• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن لاریب ہے!! حدیث کی طرف پھر رجوع کیوں؟

شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
اچھا کس نے غلطی کی ہے اس حدیث کو روایت کرنے میں؟
السلام علیکم! غلطی اصحاب سے نہیں بلکہ محمد بن اسماعیل بخاری صاحب سے ہوئی وہ انسان تھے انہوں نے اس صحیح بخاری میں بہت سی غلطیاں کی ہیں ۔ یہ بھی ان کی غلطی کسی غلط خبر دینے والے یا کسی کی غلط فہمی کو حق سمجھ بیٹھے۔ قرآن لکھا بھی جاتا تھا ۔ ہر آیت کو لکھا اور پڑھا اور یاد بھی کیا جاتا تھا لکھنا عام تھا کوئی خاص نہیں تھا ۔ پھر بھی ایک اس حدیث کی وجہ سے آپ لوگ گمراہ ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔۔قرآن مکمل تھا۔۔نبی کریم ﷺ کے پاس ترتیب کے ساتھ ۔ یہ شان ہے قرآن کی آپ صرف اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لئے قرآن جیسی عظیم کتاب پر یہ تہمت لگاتے ہیں کے یہ نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد ۔۔اکٹھی کی گئی ۔۔جیسے صحیح بخاری کو اکٹھا کیا گیا ۔ یہ آپ ظلم اپنے آپ کر کرتے چلے جا رہے ہیں۔۔۔صرف یہ کہ آپ کہتے ہیں اگر صحیح بخاری بعد میں اکٹھی کی گئی اگر صحیح بخاری لاریب نہیں شک سے پاک نہیں تو قرآن بھی تو اسی طرح سے اکٹھا کیا گیا ۔۔استغفراللہ۔۔۔۔
صحیح بخاری ۔۔۔۔اور قرآن مجید میں فرق ہے ۔۔۔اس کو سمجھیں ۔۔۔۔۔صحیح بخاری پر ایمان لانے کا حکم ایسا نہیں جیسا کہ قرآن مجید پر ایمان لانا ہے۔۔۔۔میرا مقصد صرف آپ کو حق بات بتانا تھا۔۔۔۔شکریہ

 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
السلام علیکم! خضر حیات صاحب۔۔۔۔۔جادو پر سورۃ البقرہ 102 کا غلط ترجمہ پر بھی آپ سے بات ہوئی تھی اور آپ نے کہا تھا اس پر ہمارے علمائ کام کریں گے۔۔۔۔میرے محترم بھائی یہ دین کا مسئلہ ہے ۔۔آپ جیسے علم والے اس کو نہیں دیکھیں گے تو کون دیکھے گا ۔ مہربانی فرمائ کر دوبارہ یہ عرض کر رہا ہوں سورۃ البقرہ کا ترجمہ جو ہمارے علمائ نے کیا ہے وہ غلط ہے ۔۔۔اس پر غور فرمائیں شکریہ۔
درست ترجمہ ۔۔۔
وَمَآ اُنْزِلَ‘‘ میں ’’ما‘‘ نا فیہ مراد ہے اور ہاروت و ماروت پر کسی چیز کے اترنے کی نفی کی ہے۔ یعنی وہ فرشتے نہیں اور نہ ہی ان پر کوئی چیز نازل ہوئی۔۔یعنی وہ ہاروت و ماروت ہیں لیکن فرشتے نہیں۔۔۔۔وَمَآ سے دو باتوں کی نفی کی گئی ہے۔۔۔جس طرح وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ ۔۔۔۔یہاں اللہ نے لوگوں کے قول کی نفی کی ہے اسی طرح۔ ۤوَمَآ اُنْزِلَ عَلَي الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَمَارُوْتَ
میں ۔۔بھی ۔۔اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے قول کی نفی فرمائی ہے ۔۔۔لوگ کہتے تھے یہ ہاورت و ماروت فرشتے ہیں اور اللہ نے ان پر سحر نازل کیا اللہ نے ان کے قول دی درستگی فرمائی اور کہا ۔۔اور نہیں نازل کیا گیا دو فرشتوں ہاورت و ماروت پر کچھ۔۔۔اس کی تحقیق کریں۔۔۔۔آپ کو کچھ علمائ کی کتابوں کے ریفرنس بھی دئے تھے کہیں گے تو دوبارہ دے دوں گا۔۔۔۔شکریہ۔۔اگر آپ اس مسئلہ کی پیروی کرتے ہیں تو اللہ آپ کو اس کا اجر و ثواب دے گا۔ان شائ اللہ۔۔۔خالص ہو جائیں اللہ کے دین کے لئے۔۔۔۔۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
غلطی اصحاب سے نہیں بلکہ محمد بن اسماعیل بخاری صاحب سے ہوئی وہ انسان تھے انہوں نے اس صحیح بخاری میں بہت سی غلطیاں کی ہیں ۔ یہ بھی ان کی غلطی کسی غلط خبر دینے والے یا کسی کی غلط فہمی کو حق سمجھ بیٹھے۔
نہیں پیارے بھائی !
