• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن لاریب ہے!! حدیث کی طرف پھر رجوع کیوں؟

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
میرے پیارے بھائی۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے آنکھیں دیں ہیں۔۔کان دئے ہیں ۔۔سوچ دی ہے تاکہ ہم غور و فکر کریں۔۔۔نہ کہ تقلید۔۔۔۔تقلید۔۔۔۔تقلید۔۔۔۔۔۔


اس قرآن مجید کو پڑھیں یہ کسی تعارف کی محتاج نہیں بلکہ باقی تمام کتابیں اس کی محتاج ہیں کیا حق ہے کیا سچ۔۔۔۔یہی کتاب ہے حق اور سچ میں فرق کرنے والی اب آپ پوچھیں گے آپ کو کیسے معلوم ۔۔۔۔۔اس کو پڑھ کر پڑھ کر پڑھ کر۔۔۔۔

جو انسان ان کو پڑھئے گا ہی نہیں تو ہدایت کیسی۔۔۔۔نبی کریم ﷺ نے تبلیغ کی اب تبلیغ میں انہوں نے کیا پڑھا کیا بتایا ۔۔۔۔۔یہ قرآن مجید اور ساتھ ہمیں سنت یعنی طریقہ ۔۔۔
اب آپ میں اور مجھ میں فرق یہ ہے کہ میں قرآن کو ہر بات کے لئے ایک کسوٹی سمجھتا ہوں۔۔۔چاہے وہ صحیح بخاری یا کوئی اور کتاب ہو۔
لیکن آپ ایسا نہیں سمجھتے ۔۔۔۔۔ہو سکتا میری ذاتی رائے ہو۔
اب آپ کہتے ہیں قرآن بھی حق ہے اور صحیح بخاری بھی حق ہے ۔۔۔۔یہ آپ کا اپنا ایک نظریہ ہے ایسا ہے نہیں۔۔۔۔بلکہ ایسا ممکن نہیں۔۔۔۔
یہ بات دوبارہ میں نے ٹاپک پر واپس آنے کے لئے کہی ہے۔۔۔شکریہ
مکرمی !
آپ بار بار لکھی ہوئی چیز کے حجت ہونے پر زور صَرف کر رہے ہیں تو بتائیں کہ رسول اللہ ﷺ کا خود اپنی نگرانی میں لکھوایا ہوا ” مستند قرآنی نسخہ “ کہاں ہے ؟ اگر آپ موجودہ قرآن مجید کا نسخہ پیش فرماتے ہیں تو یہ ” اصل نسخۂ قرآن“ کی ” نقل“ متصور ہو گا ۔لہذا آپ ”اصل نسخۂ قرآن“ پیش فرمائیں !مزید برآں، آپ موجودہ ”قرآنی نسخہ“ کے ”نسخۂ نبویﷺ“ ہونا بھی ثابت فرمائیں، شکر یہ !
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
سوال نمبر 1۔
ہم نے آپ سے پوچھا کہ قرآن کے حق ہونے پر کیا دلیل ہے؟اب کس چیز کا مشاہدہ کریں؟ یہ آپ کو بھی نہیں پتا.
جواب محمد فیضان اکبر کی طرف سے میرے پیارےبھائی کے لئے۔
السلام علیکم!
میرے پیارے بھائی قرآن حق ہے مجھے اس کو پڑھ کر معلوم ہوا میرے بڑوں نے بتایا کہ یہ قرآن ہے یہ اللہ کی کتاب ہے میں نے اس کو پڑھا اور اس پر غور و فکر کیا اور میرے بڑے جس جس کفر و شرک میں گرفتار تھے میں نے کوشش کی انہیں بتانے کی ۔ اور میں مجبور ہوں یہ کہنے کو کہ واقع اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے کسی کاہن کی لکھی ہوئی نہیں،کسی کا شعر نہیں،جھوٹی بات نہیں،اور اللہ کا چیلنج ہے کہ اس جیسی کوئی ایک آیت لے آئو۔بے شک یہ ہمارے رب کی طرف سے ہے مجھے معلوم ہوا اس کو پڑھ کر بزرگوں کی تقلید سے نہیں۔
لیکن یہ کتاب کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں صرف یہ کہہ دینے سے کہ یہ کتاب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ۔۔۔۔۔کہنا کافی نہیں یہ ماننے کے لئے اس کو پڑھنا لازمی ہے اس پر غور کرنا لازمی ہے ۔۔۔جب اس کو پڑھا جاتا ہے تو جو واقع ہدایت حاصل کرنےکے لئے پڑھتا ہے وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ واقع عظیم کتاب ہے ، اس کی شان کو پہچان لیتا ہے ۔ اس کے آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں کیونکہ اس نے حق پہچان لیا۔۔۔۔یہ کتاب ہر کسی کے لئے ہے چاہے مسلم ہو چاہے یہودی ہو، کسی بھی قسم کا انسان ہو سب کے لئے یکساں ہے۔اور یہی دلیل ہے کہ یہ تعارف کی محتاج نہیں جس کو بھی دو وہ اس کو پڑھے اگر واقع وہ اپنے لئے فکرمند ہے وہ ضرور سوچے گا سمجھنے کی کوشش کرے گا۔۔۔اللہ اکبر
اب مشاہدہ کرنے کو اس لئے کہا کہ آپ صرف تقلید کرتے ہیں کہ کسی نے کہہ دیا تو ہی معلوم ہوا۔۔۔میرے پیارے بھائی کسی نے کہا لیکن کیا آپ نے یا آپ کے علمائ نے اس کو پڑھا نہیں؟اس کا مطالعہ نہیں کیا؟

