• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مبشر نذیر بھائی کے لئے دعا

اسحاق

مشہور رکن
شمولیت
جون 25، 2013
پیغامات
894
ری ایکشن اسکور
2,131
پوائنٹ
196
یہ سن کر بہت افسوس ہوا، مبشر بھائی ہمارے بہت اچھے مسلم بھائی ہیں، ہمیں ان کے لئے دعا کرنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مبشر بھائی کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور ان کی حالت بہتر فرمائے آمین
آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
امین
البتہ محترم بھائی میں نے ایک دفعہ مذکورہ بلاگ دیکھا تھا تو اچھی باتیں لکھی ہوئی تھیں دوسری جگہ دیکھا تھا تو مجھے کچھ بہت غلط باتیں بھی ملی تھی شاید سب مسلمانوں کو مسلمان سمجھنے والی باتیں بھی ملی تھیں البتہ کافی عرصہ پہلے کی بات ہے اور میں موصوف کو جانتا بھی نہیں تھا تو غور نہیں کیا تھا آج آپ کی پوسٹ دیکھ کر خیال آیا دوبارہ میں بھی دیکھوں گا اور کوئی اور بھائی بھی اس سلسلے میں بتا دے کیونکہ مجھے اگر غلطی نہ لگی ہو تو شاید صوفیانہ طرز عمل بھی دیکھا تھا واللہ اعلم
جی شاید وہ ماورائے مسلک میں سے ہیں، انہوں نے تقابل مسالک کا کورس بھی کروایا تھا، عقائد ان کے درست معلوم ہوتے ہیں۔ ماشاءاللہ
 

شہریت

مبتدی
شمولیت
فروری 21، 2014
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
9
محترم مبشر بھائی "اصولاً" سلفی ہیں۔اور یہ بات میں پوری ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں، والحمدللہ۔
 

محمد بن محمد

مشہور رکن
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
224
پوائنٹ
114
اللہم اشفہ بشفائک و داوہ بدوائک
اللہم اشفہ شفاء کاملا عاجلا غیر آجل
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
جی شاید وہ ماورائے مسلک میں سے ہیں، انہوں نے تقابل مسالک کا کورس بھی کروایا تھا، عقائد ان کے درست معلوم ہوتے ہیں۔ ماشاءاللہ
محترم مبشر بھائی "اصولاً" سلفی ہیں۔اور یہ بات میں پوری ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں، والحمدللہ۔
میں نے جو تھوڑا بہت انکا بلاگ پڑھا ہے غلطی نہ لگی ہو تو مجھے یہ غامدی اور مولانا اصلاحی کی طرح لگتے ہیں کچھ باتیں بہت اعلی ہیں مگر کچھ کافی ٹیڑھی باتیں ہوتی ہیں تاکہ عام آدمی غلطی تک نہ پہنچ سکے جیسے گولی کےاندر دوائی- مثلا
صوفیاء کی حکمت عملی
از محمد مبشر نذیر April 2006
مجھے بعض صوفیاء کے عقائد و نظریات اور ان کے اعمال سے شدید اختلاف ہے لیکن میں ان کے طریق تبلیغ کا پوری طرح قائل ہوں۔ انہوں نے دوسروں کے سر جھکانے کی بجائے ان کے دلوں کو فتح کرنے کو اپنا ہدف بنا لیا۔ وہ جانتے تھے کہ جن لوگوں کو انہوں نے اپناپیغام پہنچانا ہے، انہیں ان کے جیسا ہی بننا پڑے گا۔ ہندوستان میں زیادہ تر صوفیا وسطی ایشیا سے آئے۔ انہوں نے ہندوستان کو اپنا وطن سمجھا۔ اس کی زبان سیکھی، یہاں کے کلچر سے واقفیت حاصل کی، یہاں کا لباس پہننا شروع کیا اور یہاں کا رہن سہن اپنایا ۔
انہوں نے اپنے مخاطبین کو جاہل و حقیر قرار نہیں دیا بلکہ ان سے محبت و الفت کا سلوک کیا۔ کیا ہندو اور کیا مسلمان، جو بھی ان کے پاس آتا، اس سے پیار کرتے، اسے اپنا بناتے۔ ان کے لنگر ہر مذہب کے لوگوں کے لئے بلا تفریق جاری رہتے۔ انہوں نے اپنی دعوت کو لوگوں کی زبان میں عوامی کہانیوں اور نظموں کی صورت میں پیش کیا۔ ان میں اتنی اپنائیت اور محبت ہوتی کہ لوگ انہیں حفظ کرلیتے اور اپنی محفلوں، تقریبات اور یہاں تک کہ روزانہ کی چوپال میں گا گا کر پڑھتے۔ ان کی اس دعوتی حکمت عملی (Strategy) کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج پورا برصغیر ہندو و مسلم کی تفریق کے بغیر ان کا دیوانہ ہے۔ آج بھی پنجاب و سندھ کے دیہات میں ان کی نظمیں لوگ بڑے شوق سے پڑھ کر ایک دوسرے کو سناتے ہیں۔
اس کے برعکس ہمارے آج کے بہت سے مبلغین عوام سے کٹ کر رہتے ہیں۔اٹھنے بیٹھنے، کھانے پینے، رہن سہن اور لباس میں عام لوگوں سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔ دوسروں کو حقیر سمجھتے ہیں اور ان کی بات سنے بغیر انہیں اپنی سنانے کی فکر میں رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ان کی تقاریر سے دور بھاگتے ہیں، ان کی کتب کو کوئی کھول کر دیکھنا پسند نہیں کرتا۔اگر کوئی ان کی سن بھی لیتا ہے تو دوسرے کان سے نکال دیتا ہے۔ دل پر وہی بات اثر کرتی ہے جس کے پیچھے محبت، اپنائیت اور خلوص کے جذبات ہوں اور مخاطب کو ویسی ہی عزت دی جائے جس کی ہم اپنے لئے توقع کرتے ہیں۔