غلطی امام بخاریؒ سے نہیں ہوئی ۔۔۔۔ بلکہ دینی علوم اور عربی زبان سے جاہل فیضان اکبر سے ہوئی ہے ۔
قرآن مکمل تھا۔۔نبی کریم ﷺ کے پاس ترتیب کے ساتھ
اس کی دلیل دیجئے کہ موجودہ قرآن نبی اکرم ﷺ کے پاس مکمل ترتیب کے ساتھ موجود تھا ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
نہیں پیارے بھائی !
غلطی امام بخاریؒ سے نہیں ہوئی ۔۔۔۔ بلکہ دینی علوم اور عربی زبان سے جاہل فیضان اکبر سے ہوئی ہے ۔

اس کی دلیل دیجئے کہ موجودہ قرآن نبی اکرم ﷺ کے پاس مکمل ترتیب کے ساتھ موجود تھا ۔
السلام علیکم! محترم یہ دین فرقہ فرقہ آپ جیسے علمائ کی وجہ سے ہوا۔۔۔۔۔میں جاہل ہی سہی ۔۔۔۔اللہ کا شکر ہے جاہل ہونے کے باوجود۔۔اللہ تعالیٰ کی کتاب کی کیا قدر و منزلت ہے یہ جانتا ہوں ۔۔۔اسحاق صاحب اپنے نام سے یہ سلفی کا نام میٹا دیں مہربانی ہوگی ۔۔۔اپنے جھوٹے عقیدہ کو سلف کی طرف منسوب نہ کریں۔۔۔اللہ سے ڈریں۔۔۔آپ کا عقیدہ بلکل سلف والا نہیں یہ بھی آپ ان پر تہمت لگاتے ہیں۔۔۔جادو و نظر بد ،،کو پہچان نہ سکے ۔۔اور نام رکھا ہے سلف۔۔جناب عالیٰ۔۔۔۔گزارش ہے کہ آپ کے علمائ کو بدشگونی کے بارے میں تو معلوم ہو گیا لیکن نظر بد اور جادو کو سمجھ نہیں سکے ۔۔۔۔اور بہت سے شرک اہلحدیث میں ہیں۔۔۔۔محترم۔۔۔۔ان الفاظ سے آپ کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے بلکہ یہ دیکھیں یہ جاہل انسان آپ کو یہ باتیں کیوں کر رہا ہے ۔۔۔۔شاید اس جاہل انسان کی باتوں میں حقیقت ہو اگر واقع کچھ حقیقت ہوئی تو ساری زندگی برباد آپ کی۔۔۔۔اس لئے پھر آپ سے گزارش ہے کہ مجھ جاہل کی باتوں پر غور فرمائیں۔۔اور دلیل کی بات کرتے ہیں ۔۔۔۔جناب عالیٰ۔۔۔۔پڑھیں تمام پیچ میرا خیال ہے عقل والے کے لئے بہت دلائل ہیں۔۔۔۔۔شکریہ۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم! خضر حیات صاحب۔۔۔۔۔