ابومحمد
رکن
- شمولیت
- جنوری 19، 2013
- پیغامات
- 301
- ری ایکشن اسکور
- 571
- پوائنٹ
- 86
کیا بات ہے آپ کی جناب ایسی شدت ذرا زئی صاحب میں دکھائیں ۔زبردست یہی بات میں اآپ کو بتانا چاہ رہا ہوں جس کا اآپ نے ابھی تذکرہ کیا تو ثابت ہوا دونوں انتہا پسند ہیں
کیا بات ہے آپ کی جناب ایسی شدت ذرا زئی صاحب میں دکھائیں ۔زبردست یہی بات میں اآپ کو بتانا چاہ رہا ہوں جس کا اآپ نے ابھی تذکرہ کیا تو ثابت ہوا دونوں انتہا پسند ہیں
شخصیت پرستی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟میرے بھائی ابھی آپکو یہ ہی نہیں پتا کہ تقلید کہتے کسے ہیں۔آپکی معلومات میں اضافے کے لئے عرض ہے کہ کسی کا با دلیل موقف قبول کرلینا اس شخص کی تقلید نہیں ہوتی۔ میں کچھ معاملات میں حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ سے الگ موقف بھی رکھتا ہوں مثال کے طور پر میرا یہ مضمون دیکھئے جس میں، میں نے ثابت کیا ہے کہ صدیق حسن خان رحمہ اللہ اہل حدیث تھے جبکہ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ صدیق حسن خان کو غیر اہل حدیث قرار دیتے ہیں۔ دیکھئے: کیا صدیق حسن خان رحمہ اللہ حنفی تھے؟
پس الحمدللہ یہ ثابت ہوا کہ مجھ پر حافظ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ کی تقلید کا الزام جھوٹا ہے۔
سوال یہ ہے کہ اگر کوئ شخص پہلے تین خلفاء میں سے کسی کی خلافت کو نام نہاد کہے تو اس کے بارہ میں کیا راے رکھنی چاہیے ؟بظاہر تو ایسا ہی محسوس ہو رہا ہے لیکن اصل سوال یہ تھا کہ فیض عالم کون تھا؟ اس پر زبیر علی زئی صاحب نے انہیں ناصبی اور کافر قرار دیا تھا اور وجہ یہ بیان کی کہ فیض عالم صدیقی صاحب نے صحیح مسلم کی ایک حدیث پر کلام کیا اور امام زہری کو ضعیف قرار دیا اور سید نا علی کی خلافت کو نام نہاد خلافت قرار دیا وغیرہ وغیرہ تو میں نے اس پر یہ لکھا کہ صحیح مسلم کی احادیث پر تو بے شمار لوگوں نے کلام کیا اور سید نا علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کو تو شاہ ولی اللہ الدھلوی رحمہ اللہ نے بھی نام نہاد ہی قرار دیا تھا اور جہاں تک بات ہے امام زہری پر کلام کی تو کیا یہ ناقض ایمان ہے اس لیے شخصیات کا احترام اور تکریم اپنی جگہ لیکن انہیں تقدس آمیز جگہ دے کر انہیں معصوم عن الخطا قرار دینا کم از کم ایمان کے ایسے لوازمات میں سے نہیں ہے کہ اگر کوئی اس پر کچھ تحفظات رکھے تو اس پر کفر کا فتوی لگا دیا جائے یہ بات واضح رہے کہ صحابہ تمام کے تمام عادل ہیں اگر ان پر کوئی کلام کرتا ہے تو پھر کوئی شک نہیں کہ وہ کافر ہے۔
کیا کسی سے اختلاف کرنا بھی آپکے نزدیک شخصیت پرستی کے زمرے میں آتا ہے؟؟؟شخصیت پرستی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہم نے محمد فیض الابرار سے انکے مذکورہ بالا دعوے کا ثبوت مانگا تھا لیکن فیض الابرار صاحب جواب دینے کے بجائے الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں کیونکہ انہیں خود معلوم ہے کہ وہ اپنے اس دعویٰ میں کذاب ہیں۔اصل سوال یہ تھا کہ فیض عالم کون تھا؟ اس پر زبیر علی زئی صاحب نے انہیں ناصبی اور کافر قرار دیا تھا اور وجہ یہ بیان کی کہ فیض عالم صدیقی صاحب نے صحیح مسلم کی ایک حدیث پر کلام کیا اور امام زہری کو ضعیف قرار دیا اور سید نا علی کی خلافت کو نام نہاد خلافت قرار دیا وغیرہ وغیرہ
شاہد نذیر صاحب آپ کا تعلق کہیں تحریک انصاف سے تو نہیں ہے کہیں ؟ کیوں کہ آپ زبان تو ان جیسی ہی استعمال کر رہے ہیںکیا کسی سے اختلاف کرنا بھی آپکے نزدیک شخصیت پرستی کے زمرے میں آتا ہے؟؟؟
لگتا ہے آپکو دماغی علاج کی ضرورت ہے!
اور آپ کی باتوں کا جواب دینے کے لیے مجھے آپ کی سطح پر اترنا پڑے گا جو میرا منصب نہیں ہے یہ آپ کی تربیت ہو سکتی ہے کہ مخالفت رائے پر ذاتیات پر اتر آئیں اور گھٹیا کلمات اور الزامات لگانا شروع کر دیں کیوں کہ جس طرح کی آپ زبان استعمال کر رہے ہیں وہ زبان کم از کم میں استعمال نہیں کر سکتا صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ اللہ آپ کو ہدایت دے اور اس حدیث (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فحش کلامی اور دشنام طرازی کو پسند نہیں کرتے تھے) پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین اللہم آمینہم نے محمد فیض الابرار سے انکے مذکورہ بالا دعوے کا ثبوت مانگا تھا لیکن فیض الابرار صاحب جواب دینے کے بجائے الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں کیونکہ انہیں خود معلوم ہے کہ وہ اپنے اس دعویٰ میں کذاب ہیں۔
ہم حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کی تحریر سے ایک اقتباس پیش کررہے ہیں جو فیض الابرار کے جھوٹے ہونے پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے۔ ملاحظہ فرمائیں حافظ زبیر علی زئی لکھتے ہیں: اسی طرح امت مسلمہ کے تہتر فرقے ہیں جن میں سے بہتر فرقوں کی تکفیر کرنا اور امت مسلمہ سے خارج قرار دینا غلط ہے۔ بس صرف یہ کہہ دیں کہ یہ فرقے گمراہ ہیں اور اہل بدعت میں سے ہیں یا انکے عقائد کفریہ اور شرکیہ ہیں۔ (الحدیث، شمارہ نمبر33، صفحہ 13)
اس اقتباس سے معلوم ہوا کہ حافظ زبیر علی زئی کسی کلمہ گو کی تکفیر کے قائل نہیں بس زیادہ سے زیادہ اسے گمراہ قرار دینے کے قائل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حافظ صاحب نے فیض عالم صدیقی کو بھی صرف گمراہ قرار دیا ہے لیکن زبیر علی زئی کے فیض عالم کو ناصبی کہہ دینے کا مطلب فیض الابرار نے خود ہی کافر ہونا اخذ کرلیا ہے اور وہ اس گندی حرکت پر شرمندہ بھی نہیں ہیں۔