ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
قراء ات متواترہ…غامدی موقف کا تجزیہ
(قراء اتِ متواترہ اور اہل ِسنت کا موقف)
حافظ محمدزبیر
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور شریعت اِسلامیہ میں اصل الاصول کی حیثیت رکھتا ہے۔تاریخ اسلامی کے ہر دورمیں فقہاء و علماء نے استنباطِ اَحکام کے لیے اسے اپنا اوّلین مرجع و مصدر بنایا۔اس کی بہت سی خصوصیات ہیں،ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ اللہ کے رسول ﷺ پر ایک سے زائد قراء ات کے ساتھ نازل ہوا اور پھر اِن قراء ات کے ساتھ اُمت میں مروی ہے۔ان میں سے بعض قراء ات ایسی ہیں جو آج بھی بعض ممالک اِسلامیہ میں عوام الناس کی سطح پر رائج ہیں، مثلاً روایتِ حفص،روایت ِقالو ن،روایتِ ورش اور روایتِ دُوری۔جب کہ بعض قراء ات ایسی ہیں جو اُمت کے خواص میں نقل در نقل چلی آرہی ہیں اور اُمت کے فقہائ،علمائ،مفسرین ،محدثین ،مجتہدین اور قراء کاان قراء ات کے قرآن ہونے پر اتفاق ہے۔حافظ محمد زبیرحفظہ اللہ کی فاضل شخصیت علمی حلقوں میں اب محتاج ِتعارف نہیں۔ موصوف کو اللہ تعالی نے ذہانت وفطانت سے حظ ِوافر عطاء فرمایا ہے۔ جاوید احمد غامدی کے جمیع منحرف نظریات کے اُصول ومبادی پر آپ کی کئی تحریریں منظر عام پر آکر داد وصول کرچکی ہیں، جو کہ ’فکر غامدی‘ کے نام سے کتابی صورت میں بھی مطبوع ہیں۔ زیر نظر شمارہ میں بھی حافظ صاحب حفظہ اللہ نے جاوید غامدی کے نظریہ’ انکار قراء ات‘ پر دو مضمون تحریرکیے ہیں، جن میں سے یہ مضمون اگرچہ ماہنامہ’ رشد‘ کے جولائی ۲۰۰۷ء کے شمارے میں پہلے شائع ہوچکاہے، لیکن موصوف نے اس مضمون میں متعدد مقامات پر تشنہ رہ جانے والے دیگرپہلوؤں کا اضافہ بھی کیا ہے اور غامدی صاحب کی طرف سے پیش کردہ بعض دیگر اَعتراضات، جن کا جواب پچھلے مضمون میں ذکر نہیں کیا جاسکا تھا، کا تنقیدی جائزہ بھی پیش کردیا ہے ۔ (اِدارہ)