Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
الزُّمَر:1 ( الزُّمَر:39 - آيت:1 ) اس کتاب کا اتارنا اللہ تعالیٰ غالب با حکمت کی طرف سے ہے۔
الزُّمَر:2 ( الزُّمَر:39 - آيت:2 ) یقیناً ہم نے اس کتاب کو آپ کی طرف حق کے ساتھ نازل فرمایا ہے پس آپ اللہ ہی کی عبادت کریں، اسی کے لئے دین کو خالص کرتے ہوئے
الزُّمَر:3 ( الزُّمَر:39 - آيت:3 ) خبر دار! اللہ تعالیٰ ہی کے لئے خالص عبادت کرنا ہے اور جن لوگوں نے اس کے سوا اور جن لوگوں نے اس کے سوا دوسرے معبود بنا رکھے ہیں یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کر رہے ہیں اس کا سچا فیصلہ اللہ خود کرے گا جھوٹے اور ناشکرے (لوگوں کو اللہ تعالیٰ راہ نہیں دکھاتا
الزُّمَر:4 ( الزُّمَر:39 - آيت:4 ) اگر اللہ تعالیٰ ارادہ اولاد ہی کا ہوتا تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا۔ (لیکن) وہ تو پاک ہے، وہ وہی اللہ تعالیٰ ہے یگانہ اور قوت والا۔
الزُّمَر:5 ( الزُّمَر:39 - آيت:5 ) نہایت اچھی تدبیر سے اس نے آسمان اور زمین کو بنایا وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج چاند کو کام پر لگا رکھا ہے۔ ہر ایک مقررہ مدت تک چل رہا ہے یقین مانو کہ وہی زبردست اور گناہوں کا بخشنے والا ہے۔
الزُّمَر:6 ( الزُّمَر:39 - آيت:6 ) اس نے تم سب کو ایک ہی جان سے پیدا کیا ہے پھر اسی سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور تمہارے لئے چوپایوں میں سے (آٹھ نر و مادہ) اتارے وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک بناوٹ کے بعد دوسری بناوٹ پر بناتا ہے تین تین اندھیروں میں، یہی اللہ تعالیٰ تمہارا رب ہے اس کے لئے بادشاہت ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پھر تم کہاں بہک رہے ہو۔
الزُّمَر:7 ( الزُّمَر:39 - آيت:7 ) اگر تم ناشکری کرو تو (یاد رکھو) کہ اللہ تعالیٰ تم (سب سے) بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کی ناشکری سے خوش نہیں اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لئے پسند کرے گا۔ اور کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھاتا پھر تم سب کا لوٹنا تمہارے رب ہی کی طرف ہے۔ تمہیں وہ بتلا دے گا جو تم کرتے تھے۔ یقیناً وہ دلوں تک کی باتوں کا واقف ہے۔
الزُّمَر:8 ( الزُّمَر:39 - آيت:8 ) اور انسان کو جب کبھی کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ خوب رجوع ہو کر اپنے رب کو پکارتا ہے، پھر جب اللہ تعالیٰ اسے اپنے پاس سے نعمت عطا فرما دیتا ہے تو وہ اس سے پہلے جو دعا کرتا تھا اسے (بالکل بھول جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے شریک مقرر کرنے لگتا ہے جس سے (اوروں کو بھی) اس کی راہ سے بہکائے، آپ کہہ دیجئے! کہ اپنے کفر کا فائدہ کچھ دن اور اٹھا لو، (آخر) تو دوزخیوں میں ہونے والا ہے۔
الزُّمَر:9 ( الزُّمَر:39 - آيت:9 ) بھلا جو شخص راتوں کے اوقات سجدے اور قیام کی حالت میں (عبادت میں) گزارتا ہو، آخرت سے ڈرتا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید رکھتا ہو (اور جو اس کے برعکس ہو برابر ہو سکتے ہیں) بتاؤ تو علم والے اور بے علم کیا برابر ہیں؟ یقیناً نصیحت وہی حاصل کرتے ہیں جو عقلمند ہوں۔ (اپنے رب کی طرف سے)
الزُّمَر:10 ( الزُّمَر:39 - آيت:10 ) کہہ دو کہ اے میرے ایمان والے بندو! اپنے رب سے ڈرتے رہو جو اس دنیا میں نیکی کرتے ہیں ان کے لئے نیک بدلہ ہے اور اللہ تعالیٰ کی زمین بہت کشادہ ہے صبر کرنے والے ہی کو ان کا پورا پورا بے شمار اجر دیا جاتا ہے۔
الزُّمَر:11 ( الزُّمَر:39 - آيت:11 ) آپ کہہ دیجئے! کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لئے عبادت خالص کر لوں۔
الزُّمَر:12 ( الزُّمَر:39 - آيت:12 ) اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلا فرماں بردار بن جاؤں
الزُّمَر:13 ( الزُّمَر:39 - آيت:13 ) کہہ دیجئے! کہ مجھے تو اپنے رب کی نافرمانی کرتے ہوئے بڑے دن کے عذاب کا خوف لگتا ہے۔
الزُّمَر:14 ( الزُّمَر:39 - آيت:14 ) کہہ دیجئے! کہ میں تو خالص کر کے صرف اپنے رب ہی کی عبادت کرتا ہوں۔
الزُّمَر:15 ( الزُّمَر:39 - آيت:15 ) تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرتے رہو کہہ دیجئے! کہ حقیقی زیاں کار وہ ہیں جو اپنے آپ کو اور اپنے اہل کو قیامت کے دن نقصان میں ڈال دیں گے، یاد رکھو کہ کھلم کھلا نقصان یہی ہے۔
الزُّمَر:16 ( الزُّمَر:39 - آيت:16 ) انہیں نیچے اوپر سے آگ کے شعلے مثل سائبان کے ڈھانک رہے ہونگے یہی (عذاب) ہے جن سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈرا رہا ہے اے میرے بندو! پس مجھ سے ڈرتے رہو۔