نبی کریم ﷺ تبلیغ کرتے تھے تو وہ بھی انہی آیات سے کرتے تھے اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے۔جب کوئی آیات پڑھتے تھے جو غور وفکر کرتا تھا صرف وہ لوگ ہدایت پائے باقی سب پر اللہ کی لعنت پڑی۔۔۔جیسے آج بھی فرقہ پرستی کی لعنت ہمارے علمائ پر پڑی ہوئی ہے۔۔۔اس لعنت کو صرف یہ قرآن ہی دور کر سکتا لیکن کیسے ؟؟؟
توجہ غور طلب بات یہ ہے کہ ۔ہم نے اس قرآن کی حاکمیت کو صرف زبان کے اقرار تک ہی جانا ہے اپنے حلق سے نیچے نہیں اتارا۔۔۔جس دن ہم اس قرآن مجید کی حاکمیت زبان اور عمل سے مانیں گے تب جا کر یہ فرقہ پرستی کی لعنت ہم پر سے دور ہو جائے گی ۔ اور روزے روشن کی طرح ہمارا ایمان نکھر کر ہمارے سامنے آئے گا۔۔۔۔

مشاہدہ کرو۔۔۔کس چیز کا۔۔۔۔۔میں بتا دیتا ہوں کیونکہ میرے پیارے بھائی کی آنکھیں ہیں لیکن دیکھتے نہیں یا دیکھنا چاہتے نہیں۔کان ہیں لیکن سنتے نہیں یا سننا چاہتے نہیں۔ دماغ ہے لیکن سوچتے نہیں یا سوچنا چاہتے نہیں۔دماغ میں عقل ہے لیکن عقل سے کام لینا نہیں چاہتے یا جان بھوج کر ایسا کرتے ہیں۔

اپنے ارد گرد کے ماحول پر نظر ڈالو اور دیکھو۔۔۔یا مجھے دیکھا دو کہ صرف ایک آیت ۔۔۔۔کوئی ضعیف؟کوئی غریب آیت یا سورۃ؟کوئی ایسا لفظ جو قرآن کا ضعیف یا غریب یا معلق،مرسل ،معضل،منقطع،مدلس،مرسل خفی،معلول یا معلل۔۔۔کہہ کر نکالی گئی ہوایک سورۃ ،آیت،لفظ وغیر جواب آپ پر قرض ہے۔یہاں میں یہ بھی کہتا چلوں ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے ذمہ لیا کس کا؟ صرف متلو وحی کا۔۔۔۔اس کی دلیل ۔۔۔یہ پیچھے اقسام گزر گئی قرآن مجید کے ساتھ ایسا کچھ بھی واقع نہیں۔

