- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
وضع احادیث کے اسباب
وضع احادیث کے متعدد اسباب ہیں جن پر محدثین کرام نے مفصل گفتگو کی ہے۔ ان میں سے ایک سبب تقلید بھی ہے۔ مقلدین نے قرآن و حدیث کی بجائے شخصی اقوال کو دین و مذہب قرار دیا تو ان کے اقوال کی تقویت و حمایت کی غرض سے احادیث کو وضع کیا، امام قرطبی رحمہ اللہ شرح مسلم میں فرماتے ہیں:
استجاز بعض فقھاء اھل الرأی نسبۃ الحکم الذی دل علیہ القیاس الجلی الی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نسیۃ قولیۃ فیقولون فی ذلک قال رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کذا! و لھذا تری کتبھم مشحونۃ باحادیث تشھد متونھا بانھا موضوعۃ تشبۃ فتاوی الفقھاء ولانھم لا یقیمون لھا سندا
اہل رائے نے اس حکم کی نسبت جس پر قیاس جلی دلالت کرے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر نے کو جائز قرار دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے فرمایا ہے کہ اگر آپ فقہ کی کتابیں ملاحظہ فرمائیں تو آپ کو معلوم ہو گا کہ وہ ایسی روایات سے بھری ہوئی ہیں جن کے متن من گھڑت ہونے پر گواہی دیتے ہیں۔ وہ متن ان کتابوں میں اس وجہ سے درج ہیں کہ وہ فقہاء کے فتوؤں کے موافق مشابہت رکھتے ہیں۔ حالانکہ وہ ان کی سند بھی نہیں پاتے۔
(بحوالہ الباعث الحثیث ص۸۸)۔
مولانا عبدالحئی لکھنوی مرحوم حنفی نے کھل کر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ:
السادس قوم حملھم علی الوضع التعصب المذھبی والتجمد التقلیدی کما وضع مامون الھروی حدیث من رفع یدیہ فی الرکوع فلا صلوۃ لہ و وضع حدیث من قرأ خلف الامام فلا صلوٰۃ لہ وضع ایضا حدیثا فی ذم الشافعی و حدیثا فی منقبۃ ابی حنیفۃ
یعنی روایات کو وضع کرنے کا چھٹا گروہ وہ ہے جن کو مذہبی تعصب اور تقلیدی جمود نے وضع پر اُبھارا ہے جیسا کہ مامون ہروی نے یہ روایات وضع کیں کہ جو رفع الیدین کرے گا اس کی نماز نہیں، اور جو امام کے پیچھے قراء ت کرے اس کی نماز نہیں، اسی طرح امام شافعی کی مذمت اور مناقب ابو حنیفہ (میں ا س نے روایت کو) وضع کیا ہے۔ (الآثار المرفوعۃ فی الاخبار الموضوعۃ ص:۱۷)
مولانا لکھنوی مرحوم نے یہ جو بات کہی ہے وہ بالکل انصاف پر مبنی ہے، تقلیدی تعصب اور اقوال فقہاء اور آراء الرجال کی تائید و نصرت میں ان کے مقلدین نے متعدد روایات کو وضع کیا ہے۔ آج بھی یہ لوگ وضع احادیث کرنے سے نہیں ڈرتے۔ (تحفہ حنفیہ ص۳۴،۳۵)۔