اسکے علاوہ یا رحم للعالمین مظفر وارثی کی نعت وغیرہ اور انکار حدیث کی باتیں بھی بڑی ڈھکی چھپی نظر آئی ہیں پڑھ کر بتاؤں گا ان شاءاللہ
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
آمین یا رب العالمین
اللہ تعالیٰ ان کو صحت کاملہ و عاجلہ نصیب فرمائے اور ان کو جلد از جلد صحت عطا فرمائیں۔آمین
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
لا باس طھور ان شاء اللہ

اللہ تعالیٰ مبشر صاحب کو شفاء کاملہ عاجلہ عطاء فرمائے ، آمین یا رب العالمین !
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
میں نے جو تھوڑا بہت انکا بلاگ پڑھا ہے غلطی نہ لگی ہو تو مجھے یہ غامدی اور مولانا اصلاحی کی طرح لگتے ہیں کچھ باتیں بہت اعلی ہیں مگر کچھ کافی ٹیڑھی باتیں ہوتی ہیں تاکہ عام آدمی غلطی تک نہ پہنچ سکے جیسے گولی کےاندر دوائی- مثلا
صوفیاء کی حکمت عملی
از محمد مبشر نذیر April 2006
مجھے بعض صوفیاء کے عقائد و نظریات اور ان کے اعمال سے شدید اختلاف ہے لیکن میں ان کے طریق تبلیغ کا پوری طرح قائل ہوں۔ انہوں نے دوسروں کے سر جھکانے کی بجائے ان کے دلوں کو فتح کرنے کو اپنا ہدف بنا لیا۔ وہ جانتے تھے کہ جن لوگوں کو انہوں نے اپناپیغام پہنچانا ہے، انہیں ان کے جیسا ہی بننا پڑے گا۔ ہندوستان میں زیادہ تر صوفیا وسطی ایشیا سے آئے۔ انہوں نے ہندوستان کو اپنا وطن سمجھا۔ اس کی زبان سیکھی، یہاں کے کلچر سے واقفیت حاصل کی، یہاں کا لباس پہننا شروع کیا اور یہاں کا رہن سہن اپنایا ۔
انہوں نے اپنے مخاطبین کو جاہل و حقیر قرار نہیں دیا بلکہ ان سے محبت و الفت کا سلوک کیا۔ کیا ہندو اور کیا مسلمان، جو بھی ان کے پاس آتا، اس سے پیار کرتے، اسے اپنا بناتے۔ ان کے لنگر ہر مذہب کے لوگوں کے لئے بلا تفریق جاری رہتے۔ انہوں نے اپنی دعوت کو لوگوں کی زبان میں عوامی کہانیوں اور نظموں کی صورت میں پیش کیا۔ ان میں اتنی اپنائیت اور محبت ہوتی کہ لوگ انہیں حفظ کرلیتے اور اپنی محفلوں، تقریبات اور یہاں تک کہ روزانہ کی چوپال میں گا گا کر پڑھتے۔ ان کی اس دعوتی حکمت عملی (Strategy) کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج پورا برصغیر ہندو و مسلم کی تفریق کے بغیر ان کا دیوانہ ہے۔ آج بھی پنجاب و سندھ کے دیہات میں ان کی نظمیں لوگ بڑے شوق سے پڑھ کر ایک دوسرے کو سناتے ہیں۔
اس کے برعکس ہمارے آج کے بہت سے مبلغین عوام سے کٹ کر رہتے ہیں۔اٹھنے بیٹھنے، کھانے پینے، رہن سہن اور لباس میں عام لوگوں سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔ دوسروں کو حقیر سمجھتے ہیں اور ان کی بات سنے بغیر انہیں اپنی سنانے کی فکر میں رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ ان کی تقاریر سے دور بھاگتے ہیں، ان کی کتب کو کوئی کھول کر دیکھنا پسند نہیں کرتا۔اگر کوئی ان کی سن بھی لیتا ہے تو دوسرے کان سے نکال دیتا ہے۔ دل پر وہی بات اثر کرتی ہے جس کے پیچھے محبت، اپنائیت اور خلوص کے جذبات ہوں اور مخاطب کو ویسی ہی عزت دی جائے جس کی ہم اپنے لئے توقع کرتے ہیں۔