حدیث کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کے پاس جو جو نبی کریم ﷺ کے نام سے بات پہنچے آپ اسی طرح آنکھ بند کر کے مانتے چلے جاو اگر ایسا ہوتا تو امام بخاری کی ہی مثال آپ کے سامنے رکھتا ہوں ان کے پاس بھی بہت سے احادیث یاد تھیں جن کی تعداد تقریبا 6یا 7 لاکھ تھیں لیکن اس میں سے 1 لاکھ سند کے ساتھ تھیں لیکن اس کے باوجود اس میں سے بھی صرف 75 ہزار ہی درج کیں باقی تمام کی تمام رد کر دیں کیونکہ اس میں کوئی نہ کوئی شک تھا۔ اس وقت کا علم اور آج کا علم میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پہلے ایک بات کی تصدیق کے لئے مہینوں ،سالوں لگ جاتے تھے فاصلہ بہت زیادہ تھا لوگ کسی بات کی تصدیق کے لئے پیدل یا گھوڑے کی سواری کرتے تھے لیکن آج دین بہت آسان ہو گیا پھر بھی لوگ شک میں پڑے ہوئے جبکہ ان کے پاس لاریب کتاب موجود ہے تصدیق کے لئے اگر ہم آیات سے اپنے عقیدہ کی تصدیق پہلے لئے تو ہمارا عقیدہ نکھر سکتا ہے لیکن ایسانہیں کیا جاتا ۔ بلکہ احادیث کی کتابوں اور احادیثوں کو حاکم بنا دیا جاتا ہے قرآن مجید پر جوکہ بہت بڑا ظلم ہے قرآن کی شان کی تزلیل ہے ۔

2. اس بات کا مشاہدہ کریں کہ قرآن میں سائنسی حقائق بیان ہوئے ہیں تو سائنس کئی باتوں میں قرآن کی مخالفت بھی کرتی ہے.
یہ سائنس کی غلط فہمی اور کم عقلی ہے۔ قرآن کی نہیں۔

3. اگر ہم آسمان و زمین اور بارشوں وغیرہ کا مشاہدہ کریں تو اس سے قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟ یہ سب تو کوئی بھی دیکھ کر بیان کر سکتا ہے. بائبل میں بھی تو ہے یہ سب کچھ.
بائبل اور قرآن میں فرق ہے۔
بے شک بائبل بھی اللہ نے نازل فرمائی ۔۔۔لیکن قرآن مجید اور بائبل میں فرق ہے یعنی اگر ہم غور کریں تو ہمارے پاس بہت سی ایسی دلیلیں ہے جس سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ بائبل وہ بائبل نہیں جو اللہ نے نازل فرمائی تھی یہ بدلی جا چکی ہے۔۔۔یہ تو آپ کے عالم جناب ڈاکڑ ذاکر نائک نے بھی دئے ہیں۔

قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟
میں نے کب کہا کہ آسمان ، زمین ،بارش کا مشاہدہ کر کے قرآن پر ایمان لئے آئیں۔۔۔؟
مشاہدہ میں ہر بات آتی ہے ۔۔۔۔جس طرح اللہ تعالیٰ مختلف مثالوں سے سمجھاتا ہے ۔۔۔اور ساتھ فرماتا ہے غور فکر کرنے والوں کے لئے ان میں بڑی نشانیاں ہیں۔
اللہ تعالیٰ اپنا تعارف کراتا ہے قرآن میں اور انسان جیسے جیسے اس عظیم کتاب کو پڑھتا ہے اور اپنے ارد گرد نظر کو پھیراتا اور حقائق کی مثالیں جو اللہ تعالیٰ نے بیان کی ہیں ان پر غور کرتا ہے وہ مجبور ہوتا چلا جاتا ہے اللہ پر ایمان لانے کو ۔۔لیکن وہ جو واقع غور و فکر کے لئے اپنے دین ایمان کے لئے اس کو پڑھے۔

