ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اَساتذہ: امام ابن کثیررحمہ اللہ نے ابوالسائب عبداللہ بن السائب جیسے صحابی رسولﷺ سمیت متعدد تابعین عظام سے علم قراء ت پڑھا ہے۔ جن میں امام عکرمہ مولی ابن عباس، ابوالزبیر، مجاہد ابن جبیررحمہم اللہ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
تلامذہ :امام ابن کثیر مکی رحمہ اللہ کے شاگردوں کی تعداد لا محدود ہے۔ جن میں سے بعض جلیل القدر علماء اور فقہاء بھی ہیں۔ ان میں سے چند ایک کے نام درج ذیل ہیں: اسماعیل بن عبداللہ القسط، اسماعیل بن مسلم، حماد بن سلمہ، خلیل بن احمد، سلیمان بن مغیرہ، عبدالملک بن جریج، سفیان بن عینیہ اور ابوعمرو بن العلاء، امام شافعی رحمہم اللہ نے بھی قراء ت مکی نقل کی ہے اور فرمایا ہے: ’’امام ابن کثیر مکی رحمہ اللہ کی قراء ت ہی ہماری قراء ت ہے اور میں نے اہل مکہ کو یہی قراء ت پڑھتے ہوئے پایا ہے۔
وفات: امام ابن کثیرa ۱۲۰ھ میںہشام بن عبدالملک کے عہد میں ۷۵ برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انہیں مکہ میں ہی دفن کردیا گیا اور ان کے جنازہ میں امام سفیان بن عینیہ رحمہ اللہ نے بھی شرکت کی۔
تلامذہ :امام ابن کثیر مکی رحمہ اللہ کے شاگردوں کی تعداد لا محدود ہے۔ جن میں سے بعض جلیل القدر علماء اور فقہاء بھی ہیں۔ ان میں سے چند ایک کے نام درج ذیل ہیں: اسماعیل بن عبداللہ القسط، اسماعیل بن مسلم، حماد بن سلمہ، خلیل بن احمد، سلیمان بن مغیرہ، عبدالملک بن جریج، سفیان بن عینیہ اور ابوعمرو بن العلاء، امام شافعی رحمہم اللہ نے بھی قراء ت مکی نقل کی ہے اور فرمایا ہے: ’’امام ابن کثیر مکی رحمہ اللہ کی قراء ت ہی ہماری قراء ت ہے اور میں نے اہل مکہ کو یہی قراء ت پڑھتے ہوئے پایا ہے۔
وفات: امام ابن کثیرa ۱۲۰ھ میںہشام بن عبدالملک کے عہد میں ۷۵ برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ انہیں مکہ میں ہی دفن کردیا گیا اور ان کے جنازہ میں امام سفیان بن عینیہ رحمہ اللہ نے بھی شرکت کی۔