• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیض عالم کون تھا؟؟

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اصل بات یہ ہے کہ ہم ہر معاملہ میں انتہا پسند ہو گئے ہیں کہیں بھی کوئی بات ہمیں اپنی مرضی کے خلاف نظر اآ جائے ہم فورا فتوی لگانا شروع کر دیتے ہیں اور جہاں تک فیض عالم صدیقی صاحب نے اگر ایسی باتیں لکھی ہیں تو کیا ان کی تصانیف میں مکمل یہی منہج ہے اور کیا تمام کتب اسلام اور سلف صالحین کے خلاف ہیں اگر فیض عالم صدیقی صاحب اپنی تحقیقات کی روشنی میں کسی کو ضعیف قرار دیتے ہیں تو کیا امام مالک نے صاحب سیرۃ محمد بن اسحاق کو دجال اور کذاب نہیں کہا تھا اس پر کیا کہا جائے گا اور علما کی تاریخ پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ ان کے آپس میں انتہائی شدید اختلاف تھے اور کچھ دور نہ جائیں صرف سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے اس قول پر ہی غور کر لیا جائے جس میں انہوں نے معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اللہ تعالی کے دیکھنے کے بارے میں کسی صحابی کے قول پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کذاب یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات کو اللہ تعالی کو نہیں دیکھا تھا اور جو یہ کہتا ہے اس نے جھوٹ کہا تھا ۔ اس پر میں بے شمار مثالیں پیش کر سکتا ہوں ۔اس پر کیا کہا جائے گا میں فیض عالم صدیقی صاحب کی غلطیوں کی تائید نہیں کر رہا جو بات غلط ہے وہ غلط ہے لیکن کسی کی ایک غلط بات پر اس کی 99 صحیح باتوں کو نظر انداز کر دینا کہاں کا انصاف ہے ایک برائی کو پکڑ لیں اور تمام اچھائیوں کو چھور دیں کیا یہ منہج صحیح ہے میرا یہ منہج ہے کہ کسی کی بھی جو بات غلط ہے اسے چھوڑ دیا جائے اور جو صحیح ہے اس کو مان لینا چاہیے۔ اگر میرے وہ ساتھی جو فیض عالم صدیقی صاحب کو ناصبی اور کافر کہہ رہے ہیں اور ان کی مغفرت کو ہی ناجائز کہہہ رہے ہیں میں ان کے لیے کچھ پوسٹ کر رہا ہوں مجھے یہ تا دیں اگر فیض عالم ناصبی اور کافر ہے اس لیے کہ انہوں نے صحیح مسلم کی ایک حدیث پر کلام کیا اور امام زہری پر کلام کیا تو یہی کام کوئی بھی کرے تو وہ بھی ناصبی اور کافر ہو گا اور اس کے لیے بھی دعائے مغفرت نہیں کی جانی چاہیے اس لیے کہ قاعدہ تو سب کے لیے ایک ہی ہونا چاہیے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
۱) كتاب "الإلزامات والتتبع" للحافظ الدارقطني
صرف یہ بتا دیں کہ امام دار قطنی نے تقریبا 200 احادیث پر کلام کیا جو صرف صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی ہیں تو امام دارقطنی کو کیا کہا جائے گا؟
قطع نظر کہ امام دارقطنی رحمہ اللہ کی تحقیق قابل قبول ہے یا نہیں ؟
ان کی اس کتاب پر استاد محترم فضیلۃ الشیخ مقبل وادعی نے تحقیق کی ہے۔
۲) كتاب "علل الأحاديث في كتاب الصحيح لمسلم" لأبي الفضل بن عمار الشهيد
۳) كتاب "تقييد المهمل وتمييز المشكل" لأبي علي الحسين بن محمد الغساني الجياني۔ صحیحین کے رجال پر کڑی تنقید کی گئی ہے
۴) كتاب "غرر الفوائد المجموعة في بيان ما وقع في صحيح مسلم من الأسانيد المقطوعة" للحافظ رشيد الدين أبو الحسين يحيى بن علي العطار

