• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قراء عشرہ اور اُن کے رواۃ کا مختصر تعارف

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(اِمام ابوجعفررحمہ اللہ)

نام ونسب:آپ کی کنیت’ابوجعفر‘ اور نام ’’یزید بن قعقاع مخزومی‘‘ ہے۔ آپ اپنی کنیت سے معروف ہیں۔
پیدائش : آپ کی تاریخ پیدائش معلوم نہیں ہوسکی۔
مقام و مرتبہ:امام ابوجعفر شیبہ بن نصاح رحمہ اللہ اور امام نافع سے پہلے صحابہ کے زمانہ میں مدینہ میں قراء ت کے امام تھے۔ آپ کو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے شرف تلمذ حاصل ہے۔ آپ کو بچپن میں سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس لایاگیا انہوں نے آپ کے سر پرہاتھ پھیرااوربرکت کی دعا دی۔ امام ابوجعفر اپنے زمانہ میں عبدالرحمن بن ہرمز سے مقدم سمجھے جاتے تھے۔ابن جمازرحمہ اللہ سے منقول ہے کہ موصوف کافی عرصہ تک صوم داؤدی رکھتے رہے۔ اسحاق مسیبی رحمہ اللہ امام نافع سے نقل کرتے ہیں کہ وفات کے بعد جب آپ کو غسل دیا گیا تو لوگوں نے آپ کے سینے اور دل کے درمیان قرآن مجید کے ورق کی مانند ایک روشن چیز دیکھی جس سے حاضرین نے جان لیا کہ یہ قرآن کانور ہے۔
سلیمان بن عمری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
’’ میں نے ان کی وفات کے بعد خواب میں ان کو کعبہ پردیکھا۔ میں نے انہیں آواز دی اے ابوجعفر! تو انہوں نے جواب دیا کہ میرے بھائیوں اور شاگردوں کوسلام کہنا اور یہ خبر دینا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ان شہیدوں میں بنایا ہے جو زندہ ہیں اور رزق دیئے جاتے ہیں اور انہیں حکم دینا کہ حسب ِاستطاعت نماز تہجد ضرور پڑھا کریں۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اَساتذہ :امام ابوجعفررحمہ اللہ نے تین مشہور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے قرآن مجید پڑھا:
(١) سیدنا عبداللہ بن عیاش بن ابی ربیعہ مخزومی رضی اللہ عنہ جو آپ کے مولیٰ ہیں۔
(٢) سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ
(٣) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ
بعض حضرات کہتے ہیں کہ آپ نے سیدنازید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے بھی پڑھا ہے، لیکن علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے اس کا انکار کیاہے۔
تلامذہ:آپ کے آٹھ شاگرد مشہور ومعروف ہیں جنہوں نے آپ سے قراء ت نقل کی ہے:
(١)نافع بن ابی نعیم رحمہ اللہ (٢) ابن وردان رحمہ اللہ (٣) ابن جماز رحمہ اللہ
(٤) ابوعمرورحمہ اللہ (٥) عبدالرحمن بن زید بن اسلم رحمہ اللہ (٦) اسماعیل بن ابوجعفر
(٧) یعقوب بن ابوجعفر (یہ دونوں آپ کے صاحبزادے ہیں) (٨) آپ کی صاحبزادی میمونہ رحمہا اللہ
لیکن ان سب میں سے مشہور ترین راوی ابن وردان اور ابن جماز ہیں جن کا تذکرہ آگے آرہا ہے۔
وفات: صحیح ترین قول کے مطابق آپ رحمہ اللہ نے ۱۳۰ھ میں مدینہ ہی میں وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(امام ابن وردان رحمہ اللہ)

نام ونسب:آپ کی کنیت ’ابوالحارث‘ اور نام ’’عیسیٰ بن وردان المدنی‘‘ ہے۔ آپ اپنے زمانہ میں قراء ت کے امام، سردار اور ماہر مقری تھے۔ محقق راوی نیز ضابط ہیں۔ ابن زید بن اسلم کہتے ہیں کہ میرے والد (زید بن اسلم) ابن وردان سے کہا کرتے تھے کہ اپنے بھائیوں (یعنی اس دور کے سب اساتذہ و شیوخ) سے پڑھو جیسا کہ ابوجعفر اور شیبہ ابن نصاح ہر شیخ سے دس دس آیات پڑھتے تھے۔
اَساتذہ و تلامذہ:آپ نے تین حضرات سے علم قراء ت حاصل کیا: ابوجعفررحمہ اللہ، شیبہ بن نصاح رحمہ اللہ اور امام نافع رحمہ اللہ۔ آپ امام نافع رحمہ اللہ کے پرانے شاگردوں میں سے ہیں۔ علامہ دانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’ابن وردان امام نافع کے جلیل القدر اور پرانے تلامذہ میں سے ہیں۔‘‘
آپ کے بے شمار تلامذہ میں سے تین مشہور ہیں:
(١)اسماعیل بن جعفررحمہ اللہ (٢) قالون رحمہ اللہ (٣) محمد بن عمر واقدی رحمہ اللہ
وفات: امام ابن وردان رحمہ اللہ نے۱۶۰ھ کے لگ بھگ وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(اِمام ابن جماز رحمہ اللہ)