الزُّمَر:17 ( الزُّمَر:39 - آيت:17 ) اور جن لوگوں نے طاغوت کی عبادت سے پرہیز کیا اور (ہمہ تن) اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ رہے وہ خوشخبری کے مستحق ہیں، میرے بندوں کو خوشخبری سنا دیجئے۔
الزُّمَر:18 ( الزُّمَر:39 - آيت:18 ) جو بات کو کان لگا کر سنتے ہیں۔ پھر جو بہترین بات ہو اس پر عمل کرتے ہیں۔ یہی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی اور یہی عقلمند بھی ہیں
الزُّمَر:19 ( الزُّمَر:39 - آيت:19 ) بھلا جس شخص پر عذاب کی بات ثابت ہو چکی ہے تو کیا آپ اسے جو دوزخ میں ہے چھڑا سکتے ہیں
الزُّمَر:20 ( الزُّمَر:39 - آيت:20 ) ہاں وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لئے بالا خانے ہیں جن کے اوپر بھی بنے بنائے بالا خانے ہیں اور ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں رب کا وعدہ ہے اور وہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔
الزُّمَر:21 ( الزُّمَر:39 - آيت:21 ) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی اتارتا ہے اور اسے زمین کی سوتوں میں پہنچاتا ہے پھر اسی کے ذریعے مختلف قسم کی کھیتیاں اگاتا ہے پھر وہ خشک ہو جاتی ہیں اور آپ انہیں زرد رنگ میں دیکھتے ہیں پھر انہیں ریزہ ریزہ کر دیتا ہے اس میں عقلمندوں کیلئے بہت زیادہ نصیحت ہے۔
الزُّمَر:22 ( الزُّمَر:39 - آيت:22 ) کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے لئے کھول دیا ہے پس وہ اپنے پروردگار کی طرف سے ایک نور ہے اور ہلاکی ہے ان پر جن کے دل یاد الٰہی سے (اثر نہیں لیتے) بلکہ سخت ہو گئے ہیں۔ یہ لوگ صریح گمراہی میں (مبتلا) ہیں۔
الزُّمَر:23 ( الزُّمَر:39 - آيت:23 ) اللہ تعالیٰ نے بہترین کلام نازل فرمایا ہے جو ایسی کتاب ہے کہ آپس میں ملتی جلتی اور بار بار دہرائی ہوئی آیتوں کی ہے جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں آخر میں ان کے جسم اور دل اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف نرم ہو جاتے ہیں یہ ہے اللہ تعالیٰ کہ ہدایت جس کے ذریعے جسے چاہے راہ راست پر لگا دیتا ہے اور جسے اللہ تعالیٰ ہی راہ بھلا دے اس کا ہادی کوئی نہیں۔
الزُّمَر:24 ( الزُّمَر:39 - آيت:24 ) بھلا جو شخص قیامت کے دن ان کے بدترین عذاب کی (ڈھال) اپنے منہ کو بنائے گا (ایسے) ظالموں سے کہا جائے گا اپنے کئے کا (وبال) چکھو
الزُّمَر:25 ( الزُّمَر:39 - آيت:25 ) ان سے پہلے والوں نے بھی جھٹلایا، پھر وہاں سے عذاب آ پڑا جہاں سے ان کو خیال بھی نہ تھا
الزُّمَر:26 ( الزُّمَر:39 - آيت:26 ) اور اللہ تعالیٰ نے انہیں زندگانی دنیا میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور ابھی آخرت کا تو بڑا بھاری عذاب ہے کاش کہ یہ لوگ سمجھ لیں۔
الزُّمَر:27 ( الزُّمَر:39 - آيت:27 ) اور یقیناً ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لئے ہر قسم کی مثالیں بیان کر دی ہیں کیا عجب کہ وہ نصیحت حاصل کر لیں
الزُّمَر:28 ( الزُّمَر:39 - آيت:28 ) قرآن ہے عربی میں جس میں کوئی کجی نہیں، ہو سکتا ہے کہ پرہیزگاری اختیار کر لیں۔
الزُّمَر:29 ( الزُّمَر:39 - آيت:29 ) اللہ تعالیٰ مثال بیان فرما رہا ہے کہ ایک وہ شخص جس میں بہت سے باہم ضد رکھنے والے ساجھی ہیں، اور دوسرا وہ شخص جو صرف ایک ہی کا (غلام) ہے، کیا یہ دونوں صفت میں یکساں ہیں؟ اللہ تعالیٰ ہی کے لئے سب تعریف ہے بات یہ ہے کہ ان میں اکثر لوگ سمجھتے نہیں
الزُّمَر:30 ( الزُّمَر:39 - آيت:30 ) یقیناً خود آپ کو بھی موت آئے گی اور یہ سب بھی مرنے والے ہیں۔
الزُّمَر:31 ( الزُّمَر:39 - آيت:31 ) پھر تم سب قیامت کے دن اپنے رب کے سامنے جھگڑو گے
الزُّمَر:32 ( الزُّمَر:39 - آيت:32 ) اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولے؟ اور سچا دین جب اس کے پاس آئے تو اسے جھوٹا بتائے؟ کیا ایسے کفار کے لئے جہنم ٹھکانا نہیں ہے؟
الزُّمَر:33 ( الزُّمَر:39 - آيت:33 ) اور جو سچے دین کو لائے اور جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ پارسا ہیں۔
الزُّمَر:34 ( الزُّمَر:39 - آيت:34 ) ان کے لئے ان کے رب کے پاس ہر وہ چیز ہے جو یہ چاہیں، نیک لوگوں کا یہی بدلہ ہے۔
الزُّمَر:35 ( الزُّمَر:39 - آيت:35 ) تاکہ اللہ تعالیٰ ان سے ان کے برے عملوں کو دور کر دے اور جو نیک کام انہوں نے کئے ہیں ان کا اچھا بدلہ عطا فرمائے۔
الزُّمَر:36 ( الزُّمَر:39 - آيت:36 ) کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لئے کافی نہیں؟ یہ لوگ آپ کو اللہ کے سوا اوروں سے ڈرا رہے ہیں اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کی رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں
الزُّمَر:37 ( الزُّمَر:39 - آيت:37 ) اور جسے وہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں کیا اللہ تعالیٰ غالب اور بدلہ لینے والا نہیں ہے؟ ۔