مگر اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت ہرگز ہرگز نہیں دیتا جو اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرئے اور ان کے ساتھ مزاق کرے اللہ اس کو اس بقواس میں اور بڑھا دیتا ہے۔اس کے کفر و شرک کے سبب۔کیونکہ وہ اللہ کی واضح آیات کا انکار کرتا چلا جاتا ہے۔۔
انہوں نے دین کو مزاق بنا رکھا ہے کہ غور ہی نہیں کرتے۔
شکریہ
آپ کی تمام باتوں کا خلاصہ یہ ہے کہ "قرآن کو پڑھنے سے "خود بخود" سمجھ آ جاتا ہے یہ اللہ کی کتاب ہے۔"
اگرچہ میں یہ نہیں سمجھ سکتا کہ آخر بغیر کسی عقلی یا منقولی دلیل کے کسی چیز کو پڑھنے سے "خود بخود" یہ کیسے سمجھ آ جاتا ہے۔ لیکن کچھ اور باتوں کی وضاحت چاہتا ہوں:
یہ قرآن اگر اللہ کی کتاب ہے تو کس پر نازل ہوئی؟ کیا اللہ کی اس کتاب میں کہیں واضح طور پر اس ذات کا نام و نسب موجود ہے؟ واضح کا مطلب یہ کہ اس میں کوئی ابہام نہ ہو بلکہ یہ تحریر ہو کہ "یہ کتاب ہم نے محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب قریشی ہاشمی پر نازل کی ہے"۔
کیا کہیں اس طرح کی کوئی بات تحریر ہے؟؟؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
سوال نمبر 1۔
ہم نے آپ سے پوچھا کہ قرآن کے حق ہونے پر کیا دلیل ہے؟اب کس چیز کا مشاہدہ کریں؟ یہ آپ کو بھی نہیں پتا.
جواب محمد فیضان اکبر کی طرف سے میرے پیارےبھائی کے لئے۔
السلام علیکم!
میرے پیارے بھائی قرآن حق ہے مجھے اس کو پڑھ کر معلوم ہوا میرے بڑوں نے بتایا کہ یہ قرآن ہے یہ اللہ کی کتاب ہے میں نے اس کو پڑھا اور اس پر غور و فکر کیا اور میرے بڑے جس جس کفر و شرک میں گرفتار تھے میں نے کوشش کی انہیں بتانے کی ۔ اور میں مجبور ہوں یہ کہنے کو کہ واقع اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے کسی کاہن کی لکھی ہوئی نہیں،کسی کا شعر نہیں،جھوٹی بات نہیں،اور اللہ کا چیلنج ہے کہ اس جیسی کوئی ایک آیت لے آئو۔بے شک یہ ہمارے رب کی طرف سے ہے مجھے معلوم ہوا اس کو پڑھ کر بزرگوں کی تقلید سے نہیں۔
لیکن یہ کتاب کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں صرف یہ کہہ دینے سے کہ یہ کتاب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ۔۔۔۔۔کہنا کافی نہیں یہ ماننے کے لئے اس کو پڑھنا لازمی ہے اس پر غور کرنا لازمی ہے ۔۔۔جب اس کو پڑھا جاتا ہے تو جو واقع ہدایت حاصل کرنےکے لئے پڑھتا ہے وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ واقع عظیم کتاب ہے ، اس کی شان کو پہچان لیتا ہے ۔ اس کے آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں کیونکہ اس نے حق پہچان لیا۔۔۔۔یہ کتاب ہر کسی کے لئے ہے چاہے مسلم ہو چاہے یہودی ہو، کسی بھی قسم کا انسان ہو سب کے لئے یکساں ہے۔اور یہی دلیل ہے کہ یہ تعارف کی محتاج نہیں جس کو بھی دو وہ اس کو پڑھے اگر واقع وہ اپنے لئے فکرمند ہے وہ ضرور سوچے گا سمجھنے کی کوشش کرے گا۔۔۔اللہ اکبر
اب مشاہدہ کرنے کو اس لئے کہا کہ آپ صرف تقلید کرتے ہیں کہ کسی نے کہہ دیا تو ہی معلوم ہوا۔۔۔میرے پیارے بھائی کسی نے کہا لیکن کیا آپ نے یا آپ کے علمائ نے اس کو پڑھا نہیں؟اس کا مطالعہ نہیں کیا؟

نبی کریم ﷺ تبلیغ کرتے تھے تو وہ بھی انہی آیات سے کرتے تھے اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے۔جب کوئی آیات پڑھتے تھے جو غور وفکر کرتا تھا صرف وہ لوگ ہدایت پائے باقی سب پر اللہ کی لعنت پڑی۔۔۔جیسے آج بھی فرقہ پرستی کی لعنت ہمارے علمائ پر پڑی ہوئی ہے۔۔۔اس لعنت کو صرف یہ قرآن ہی دور کر سکتا لیکن کیسے ؟؟؟
توجہ غور طلب بات یہ ہے کہ ۔ہم نے اس قرآن کی حاکمیت کو صرف زبان کے اقرار تک ہی جانا ہے اپنے حلق سے نیچے نہیں اتارا۔۔۔جس دن ہم اس قرآن مجید کی حاکمیت زبان اور عمل سے مانیں گے تب جا کر یہ فرقہ پرستی کی لعنت ہم پر سے دور ہو جائے گی ۔ اور روزے روشن کی طرح ہمارا ایمان نکھر کر ہمارے سامنے آئے گا۔۔۔۔

مشاہدہ کرو۔۔۔کس چیز کا۔۔۔۔۔میں بتا دیتا ہوں کیونکہ میرے پیارے بھائی کی آنکھیں ہیں لیکن دیکھتے نہیں یا دیکھنا چاہتے نہیں۔کان ہیں لیکن سنتے نہیں یا سننا چاہتے نہیں۔ دماغ ہے لیکن سوچتے نہیں یا سوچنا چاہتے نہیں۔دماغ میں عقل ہے لیکن عقل سے کام لینا نہیں چاہتے یا جان بھوج کر ایسا کرتے ہیں۔

