• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فیض عالم کون تھا؟؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ہمیں تو جناب حافظ عبد المنان رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ ۔۔کا تعارف شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ہی کے سبب ہوا لیکن اس تھریڈ میں پہلی دفعہ یہ عجیب انکشاف بھی
سامنے آیا کہ شیخ رحمہ اللہ ۔اپنے ہی استاد کو ضعیف گردانتے تھے (واللہ المستعان علی ما تصفون )
کنا جالسین مع الشیخ زبیر علی زئی فی المسجد النبوی فسأله بعض الحاضرين ما تقولون في الشيخ الحافظ عبد المنان النورفوري ، فأثنى عليه خيرا و أجاب بأنه " صدوق " ۔ فتعجب بعض الحاضرين و قال : أليس هو أعلى من مرتبة الصدوق ، فأعاد الشيخ بأنه " صدوق " عندي ۔
أقول : ولعل بعض من ليس له إلمام بمصطلحات الجرح والتعديل و مراتبهما ، فهم بأن الشيخ الزبير يريد تضعيف الشيخ النورفوري ۔ و حاشاه من ذلك - والله أعلم بالصواب -
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اگر شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ اپنے مخالفین کے لیے نرم تھے تو ان کی رد دیوبندیت پر کتب کا کیا مطلب تھا؟
جیسا کہ دیو بند پر 210 سوالات وغیرہ اور دیوبندیت اور بریلویت پر شدت آمیز رد کا کیا مطلب تھا ؟
اور یہ امر شیخ رحمہ اللہ میں بطور طعن نہیں بلکہ عمومی طور پر ایسا رویہ محدثین میں بھی پایا جاتا تھا یحیی بن معین اور علی ابن المدینی رحمہما اللہ کا جرح و تعدیل میں رویہ اور کچھ محدثین متساہل بھی تھے
لہذا یہ بات چھوڑ دیں اور اسحاق سلفی صاحب آپ صاحب علم ہیں لہذا اس ساری گفتگو کو شیخ رحمہ اللہ پر طعن تصور نہ کریں البتہ میں آپ کے شکوہ کی تائید کرتا ہوں کہ صلب الموضوع کو ادھورا ہی چھوڑ دیا گیا ہے
جزاکم اللہ خیرا علی ھذہ الاشارۃ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
اس مضمون کی کوئی خاص حیثیت نہیں ہے کیونکہ اول تو صحیفہ اہل حدیث کا معیار کافی پست ہے دوسرا یہ مضمون فیض عالم صدیقی کے بیٹے نے لکھا ہے۔ اگر کوئی غیرجانب دار مستند اہل حدیث عالم لکھتا تو کوئی بات تھی۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله -

حکیم فیض عالم صدیقی پر ناصبیت کا الزام صحیح نہیں ہے- حکیم صاحب نے بھی مناقب اہل بیت سے متعلق وظعی روایات کا رد انہی علمی بنیادوں پر کیا ہے جن پر دوسرے بہت سے علماء کرام نے کیا جن میں محمود احمد عباسی ، تمنا عمادی ، حبیب الرحمان کاندھلوی اور مولانا یوسف وغیرہ قابل ذکر ہیں- ان سب کی تحقیق کا محور طبری ، ابن کثیر، ابن خلدون ، ابن سعد کے تاریخی مقالات اور روایات پر ہی مبنی تھا - ظاہر ہے کہ جب پرانے دور کے محققین نے ان تمام جھوٹی روایات پر کلام کیا - کسی کو صحیح کہا کسی کو غلط تو آج کل اگر کوئی تاریخ دان ان بنیادوں پر ان تاریخی روایات کا رد کرتا ہے تو اس پر طنز کس طرح جائز ہو سکتا ہے -مثال کے طور پر حدیث من کنت مولاہ فعلی مولاہ پر شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کلام کیا ہے اور اس کو ضعیف بتلایا ہے- (جب کہ یہ روایت متواتر کے درجے پر ہے)- اب کیا اس کی بنیاد پر ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو بھی ناصبی کہنا صحیح ہو گا ؟؟؟ (یاد رہے کہ دور حاضر کے محدث ناصر البانی اس حدیث کو صحیح گردانتے ہیں اور غالباً زبیر علی زئی کے نزدیک بھی یہ صحیح روایت ہے) -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اگر شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ اپنے مخالفین کے لیے نرم تھے تو ان کی رد دیوبندیت پر کتب کا کیا مطلب تھا؟
جیسا کہ دیو بند پر 210 سوالات وغیرہ اور دیوبندیت اور بریلویت پر شدت آمیز رد کا کیا مطلب تھا ؟
اور یہ امر شیخ رحمہ اللہ میں بطور طعن نہیں بلکہ عمومی طور پر ایسا رویہ محدثین میں بھی پایا جاتا تھا یحیی بن معین اور علی ابن المدینی رحمہما اللہ کا جرح و تعدیل میں رویہ اور کچھ محدثین متساہل بھی تھے
لہذا یہ بات چھوڑ دیں اور اسحاق سلفی صاحب آپ صاحب علم ہیں لہذا اس ساری گفتگو کو شیخ رحمہ اللہ پر طعن تصور نہ کریں البتہ میں آپ کے شکوہ کی تائید کرتا ہوں کہ صلب الموضوع کو ادھورا ہی چھوڑ دیا گیا ہے
جزاکم اللہ خیرا علی ھذہ الاشارۃ
بہت شکر گزار ہوں آپ نے ۔۔نقد کی وضاحت ۔۔فرمائی ،کہ ۔۔ازررہ طعن نہیں بلکہ من جہۃ العلم۔۔ہے
آپ نے فرمایا کہ :
(۱) اگر شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ اپنے مخالفین کے لیے نرم تھے تو ان کی رد دیوبندیت پر کتب کا کیا مطلب تھا؟
اس ضمن میں عرض ہے کہ؛؛ شیخ رحمہ اللہ نے مخالفین کے رد میں جو کتب و رسائل تحریر فرمائے۔۔۔وہ اصل میں جوابی اور دفاعی صورتوں میں لکھے گئے ۔
ان میں اکثر کا پس منظر یہ فقیر ۔۔شیخ رحمہ اللہ کی خدمت میں حاضری کے سبب ان ردودکی اشاعت سے پہلے جانتا ہے ۔
ان میں ہر رد ۔۔جوابی ہے ۔یعنی کسی نے اہل الحدیث کے خلاف کسی موضوع کو لیکر لکھا ۔یا ، کہا ۔۔۔
تو شیخ رحمہ اللہ نے اس کے جواب میں اپنے منھج کا دفاع کرتے ہوئے لکھا ۔
اور ۔۔دیو بند پر 210 سوالات۔۔کی نوعیت بھی جوابی ہے ۔۔۔اور جن سوالات کے جواب میں یہ سوال مرتب کئے گئے ،اگر کوئی بھی غیور انہیں دیکھ لے ،
اس کا رد عمل شیخ ؒ ۔۔دیو بند پر 210 سوالات۔۔سے کہیں سخت ہو ؛

سوالات زئی.gif
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میں یہ جانتا ہوں میری بھی شیخ رحمہ اللہ سے چند ملاقاتیں ہیں جن میں میں نے شیخ میں کچھ شدت پسندی محسوس کی ہو سکتا ہے میرے احساسات غلط ہوں لیکن میں نے ان کی گفتگو سے ایسا ہی محسوس کیا