الزُّمَر:38 ( الزُّمَر:39 - آيت:38 ) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمان و زمین کو کس نے پیدا کیا ہے؟ تو یقیناً وہ یہی جواب دیں گے کہ اللہ نے۔ آپ ان سے کہئے کہ اچھا یہ تو بتاؤ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ تعالیٰ مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو کیا یہ اس کے نقصان کو ہٹا سکتے ہیں؟ یا اللہ تعالیٰ مجھ پر مہربانی کا ارادہ کرے تو کیا یہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ آپ کہہ دیں کہ اللہ مجھے کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کرتے ہیں ۔
الزُّمَر:39 ( الزُّمَر:39 - آيت:39 ) کہہ دیجئے کہ اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کئے جاؤ میں بھی عمل کر رہا ہوں ابھی ابھی تم جان لو گے۔
الزُّمَر:40 ( الزُّمَر:39 - آيت:40 ) کہ کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور کس پر دائمی مار اور ہمیشگی کی سزا ہوتی ہے
الزُّمَر:41 ( الزُّمَر:39 - آيت:41 ) آپ پر ہم نے حق کے ساتھ یہ کتاب لوگوں کے لئے نازل فرمائی ہے، پس جو شخص راہ راست پر آ جائے اس کے اپنے لئے نفع ہے اور جو گمراہ ہو جائے اس کی گمراہی کا (وبال) اسی پر ہے، آپ ان کے ذمہ دار نہیں
الزُّمَر:42 ( الزُّمَر:39 - آيت:42 ) اللہ ہی روحوں کو ان کی موت کے وقت اور جن کی موت نہیں آئی انہیں ان کی نیند کے وقت قبض کر لیتا ہے پھر جن پر موت کا حکم لگ چکا ہے انہیں تو روک لیتا ہے اور دوسری (روحوں) کو ایک مقرر وقت تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے غور کرنے والوں کے لئے اس میں یقیناً بہت نشانیاں ہیں ۔
الزُّمَر:43 ( الزُّمَر:39 - آيت:43 ) کیا ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا (اوروں) کو سفارشی مقرر کر رکھا ہے؟ آپ کہہ دیجئے! کہ گو وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں
الزُّمَر:44 ( الزُّمَر:39 - آيت:44 ) کہہ دیجئے! کہ تمام سفارش کا مختار اللہ ہی ہے تمام آسمانوں اور زمین کا راج اسی کے لئے ہے تم سب اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے۔
الزُّمَر:45 ( الزُّمَر:39 - آيت:45 ) جب اللہ اکیلے کا ذکر کیا جائے تو ان لوگوں کے دل نفرت کرنے لگتے ہیں اور جو آخرت کا یقین نہیں رکھتے اور جب اس کے سوا (اور کا) کیا جائے تو ان کے دل کھل کر خوش ہو جاتے ہیں
الزُّمَر:46 ( الزُّمَر:39 - آيت:46 ) آپ کہہ دیجئے! کہ اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، چھپے کھلے کو جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں ان امور کا فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ الجھ رہے تھے
الزُّمَر:47 ( الزُّمَر:39 - آيت:47 ) اگر ظلم کرنے والوں کے پاس وہ سب کچھ ہو جو روئے زمین پر ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو، تو بھی بدترین سزا کے بدلے میں قیامت کے دن یہ سب کچھ دے دیں اور ان کے سامنے اللہ کی طرف سے وہ ظاہر ہو گا جس کا گمان بھی انہیں نہ ہو گا۔
الزُّمَر:48 ( الزُّمَر:39 - آيت:48 ) جو کچھ انہوں نے کہا تھا اس کی برائیاں ان پر کھل پڑیں گی اور جس کا وہ مذاق کرتے تھے وہ انہیں آ گھیرے گا
الزُّمَر:49 ( الزُّمَر:39 - آيت:49 ) انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا فرما دیں تو کہنے لگتا ہے کہ اسے تو میں محض اپنے علم کی وجہ سے دیا گیا ہوں بلکہ یہ آزمائش ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ بے علم ہیں۔
الزُّمَر:50 ( الزُّمَر:39 - آيت:50 ) ان سے اگلے بھی یہی بات کہہ چکے ہیں پس ان کی کاروائی ان کے کچھ کام نہ آئی ۔
الزُّمَر:51 ( الزُّمَر:39 - آيت:51 ) پھر ان کی تمام برائیاں ان پر آن پڑیں ، اور ان میں سے بھی جو گناہ گار ہیں ان کی کی ہوئی برائیاں بھی اب ان پر آ پڑیں گی، یہ (ہمیں) ہرا دینے والے نہیں۔
الزُّمَر:52 ( الزُّمَر:39 - آيت:52 ) کیا انہیں یہ معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ جس کے لئے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ (بھی) ایمان لانے والوں کے لئے اس میں (بڑی بڑی) نشانیاں ہیں۔
الزُّمَر:53 ( الزُّمَر:39 - آيت:53 ) (میری جانب سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ، بالیقین اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی، بخشش بڑی رحمت والا ہے
الزُّمَر:54 ( الزُّمَر:39 - آيت:54 ) تم (سب) اپنے پروردگار کی طرف جھک پڑو اور اس کی حکم برداری کئے جاؤ اس سے قبل کہ تمہارے پاس عذاب آ جائے اور پھر تمہاری مدد نہ کی جائے۔
الزُّمَر:55 ( الزُّمَر:39 - آيت:55 ) اور پیروی کرو اس بہترین چیز کی جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے۔ اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آ جائے اور تمہیں اطلاع بھی نہ ہو