نام ونسب:آپ کی کنیت ’ابوالربیع‘ اور نام’’سلیمان بن محمد بن مسلم بن جماز زھری مدنی‘‘ ہے۔ آپ شیخ القراء، جلیل القدر مقری ضابط و ماہر، صاحب الرائے اور عالی مرتبہ تھے۔ ان کی تاریخ ولادت معلوم نہیں ہوسکی۔
اَساتذہ و تلامذہ:امام ابن جمازرحمہ اللہ نے ان تین حضرات سے قراء ات پڑھیں:
(١) ابوجعفر رحمہ اللہ (٢) شیبہ بن نصاح رحمہ اللہ (٣) امام نافع رحمہ اللہ
آپ ابوجعفر اور نافع کی قراء ات کے موافق پڑھایا کرتے تھے اور ان دونوں میں مرجع خلائق تھے۔
آپ کے بے شمار تلامذہ میں سے دو حضرات زیادہ مشہور ومعروف ہیں۔ جنہوں نے آپ سے عرضاً قراء ات پڑھیں:(١) اسماعیل بن جعفررحمہ اللہ (٢) قتیبہ بن مہران رحمہ اللہ
وفات: امام ابن جماز رحمہ اللہ نے ۱۷۰ ھ کے لگ بھگ وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(اِمام یعقوب رحمہ اللہ)

نام ونسب: آپ رحمہ اللہ کی کنیت ’’ابومحمد‘‘ اور نام ’’یعقوب بن اسحاق بن زید بن عبداللہ بن ابی اسحاق حضرمی بصری‘‘ ہے۔
پیدائش: امام یعقوب ۱۱۷ھ میں پیداہوئے۔
مقام و مرتبہ:امام یعقوب بصرہ میں قراء ت کے امام تھے۔ آپ کئی برس تک جامع مسجدبصرہ کے امام رہے۔ امام ابوحاتم سجستانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آپ رحمہ اللہ قرآن اور اس کی قراء ت کے حروف و اختلافات ان کی توجیہات و علل ومذاہب نیز نحو کے مذاہب و مسائل میں فائق الاقرآن اور احادیث روایت کرنے میں لوگوں سے برتر تھے۔ ابوالحسن بن منادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام یعقوب اپنے زمانہ کے سب سے بڑے قاری تھے اور اپنی کلام میں بہت کم غلطی کرتے تھے۔ امام یعقوب قراء ت اور علم نحو میں مہارت کے ساتھ متقی، خدا ترس، زاہد اور عابد بھی تھے۔ایک دفعہ نماز میں ان کی چادر چوری کرلی گئی مگر نماز میں مشغولیت کی وجہ سے انہیں اس کا شعور بھی نہ ہوا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اَساتذہ:آپ نے سات حضرات سے عرضاً قراء ات حاصل کی ہیں:
(١) ابوالمنذر سلام طویل رحمہ اللہ (٢) ابویحییٰ مہدی بن میمون رحمہ اللہ
(٣) ابوالاشہب جعفر حیان عطاردی رحمہ اللہ (٤) شہاب بن شرنفہ مجاشعی رحمہ اللہ
(٥) مسلمہ بن محارب رحمہ اللہ (٦) عصمہ بن عروہ فقیمی رحمہ اللہ
(٧) یونس بن عبید اور ابن منادی کے قول پرامام ابوعمرو بصری سے بھی بلاواسطہ پڑھا ہے۔
تلامذہ :آپ کے بے شمار تلامذہ ہیں۔ جن میں سے چند نمایاں تلامذہ کے اسمائے گرامی یہ ہیں: زید بن احمد، کعب ابن ابراہیم، عمر سراج، حمید بن وزیر، فہال بن شاذان، ابوبشر قطان،مسلم بن سفیان، محمد بن وہب فزاری، روحبن قرہ رحمہم اللہ وغیرہ۔آپکے تلامذہ میں سے مشہور ترین تلامذہ رویس رحمہ اللہ اور روح رحمہ اللہ ہیں جن کا تذکرہ آگے آرہاہے۔
وفات: امام یعقوب نے۲۰۵ھ میں ۸۸ سال کی عمر میں وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(اِمام رویس رحمہ اللہ)

