میرے خیال میں شاکر صاحب آپ کی معلومات بہت کمزور ہے ،میں آپکو بتاتا ہوں کہ مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کا ایک اخبار نکلتا تھا ،غالباً اسکا نام تھا " اہلحدیث" یہ کتاب اس اخبار میں قسط وار بطور کالم لکھی گئی ہے ،پھر بعد میں اسکو کتابی شکل میں شائع کیا گیا،اب بتائے ڈنکے کی چوٹ اور آپ کس کو کہتے ہیں۔مجھے اصولی جواب دے آیا مولانا میر ؒ کا یہ عمل مشرکانہ ،جاہلانہ ہے یا عین اسلامی؟؟؟ماشاءاللہ اب عقائد کے اثبات کے لئے اس قسم کے دلائل دئے جائیں گے کہ جن کی شروعات ہوگی: " پرانی دلی میں مشہور تھا کہ۔۔۔"
علمائے کرام کا لکھا گیا ہر لفظ ہم پر حجت نہیں۔ دلیل وہ پیش کیجئے جسے علمائے اہلحدیث ڈنکے کی چوٹ پر اپنا عقیدہ بتاتے ہوں اور عوام قبول کرتے ہوں۔
چوروں کی طرح رخنے تلاش کر کے اسے مخالفین پر بطور حجت پیش کرنا کمزوروں کا کام ہے!