محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
تاہم اس میں کچھ شبہ نہیں حکیم فیض عالم ایک طویل عرصے تک اہل حدیث کی نسبت سے معروف رہے تاہم ان کی ناصبیت اس قدر نمایاں ہوئی کہ اب انہیں کسی بھی طرح مسلک اہل حدیث کا نمائندہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ شیعیت کی تردید میں ان کی خدمات بجا لیکن ناصبیت کی تائید ہرگز نہیں کی جاسکتی۔
فیض عالم صدیقی صاحب اپنے اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو چکے ہیں 6 ستمبر 1983 کو جہلم کی ایک مسجد میں شیعوں کے ہاتھوں ان کا قتل ہوا تھا اور ان کے قتل پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کی طرف سے باقاعدہ سوگ اور احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب تو احتجاجی جلوس جو جہلم میں نکالا گیا تھا اس میں بھی شریک ہوئے تھے اور اس وفد میں بھی شامل تھے جو ڈی سی جہلم سے ملنے گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب کو سب ہی جانتے ہیں رحمہ اللہ۔
اور میری ان کے صاحبزادے سے ملاقات ہوئی تھی سرگودھا میں تو انہوں نے مجھے الاعتصام اور دیگر تمام اہل حدیث مجلات کی فوٹو سٹیٹ دکھائی تھی جس میں کثرت سے اہل حدیث علما نے حکیم فیض عالم صدیقی کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا تھا میرا ان سے آج کل رابطہ نہیں رہا کافی پرانی بات ہے اگر مجلات کے پاس ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر 1983 کے شمارے محفوظ ہوں تو یہ تمام تفصیلات مل سکتی ہیں
فیض عالم صدیقی صاحب اپنے اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو چکے ہیں 6 ستمبر 1983 کو جہلم کی ایک مسجد میں شیعوں کے ہاتھوں ان کا قتل ہوا تھا اور ان کے قتل پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کی طرف سے باقاعدہ سوگ اور احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب تو احتجاجی جلوس جو جہلم میں نکالا گیا تھا اس میں بھی شریک ہوئے تھے اور اس وفد میں بھی شامل تھے جو ڈی سی جہلم سے ملنے گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب کو سب ہی جانتے ہیں رحمہ اللہ۔
اور میری ان کے صاحبزادے سے ملاقات ہوئی تھی سرگودھا میں تو انہوں نے مجھے الاعتصام اور دیگر تمام اہل حدیث مجلات کی فوٹو سٹیٹ دکھائی تھی جس میں کثرت سے اہل حدیث علما نے حکیم فیض عالم صدیقی کی شہادت پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا تھا میرا ان سے آج کل رابطہ نہیں رہا کافی پرانی بات ہے اگر مجلات کے پاس ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر 1983 کے شمارے محفوظ ہوں تو یہ تمام تفصیلات مل سکتی ہیں