اپنے ارد گرد کے ماحول پر نظر ڈالو اور دیکھو۔۔۔یا مجھے دیکھا دو کہ صرف ایک آیت ۔۔۔۔کوئی ضعیف؟کوئی غریب آیت یا سورۃ؟کوئی ایسا لفظ جو قرآن کا ضعیف یا غریب یا معلق،مرسل ،معضل،منقطع،مدلس،مرسل خفی،معلول یا معلل۔۔۔کہہ کر نکالی گئی ہوایک سورۃ ،آیت،لفظ وغیر جواب آپ پر قرض ہے۔یہاں میں یہ بھی کہتا چلوں ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے ذمہ لیا کس کا؟ صرف متلو وحی کا۔۔۔۔اس کی دلیل ۔۔۔یہ پیچھے اقسام گزر گئی قرآن مجید کے ساتھ ایسا کچھ بھی واقع نہیں۔

حدیث کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کے پاس جو جو نبی کریم ﷺ کے نام سے بات پہنچے آپ اسی طرح آنکھ بند کر کے مانتے چلے جاو اگر ایسا ہوتا تو امام بخاری کی ہی مثال آپ کے سامنے رکھتا ہوں ان کے پاس بھی بہت سے احادیث یاد تھیں جن کی تعداد تقریبا 6یا 7 لاکھ تھیں لیکن اس میں سے 1 لاکھ سند کے ساتھ تھیں لیکن اس کے باوجود اس میں سے بھی صرف 75 ہزار ہی درج کیں باقی تمام کی تمام رد کر دیں کیونکہ اس میں کوئی نہ کوئی شک تھا۔ اس وقت کا علم اور آج کا علم میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پہلے ایک بات کی تصدیق کے لئے مہینوں ،سالوں لگ جاتے تھے فاصلہ بہت زیادہ تھا لوگ کسی بات کی تصدیق کے لئے پیدل یا گھوڑے کی سواری کرتے تھے لیکن آج دین بہت آسان ہو گیا پھر بھی لوگ شک میں پڑے ہوئے جبکہ ان کے پاس لاریب کتاب موجود ہے تصدیق کے لئے اگر ہم آیات سے اپنے عقیدہ کی تصدیق پہلے لئے تو ہمارا عقیدہ نکھر سکتا ہے لیکن ایسانہیں کیا جاتا ۔ بلکہ احادیث کی کتابوں اور احادیثوں کو حاکم بنا دیا جاتا ہے قرآن مجید پر جوکہ بہت بڑا ظلم ہے قرآن کی شان کی تزلیل ہے ۔

2. اس بات کا مشاہدہ کریں کہ قرآن میں سائنسی حقائق بیان ہوئے ہیں تو سائنس کئی باتوں میں قرآن کی مخالفت بھی کرتی ہے.
یہ سائنس کی غلط فہمی اور کم عقلی ہے۔ قرآن کی نہیں۔

3. اگر ہم آسمان و زمین اور بارشوں وغیرہ کا مشاہدہ کریں تو اس سے قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟ یہ سب تو کوئی بھی دیکھ کر بیان کر سکتا ہے. بائبل میں بھی تو ہے یہ سب کچھ.
بائبل اور قرآن میں فرق ہے۔
بے شک بائبل بھی اللہ نے نازل فرمائی ۔۔۔لیکن قرآن مجید اور بائبل میں فرق ہے یعنی اگر ہم غور کریں تو ہمارے پاس بہت سی ایسی دلیلیں ہے جس سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ بائبل وہ بائبل نہیں جو اللہ نے نازل فرمائی تھی یہ بدلی جا چکی ہے۔۔۔یہ تو آپ کے عالم جناب ڈاکڑ ذاکر نائک نے بھی دئے ہیں۔

قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟
میں نے کب کہا کہ آسمان ، زمین ،بارش کا مشاہدہ کر کے قرآن پر ایمان لئے آئیں۔۔۔؟
مشاہدہ میں ہر بات آتی ہے ۔۔۔۔جس طرح اللہ تعالیٰ مختلف مثالوں سے سمجھاتا ہے ۔۔۔اور ساتھ فرماتا ہے غور فکر کرنے والوں کے لئے ان میں بڑی نشانیاں ہیں۔
اللہ تعالیٰ اپنا تعارف کراتا ہے قرآن میں اور انسان جیسے جیسے اس عظیم کتاب کو پڑھتا ہے اور اپنے ارد گرد نظر کو پھیراتا اور حقائق کی مثالیں جو اللہ تعالیٰ نے بیان کی ہیں ان پر غور کرتا ہے وہ مجبور ہوتا چلا جاتا ہے اللہ پر ایمان لانے کو ۔۔لیکن وہ جو واقع غور و فکر کے لئے اپنے دین ایمان کے لئے اس کو پڑھے۔