جادو پر سورۃ البقرہ 102 کا غلط ترجمہ پر بھی آپ سے بات ہوئی تھی اور آپ نے کہا تھا اس پر ہمارے علمائ کام کریں گے۔۔۔۔میرے محترم بھائی یہ دین کا مسئلہ ہے ۔۔آپ جیسے علم والے اس کو نہیں دیکھیں گے تو کون دیکھے گا ۔ مہربانی فرمائ کر دوبارہ یہ عرض کر رہا ہوں سورۃ البقرہ کا ترجمہ جو ہمارے علمائ نے کیا ہے وہ غلط ہے ۔۔۔اس پر غور فرمائیں شکریہ۔
درست ترجمہ ۔۔۔
وَمَآ اُنْزِلَ‘‘ میں ’’ما‘‘ نا فیہ مراد ہے اور ہاروت و ماروت پر کسی چیز کے اترنے کی نفی کی ہے۔ یعنی وہ فرشتے نہیں اور نہ ہی ان پر کوئی چیز نازل ہوئی۔۔یعنی وہ ہاروت و ماروت ہیں لیکن فرشتے نہیں۔۔۔۔وَمَآ سے دو باتوں کی نفی کی گئی ہے۔۔۔جس طرح وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ ۔۔۔۔یہاں اللہ نے لوگوں کے قول کی نفی کی ہے اسی طرح۔ ۤوَمَآ اُنْزِلَ عَلَي الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ ھَارُوْتَ وَمَارُوْتَ
میں ۔۔بھی ۔۔اللہ تعالیٰ نے لوگوں کے قول کی نفی فرمائی ہے ۔۔۔لوگ کہتے تھے یہ ہاورت و ماروت فرشتے ہیں اور اللہ نے ان پر سحر نازل کیا اللہ نے ان کے قول دی درستگی فرمائی اور کہا ۔۔اور نہیں نازل کیا گیا دو فرشتوں ہاورت و ماروت پر کچھ۔۔۔اس کی تحقیق کریں۔۔۔۔آپ کو کچھ علمائ کی کتابوں کے ریفرنس بھی دئے تھے کہیں گے تو دوبارہ دے دوں گا۔۔۔۔شکریہ۔۔اگر آپ اس مسئلہ کی پیروی کرتے ہیں تو اللہ آپ کو اس کا اجر و ثواب دے گا۔ان شائ اللہ۔۔۔خالص ہو جائیں اللہ کے دین کے لئے۔۔۔۔۔
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
موضوع سے متعلق بات کریں۔
بقیہ یہاں
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
نہیں پیارے بھائی !
غلطی امام بخاریؒ سے نہیں ہوئی ۔۔۔۔ بلکہ دینی علوم اور عربی زبان سے جاہل فیضان اکبر سے ہوئی ہے ۔

اس کی دلیل دیجئے کہ موجودہ قرآن نبی اکرم ﷺ کے پاس مکمل ترتیب کے ساتھ موجود تھا ۔
السلام علیکم!