لیکن سردست ان کی شخصیت پر گفتگو کرنا قطعا میرا موضوع نہیں میں تو عمومی طور پر اپنے معاشرے میں پائی جانے والی غلو اور انتہا پسندی کی کیفیت کے حوالے سے جتنی شدت اآمیز فتوی فیض عالم صدیقی صاحب پر لگائے جا رہے ہیں اور انہیں اہل حدیث ماننے سے انکار کیا جا رہا ہے اور مزید یہ کہ ان کی دعائے مغفرت جائز نہیں تو اس حوالے سے کچھ سوالات میں نے اس پوسٹ میں اٹھائے ہیں تاحال ان کے جوابات سے محروم ہوں یہ ضرور ہوا ہے کہ ان سوالات کے نتیجے میں سب و شتم کا نشانہ ضرور بنا ہوں لیکن میں نے جوابی طور پر دلیل کا پہلو ہی سامنے رکھا اور اب بھی یہ ان کے صاحبزادے نے یہ مضمون بھیجا تو میں نے یہ لگا دیا اور تحریر شیخ ابراہیم کمیر پوری رحمہ اللہ کی ہے جو اہل حدیث حلقوں میں معروف ہیں
اور ضروری نہیں کہ اس موضوع کو کسی نتیجے تک پہنچانے کے لیے زبیر علی زئی صاحب اور فیض عالم صدیقی صاحب کو ایک دوسرے کے آمنے سامنے لا کر کسی ایک کو غلط اور دورے کو صحیح قرار دیا جائے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
السلام و علیکم و رحمت الله -

حکیم فیض عالم صدیقی پر ناصبیت کا الزام صحیح نہیں ہے- حکیم صاحب نے بھی مناقب اہل بیت سے متعلق وظعی روایات کا رد انہی علمی بنیادوں پر کیا ہے جن پر دوسرے بہت سے علماء کرام نے کیا جن میں محمود احمد عباسی ، تمنا عمادی ، حبیب الرحمان کاندھلوی اور مولانا یوسف وغیرہ قابل ذکر ہیں- ان سب کی تحقیق کا محور طبری ، ابن کثیر، ابن خلدون ، ابن سعد کے تاریخی مقالات اور روایات پر ہی مبنی تھا - ظاہر ہے کہ جب پرانے دور کے محققین نے ان تمام جھوٹی روایات پر کلام کیا - کسی کو صحیح کہا کسی کو غلط تو آج کل اگر کوئی تاریخ دان ان بنیادوں پر ان تاریخی روایات کا رد کرتا ہے تو اس پر طنز کس طرح جائز ہو سکتا ہے -مثال کے طور پر حدیث من کنت مولاہ فعلی مولاہ پر شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے کلام کیا ہے اور اس کو ضعیف بتلایا ہے- (جب کہ یہ روایت متواتر کے درجے پر ہے)- اب کیا اس کی بنیاد پر ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو بھی ناصبی کہنا صحیح ہو گا ؟؟؟ (یاد رہے کہ دور حاضر کے محدث ناصر البانی اس حدیث کو صحیح گردانتے ہیں اور غالباً زبیر علی زئی کے نزدیک بھی یہ صحیح روایت ہے) -
لیکن شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی تحقیق کو یہ کہہ کر رد کر دیا جاتا ہے کہ وہ محدث نہیں تھے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جی بالکل ،، مسئلے کو علمی حدود و قیود میں ہی رہنا چاہیے ،، کسی عالم کی ذات پات کا مسئلہ نہ بنے تو بہتر ہے ۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میں نے اس پوسٹ میں اپنے کچھ بھائیوں سے کچھ سوالات کیے تھے جن کا خلاصہ یہ تھا کہ حکیم فیض عالم صدیقی صاحب پر ناصبیت ، ان کے لیے دعائے مغفرت کا جائز نہ ہونا ، وغیرہ کے الزامات کے دلائل کیا ہیں؟
اور کیا یہی دلائل کسی اور شخصیت میں پائے جائیں تو کیا یہی حکم اس شخصیت پر بھی لگے گا؟
اور اب جو ساتھی اس امر پر کچھ لکھنا چاہیں تو وہ کم از کم راقم کے سابقہ اٹھائے گئے سوالات کو ضرور ایک نظر دیکھ لے
 
Top