نام ونسب:آپ کی کنیت ’ابوعبداللہ‘ اور نام ’’محمد بن متوکل اللؤلؤی البصري‘‘ ہے۔ رویس آپ کا لقب ہے اور اسی سے آپ معروف ہیں۔
پیدائش: آپ کی تاریخ پیدائش معلوم نہیں ہوسکی۔
مقام و مرتبہ:امام رویس رحمہ اللہ قراء ت کے امام و مقری نیز ماہر، عمدہ اور درست تلاوت کرنے والے اور ضابط ومشہور تھے۔ علامہ دانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ آپ امام یعقوب کے حاذق ترین شاگردوں میں سے ہیں۔ ابوعبداللہ قصاع فرماتے ہیں کہ رویس مشہور و معروف اور جلیل القدر قاری تھے۔ زہری فرماتے ہیں کہ میں نے ابوحاتم سے پوچھا کہ کیا رویس نے امام یعقوب سے پڑھا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں! رویس نے ہمارے ساتھ پڑھا ہے اور امام یعقوب کے پاس کئی بارقرآن مجید ختم کیاہے۔
اَساتذہ و تلامذہ :امام رویس رحمہ اللہ نے امام یعقوب حضرمی رحمہ اللہ سے عرضاً قراء ات حاصل کی ہیں اور ان کے ماہر ترین اور فائق ترین شاگروں میں سے ہیں۔ آپ کے بے شمار تلامذہ میں سے دو حضرات مشہور و معروف ہیں:
(١) ابوبکر محمد بن ہارون تماررحمہ اللہ (٢) امام ابوعبداللہ زبیر بن احمد زبیری شافعی رحمہ اللہ
وفات:امام رویس رحمہ اللہ نے ۲۳۸ھ میں بصرہ میں وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(امام روح رحمہ اللہ)

نام ونسب:آپ کی کنیت ’ابوالحسن‘ اور نام’’روح بن عبدالمؤمن ہذلی بصری نحوی‘‘ ہے۔ علامہ دانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام روح رحمہ اللہ جلیل القدر مقری، ثقہ، ضابط اور مشہورو معروف ہستی ہیں۔ آپ امام یعقوب کے بزرگ ترین اور معتمد ترین تلامذہ میں سے ہیں۔
اَساتذہ و تلامذہ :انہوں نے امام یعقوب حضرمی سے عرضاً قراء ت پڑھی ہے۔ نیز آپ نے ان چھ حضرات سے محض حروف و اختلافات روایت کئے ہیں:
(١) احمد بن موسیٰ رحمہ اللہ (٢) معاذ بن معاذرحمہ اللہ
(٣) حماد بن شعیب رحمہ اللہ (٤) محمد بن صالح مری رحمہ اللہ
(٥) ان کے صاحبزادے عبیداللہ بن معاذ رحمہ اللہ
(٦) محبوب (یہ چاروں امام ابوعمر بصری رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
آپ کے بے شمار تلامذہ میں سے دس حضرات مشہور و معروف ہیں جنہوں نے آپ سے عرضاً قراء ات حاصل کی ہیں:
(١) قاضی طیب بن حسن بن حمدان رحمہ اللہ (٢) ابوبکر محمد بن وھب ثقفی رحمہ اللہ
(٣) محمد بن حسن بن زیاد رحمہ اللہ (٤) احمد بن یزید حلوانی رحمہ اللہ
(٥)احمد بن یحییٰ الوکیل رحمہ اللہ (٦) زبیر بن احمد زبیری رحمہ اللہ
(٧) علی بن احمد بن عبداللہ الجلاب رحمہ اللہ (٨) عبداللہ بن محمد زعفرانی رحمہ اللہ
(٩) مسلم بن سلمہ رحمہ اللہ (١٠) حسن بن مسلم رحمہ اللہ
وفات : اِمام بخاری نے اپنی صحیح میں آپ سے روایت کی ہے کہ موصوف نے ۲۳۴ھ یا ۲۳۵ھ میں وفات پائی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(اِمام خلف العاشررحمہ اللہ)

امام خلف بزار، یہ وہی خلف ہیں جن کا نام امام حمزہ رحمہ اللہ کے راویوں میں آچکا ہے۔ ان کے پورے حالات وہیں بیان ہوچکے ہیں۔ پس یہ امام حمزہ کے راوی بھی ہیں اور قراء ت کے دسویں امام بھی۔ان کی اختیارکردہ قراء ت کے دو مشہور راوی۔ اسحاق اور ادریس ہیں جن کا تذکرہ آگے آرہا ہے۔
 
Top