مگر اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت ہرگز ہرگز نہیں دیتا جو اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرئے اور ان کے ساتھ مزاق کرے اللہ اس کو اس بقواس میں اور بڑھا دیتا ہے۔اس کے کفر و شرک کے سبب۔کیونکہ وہ اللہ کی واضح آیات کا انکار کرتا چلا جاتا ہے۔۔
انہوں نے دین کو مزاق بنا رکھا ہے کہ غور ہی نہیں کرتے۔
شکریہ
(آپ کے لیے مزید” ترین“آسان الفاظ میں) کیا قرآن مجید اہل ِ ایمان کو اللہ تعالٰی سے بلا واسطہ ملا ہے یا رسول اللہ ﷺ کی وساطت سے اُمتِ مسلمہ ملا ہے ؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
میری محدث انتظامیہ سے التماس ہے کہ محترم فیضان اکبر صاحب کی ”مفروضہ پابندی “ زائل کی جائے نیز ان کی کسی بھی تحریر کو ”حذف“ نہ کیا جائے ، شکریہ !
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میری محدث انتظامیہ سے التماس ہے کہ محترم فیضان اکبر صاحب کی ”مفروضہ پابندی “ زائل کی جائے نیز ان کی کسی بھی تحریر کو ”حذف“ نہ کیا جائے ، شکریہ !
میں پہلے کہہ چکا ہوں ، کہ ان پر اس تھریڈ میں لکھنے کی کوئی پابندی نہیں ، جو بھی لکھتے ہیں ، اس میں ایک لفظ یا حرف بھی حذف نہیں ہوتا ۔
باقی ان پر عمومی پابندی ہے ، تو یہ اس تھریڈ پر مجبورا ٹکے ہوئے ہیں ، اور یہاں تک آگئے ہیں ، ورنہ اس سے پہلے دیکھ لیں ، یہ ہر جگہ پر وہی ایک دو باتیں دہرا کر اس سے اگلے تھریڈ میں چلے جاتے تھے ۔
کوئی بندہ ان سے ذمہ داری لے دے کہ یہ حالیہ تھریڈ میں بحث ختم کرنے سے پہلے کسی بھی اور تھریڈ میں نہیں جائیں گے ، تو میں ابھی پابندی ختم کردیتا ہوں ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
(آپ کے لیے مزید” ترین“آسان الفاظ میں)
اگر یہ میری بات کی وضاحت ہے تو یہ الفاظ وہ بات ادا نہیں کر رہے جو میں نے پوچھی ہے۔
براہ کرم میری بات کو میرے الفاظ میں رہنے دیا جائے۔ اس کے پوچھنے کی ایک خاص وجہ ہے۔ میں محترم و مکرم فیضان بھائی کی توجہ ایک خاص بات کی جانب لانا چاہتا ہوں۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میرے پیارے بھائی میں تو پہلے سے بیان کرتا چلا جا رہا ہوں کہ قرآن سب سے پہلے حجیت ہے الحمد اللہ اس کے بعد صحیح احادیث کا درجہ ہے یعنی آسان لفظوں میں قرآن مجید کسوٹی ہے ہر کتاب کے لئے۔۔۔کچھ سمجھ میں آئی بات۔
وعلیکم السلام
اور یہ ہوائی باتیں ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں.
میرے پیارے بھائی اگرمیں آپ کے سوالوں کا جواب دینے لگ جائوں تو اس تھریڈ کا مقصد فوت ہو جائے گا صرف اتنا کہوں گا کہ آپ کو اچھی خوش فہمی ہے کہ میں مقلد ہوں ۔۔۔۔۔اور آپ تقلید نہیں کر رہے بہت بڑی خوش فہمی آپ کو ہے۔
میں نے اسی لئے لکھا تھا کہ مخل ہونے کے لئے معذرت چاہتا ہوں. مجھے خود بحث میں نہیّ پڑنا. میرے پاس اتنا وقت نہیں.
میرے پیارے بھائی آپ کی دلیل پہلے احادیث حجیت ہے لیکن میرے لئے پہلا درجہ حجیت یہ قرآن مجید ہے اس کے بعد احادیث کا درجہ۔۔۔۔۔شکریہ۔
سبحانک ھذا بھتان عظیم.
آپ کو ہمارا موقف ہی نہیں معلوم.
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
آپ کی تمام باتوں کا خلاصہ یہ ہے کہ "قرآن کو پڑھنے سے "خود بخود" سمجھ آ جاتا ہے یہ اللہ کی کتاب ہے۔"
اگرچہ میں یہ نہیں سمجھ سکتا کہ آخر بغیر کسی عقلی یا منقولی دلیل کے کسی چیز کو پڑھنے سے "خود بخود" یہ کیسے سمجھ آ جاتا ہے۔ لیکن کچھ اور باتوں کی وضاحت چاہتا ہوں:
یہ قرآن اگر اللہ کی کتاب ہے تو کس پر نازل ہوئی؟ کیا اللہ کی اس کتاب میں کہیں واضح طور پر اس ذات کا نام و نسب موجود ہے؟ واضح کا مطلب یہ کہ اس میں کوئی ابہام نہ ہو بلکہ یہ تحریر ہو کہ "یہ کتاب ہم نے محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب قریشی ہاشمی پر نازل کی ہے"۔
کیا کہیں اس طرح کی کوئی بات تحریر ہے؟؟؟
السلام علیکم!
آپ نے کہا کہ میں نہیں سمجھ سکتا کہ آخر بغیر کسی عقلی یا منقولی دلیل کے کسی چیز کو پڑھنے سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! رک جائیں یہاں پر ہی بغیر کسی دلیل کے!!!!!؟؟؟؟ ۔۔۔

