھے :لا تقربوا الصلاۃ اور وانتم سکاری کو چھوڑ دے اور ان احناف کی یہ پرانی عادت ہے کبھی کبھی تو امام ابن تیمیہ اور امام ابن قیم کو بھی اہل حدیث بنا دیتے ہیں اور جب تقلید کا پٹہ زیادہ تنگ کر رہا ہو تو طیش میں آ کر ہندوستان میں گاے کو ذبح کرنا بھی حرام قرار دے دیتے ہیں
 
شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
حنفی تھا بعد میں غیر مقلد ہوا اور جاہلانا اجتہاد کر کے ایک نیادین ایجاد کیا ۔اور الحمدللہ حنفی بزرگ نے ہی اس غیر مقلد مجتہد کے باطل نظریات کا صفایہ کیا تھا ۔اور ویسا ہی کام غیر مقلدین نے انگریز کی سرپرستی میں انجام دیا مگر منہ کی کھائی ۔تفصیل کے لئے مراسلہ نمبر ایک پڑھئے ۔ شکریہ
آپ کا اجتہاد تو جاہلانہ ہے۔اپنی مرضی کا اجتہاد ہو تو قبول وگرنہ جاہلانہ۔انگریزاور ہندو سرکا ر کی سرپرستی سے ہی دارالعلوم دیوبند معرض وجود میں آیا۔انہی کا چندہ انہی کا تصرف نام دیوبند
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
مولانا مسعود عالم ندوی لکھتے ہیں کہ حضرت شاہ اسماعیل شہید کے اثر سے خالص عاملین بالحدیث کا بھی ایک طبقہ پیدا ہو گیا تھا۔ شروع شروع میں یہ دونوں طبقے یعنی حنفی اور اہل حدیث ایک ساتھ مل کر کام کرتے رہے، دونوں کا زور جہاد پر تھا اور ان فروعی مسائل کے وہ روادار نہ تھے۔ مگر آگے چل کر جب مجاہدین کی داروگیر شروع ہوئی اور ہر آمین بالجہر کہنے والے پر وہابی کا شبہ کیا گیا اور وہابی کے معنی باغی کے ہو گئے تو وہابی خالص عاملین کتاب و سنت کا نام پڑ گیا۔ (ہندوستان میں پہلی اسلامی تحریک ص۲۷)
سیدین صاحبین اور ان کے خلفاء غیر مقلد وہابی تھے۔ (اردو ادب جلد ۵ ص ۳۴۲)
٭ ہنٹر نے لکھا ہے کہ وہابی عقیدہ اختیار کرنا کوئی آسان بات نہیں، اول تو جو شخص اس مذہب کا پیروکار ہے اس کو ہر سال بہت سا مال اس کی امداد کے لئے علیحدہ کرنا پڑے گا، پھر اگر کوئی اس میں زیادہ سرگرمی سے حصہ لے اور سرحد کیمپ میں داخل ہو جائے تو اس کو اس سے بھی دشوار تر حالات پیش آئیں گے۔
٭ وہابی اپنے سردار سے غداری کی بجائے موت کو ترجیح دیتے ہیں۔
٭ وہابی اصل میں سنیوں کی ایک ترقی یافتہ جماعت کا نام ہے۔ (ہندوستانی مسلمان ۸۹) وہابیوں کا اعلان ہے کہ ہندوستان اب دارالحرب ہے اور حاکموں کے خلاف جہاد کرنا اب فرض ہے۔ (ہندوستانی مسلمان ص ۱۶۶-۸۹-۱۹۳-۱۵۳)
انگریز کی چوکھٹ پر حاضری دینے والوں کو یہ بات کرنے سے پہلے شرم آنی چاہیے کیوں جب وہابی انگریز کے سامنے سینہ تان کر کھڑے تھے تو اسو قت آل تقلید کے سرخیل ہندوستان کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور خود کو مہاجر مکی کہلوانے لگے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
حنفی تھا بعد میں غیر مقلد ہوا اور جاہلانا اجتہاد کر کے ایک نیادین ایجاد کیا ۔اور الحمدللہ حنفی بزرگ نے ہی اس غیر مقلد مجتہد کے باطل نظریات کا صفایہ کیا تھا ۔اور ویسا ہی کام غیر مقلدین نے انگریز کی سرپرستی میں انجام دیا مگر منہ کی کھائی ۔تفصیل کے لئے مراسلہ نمبر ایک پڑھئے ۔ شکریہ
واقعی مقلد جاہل اور حد سے بڈھ کر متعصب ہوتا ہے کبھی مقلد کہتا ہے اہل حدیث کا ظہور انگریز دورمیں ہوا ہے کبھی یہ کہتا ہے کہ اکبر اعظم کے دور میں بھی اہل حدیث موجود تھا یہ کیا دو رنگی ہے
اور جہاں تک انگریز کی سرپرستی کی بات ہے اس پر بھی بات ہوجاے :
سیدین صاحبین اور ان کے خلفاء غیر مقلد وہابی تھے۔ (اردو ادب جلد ۵ ص ۳۴۲)
''وہابی تحریک کی مقبولیت عام نے اپنی مضبوط و مربوط تنظیم سے ملک کے طول و عرض میں ڈھاکہ سے پشاور تک کے رنگروٹ اور روپے حاصل کر کے اپنا بول بالا کر لیا۔ یہ بھی ماننا پڑتا ہے کہ ہندوستان میں آزادی کی تمام تحریکوں کی نسبت وہابی تحریک سب سے زیادہ بے دردی اور سختی سے مخالف انگریز تھی اور ان کی تمام جدوجہد میں یہ صورت قائم رہی۔'' (اسلامی تحریک ص ۵۰)
مولانا عبدالقادر قوم کٹرال حویلیاں (ہزارہ) نے بیان کیا کہ مولانا ولایت علی نے اسلامی حکومت قائم کی تھی اور سکھوں پر مسلمانوں کو فتح بھی نصیب ہوئی، جب سکھوں نے انگریز سے مل کر حملہ کیا تو ہزارہ مجاہدین کے ہاتھوں نکل گیا لیکن سکھوں کا قبضہ بھی نہ ہو سکا اور جب انگریز آئے تو وہاں کے بڑے سردار حسن علی خاں نے مجاہدین کو بحفاظت نکل جانے کا مشورہ دیا تو مجاہدین ستھیانہ چلے گئے۔ (مولانا فضل الٰہی' ص ۶۷)
لعنتی حلالے کو رحمت بنانے والوں کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے جب وہابی انگریز کی گردنیں کاٹ رہے تھے اور اس وقت احناف کے سر خیل مہاجر مکی راہ فرار اپناے ہوے تھے ہمیں انگریز کی وفا داری کے طعنے دیتے ہو ، جزیرہ انڈمان اور کالا پانی کے در و دیوار ہمارے اسلاف کی قربانیوں پر شاہد ہیں
 
Top