الزُّمَر:56 ( الزُّمَر:39 - آيت:56 ) (ایسا نہ ہو کہ) کوئی شخص کہے ہائے افسوس، اس بات پر کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے حق میں کوتاہی کی بلکہ میں تو مذاق اڑانے والوں میں رہا۔
الزُّمَر:57 ( الزُّمَر:39 - آيت:57 ) یا کہے کہ اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں بھی پارسا لوگوں میں ہوتا
الزُّمَر:58 ( الزُّمَر:39 - آيت:58 ) یا عذاب کو دیکھ کر کہے کاش! کہ کسی طرح میرا لوٹ جانا ہو جاتا تو میں بھی نیکوکاروں میں ہو جاتا۔
الزُّمَر:59 ( الزُّمَر:39 - آيت:59 ) ہاں (ہاں) بیشک تیرے پاس میری آیتیں پہنچ چکی تھیں جنہیں تو نے جھٹلایا اور غرور تکبر کیا اور تو تھا ہی کافروں میں
الزُّمَر:60 ( الزُّمَر:39 - آيت:60 ) اور جن لوگوں نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے تو آپ دیکھیں گے کہ قیامت کے دن ان کے چہرے سیاہ ہو گئے ہوں گے کیا تکبر کرنے والوں کا ٹھکانا جہنم نہیں۔
الزُّمَر:61 ( الزُّمَر:39 - آيت:61 ) اور جن لوگوں نے پرہیزگاری کی انہیں اللہ تعالیٰ ان کی کامیابی کے ساتھ بچا لے گا انہیں کوئی دکھ چھو بھی نہ سکے گا اور نہ وہ کسی طرح غمگین ہو نگے
الزُّمَر:62 ( الزُّمَر:39 - آيت:62 ) اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے۔
الزُّمَر:63 ( الزُّمَر:39 - آيت:63 ) آسمانوں اور زمین کی کنجیوں کا مالک وہی ہے جن میں لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا وہی خسارہ پانے والے ہیں ۔
الزُّمَر:64 ( الزُّمَر:39 - آيت:64 ) آپ کہہ دیجئے اے جاہلو! کیا تم مجھ سے اللہ کے سوا اوروں کی عبادت کو کہتے ہو ۔
الزُّمَر:65 ( الزُّمَر:39 - آيت:65 ) یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہو جائے گا اور بالیقین تو زیاں کاروں میں سے ہو جائے گا
الزُّمَر:66 ( الزُّمَر:39 - آيت:66 ) بلکہ اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔
الزُّمَر:67 ( الزُّمَر:39 - آيت:67 ) اور ان لوگوں نے جیسی قدر اللہ تعالیٰ کی کرنی چاہیے تھی نہیں کی ساری زمین قیامت کے دن اس کی مٹھی میں ہو گی اور تمام آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپیٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے ہر اس چیز سے جسے لوگ اس کا شریک بنائیں۔
الزُّمَر:68 ( الزُّمَر:39 - آيت:68 ) اور صور پھونک دیا جائے گا پس آسمانوں اور زمین والے سب بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر جسے اللہ چاہے پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا پس وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے
الزُّمَر:69 ( الزُّمَر:39 - آيت:69 ) اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے جگمگا اٹھے گی نامہ اعمال حاضر کئے جائیں گے نبیوں اور گواہوں کو لایا جائے گا اور لوگوں کے درمیان حق حق فیصلے کر دیئے جائیں گے اور وہ ظلم نہ کیے جائیں گے
الزُّمَر:70 ( الزُّمَر:39 - آيت:70 ) اور جس شخص نے جو کچھ کیا ہے بھرپور دیا جائے گا، جو کچھ لوگ کر رہے ہیں وہ بخوبی جاننے والا ہے
الزُّمَر:71 ( الزُّمَر:39 - آيت:71 ) کافروں کے غول کے غول جہنم کی طرف ہنکائے جائیں گے جب وہ اس کے پاس پہنچ جائیں گے اس کے دروازے ان کے لئے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے سوال کریں گے کہ کیا تمہارے پاس تم میں سے رسول نہیں آئے تھے؟ جو تمہارے رب کی آیتیں پڑھتے تھے اور تمہیں اس دن کی ملاقات سے ڈراتے رہتے؟ یہ جواب دیں گے ہاں درست ہے لیکن عذاب کا حکم کافروں پر ثابت ہو گیا۔
الزُّمَر:72 ( الزُّمَر:39 - آيت:72 ) کہا جائے گا کہ اب جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ جہاں ہمیشہ رہیں گے، پس سرکشوں کا ٹھکانا بہت ہی برا ہے۔
الزُّمَر:73 ( الزُّمَر:39 - آيت:73 ) اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کے گروہ کے گروہ جنت کی طرف روانہ کئے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آ جائیں گے اور دروازے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے کہیں گے تم پر سلام ہو، تم خوش حال رہو تم اس میں ہمیشہ کیلیے چلے جاؤ۔
الزُّمَر:74 ( الزُّمَر:39 - آيت:74 ) یہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ پورا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث بنا دیا کہ جنت میں جہاں چاہیں مقام کریں پس عمل کرنے والوں کا کیا ہی اچھا بدلہ ہے۔
الزُّمَر:75 ( الزُّمَر:39 - آيت:75 ) اور تو فرشتوں کو اللہ کے عرش کے ارد گرد حلقہ باندھے ہوئے اپنے رب کی حمد و تسبیح کرتے ہوئے دیکھے گا اور ان میں انصاف کا فیصلہ کیا جائے گا اور کہہ دیا جائے گا کہ ساری خوبی اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنہار ہے ۔