میرے پیارے بھائی میں مجبور ہوں یہ کہنے کے لئے کہ آپ قرآن مجید سے واقف ہیں ہی نہیں۔۔۔۔اس کتاب جس کا نام آپ بار بار لے رہے یہی تمام مثالیں لوگوں کے لئے فرماتا ہے ۔ اگر غور کریں۔اور ان مثالوں کا بیان اللہ تعالیٰ نے بڑی حکمت کے ساتھ کیا ہے کہ واقع ان کو سن کر جو ہدایت حاصل کرنا چاہے وہ خود ان مثالوں پرغور کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔اور واقع اسی کتاب کو پڑھ کر لوگ اسلام میں داخل ہوتے رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔پھر اللہ کا بھی یہی فرمان ہے کہ میں مثالیں بیان کرتا ہوں عقل والوں کے لئے بے عقل کے لئے نہیں۔۔۔۔۔۔

اور اس سوال کا جو آپ نے بعد میں کیا جس کا تعلق ابھی تک اس تھریڈ سے کوئی نہیں۔۔میری بحث پہلے یہ ہے کہ قرآن لاریب ہے شک سے پاک ہے اور محفوظ رہا پھر میری آپ سے بحث اس تھریڈ میں ہے کہ قرآن ہر کتاب کی تصدیق کرنے والا ہے چاہے صحیح بخاری ہی کیوں نہ ہو۔پھر میری بحث یہاں یہ ہے کہ جس جس بات کا قرآن واضح اور صاف تشریح و تفسیر کے ساتھ جواب دے تو ہمارے لئے یہ قرآن سب سے پہلے حجیت ہے اگر اس سے کوئی بات مخالف ہو وہ رد کر دی جائے۔میں نے کسی بھی حدیث کی کتاب کا مکمل رد یا انکار نہیں کیا شاید آپ یہ جانتے نہیں لیکن اب جان لیں جہاں قرآن خاموش ہو جاتا جواب نہیں دیتا میں بھی اسی صحیح بخاری کی طرف رجوع کرتا ہوں اس میں صحیح اور باطل دونوں موجود ہیں جبکہ قرآن میں صرف صحیح،سچ،حق ہے اس کی ہر قسم کی دلیل میں دے چکا ہوں لیکن آپ دیکھنے اور سوچنے کے لئے تیار نہیں کچھ وقت کے لئے تعصب کی عینک اتاریں شکریہ اب آپ مجھ سے مطابلہ کر رہے ہیں کہ میں آپ کو بتاوں کہ یہ کس پر نازل ہوا۔۔۔نبی کریم ﷺ پر نازل ہوا، 23 سال میں نازل ہوا محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب قریسی ہاشمی پر نازل ہوا ۔۔۔۔یہ میرا جواب ہے میرے پیارے بھائی کے لئے۔
جبکہ آپ کا سوال ٹاپک کے مطابق تھا ہی نہیں لیکن جواب میرا فرض تھا دینا دے دیا۔۔۔۔شکریہ

