محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اچھا یہ بتاؤ، تم کیک بہت اچھا بناتی ہو، کبھی اسے بیک کر کے کھلا چھوڑ کے دیکھنا کہ کس قدر مکھیوں کا جھمگٹا اس پر چمٹا ہوگا ۔۔۔!!
قصور کس کا ہوگا تمہارا یا ان مکھیوں کا ؟؟
ان کا تو کام یہی ہے۔۔۔ اس لیے قصور بھی تمہارا ہوا ناں۔ تمہیں اسے ڈھانپ کہ رکھنا چاہیے تھا، ناکہ اب مکھیوں سے جھگڑنا شروع کردو ۔۔
بس ایسے ہی اگر ہم بے ہودہ فیشن زدہ لباس میں ملبوس باہر نکلیں گی تو ہم کسی کی نگاہوں پر پابندی لگانے کی مجاز نہیں ہیں کہ کسی نے ہمیں کس نگاہ سے کیوں دیکھا ،پھر آپ نے خود کوپبلک کے لیے اوپن کردیا، اب انکی حرکتوں پر چیخ و پکار کیسی ؟؟؟
اچھا یہ بتاؤ، کبھی تم نے آرٹیفیشل جیولری کو دیکھا ہے جو ہر دوکان پر بالکل سامنے ہی پڑی ہوتی ہے؟
جس نے نہیں خریدنی ہوتی وہ بھی چھوتا جاتا ہے، بس یونہی گزرتے گزرتے ،اس لیے کے وہ سامنے ہی پڑی ہوتی ہے ،ہر ایک کی پہنچ میں ہوتی ہے۔۔۔
مگر کیا کبھی گولڈ اور ڈائمنڈ کی شاپ پر دیکھا کہ ہر ایک جا کر وہاں سے کچھ اٹھا لے، کسی چیز کو چھو لے ؟؟
نہیں۔ بلکہ وہاں صرف وہ جاتا ہے جو اس کا حقیقی حقدار اور لینے والا ہوتا ہے۔
کیا تم نے دیکھا ہے گولڈ اور ڈائمنڈ جس میں رکھا جاتا ہے وہ غلاف کیسا ہو تا ہے ؟؟
۔۔۔۔۔ کس قدر نرم و ملائم!
بات صرف ڈیڑھ گز کے حجاب اور چار گز کےعبایا کے اس ٹکڑے کی نہیں ۔۔۔
بات تو اس محبت کی ہے جو تمہارے رب کو تم سے ہے،
بات تو اس فکر کی ہے جو وہ پیارا رب تمہارے لیے کرتا ہے ،اور اسی وجہ سے اس نے اس حجاب کو تمہارے لیے چنا،
اور بات تو اس احسان کی ہے جو اس عظمتوں والے رب نے تم پر کیا اور تمہیں ایک محفوظ حصار عطا کردیا۔۔۔!!!!