الزُّمَر:2 ( الزُّمَر:39 - آيت:2 ) یقیناً ہم نے اس کتاب کو آپ کی طرف حق کے ساتھ نازل فرمایا ہے پس آپ اللہ ہی کی عبادت کریں، اسی کے لئے دین کو خالص کرتے ہوئے
الزُّمَر:3 ( الزُّمَر:39 - آيت:3 ) خبر دار! اللہ تعالیٰ ہی کے لئے خالص عبادت کرنا ہے اور جن لوگوں نے اس کے سوا اور جن لوگوں نے اس کے سوا دوسرے معبود بنا رکھے ہیں یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کر رہے ہیں اس کا سچا فیصلہ اللہ خود کرے گا جھوٹے اور ناشکرے (لوگوں کو اللہ تعالیٰ راہ نہیں دکھاتا
الزُّمَر:4 ( الزُّمَر:39 - آيت:4 ) اگر اللہ تعالیٰ ارادہ اولاد ہی کا ہوتا تو اپنی مخلوق میں سے جسے چاہتا چن لیتا۔ (لیکن) وہ تو پاک ہے، وہ وہی اللہ تعالیٰ ہے یگانہ اور قوت والا۔
الزُّمَر:5 ( الزُّمَر:39 - آيت:5 ) نہایت اچھی تدبیر سے اس نے آسمان اور زمین کو بنایا وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج چاند کو کام پر لگا رکھا ہے۔ ہر ایک مقررہ مدت تک چل رہا ہے یقین مانو کہ وہی زبردست اور گناہوں کا بخشنے والا ہے۔
الزُّمَر:6 ( الزُّمَر:39 - آيت:6 ) اس نے تم سب کو ایک ہی جان سے پیدا کیا ہے پھر اسی سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور تمہارے لئے چوپایوں میں سے (آٹھ نر و مادہ) اتارے وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک بناوٹ کے بعد دوسری بناوٹ پر بناتا ہے تین تین اندھیروں میں، یہی اللہ تعالیٰ تمہارا رب ہے اس کے لئے بادشاہت ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پھر تم کہاں بہک رہے ہو۔
الزُّمَر:7 ( الزُّمَر:39 - آيت:7 ) اگر تم ناشکری کرو تو (یاد رکھو) کہ اللہ تعالیٰ تم (سب سے) بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کی ناشکری سے خوش نہیں اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لئے پسند کرے گا۔ اور کوئی کسی کا بوجھ نہیں اٹھاتا پھر تم سب کا لوٹنا تمہارے رب ہی کی طرف ہے۔ تمہیں وہ بتلا دے گا جو تم کرتے تھے۔ یقیناً وہ دلوں تک کی باتوں کا واقف ہے۔
الزُّمَر:8 ( الزُّمَر:39 - آيت:8 ) اور انسان کو جب کبھی کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ خوب رجوع ہو کر اپنے رب کو پکارتا ہے، پھر جب اللہ تعالیٰ اسے اپنے پاس سے نعمت عطا فرما دیتا ہے تو وہ اس سے پہلے جو دعا کرتا تھا اسے (بالکل بھول جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے شریک مقرر کرنے لگتا ہے جس سے (اوروں کو بھی) اس کی راہ سے بہکائے، آپ کہہ دیجئے! کہ اپنے کفر کا فائدہ کچھ دن اور اٹھا لو، (آخر) تو دوزخیوں میں ہونے والا ہے۔
الزُّمَر:9 ( الزُّمَر:39 - آيت:9 ) بھلا جو شخص راتوں کے اوقات سجدے اور قیام کی حالت میں (عبادت میں) گزارتا ہو، آخرت سے ڈرتا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید رکھتا ہو (اور جو اس کے برعکس ہو برابر ہو سکتے ہیں) بتاؤ تو علم والے اور بے علم کیا برابر ہیں؟ یقیناً نصیحت وہی حاصل کرتے ہیں جو عقلمند ہوں۔ (اپنے رب کی طرف سے)
الزُّمَر:10 ( الزُّمَر:39 - آيت:10 ) کہہ دو کہ اے میرے ایمان والے بندو! اپنے رب سے ڈرتے رہو جو اس دنیا میں نیکی کرتے ہیں ان کے لئے نیک بدلہ ہے اور اللہ تعالیٰ کی زمین بہت کشادہ ہے صبر کرنے والے ہی کو ان کا پورا پورا بے شمار اجر دیا جاتا ہے۔
الزُّمَر:11 ( الزُّمَر:39 - آيت:11 ) آپ کہہ دیجئے! کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اس طرح عبادت کروں کہ اسی کے لئے عبادت خالص کر لوں۔
الزُّمَر:12 ( الزُّمَر:39 - آيت:12 ) اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلا فرماں بردار بن جاؤں
الزُّمَر:13 ( الزُّمَر:39 - آيت:13 ) کہہ دیجئے! کہ مجھے تو اپنے رب کی نافرمانی کرتے ہوئے بڑے دن کے عذاب کا خوف لگتا ہے۔
الزُّمَر:14 ( الزُّمَر:39 - آيت:14 ) کہہ دیجئے! کہ میں تو خالص کر کے صرف اپنے رب ہی کی عبادت کرتا ہوں۔
الزُّمَر:15 ( الزُّمَر:39 - آيت:15 ) تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرتے رہو کہہ دیجئے! کہ حقیقی زیاں کار وہ ہیں جو اپنے آپ کو اور اپنے اہل کو قیامت کے دن نقصان میں ڈال دیں گے، یاد رکھو کہ کھلم کھلا نقصان یہی ہے۔
الزُّمَر:16 ( الزُّمَر:39 - آيت:16 ) انہیں نیچے اوپر سے آگ کے شعلے مثل سائبان کے ڈھانک رہے ہونگے یہی (عذاب) ہے جن سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈرا رہا ہے اے میرے بندو! پس مجھ سے ڈرتے رہو۔
الزُّمَر:17 ( الزُّمَر:39 - آيت:17 ) اور جن لوگوں نے طاغوت کی عبادت سے پرہیز کیا اور (ہمہ تن) اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ رہے وہ خوشخبری کے مستحق ہیں، میرے بندوں کو خوشخبری سنا دیجئے۔