آپ سب یہ مانتے ہیں کہ قرآن نازل ہوا،
نبی پر ہوا،
جبرائل علیہ السلام اس کو لائے ،
جب کوئی آیت نازل ہوتی نبی کریم ﷺ اس کو لکھواتے اور یاد کرواتے ۔۔۔۔۔۔
یہاں تک آپ سب اس کو مانتے ہو ۔۔۔۔ایسا ہی ہے جناب عالیٰ۔
اب مجھے یہ بتائیں۔۔۔۔سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 282 میں واضح صاف بیان کر دیا گیا ہے کہ اس زمانہ میں لکھنا عام تھا ۔۔۔۔قرض کا لین دین کی تحریر ی دستاویزات لکھے جاتے تھے ۔۔آپ یہ بھی مانتے ہیں لیکن
افسوس ہے کہ سب کچھ مانتے ہوئے بھی اللہ کی کتاب سے واقف نہیں معلوم نہیں کیوں
نازل ہوتی آیت لکھواتے تھے لیکن ۔۔۔نبی کریم ﷺ اپنے پاس محفوظ نہیں کرتے تھے مانگنے پر دے دیتے تھے۔۔۔کیا ہے آپ کے پاس اس بات کی دلیل ۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟
صرف قیاس کے سوا آپ کے پاس کوئی دلیل نہیں۔۔۔۔کیونکہ آپ ایک عالم ہیں۔۔۔آپ نے کہہ دیا اس لے سب مان لیں ۔۔نہیں جناب دلیل ہر بات کی ضرروری ہوتی ہے ۔
جب ثاب ہو جاتا ہے کہ قرض کا لین دین کے دستاویزات تیار کئے جاتے تھے لکھنا پڑھنا عام کر دیا گیا پھر یہ قرآن کے بارے میں کہہ نبی کریم ﷺ کے زمانہ میں یہ ایک جگہ مکمل کتاب نہیں تھی ۔۔۔۔۔کمال ہے۔
اللہ فرماتا ہے قرض کے لین دین میں دستاویزلکھوانے لینے میں تساہل نہ کرو۔۔۔۔۔۔لیکن قرآن کے معاملہ یہ تساہل کوئی بات نہیں واہ۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟

مسئلہ علمائ کا ہی ہے ہر جگہ ۔۔۔ہر عالم اس دین کو اپنی جاگیر بنا بیٹھا ہے ایک بات اگر وہ غلط کر گیا تو اس کو درست ثابت کرنے میں معلوم نہیں کیا کیا کر جاتے یہاں تک قرآن پر بھی انگلی کر جاتے۔۔۔۔
محترم میں آپ سے کوئی لڑائے نہیں آپ بھی نبی کریم کو آخری نبی اور اللہ پر ایمان رکھتے ہیں میں بھی فرق یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔اللہ کی کتاب پر اس طرح ایمان لائیں جیسے اللہ نے فرمایا ہے ۔ حق سامنے آنے پر اپنے اندر سے یہ میں نکالیں ۔۔اس میں کے نکل جانے پر۔۔۔آپ نیوٹرل ہو کر سوچیں گے کہ کسی نے فلاں بات کی ہے آخر کیوں ۔۔۔۔جواب تلاد کریں گے ۔۔۔۔اب جواب پہلے قرآن مجید سے ٹٹولیں۔۔کیونکہ یہ واحد لاریب اور شک سے پاک ہے تمام کتابوں کی تصدیق کرتی ہے ۔۔یہاں تک کہ بخاری کی بھی۔۔۔۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم! غلطی اصحاب سے نہیں بلکہ محمد بن اسماعیل بخاری صاحب سے ہوئی وہ انسان تھے انہوں نے اس صحیح بخاری میں بہت سی غلطیاں کی ہیں ۔ یہ بھی ان کی غلطی کسی غلط خبر دینے والے یا کسی کی غلط فہمی کو حق سمجھ بیٹھے۔ قرآن لکھا بھی جاتا تھا ۔ ہر آیت کو لکھا اور پڑھا اور یاد بھی کیا جاتا تھا لکھنا عام تھا کوئی خاص نہیں تھا ۔ پھر بھی ایک اس حدیث کی وجہ سے آپ لوگ گمراہ ہوتے جا رہے ہیں۔۔۔۔قرآن مکمل تھا۔۔نبی کریم ﷺ کے پاس ترتیب کے ساتھ ۔ یہ شان ہے قرآن کی آپ صرف اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لئے قرآن جیسی عظیم کتاب پر یہ تہمت لگاتے ہیں کے یہ نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد ۔۔اکٹھی کی گئی ۔۔جیسے صحیح بخاری کو اکٹھا کیا گیا ۔ یہ آپ ظلم اپنے آپ کر کرتے چلے جا رہے ہیں۔۔۔صرف یہ کہ آپ کہتے ہیں اگر صحیح بخاری بعد میں اکٹھی کی گئی اگر صحیح بخاری لاریب نہیں شک سے پاک نہیں تو قرآن بھی تو اسی طرح سے اکٹھا کیا گیا ۔۔استغفراللہ۔۔۔۔
صحیح بخاری ۔۔۔۔اور قرآن مجید میں فرق ہے ۔۔۔اس کو سمجھیں ۔۔۔۔۔صحیح بخاری پر ایمان لانے کا حکم ایسا نہیں جیسا کہ قرآن مجید پر ایمان لانا ہے۔۔۔۔میرا مقصد صرف آپ کو حق بات بتانا تھا۔۔۔۔شکریہ
وعلیکم السلام
کافی عرصے بعد دیدار ہوا آپ کا۔ آج کل میری مصروفیات بھی کچھ زیادہ ہو گئی ہیں تو یہاں کا چکر کم ہی لگتا ہے۔

جناب من! آپ فرماتے ہیں اور کیا خوب فرماتے ہیں:
غلطی اصحاب سے نہیں بلکہ محمد بن اسماعیل بخاری صاحب سے ہوئی وہ انسان تھے انہوں نے اس صحیح بخاری میں بہت سی غلطیاں کی ہیں ۔
ویسے تو پتا نہیں کس قسم کی ہدایت آپ کی قسمت میں ہے۔ لیکن میری دعا ہے کہ اللہ پاک آپ کو کم از کم پوسٹ پڑھنے کی ہی ہدایت عطا فرمائیں۔ آمین
تو جناب من پوسٹ http://forum.mohaddis.com/threads/قرآن-لاریب-ہے-حدیث-کی-طرف-پھر-رجوع-کیوں؟.36134/page-25#post-296308
میں محمد بن اسماعیل البخاری کو تلاش کیجیے۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
وعلیکم السلام
کافی عرصے بعد دیدار ہوا آپ کا۔ آج کل میری مصروفیات بھی کچھ زیادہ ہو گئی ہیں تو یہاں کا چکر کم ہی لگتا ہے۔

جناب من! آپ فرماتے ہیں اور کیا خوب فرماتے ہیں:

ویسے تو پتا نہیں کس قسم کی ہدایت آپ کی قسمت میں ہے۔ لیکن میری دعا ہے کہ اللہ پاک آپ کو کم از کم پوسٹ پڑھنے کی ہی ہدایت عطا فرمائیں۔ آمین
تو جناب من پوسٹ http://forum.mohaddis.com/threads/قرآن-لاریب-ہے-حدیث-کی-طرف-پھر-رجوع-کیوں؟.36134/page-25#post-296308
میں محمد بن اسماعیل البخاری کو تلاش کیجیے۔
السلام علیکم!