اب ٹاپک پر واپس آئیں سوال قرآن لاریب ہے کیسے؟ جواب دے دیا گیا۔
محفوظ تھا کیسے ۔۔۔۔جواب دے دیا گیا۔۔۔۔ہر طرح کی مثال سے ۔۔۔۔۔سمجھنے والوں کے لئے۔۔۔۔نشانیاں ہیں وہ لوگ جو غوروفکر کرتے ہوں ۔۔۔
کچھ میرے سوالات ہیں جو ابھی تک میں نے نہیں کئے صرف سوالوں کے جواب دئے ہیں سوال نہیں کیا بے شک دیکھ سکتے ہیں۔

بحث کیوں ہو رہی یہاں مقصد کیا ۔۔؎
٭قرآن لاریب ہے اور محفوظ بھی جس بات،عقیدہ،ایمان کا قرآن واضح ،تشریح ،تفسیر خود کرے تو اس کے مقابل تمام قول جو کہ موجودہ کتابوں میں ہوں۔بخاری،مسلم،ترمزی،مشکاۃ،۔۔۔۔رد ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔وجہ قرآن محفوظ بھی ہے ۔ اللہ کی کتاب ہے کیسے ثابت کرنے کے لئے اس کو پڑھیں۔۔۔
٭جب بات،عقیدہ،ایمان کی تشریح تفسیر قرآن خود نہ کرے تب ہم انہیں کتابوں کی طرف رجوع کریں گے لیکن پہلے قرآن سے ہدایت اور رہنمائی وجہ قرآن میں صرف سچ اور حق درج ہے جبکہ باقی تمام کتابوں میں باطل اور سچ مکس ہے۔ شکریہ۔۔۔۔
ان دو باتوں پر بات کریں شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
وعلیکم السلام
اور یہ ہوائی باتیں ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں.

میں نے اسی لئے لکھا تھا کہ مخل ہونے کے لئے معذرت چاہتا ہوں. مجھے خود بحث میں نہیّ پڑنا. میرے پاس اتنا وقت نہیں.

سبحانک ھذا بھتان عظیم.
آپ کو ہمارا موقف ہی نہیں معلوم.
السلام علیکم!
آپ کا موقف ہے کہ صحیح بخاری ہر ہر روایت اور حدیث صحیح ہے۔
قرآن کے مخالف نہیں۔
قرآن کی کتاب بھی حق ہے اور صحیح بخاری بھی حق ہے۔
تو حق کو حق پر رکھ کر کیا ناپ تول کریں۔۔۔
میرے پیارے بھائی ۔۔۔۔میں جانتا بہت اچھے طریقے سے آپ کا موقف آپ اپنے موقف کو درست کرنے کے لئے ہی تو قرآن پر انگلی کر رہے لیکن یہ ایسی عظیم و شان کتاب ہے آپ کی انگلی ہی ٹوٹ جانی اس کتاب پر کوئی حرف نہیں آئے گا ان شائ اللہ۔ شکریہ
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
وعلیکم السلام
اور یہ ہوائی باتیں ہیں جن پر کوئی دلیل نہیں.

میں نے اسی لئے لکھا تھا کہ مخل ہونے کے لئے معذرت چاہتا ہوں. مجھے خود بحث میں نہیّ پڑنا. میرے پاس اتنا وقت نہیں.

سبحانک ھذا بھتان عظیم.
آپ کو ہمارا موقف ہی نہیں معلوم.
مطلب میں نے جو کچھ آپ سے کہا وہ سب ہوائی باتیں ہیں۔
یعنی جو کچھ میں نے کہا آپ اس کو دلیل نہیں مانتے۔
مطلب۔
قرآن کو پڑھنے سے معلوم نہیں ہوتا کہ یہ واقع اللہ کی کتاب ہے؟
قرآن کو پڑھنے سے معلوم نہیں ہوتا کہ یہ لاریب کتاب ہی ہے؟
قرآن کو پڑھنے سے معلوم نہیں ہوتا کہ یہ واقع محفوظ کتاب ہے ؟
مطلب اگر ہم مشاہدہ کریں اپنے ارد گرد کی کتابوں پر اس قرآن پر تو یہ سب کتابیں یکساں ہیں؟
ان سوالوں کا جواب آپ پر قرض رہے گا قیامت تک ان شائ اللہ۔۔۔حق کی طرف صرف وہ لوگ رجوع کرتے ہیں جو ضد بازی نہیں کرتے،جو سوچتے ہیں ، دیکھتے ہیں سنتے ہیں ، سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
 
Top