الزُّمَر:18 ( الزُّمَر:39 - آيت:18 ) جو بات کو کان لگا کر سنتے ہیں۔ پھر جو بہترین بات ہو اس پر عمل کرتے ہیں۔ یہی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی اور یہی عقلمند بھی ہیں
الزُّمَر:19 ( الزُّمَر:39 - آيت:19 ) بھلا جس شخص پر عذاب کی بات ثابت ہو چکی ہے تو کیا آپ اسے جو دوزخ میں ہے چھڑا سکتے ہیں
الزُّمَر:20 ( الزُّمَر:39 - آيت:20 ) ہاں وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لئے بالا خانے ہیں جن کے اوپر بھی بنے بنائے بالا خانے ہیں اور ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں رب کا وعدہ ہے اور وہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔
الزُّمَر:21 ( الزُّمَر:39 - آيت:21 ) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی اتارتا ہے اور اسے زمین کی سوتوں میں پہنچاتا ہے پھر اسی کے ذریعے مختلف قسم کی کھیتیاں اگاتا ہے پھر وہ خشک ہو جاتی ہیں اور آپ انہیں زرد رنگ میں دیکھتے ہیں پھر انہیں ریزہ ریزہ کر دیتا ہے اس میں عقلمندوں کیلئے بہت زیادہ نصیحت ہے۔
الزُّمَر:22 ( الزُّمَر:39 - آيت:22 ) کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے لئے کھول دیا ہے پس وہ اپنے پروردگار کی طرف سے ایک نور ہے اور ہلاکی ہے ان پر جن کے دل یاد الٰہی سے (اثر نہیں لیتے) بلکہ سخت ہو گئے ہیں۔ یہ لوگ صریح گمراہی میں (مبتلا) ہیں۔
الزُّمَر:23 ( الزُّمَر:39 - آيت:23 ) اللہ تعالیٰ نے بہترین کلام نازل فرمایا ہے جو ایسی کتاب ہے کہ آپس میں ملتی جلتی اور بار بار دہرائی ہوئی آیتوں کی ہے جس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب کا خوف رکھتے ہیں آخر میں ان کے جسم اور دل اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف نرم ہو جاتے ہیں یہ ہے اللہ تعالیٰ کہ ہدایت جس کے ذریعے جسے چاہے راہ راست پر لگا دیتا ہے اور جسے اللہ تعالیٰ ہی راہ بھلا دے اس کا ہادی کوئی نہیں۔
الزُّمَر:24 ( الزُّمَر:39 - آيت:24 ) بھلا جو شخص قیامت کے دن ان کے بدترین عذاب کی (ڈھال) اپنے منہ کو بنائے گا (ایسے) ظالموں سے کہا جائے گا اپنے کئے کا (وبال) چکھو
الزُّمَر:25 ( الزُّمَر:39 - آيت:25 ) ان سے پہلے والوں نے بھی جھٹلایا، پھر وہاں سے عذاب آ پڑا جہاں سے ان کو خیال بھی نہ تھا
الزُّمَر:26 ( الزُّمَر:39 - آيت:26 ) اور اللہ تعالیٰ نے انہیں زندگانی دنیا میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور ابھی آخرت کا تو بڑا بھاری عذاب ہے کاش کہ یہ لوگ سمجھ لیں۔
الزُّمَر:27 ( الزُّمَر:39 - آيت:27 ) اور یقیناً ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لئے ہر قسم کی مثالیں بیان کر دی ہیں کیا عجب کہ وہ نصیحت حاصل کر لیں
الزُّمَر:28 ( الزُّمَر:39 - آيت:28 ) قرآن ہے عربی میں جس میں کوئی کجی نہیں، ہو سکتا ہے کہ پرہیزگاری اختیار کر لیں۔
الزُّمَر:29 ( الزُّمَر:39 - آيت:29 ) اللہ تعالیٰ مثال بیان فرما رہا ہے کہ ایک وہ شخص جس میں بہت سے باہم ضد رکھنے والے ساجھی ہیں، اور دوسرا وہ شخص جو صرف ایک ہی کا (غلام) ہے، کیا یہ دونوں صفت میں یکساں ہیں؟ اللہ تعالیٰ ہی کے لئے سب تعریف ہے بات یہ ہے کہ ان میں اکثر لوگ سمجھتے نہیں
الزُّمَر:30 ( الزُّمَر:39 - آيت:30 ) یقیناً خود آپ کو بھی موت آئے گی اور یہ سب بھی مرنے والے ہیں۔
الزُّمَر:31 ( الزُّمَر:39 - آيت:31 ) پھر تم سب قیامت کے دن اپنے رب کے سامنے جھگڑو گے
الزُّمَر:32 ( الزُّمَر:39 - آيت:32 ) اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولے؟ اور سچا دین جب اس کے پاس آئے تو اسے جھوٹا بتائے؟ کیا ایسے کفار کے لئے جہنم ٹھکانا نہیں ہے؟
الزُّمَر:33 ( الزُّمَر:39 - آيت:33 ) اور جو سچے دین کو لائے اور جس نے اس کی تصدیق کی یہی لوگ پارسا ہیں۔
الزُّمَر:34 ( الزُّمَر:39 - آيت:34 ) ان کے لئے ان کے رب کے پاس ہر وہ چیز ہے جو یہ چاہیں، نیک لوگوں کا یہی بدلہ ہے۔
الزُّمَر:35 ( الزُّمَر:39 - آيت:35 ) تاکہ اللہ تعالیٰ ان سے ان کے برے عملوں کو دور کر دے اور جو نیک کام انہوں نے کئے ہیں ان کا اچھا بدلہ عطا فرمائے۔
الزُّمَر:36 ( الزُّمَر:39 - آيت:36 ) کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لئے کافی نہیں؟ یہ لوگ آپ کو اللہ کے سوا اوروں سے ڈرا رہے ہیں اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کی رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں
الزُّمَر:37 ( الزُّمَر:39 - آيت:37 ) اور جسے وہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں کیا اللہ تعالیٰ غالب اور بدلہ لینے والا نہیں ہے؟ ۔