محترم۔۔آپ کے سوالات ایسے ہیں جیسے آج میں آپ سے کر رہا۔۔۔۔۔۔۔
٭نبی کریم ﷺ پر قرآن نازل ہوا کیا قرآن میں کہیں ہےکہ اس قرآن پر اور صحیح بخاری پر ایمان لائیں؟
٭جس طرح یہ کتاب قرآن لاریب ہے شک سے پاک ہے اے انسانوں یہ صحیح بخاری بھی لاریب اور شک سے پاک ہے ؟
٭جس طرح یہ کتاب اللہ نے نازل فرمائی ہے اسی طرح اے انسانوں یہ صحیح بخاری بھی اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی ہے ؟
٭جس طرح یہ قرآن مجید تمہاری پہلی اللہ کی نازل کی ہوئی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اسی طرح یہ صحیح بخاری بھی اللہ کی پہلی نازل کی ہوئی کتابوں کی تصدیق میں نازل کی گئی ہے؟

معلوم نہیں آپ کا جواب کیا ہوگا۔۔لیکن محترم۔۔۔۔سورۃ البقرہ 282 کو پھر غور سے پڑھیں مجھے معلوم ہے کہ اس میں قرض کا لین دین ہے یہ دیکھیں کے لکھائی کتنی عام تھی ، کاتب تھے جو روز مرہ کے یہ معملات کو دیکھتے اور لکھتے تھے ۔ قرآن بھی تارخیر کے بنا لکھا اور یاد کیا جاتا تھا اور محفوظ کیا جاتا تھا قرآن میں کتنی آیات ہیں جو میں یہاں آپ کے سامنے رکھ چکا ہوں لین محترم اگر آپ کو اس بات پر ایمان لانے سے صرف ایک چیز روکے ہوئے کہ اگر آپ یہ مان لیتے ہیں کہ ہاں قرآن لکھا اور یاد اور محفوظ کیا جاتا تھا۔۔تو صحیح بخاری کا کیا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔؟ آپ تو قرآن کو بڑا قرآن اور صحیح بخاری کو چھوٹا قرآن جیسے قرآن نازل ہوا ویسے آپ صحیح بخاری کو بھی مانتے ہیں لیکن محترم ایسا ہے نہیں ۔ بے شک اس صحیح بخاری میں نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ ہیں لیکن مکمل نہیں یہ لاریب نہیں ہر ہر قول نبی کا نہیں کیونکہ کہ یہ بعد میں جمع کی گئیں اکھٹی کی گئیں۔محترم۔۔۔قرآن پر ایمان لائیں جیسے ایمان لانے کا حکم ہے ۔۔۔۔۔قرآن کے مقابل ہر ہر قول چاہے کسی بھی مسند کتاب میں ہو وہ رد ہے چاہے کتنے ہی اس کے گواہ ہوں لیکن وہ قول اگر قرآن کی کسی آیت کے خلاف یا اس میں ایسی باتیں ہو جن کا قران واضح صاف تشریح سے کر دے تو اور قول کو رد کیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔محترم۔۔۔282 کو دوبارہ دیکھیں اللہ کیا فرماتا ہے اور قرآن جس کی آیات کاتب وحی روز جیسے جیسے آیت نازل ہوتی کاتب لکھتے بھی لیکن محفوظ نہیں کرتے تھے بلکہ وہی قرآنی نسخہ مانگنے پر دے دیا جاتا اپنے پاس محفوظ نہیں کیا جاتا تھا اللہ اکبر اپنی اس بات میں اگر آپ سچے ہیں تو دلیل پیش کریں صرف قیاس۔۔۔۔۔قرآن گواہی دیتا ہے کہ یہ آیات کیسے محفوظ کی گئی لکھی گئی پھر ان کی تعید میں احادیث مبارکہ بھی ہیں جن سے معلوم ہوتا چلا جاتا ہے لیکن محترم آپ بھی پڑھ لیا کریں ۔ٹھیک ہے آپ ایک بہت بڑےعالم ہوں گے اور یہ ضروری نہیں کہ عالم ہمیشہ ٹھیک ہی کہہ دے وہ کبھی غلط بھی ہو سکتا ہے؟
