محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
باب: قیامت کی نشانیوں کا بیان :
عوف بن مالک أشجعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا،آپ غزوہ تبوک میں چمڑے کے ایک خیمے میں ٹھہرے ہوئے تھے، میں خیمے کے صحن میں بیٹھ گیا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' عو ف!اندر آجائو'' ، میں نے عرض کیا: پورے طور سے؟اللہ کے رسول !آپ ﷺ نے فرمایا:'' ہا ں پو رے طورسے''، پھر آپ نے فرمایا: ''عوف!قیامت سے پہلے چھ نشا نیاں ہوں گی، انہیں یا د رکھنا،ان میں سے ایک میری موت ہے''، میں یہ سن کر بہت رنجیدہ ہو ا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ''کہو ایک ،دوسری بیت المقدس کی فتح ہے، تیسری ایک بیما ری ہے جو تم میں ظاہر ہو گی اس کے ذریعہ اللہ تمہیں اور تمہاری اولاد کو شہید کر دے گا، اور اس کے ذریعہ تمہا رے اعما ل کو پا ک کر ے گا، چوتھی تم میں مال کی کثرت ہو گی حتی کہ آدمی کو سو دینار ملیں گے تو وہ اس سے بھی را ضی نہ ہو گا ، پا نچویں تمہارے درمیان ایک فتنہ بر پا ہو گا جس سے کو ئی گھر با قی نہ رہے گا جس میں وہ نہ پہنچا ہو ،چھٹی تمہارے اور اہل روم کے درمیان ایک صلح ہو گی ،لیکن پھر وہ لو گ تم سے دغا کر یں گے، اور تمہا رے مقابلہ کے لئے اسّی جھنڈوں کے سا تھ فو ج لے کر آئیں گے، ہر جھنڈے کے نیچے با رہ ہز ار فو ج ہو گی'' ۔
ابن ماجہ 4042