الزُّمَر:38 ( الزُّمَر:39 - آيت:38 ) اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمان و زمین کو کس نے پیدا کیا ہے؟ تو یقیناً وہ یہی جواب دیں گے کہ اللہ نے۔ آپ ان سے کہئے کہ اچھا یہ تو بتاؤ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ تعالیٰ مجھے نقصان پہنچانا چاہے تو کیا یہ اس کے نقصان کو ہٹا سکتے ہیں؟ یا اللہ تعالیٰ مجھ پر مہربانی کا ارادہ کرے تو کیا یہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟ آپ کہہ دیں کہ اللہ مجھے کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کرتے ہیں ۔
الزُّمَر:39 ( الزُّمَر:39 - آيت:39 ) کہہ دیجئے کہ اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کئے جاؤ میں بھی عمل کر رہا ہوں ابھی ابھی تم جان لو گے۔
الزُّمَر:40 ( الزُّمَر:39 - آيت:40 ) کہ کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور کس پر دائمی مار اور ہمیشگی کی سزا ہوتی ہے
الزُّمَر:41 ( الزُّمَر:39 - آيت:41 ) آپ پر ہم نے حق کے ساتھ یہ کتاب لوگوں کے لئے نازل فرمائی ہے، پس جو شخص راہ راست پر آ جائے اس کے اپنے لئے نفع ہے اور جو گمراہ ہو جائے اس کی گمراہی کا (وبال) اسی پر ہے، آپ ان کے ذمہ دار نہیں
الزُّمَر:42 ( الزُّمَر:39 - آيت:42 ) اللہ ہی روحوں کو ان کی موت کے وقت اور جن کی موت نہیں آئی انہیں ان کی نیند کے وقت قبض کر لیتا ہے پھر جن پر موت کا حکم لگ چکا ہے انہیں تو روک لیتا ہے اور دوسری (روحوں) کو ایک مقرر وقت تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے غور کرنے والوں کے لئے اس میں یقیناً بہت نشانیاں ہیں ۔
الزُّمَر:43 ( الزُّمَر:39 - آيت:43 ) کیا ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا (اوروں) کو سفارشی مقرر کر رکھا ہے؟ آپ کہہ دیجئے! کہ گو وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں
الزُّمَر:44 ( الزُّمَر:39 - آيت:44 ) کہہ دیجئے! کہ تمام سفارش کا مختار اللہ ہی ہے تمام آسمانوں اور زمین کا راج اسی کے لئے ہے تم سب اسی کی طرف پھیرے جاؤ گے۔
الزُّمَر:45 ( الزُّمَر:39 - آيت:45 ) جب اللہ اکیلے کا ذکر کیا جائے تو ان لوگوں کے دل نفرت کرنے لگتے ہیں اور جو آخرت کا یقین نہیں رکھتے اور جب اس کے سوا (اور کا) کیا جائے تو ان کے دل کھل کر خوش ہو جاتے ہیں
الزُّمَر:46 ( الزُّمَر:39 - آيت:46 ) آپ کہہ دیجئے! کہ اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، چھپے کھلے کو جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں ان امور کا فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ الجھ رہے تھے
الزُّمَر:47 ( الزُّمَر:39 - آيت:47 ) اگر ظلم کرنے والوں کے پاس وہ سب کچھ ہو جو روئے زمین پر ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہو، تو بھی بدترین سزا کے بدلے میں قیامت کے دن یہ سب کچھ دے دیں اور ان کے سامنے اللہ کی طرف سے وہ ظاہر ہو گا جس کا گمان بھی انہیں نہ ہو گا۔
الزُّمَر:48 ( الزُّمَر:39 - آيت:48 ) جو کچھ انہوں نے کہا تھا اس کی برائیاں ان پر کھل پڑیں گی اور جس کا وہ مذاق کرتے تھے وہ انہیں آ گھیرے گا
الزُّمَر:49 ( الزُّمَر:39 - آيت:49 ) انسان کو جب کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی طرف سے کوئی نعمت عطا فرما دیں تو کہنے لگتا ہے کہ اسے تو میں محض اپنے علم کی وجہ سے دیا گیا ہوں بلکہ یہ آزمائش ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ بے علم ہیں۔
الزُّمَر:50 ( الزُّمَر:39 - آيت:50 ) ان سے اگلے بھی یہی بات کہہ چکے ہیں پس ان کی کاروائی ان کے کچھ کام نہ آئی ۔
الزُّمَر:51 ( الزُّمَر:39 - آيت:51 ) پھر ان کی تمام برائیاں ان پر آن پڑیں ، اور ان میں سے بھی جو گناہ گار ہیں ان کی کی ہوئی برائیاں بھی اب ان پر آ پڑیں گی، یہ (ہمیں) ہرا دینے والے نہیں۔
الزُّمَر:52 ( الزُّمَر:39 - آيت:52 ) کیا انہیں یہ معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ جس کے لئے چاہے روزی کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ (بھی) ایمان لانے والوں کے لئے اس میں (بڑی بڑی) نشانیاں ہیں۔
الزُّمَر:53 ( الزُّمَر:39 - آيت:53 ) (میری جانب سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو جاؤ، بالیقین اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی، بخشش بڑی رحمت والا ہے
الزُّمَر:54 ( الزُّمَر:39 - آيت:54 ) تم (سب) اپنے پروردگار کی طرف جھک پڑو اور اس کی حکم برداری کئے جاؤ اس سے قبل کہ تمہارے پاس عذاب آ جائے اور پھر تمہاری مدد نہ کی جائے۔
الزُّمَر:55 ( الزُّمَر:39 - آيت:55 ) اور پیروی کرو اس بہترین چیز کی جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے۔ اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آ جائے اور تمہیں اطلاع بھی نہ ہو