صحیح بخاری ہم تک کیسے کیسے پہنچی ۔۔۔۔۔کیا اس صحیح بخاری کا وجود نبی کریم ﷺ کے دور میں تھا؟ کیا یہ 8 جلدوں میں اس زمانہ میں محفوظ تھی؟کیا اس زمانہ میں بھی یہ صحیح بخاری دیکھ کر پڑھنے کا کوئی رواج یا کوئی حکم تھا؟ کیوں اپنے آپ پر ظلم کرتے چلے جا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔میرے محترم اور باقی تمام حضرات۔۔۔۔۔۔قرآن مجید کی شان کو پہچان لیں کیونکہ یہی واحد کتاب ہے جو آپ کو کفر و شرک سے الگ کر سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔جن جن باتوں ، عقائد کا اللہ تعالیٰ نے واضح صاف تشریح اور تفسیر اس قرآن میں کر دی ہے کم سے کم اس میں تو اختلا ف نہ کریں۔۔۔۔کم سے کم اس پر تو ایک پوائٹ پر اکٹھے ہو جائیں ہر فرقہ الگ ہے اپنے عالم کی بات صرف مانتے ہیں قرآن کی کوئی قدر و منزلت نہیں ۔۔۔۔
جن لوگوں کو سمجھائے جائے قرآن سے وہ یہ سوال کریں کہ ثابت کر کہ ہی قرآن اللہ کی کتاب ہے اس سے بڑا ظلم اس شخص نے کبھی اپنے پر نہیں کیا ہو گا۔۔۔۔
جس کو سمجھایا جائے کہ قران کو پہلے ہر بات سے پہلے رکھو اور وہ یہ کہے کہ اس بات کی کیا گرنٹی ہے کہ یہی وہ کتاب ہے جو لاریب ہے ، اور ہم کسی کے کہنے پر اس کو اللہ کی کتاب مان لیں ۔۔۔۔۔محترم اس کو پڑھیں تو سہی آپ اس کی شان سے ابھی تک واقف نہیں یہ کتاب آپ کو اپنا تعارف خود کرائے گی کہ یہ کتنی عظیم و شان کتاب ہے مجھے کسی کے کہنے یا سنانے کی ضرورت نہیں ۔۔میں جب اس کتاب کو پڑھتا ہوں یہ کتاب خود اپنا تعارف کراتی ہے اللہ تعالیٰ کا تعارف کراتی ہے میں مشاہدہ کرتا ہوں اپنےارد گرد نظر لگاتا ہوں تو معلوم ہوتا ہے واقع یہ کتاب جو جو کچھ کہہ رہی سچ اور حق ہے ۔۔۔۔ہدایت صرف اس کو ملتی ہے جو ہدایت حاصل کرنا چاہے جو واقع اللہ سے ڈرتاہو۔۔۔۔تقلید اور قیاس کی اس دین میں کوئی جگہ نہیں ۔۔۔۔۔
شکریہ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
آپ سب یہ مانتے ہیں کہ قرآن نازل ہوا،
نبی پر ہوا،
جبرائل علیہ السلام اس کو لائے ،
جب کوئی آیت نازل ہوتی نبی کریم ﷺ اس کو لکھواتے اور یاد کرواتے ۔۔۔۔۔۔
یہاں تک آپ سب اس کو مانتے ہو ۔۔۔۔ایسا ہی ہے جناب عالیٰ۔
اب مجھے یہ بتائیں۔۔۔۔سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 282 میں واضح صاف بیان کر دیا گیا ہے کہ اس زمانہ میں لکھنا عام تھا ۔۔۔۔قرض کا لین دین کی تحریر ی دستاویزات لکھے جاتے تھے ۔۔آپ یہ بھی مانتے ہیں لیکن
میرے ماننے یا نہ ماننے سے کیا ہوتا ہے ،
جب کوئی آیت نازل ہوتی نبی کریم ﷺ اس کو لکھواتے اور یاد کرواتے ۔۔۔۔۔۔
اس کی دلیل چاہیئے ، وہ بھی بخاری و مسلم سے اوپر سطح کی۔۔۔
اور یاد رہے اس سوال کے جواب میں قرآن کا حوالہ مت دیجئے ، کیونکہ اسی کے متعلق تو سوال ہے ،
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
قرآن پہلے سے ایک جگہ جمع تھا اسی کو ایک جلد میں کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی نبی کریم ﷺ کی وفات پر یہ قرآن ایک ہی جگہ مکمل تھا تمام احکمات مکمل ایک جگہ پر جمع تھے
اس کا ثبوت اور دلیل کہاں ہے ؟
 
Top