مجھے صرف یہ بتادیں کہ ان تمام محقیقین کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے یہ واضح رہے کہ یہ سب سلفی منہج کے حامل ہیں ؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور ابو زینب بھائی ہم سب سمجھنے اور سمجھانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں یہ کیا بات ہوئی کہ جماعت الدعوۃ پر جب بات آئی تو آپ لعنت بھیجنا شروع ہو گئے ہیں اور جس طرح چاہیں جس پر چاہیں کلام کر لیں اگر بات کرنی ہے تو برداشت بھی کریں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یہ بطور مثال چند کتب کے نام درج کیے ہیں اور ابو زینب صاحب اور دیگر ساتھیوں کے لیے میں اور بھی بہت کچھ پوسٹ کر سکتا ہوں میرا مقصد صرف یہ ہے کہ انتہا پسندی سے جان چھڑائی جائے یہ واضح رہے کہ فیض عالم صدیقی صاحب اپنے اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو چکے ہیں 6 ستمبر 1983 کو جہلم کی ایک مسجد میں شیعوں کے ہاتھوں ان کا قتل ہوا تھا اور ان کے قتل پر مرکزی جمعیت اہل حدیث کی طرف سے باقاعدہ سوگ اور احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب تو احتجاجی جلوس جو جہلم میں نکالا گیا تھا اس میں بھی شریک ہوئے تھے اور اس وفد میں بھی شامل تھے جو ڈی سی جہلم سے ملنے گیا تھا اور میاں فضل حق صاحب کو سب ہی جانتے ہیں رحمہ اللہ۔
میں نے ان کی چند کتب پڑھی ہیں اور سچی بات تو یہ ہے کہ شیعیت کے حوالے سے اتنا منظم کام برصغیر پاک و ہند میں دیوبندیوں کے بعد صرف حکیم فیض عالم صدیقی صاحب کی تالیفات میں ہی دیکھا ہے یعنی رد شیعہ اور رد روافض پر اہل حدیث مسلک میں صرف علامہ احسان الہی ظہیر اور حکیم فیض عالم صدیقی صاحب کے علاوہ کوئی تیسرا نام پیش کریں جس نے شیعیت پر اتنا کام کیا ہو ۔
اللہ ان کی خطائیں درگزر کرے اور ان کو معاف کرے بلاشبہ ان کے کچھ تفردات انتہا پسندی پر مبنی تھے جو قطعا نامناسب ہیں لیکن تحقیقی طور پر حسنات کی ایک طویل فہرست ہے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
فممن انتقد بعض تلك الأحاديث: أحمد بن حنبل وعلي بن المديني ويحيى بن معين وأبو داود السجستاني والبخاري نفسه (ضعف حديثاً عند مسلم) وأبو حاتم وأبو زرعة الرازيان وأبو عيسى الترمذي والعقيلي والنسائي وأبو علي النيسابوري وأبو بكر الإسماعيلي وأبو نعيم الأصبهاني وأبو الحسن الدارقطني وابن مندة والبيهقي والعطار والغساني الجياني وأبو الفضل الهروي بن عمار الشهيد وابن الجوزي وابن حزم وابن عبد البر وابن تيمية وابن القيم والألباني وكثير غيرهم.
فهل كل هؤلاء العلماء قد مبتدعة متبعين غير سبيل المؤمنين؟!
یہ تحریر میں من و عن نقل کر دی ہے اس میں ان محدثین کے نام درج کیے گئے ہیں جنہوں نے صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث پر کلام کیا ہے اور یہ سارے نام اتنے بڑے ہیں جن کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں ہے اور میرا خیال ہے اتنی عربی تو آپ کو آتی ہی ہو گی کہ نام پڑھ لیں۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
امام ابن تیمیہ کے اس قول کے بارے میں کیا کہا جائے گا:
قال الإمام ابن تيمية في مجموع الفتاوى (18|17): «ومما قد يُسمّى صحيحاً، ما يصحّحه بعض علماء الحديث، وآخرون يخالفونهم في تصحيحه. فيقولون هو ضَعفٌ ليس بصحيح. مثل ألفاظٍ رواها مسلم في صحيحه، ونازعه في صِحتها غيره من أهل العلم: إما مِثلهُ أو دونه أو فوقه. فهذا لا يُجزم بصدقه إلا بدليل. مثل حديث ابن وعلة عن ابن عباس أن رسول الله r قال: «أيما إهابٍ دبغُ، فقد طهر». فإن هذا انفرد به مسلم عن البخاري، وقد ضعفه الإمام أحمد وغيره، وقد رواه مسلم.
اور امام احمد رحمہ اللہ کے بارے میں کیا کہیں گے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
قال شيخ الإسلام ابن تيمية في كتابه "قاعدة جليلة في التوسل والوسيلة" (ص86)، وهو في "مجموع الفتاوى" (1|256): «ولا يبلغ تصحيح مسلم مبلغ تصحيح البخاري. بل كتاب البخاري أجلُّ ما صُنِّف في هذا الباب. والبخاري من أعرف خلق الله بالحديث وعِلله، مع فقهه فيه. وقد ذكر الترمذي أنه لم ير أحداً أعلم بالعلل منه. ولهذا كان من عادة البخاري إذا روى حديثاً اختُلِفَ في إسناده أو في بعض ألفاظه، أن يذكر الاختلاف في ذلك، لئلا يغترَّ بذكره له بأنه إنما ذكره مقروناً بالاختلاف فيه. ولهذا كان جمهور ما أُنكر على البخاري مما صحّحه، يكون قوله فيه راجحاً على قول من نازعه. بخلاف مسلم بن الحجّاج، فإنه نوزع في عدة أحاديث مما خرجها، وكان الصواب فيها مع من نازعه.
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
قال شيخ الإسلام ابن تيمية في كتابه "قاعدة جليلة في التوسل والوسيلة" (ص86)، وهو في "مجموع الفتاوى" (1|256): «ولا يبلغ تصحيح مسلم مبلغ تصحيح البخاري. بل كتاب البخاري أجلُّ ما صُنِّف في هذا الباب. والبخاري من أعرف خلق الله بالحديث وعِلله، مع فقهه فيه. وقد ذكر الترمذي أنه لم ير أحداً أعلم بالعلل منه. ولهذا كان من عادة البخاري إذا روى حديثاً اختُلِفَ في إسناده أو في بعض ألفاظه، أن يذكر الاختلاف في ذلك، لئلا يغترَّ بذكره له بأنه إنما ذكره مقروناً بالاختلاف فيه. ولهذا كان جمهور ما أُنكر على البخاري مما صحّحه، يكون قوله فيه راجحاً على قول من نازعه. بخلاف مسلم بن الحجّاج، فإنه نوزع في عدة أحاديث مما خرجها، وكان الصواب فيها مع من نازعه.
 
Top