الزُّمَر:56 ( الزُّمَر:39 - آيت:56 ) (ایسا نہ ہو کہ) کوئی شخص کہے ہائے افسوس، اس بات پر کہ میں نے اللہ تعالیٰ کے حق میں کوتاہی کی بلکہ میں تو مذاق اڑانے والوں میں رہا۔
الزُّمَر:57 ( الزُّمَر:39 - آيت:57 ) یا کہے کہ اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں بھی پارسا لوگوں میں ہوتا
الزُّمَر:58 ( الزُّمَر:39 - آيت:58 ) یا عذاب کو دیکھ کر کہے کاش! کہ کسی طرح میرا لوٹ جانا ہو جاتا تو میں بھی نیکوکاروں میں ہو جاتا۔
الزُّمَر:59 ( الزُّمَر:39 - آيت:59 ) ہاں (ہاں) بیشک تیرے پاس میری آیتیں پہنچ چکی تھیں جنہیں تو نے جھٹلایا اور غرور تکبر کیا اور تو تھا ہی کافروں میں
الزُّمَر:60 ( الزُّمَر:39 - آيت:60 ) اور جن لوگوں نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے تو آپ دیکھیں گے کہ قیامت کے دن ان کے چہرے سیاہ ہو گئے ہوں گے کیا تکبر کرنے والوں کا ٹھکانا جہنم نہیں۔
الزُّمَر:61 ( الزُّمَر:39 - آيت:61 ) اور جن لوگوں نے پرہیزگاری کی انہیں اللہ تعالیٰ ان کی کامیابی کے ساتھ بچا لے گا انہیں کوئی دکھ چھو بھی نہ سکے گا اور نہ وہ کسی طرح غمگین ہو نگے
الزُّمَر:62 ( الزُّمَر:39 - آيت:62 ) اللہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر نگہبان ہے۔
الزُّمَر:63 ( الزُّمَر:39 - آيت:63 ) آسمانوں اور زمین کی کنجیوں کا مالک وہی ہے جن میں لوگوں نے اللہ کی آیتوں کا انکار کیا وہی خسارہ پانے والے ہیں ۔
الزُّمَر:64 ( الزُّمَر:39 - آيت:64 ) آپ کہہ دیجئے اے جاہلو! کیا تم مجھ سے اللہ کے سوا اوروں کی عبادت کو کہتے ہو ۔
الزُّمَر:65 ( الزُّمَر:39 - آيت:65 ) یقیناً تیری طرف بھی اور تجھ سے پہلے (کے تمام نبیوں) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر تو نے شرک کیا تو بلاشبہ تیرا عمل ضائع ہو جائے گا اور بالیقین تو زیاں کاروں میں سے ہو جائے گا
الزُّمَر:66 ( الزُّمَر:39 - آيت:66 ) بلکہ اللہ ہی کی عبادت کر اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جا۔
الزُّمَر:67 ( الزُّمَر:39 - آيت:67 ) اور ان لوگوں نے جیسی قدر اللہ تعالیٰ کی کرنی چاہیے تھی نہیں کی ساری زمین قیامت کے دن اس کی مٹھی میں ہو گی اور تمام آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپیٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے ہر اس چیز سے جسے لوگ اس کا شریک بنائیں۔
الزُّمَر:68 ( الزُّمَر:39 - آيت:68 ) اور صور پھونک دیا جائے گا پس آسمانوں اور زمین والے سب بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر جسے اللہ چاہے پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا پس وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے
الزُّمَر:69 ( الزُّمَر:39 - آيت:69 ) اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے جگمگا اٹھے گی نامہ اعمال حاضر کئے جائیں گے نبیوں اور گواہوں کو لایا جائے گا اور لوگوں کے درمیان حق حق فیصلے کر دیئے جائیں گے اور وہ ظلم نہ کیے جائیں گے
الزُّمَر:70 ( الزُّمَر:39 - آيت:70 ) اور جس شخص نے جو کچھ کیا ہے بھرپور دیا جائے گا، جو کچھ لوگ کر رہے ہیں وہ بخوبی جاننے والا ہے
الزُّمَر:71 ( الزُّمَر:39 - آيت:71 ) کافروں کے غول کے غول جہنم کی طرف ہنکائے جائیں گے جب وہ اس کے پاس پہنچ جائیں گے اس کے دروازے ان کے لئے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے سوال کریں گے کہ کیا تمہارے پاس تم میں سے رسول نہیں آئے تھے؟ جو تمہارے رب کی آیتیں پڑھتے تھے اور تمہیں اس دن کی ملاقات سے ڈراتے رہتے؟ یہ جواب دیں گے ہاں درست ہے لیکن عذاب کا حکم کافروں پر ثابت ہو گیا۔
الزُّمَر:72 ( الزُّمَر:39 - آيت:72 ) کہا جائے گا کہ اب جہنم کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ جہاں ہمیشہ رہیں گے، پس سرکشوں کا ٹھکانا بہت ہی برا ہے۔
الزُّمَر:73 ( الزُّمَر:39 - آيت:73 ) اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کے گروہ کے گروہ جنت کی طرف روانہ کئے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آ جائیں گے اور دروازے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے کہیں گے تم پر سلام ہو، تم خوش حال رہو تم اس میں ہمیشہ کیلیے چلے جاؤ۔
الزُّمَر:74 ( الزُّمَر:39 - آيت:74 ) یہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ پورا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث بنا دیا کہ جنت میں جہاں چاہیں مقام کریں پس عمل کرنے والوں کا کیا ہی اچھا بدلہ ہے۔
الزُّمَر:75 ( الزُّمَر:39 - آيت:75 ) اور تو فرشتوں کو اللہ کے عرش کے ارد گرد حلقہ باندھے ہوئے اپنے رب کی حمد و تسبیح کرتے ہوئے دیکھے گا اور ان میں انصاف کا فیصلہ کیا جائے گا اور کہہ دیا جائے گا کہ ساری خوبی اللہ ہی کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنہار ہے ۔