اسکے علاوہ یا رحم للعالمین مظفر وارثی کی نعت وغیرہ اور انکار حدیث کی باتیں بھی بڑی ڈھکی چھپی نظر آئی ہیں پڑھ کر بتاؤں گا ان شاءاللہ
بھائی! انہوں نے جو تقابلی کورس کروایا ہے ، اس میں ایک کتاب "سلفی ازم اور صوفی ازم کا تقابلی جائزہ" کے موضوع پر ہے، جس میں انہوں نے طرفین کے موقف کو سامنے رکھ دیا ہے، صوفی ازم کے خلاف مجھے زبردست مواد فراہم ہوا ہے وہاں سے۔ الحمدللہ

باقی یہ اہل حدیث کا اصول تو ہے ہی کہ جو کتاب و سنت کے خلاف بات کرے گا اس کی بات کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ، اور ہم کتاب و سنت کے خلاف ہر بات سے بری الذمہ ہیں۔ ان شاءاللہ
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم
مبشر نذیر بھائی! جو انٹر نیٹ پر دعوت دین کا کام کرتے ہیں، بہت مشہور و معروف شخصیت ہیں، فورم کے بہت سارے ممبران ان کے اور ان کے بلاگ سے آگاہ ہوں گے، ان کا دسمبر کے مہینے میں ایک شدید حادثہ ہوا، جس کے باعث ان کی طبیعت سنبھل نہیں سکی، میں نے یہ خبر ان کے بلاگ پر ملاحظہ کی، خیرو عافیت دریافت کرنے پر یہ میسج آیا۔

یہ سن کر بہت افسوس ہوا، مبشر بھائی ہمارے بہت اچھے مسلم بھائی ہیں، ہمیں ان کے لئے دعا کرنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مبشر بھائی کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور ان کی حالت بہتر فرمائے آمین

وعلیکم سلام و رحمتالله و برکاتہ -

جی ارسلان بھائی - میں بھی مبشرنذیر بھائی کو غائبانہ طور پر جانتا ہوں. ان کی ذاتی ویب سائٹ سے پتا چلتا ہے کہ دین کے بارے میں (خاص کر احادیث کی ترویج اور اسلامی تاریخ) کے حوالے سے ان کی اس علم میں کافی دسترس ہے- عقائد میں بھی اہل سلف سے متاثر لگتے ہیں- ایک دو دفعہ ان سے ای میل پر بات چیت بھی ہوئی - ان کے حادثے کے بارے میں مجھے بھی ابھی چند دن پہلے ہی پتا چلا - جب میں نے ان کو ایک ای میل بھیجی تھی ایک تاریخی حوالہ جاننے کے لئے- تو ان کے ای میل آئی ڈی سے ان کے معاون عقیل صاحب اور شکیل صاحب نے بتایا کہ وہ دوتین مہینے پہلے ایک کار حادثے کا شکار ہو گئے - جس میں ان کی یاداشت چلی گئی - کچھ دن پہلے دوبارہ پوچھنے پر شکیل صاحب نے بتایا کہ اب ان کی صحت میں کچھ بہتری آئ ہے -

الله ان کو مزید صحت سے نوازے اور ان کو جلد سے جلد صحت یاب فرماے اور ان کے گھر والوں کو صبر و استقامت عطا فرماے (آمین)-
 
Top